ملکانو کلے

ملکانو کلے Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from ملکانو کلے, Digital creator, Malakano kali tehsil Tangi Dist Charsadda, Charsadda.

زمونږ د کلي هر سحر ښکلي دي 💯
هر یو ماښام هم مازيګر ښکلي دي 🥰
ستړې مه شئ او پخیر راغلې 🖐🏼🙌🏼
زمونږ د ملکانوکلی د ہر خبر نه باخبر اوسېدو دپارا او ښائسته او مزاحیه ویڈیوز دپارا زمونږ دا پیج لائک کړي او شئر کړئ۔ ڈیرا مننه❣️
کليوال رنګونه مسافرو ته ډالۍ🍀

29/10/2025

تير په خير 🤣🤣

جو MDCAT نہ کرسکے سب کو مبارکباد دیتا ہو� جب تنخواہ لاکھ سے کم ہو تو ہاسٹل میں جگہ نہیں ملتی، اور جب ڈگریاں لے لو تو بے ...
29/10/2025

جو MDCAT نہ کرسکے سب کو مبارکباد دیتا ہو

� جب تنخواہ لاکھ سے کم ہو تو ہاسٹل میں جگہ نہیں ملتی، اور جب ڈگریاں لے لو تو بے روزگاری منہ چڑاتی ہے… تو ایسے ڈاکٹر بننے کا آخر کیا فائدہ؟

یہ سوال آج ہر اُس نوجوان کے دل میں گونجتا ہے جس نے اپنی زندگی کا سب سے قیمتی وقت خدمتِ خلق کے خواب کے ساتھ قربان کر دیا۔

12 سال کی محنت سے اسکول کے نمبر حاصل کرو، ایف ایس سی میں ٹاپ کرو، پھر لاکھوں کے ساتھ MDCAT کی دوڑ میں شامل ہو جاؤ۔
کامیاب ہو بھی جاؤ تو خوش مت ہو… ابھی تو صرف پہلا دروازہ کھلا ہے۔

پھر پانچ سال، جنہیں دنیا کی سب سے حسین عمر کہا جاتا ہے، تم ایم بی بی ایس کی کتابوں میں دفن کر دیتے ہو۔
نہ نیند پوری، نہ کھانا وقت پر۔ امتحان، وارڈ، وائوا، فیل ہونے کا خوف — کسی دن کا سکون نہیں۔

پھر ہاؤس جاب ،جہاں دن رات کی تمیز ختم ہو جاتی ہے۔
نیند، ذاتی زندگی، صحت… سب قربان۔ عید، بقرعید، شبِ برات سب ہسپتال کی چار دیواری میں گزر جاتی ہیں۔

پھر پوسٹ گریجوایشن — ایک اور جنگ۔
پھر 4 سے 5 سال کی طویل ٹریننگ، جہاں تمہاری زندگی دوسروں کے لیے وقف ہو جاتی ہے، اور بدلے میں صرف ایک جملہ ملتا ہے: “مزید محنت کرو”۔

اور آخر میں وہ دن آتا ہے جب تم نوکری کے اہل ہو جاتے ہو…
اور تب احساس ہوتا ہے کہ یہ تو وہ ملک ہے جہاں ڈاکٹر ہونا جرم ہے۔

لوگ تمہیں دیکھ کر کہتے ہیں:
“ڈاکٹر تو قصائی ہوتے ہیں”،
“کمیشن کھاتے ہیں”،
“مہنگی دوا لکھ دی”،
“ہمیں لفٹ نہیں کرائی”…
العرض نوکری کے نام پر بلیک ملنگ، دھمکیاں،بھتہ،اے سی،ڈی سی،سیاستدان!!!!یہ چکر الگ ہوتے ہیں کیونکہ سستی شہرت کیلئے سب ہسپتال کا رخ کرتے ہیں۔

نہ تمہارے 25 سال کی قربانی کو کوئی جانتا ہے،
نہ تمہارے انفیکشن ایکسپوژر کو،
نہ رات کی ڈیوٹی کے بعد تمہاری آنکھوں کے سوجے ہوئے حلقوں کو۔

قصور؟
بس اتنا کہ تم نے ایک عزت دار اور خدمت والا پیشہ چُنا۔

اگر تم بھی کسی کرپٹ سیاستدان یا مکار تاجر کی راہ پر چلتے،
تو بینر تمہارے بھی لگتے، نعرے تمہارے بھی لگتے۔

یہ وہ ملک ہے جہاں علم کو عزت نہیں، جہالت کو داد ملتی ہے۔
جہاں قابل افراد کو مجبور کر دیا جاتا ہے کہ وہ سب کچھ چھوڑ کر پردیس کی راہ لیں۔

یہ صدی واقعی اہلِ علم کے لیے تنہائی، خاموشی اور بےقدری کی صدی ہے۔
اور ایک دن یہ ملک اپنے ہی بہترین دماغوں کو کھو دے گا…
ہمیشہ کے لیے۔ 💔 اور وہ دن اچکا ہے۔

28/10/2025
پشاور یونیورسٹی کے 9 شعبوں کو بند کردیا گیا۔ یہ وہ یونیورسٹی ہے جہاں داخلہ لینا ایک خواب ہوا کرتا تھا۔
27/10/2025

پشاور یونیورسٹی کے 9 شعبوں کو بند کردیا گیا۔ یہ وہ یونیورسٹی ہے جہاں داخلہ لینا ایک خواب ہوا کرتا تھا۔

26/10/2025

💯💯❤️❤️❤️

Address

Malakano Kali Tehsil Tangi Dist Charsadda
Charsadda

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when ملکانو کلے posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to ملکانو کلے:

Share

Da MALAKANO KALI Rangoona

السلام وعلیکم دوستوں! امید ہے مزاج بخیر ہونگے۔ ملکانو کلے کا علاقہ عمرزئی سے تقریباً دو، تین کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ گاؤں بظاہر چھوٹادِدکھتا ہے لیکن جب آپ لہلہاتے کھیتوں سے ہوتے ہوئے گاؤں میں داخل ہوتے ہیں تو اندازہ ہوجاتاہے کہ یہ ملکانو کلے کافی وسیع اور آبادی بہت ذیادہ ہے ملکانو کلے تقریباً ساڑھے تین ، چارسو گھرانوں پر مشتمل سرسبز گاؤں ہے۔ علاقے کا نام ملک خاندان جو کہ ظہراب گل اور عبد المنان صاحب پر مشتمل تھا کے یہاں آباد ہونے سے ملکانو کلے پڑگیا۔ دونوں صاحبان آپس میں بھائی تھے جوکہ حکومت کی طرف سے علاقے کے سربراہ یعنی ملک جمع ملکان مقرر ہوئے بعد میں ان دونوں صاحبان کے نام پر دو الگ الگ گاؤں آباد ہوئے جو ظہراب گل کلے اور عبدالمنان کلے کے نام سے اب بھی موجود ہیں۔

دوستوں!ملک جو کہ علاقے کا سربراہ ہوتا ہے اسے یہ عہدہ حکومت وقت کی طرف سے دیا جاتا ہے اور اس میں مقامی آبادی/عوام کی رائے کا احترام کیا جاتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں ملکان علاقے کی وہ مشران ہیں جنھیں انگریزوں کے زمانے میں علاقے میں امن و امان کو برقرار رکھنے، علاقے کے فلا ح وبہبود ، تھانہ کچہری معاملات اور دیگر امور کے لئے ملک کے منصب پر فائز کیا جاتا۔ملک کے فرئض میں علاقہ میں امن امان کی بحالی ، عوام کی خدمت کے ساتھ ساتھ دیگر معاملا ت میں متعلقہ علاقے کے لوگوں کی اعانت کرنا شامل تھا۔ اسکے علاوہ حکومت کی طرف سے کھیتوں کی سیرابی میں پانی پر مقرر آبیانہ کے ساتھ ساتھ بیعانہ کی وصولی بھی ملک کی ذمہ داری میں شامل ہوتا تھا۔ ٭ حکومت وقت کیطرف سے پانی پر جو ٹیکس لگتاہے اسے آبیانہ کہتے ہیں٭ ملک کامنصب وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ معدوم ہوگیا ہے البتہ فاٹا /ایجنسیز میں اب بھی "ملک نظام" رائج ہے.

تمام علاقوں کے ملکان زیم کے علاقے میں جمع ہوکر حکومت کی طرف سے عائد ذمہ داریوں اور اپنی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ دینے کے علاوہ علاقے سے متعلق گزارشات و سفارشات حکومت کے نوٹس میں لاتے۔ جس دن تمام مشران جمع ہوتے اس دن کو ٭کتونئ٭ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ہمارے سوال پر کہ آخر کتونئ کے لئے زیم کا انتخاب کیوں کیا گیا تو جواب ملاکہ زیم میں سرکاری بنگلہ یعنی ریسٹ ہاؤس ہونے کی وجہ سے حکومت کے نمائندے اور افسران زیم جاکر قیام کرتے اوروہاں ملاقات بھی ہوجاتی اسلئے ملکان زیم میں جمع ہوتے۔