
25/06/2025
آیا ہوں اپنے گاؤں میں چھوٹے سے کام سے
ہر شخص مل رہا ہے بڑے احترام سے
حالانکہ سالوں بعد میں آیا ہوں اس طرف
ہر شخص آشنا ہے یہاں میرے نام سے
شہروں کی بھیڑ لے گئی القاب چھین کر
مجھ کو گرا دیا گیا میرے مقام سے
میں کیا بتاؤں شہر ہے مصنوعی زندگی
روٹھے ہوئے سے لوگ ہیں رشتے ہیں خام سے
شہروں کی زندگی کی چمک ٹھیک ہے مگر
کیسا موازنہ بھلا گاؤں کی شام سے