Kozak News

Kozak News Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Kozak News, Media/News Company, chaman, Chaman.

04/11/2025

President Nazar Japan Motors at UK Mall conducting meetings 🇯🇵
Barrister arif achakzai, barrister asif achakzai & barrister habib comducting trails at Balochistan high Court #🇯🇵
Mr Qayyum Nazar at Achakzai home interior & uk hypermart (double road) 🇯🇵
ukhypermart
Barrister arif & president Nazar japan at karachi airport
Haji Naik Muhammad achakzai at Lawrence college Murree 🇯🇵
Barrister arif having a moment with CM balochistan Mir Sarfaraz Bugti
Barrister arif, barrister asif & haji farooq Achakzai at quetta airport 🇯🇵
Barrister arif, barrister asif & haji farooq Achakzai at quetta airport
Haji Naik Muhammad & Saif ullah achakzai in Tokyo japan 🇯🇵

26/09/2025

چمن بارڈر پر عوامی احتجاج۔۔۔فریاد جو للکار بن رہی ہے!
بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں پچھلے دوسال اکتوبر میں مکمل جانے والے چمن دھرنا سیک سیاسی نہیں ایک اسیا دھرنا جو مسلسل احتجاجی دھرنا دن رات گرمی سرحدی یخ بستہ ھواوں رمضان المبارک عیدیں برف باری انتہائی وہ حالات جو ریاست کے ظالم اہلکاروں انسو گیس لاٹھی چارج دن دہیاڑے اسٹیٹ فاہیرنگ پرلت مقسم اج خون سے انکی سڑکیں لگ پگ ہیں مگر دھرنابدستور اب تک جاری ہے۔ احتجاجی دھرنامقامی سویلین چمن کے محنت کش عوام نے چمن شہر میں ہزاروں کی تعداد میں احتجاجی دیرنا دن رات اپنی جاہز مقامی سویلین امدرفت بحالی پاسپورٹ دستوری نظام سے سپین بولدک چمن مقامی سویلین کو ون ڈاکومنٹ رجیم پاسپورٹ ویزاء کی شرایط سے مستثنی قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے جسکی کے درمیان احتجاج کا سلسہ وار اب تک جاری ہے احتجاج کے دوران جھڑپوں میں ایک درجن زخمیی اور ہمارے درجن بھر نہتے معشوم شہید ھوے اس کے قربانی اور خون بہنے سے چمن سپین بولدلک کے متصل سرحدی قباہل کیلیے امدرفت کا سنگین دہرنہ مسلہ حل نہیں ھوا دھرنا بدستور جاری ہیں
احتجاجی ریلی کا بین۔ لاالقوامی شاہرہ چمن پاک افغان ایف سی قعلہ کے عقیب میں پاک افغان بین الاقوامی شاہرہ پر پاسپورٹ ون ڈاکومنٹ رجیم فیصلے کے خلاف روز اول سے اب تک جاری جسکی اج باہیس واں ماہ مکمل ھوا جوکہ احتجاجی جلسے و ریلییاں عالمی ریکارڈ ہر طرز احتجاج کے تمام ریکارڈ کی مثال اور کہی نہیں باہیس ماہ سے احتجاج میں میں شرکت کرنے والوں کا ون پواہنٹ اہجنڈہ مقامی سطع پر پاک افغان ڈیورنڈ لاہن۔ پر اباد قباہل سویلین کیلیے امدرفت پاسپورٹ سے استثنی دیا جاہیں ایک ہی نعرہ شروع اول سے اب تک اور مطالبے کی حل تک جاری رہیگا کہ ہم چمن بارڈر پر پاسپورٹ کے اجراء کو کسی بھی صورت ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں یہ دھرنا سال دو ہزار تیس اکتوبر سے بنیادی مسلہ ون ڈاکومنٹ رجیم کے درمیان نظر ثانی چمن سپی۔ بولدک کے متصل اضلاع دوسال گرزنے کے باوجود ماہ سے مسلسل دن رات دہرنا کا جام غفیر کا جو سلسہ ہیں وہ آج سال دو ہزار پچیئس ستمبر 24کو جاری احتجاجی دھرنے میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان، تاجر برادری، یومیہ اُجرت پر کام کرنے والے مزدوروں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شریک روزانہ کی بنیاد پر سٹیج پر پاسپورٹ ون ڈاکومنٹ رجیم کے خلاف شرکاء سرحد پر پاسپورٹ پالیسی متعارف کرانے پر صوبائی اور وفاقی حکومتوں اور عسکری قیادت سے اپیل کرتے اور پاسپورٹ ویزاسیکشن کے خلاف مقامی سویلین کے امدرفت بحالی اور انسانی اسمگلنگ اس ناروا فیصلے کر نافذالعمل کے درمیان ایک نہے کاروبار جنم لیا جو سکورٹی فورسیسز کے ساہے نگرانی سرپرستی باقاعدہ آغاز و دست راست ہیں ان عذاب میں مقامی سویلین اس ناروا نظام کھ خلاف اواز حکمران کی موج مستی وعش عشرت اقتدار کے نشے میں لت پت اور بے حس مزاح محفل فورم کے ارکان اسمبلی اور بیروکریٹ اعلی اداروں کے افسران ہمارھ درد دوکھ نہیں سنتے
چمن میں جاری احتجاجی دھرنے کے ترجمان صادق اچگزہی کہنا ہے کہ ”پاک افغان سرحد پر جاری اس احتجاجی دھرنے کا انعقاد اس طویل سرحد کے دونوں اطراف آباد پشتون عوام کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ ہم نے حکومت پر واضح کردیا ہے کہ پاک افغان سرحد پر نئے امیگریشن نظام کو ہم کسی صورت تسلیم نہیں کرسکتے۔ یہاں سرحدی تنازعات کی ایک بڑی وجہ بھی یہی حکومتی اقدامات ہیں۔‘‘
صادق اچگزہیب کا مزید کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی ملک واپسی کے حوالے سے حکومتی فیصلے کا ازسرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے تا کہ مہاجرین کی زندگی مزید تباہی سے دوچار نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ”حکومت بلاوجہ الجھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہاں سے افغان مہاجر اپنا سب کچھ چھوڑ کر افغانستان جائیں گے تو رہیں گے کہاں۔ ان کے لیے وہاں رہائش یا دوبارہ آبادکاری کے لیے افغان حکومت نے بھی اب تک کوئی رضامندی ظاہر نہیں کی ہے۔“افغان برادری کا جبری واپسی حکومت اچھی تعلقات پر اثر ھوگا
یاد رہے کہ ریاست نے تمام تر ریاستی تضادات، بالعموم معاشی، سماجی اور سیاسی بحران سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے افغان مہاجرین کو پاکستان کے تمام تر مسائل کی جڑ قرار دیا ہے، اور افغان مہاجرین کی روک تھام کے لیے یکم نومبر سے چمن بارڈر پر پاسپورٹ کے بغیر لوگوں کے آنے جانے کو مکمل طور بند کر دیا ہے۔ اس دوران نام نہاد نگران حکومت کی جانب سے ویزا اور پاسپورٹ نہ رکھنے والوں کے لیے بارڈر کراسنگ پر پابندی کے بعد پاکستانی حکومت نے کسی بھی افغان شہری کو بغیر ویزا اور پاسپورٹ کے اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور یہی فیصلہ نام نہاد طالبان حکومت نے بھی کیا ہے جوکہ بارڈر کے اس پار چمن سمیت دیگر لوگوں کو قومی شناختی کارڈ (این آئی سی) شناختی کارڈ تزکیرہ پر داخلے کی اجازت نہیں دے رہی۔
چمن کے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کا حمایت دہرنے کو حاصل ہیں پشتوں قوم کے تمام سیاسی و قباہلی مشران احتجاجی دھرنے کے تمام مطالبات کی بھرپور حمایت کرتا ہے، اور ہم سمجھتے ہیں کہ بارڈر کے کاروباری سرگرمیوں کے ساتھ چمن سمیت بلوچستان اور پورے پاکستان سے لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کا روزگار جڑا ہوا ہے۔ اور اس بارڈر کاروبار سے ہٹ کر ان کے پاس کوئی دوسرا ذریعہ معاش نہیں ہے۔
دوسری جانب بلوچستان بھر کے مضافاتی علاقے جن کی سرحد ایران اور افغانستان کے ساتھ لگتی ہے، وہاں پر ریاستی پالیسیاں لوگوں کے معاشی قتل کے مترادف ہیں۔ حالانکہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ ان تمام تر علاقوں میں ان لوگوں کے پاس ”بارڈر ٹریڈ“ کے علاوہ اور کوئی بھی روزگار نہیں ہے۔
چمن دہرنا یہ مطالبہ کرتا ہے کہ بلوچستان کے تمام سرحدی علاقوں میں بارڈر ٹریڈ کو فی الفور قانونی طریقے سے وہاں پر آباد لوگوں کی ضروریات اور آسانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے جاری رکھا جائے۔ اگر یہ طریقہ قابل عمل نہیں ہے تو وہاں پر آباد لوگوں کو متبادل روزگار فراہم کرنا نام نہاد ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔
بارڈر ٹریڈ جو کہ بلوچستان کے اندر ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے، جہاں پر لاکھوں کی تعداد میں بلوچستان کے بارڈر ٹریڈ کے ساتھ لوگوں کا روزگار جڑا ہوا ہے۔ اس ضمن میں ہم بلوچستان سمیت پورے پاکستان کے محنت کشوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے مطالبات کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے بارڈر ٹریڈ سے منسلک محنت کشوں کے لیے بھی آواز اُٹھائیں۔ تاکہ ”ایک کا دکھ، سب کا دکھ!“ کے نعرے کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔

07/09/2025

*بدگمانی میں اتنی طاقت ہے*
*کہ یہ انسان کاذہنی سکون برباد کرنےکے ساتھ ساتھ*
*ایک دوسرے سےجڑے تعلق کوکچھ منٹوں میں ہڑپ کرجاتی ہے
ستمبر کو دہری اہمیت
6
ستمبر عید میلادالنبی اور یومِ دفاع پاکستان ایک ہی دن منائے جائیں گےچمن پرلت23ماہ گذرگیااج کھلی اسمان تلیےاحتجاج ون ڈاکومنٹ رحیم فیصلے سے مقامی سویلین انکی زریعے معاش عزت آبرو اور ذندگی سے تمام۔کاتب فکر متاثر ھوا آج لوگ فاقہ کشی پر مجبور لوگ ذہنی کوفت میں مبتلا سیاسی دعوے چھوٹ پلندہ اور عسکری قیادت جبری فیصلہ برقرار انسانی اسمگلنگ عروج پر رشوت ظلم بربریت کاباذار گرم ظلم کی انتہا ملکی سلامتی کے تمام ادارے اور سکیورٹی فورسز اہلکاروں کا جیب گرم عوم کی سانس بند سویلین کی خون کے پیاسے بڑے مگرمچھ اور طاقت کاغیر منصفانہ استعمال سے فاہیدہ اٹھا کر انسانی اسمگلنگ کاباوقار کاروبار کا مراکز چمن سپین بولدک چمن گیٹ وے پر جاری مدت 23 ماہ گزر گیا افسران کڑوڑ پتی بن گیا آج بھی یہ احتجاج کا سلسلہ وار23 ماں مدت طویل ترین احتجاج کا مرحلہ بدستور جاری ہیں
ماہِ ربیع الاول 1447 ہجری کا چاند نظر نہ آنے کے بعد یکم ربیع الاول 26 اگست بروز منگل کو ہوگی۔ اس حساب سے عید میلادالنبی ﷺ 6 ستمبر بروز ہفتہ کو منائی کااہم دن ہیں جو کہ اتفاق سے یومِ دفاعِ پاکستان کے دن آ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ربیع الاول کا چاند نظر نہیں آیا، عید میلادالنبیﷺ 6 ستمبر کا دن ہیں آج لاکھوں آبادی والے ڈیورنڈ لائن پر آباد قباہل سراپا احتجاج ہیں
واضح رہے کہ یومِ دفاع پاکستان ہر سال 6 ستمبر کو 1965 کی جنگ کے شہدا اور غازیوں کی قربانیوں کو یاد کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔
اس موقع پر ملک بھر میں تقریبات، سیمینارز اور دعائیہ اجتماعات منعقد ہوتے ہیں، جبکہ افواجِ پاکستان کی جانب سے پرچم کشائی اور یادگارِ شہدا پر سلامی پیش کی جاتی ہے۔
اس برس یہ دن ایک خاص روحانی اور مذہبی پہلو بھی اپنے ساتھ سمیٹے ہوئے ہے، کیونکہ 12 ربیع الاول یعنی ولادت باسعادت حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی خوشیاں بھی اسی روز منائی جائیں گی۔
یوں 6 ستمبر 2025 نہ صرف قومی دفاع کی یاد دہانی کا دن ہوگا بلکہ سرورِ کائنات ﷺ کی ولادت کے بابرکت موقع کی خوشیاں بھی شامل کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: 6 ستمبر یوم دفاع پاکستان پر عام تعطیل؟ حکومت نے بالآخر اعلان کردیا
رواں برس یوم دفاع پاکستان اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ پاکستان نے حال ہی میں معرکہ حق میں بھارت کے خلاف تاریخی فتح حاصل کی ہے۔

04/09/2025

چمن پرلت *پاک افغان بارڈر پر بچے کے ساتھ غیر انسانی سلوک کی شدید مذمت کرتے ہیں زمداران کے خلاف محکمانہ کاروائی کی جائےپرلت ترجمان صادق اچګزې *بچوں اور خواتین پر اس طرح کے طرز عمل کی شکایات مسلسل آرہی ہیں اس طرح کی ویڈیو سے ان شکایات کی حقیقت واضح ہورہی ہےجوتشویشناک صورتحال کی عکاسی کرتی ہے*صادق اچګزې خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ پر کام کرنے والی انسانی حقوق تمام تنظمېي مبینہ طور خاموش سوالیه نشانً اور اس پر فرنٹیئر کور کے سپاہیوں کا پاک افغان بارڈر پر ایک بچے کے ساتھ کیے گئے وحشیانہ اور غیر انسانی سلوک کی شدید مذمت کی ہےٹوڈیز ویمن آرگنائزیشن کے سربراہ نے ایک پریس بیان میں کہا کہ بچوں کو ہر وقت ہر جگہ اور ہر سطح پر تحفظ، دیکھ بھال اور ہمدردی کی اشد ضرورت ہوتی ہے جبکہ خاص طور پر تنازعات اور مہاجرین کی واپسی کی صورتحال اور بین الاقوامی سرحدوں پر یہ زمداری مزید بڑھ جاتی ہے انہوں نے کہا کہ ایسے غیر ذمہ دارانہ رویے ناقابل قبول ہیں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اس قسم کے اقدامات اقوام متحدہ میں پاکستان کی بچوں کے تحفظ کے حوالے سے ذمہ دارانہ کردار اور ابتک کیے گئے اقدامات کو سخت نقصان پہنچا سکتے ہیں سرحدی علاقے میں بچوں اور خواتین پر اس طرح کے طرز عمل کی شکایات مسلسل آرہی ہیں اس طرح کی ویڈیو سے ان شکایات کی حقیقت واضح ہورہی انہوں نے کہا کہ ہم آئی جی ایف سی بلوچستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس واقعے کا نوٹس لیں اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنائیں اس واقعے کے زمداران کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے اور آئندہ کے لئے سخت ہدایت جاری کرکے اپنے ادارے کے جوانوں کے اسطرح کے طرزِ عمل کےلئے جوابدہ ٹھہرایا جائے اور بچوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں ہماری تنظیم نہ صرف عام معاشرے میں بلکہ خصوصاً پاک افغان سرحدی علاقے میں خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے وفاقی حکومت اور وزیراعلی بلوچستان سے بھی پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ اسطرح کے واقعات کے روک تھام میں اپنا کلیدی کردار ادا کرکے نہ صرف اپنی قومی زمیداری ادا کریں بلکہ بین الاقوامی طور پر بچوں کے حقوق اور تحفظ کے حوالے سے پاکستان کے ابتک کیے گئے اقدامات کے تشخص کی بھی حفاظت کریں انھوں نے کہا کہ ہم تشدد کے شکار بچے اور اس کے خاندان کے ساتھ مکمل یکج #ہتی کا اظہار کرتے وه دع وی دار سیاسی مذهبی اخرکب خاموش رهګاً

Address

Chaman
Chaman
86000

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kozak News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share