Diamer Point

Diamer Point Diamer degital media network.
(2)

07/10/2025

امیر اہلسنت قاضی نثار احمد پر حملہ کرنے والے تمام 8/10 دہشتگرد مقامی ہیں جن کی شناخت کرلی گئی ہے۔ باہر کا کوئی دہشت گرد ملوث نہیں۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان

07/10/2025

قاضی نثار احمد پر حملے میں ملوث تمام دہشت گرد مقامی ہیں۔ باہر کا کوئی بندہ اس واقعے میں ملوث نہیں۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان

07/10/2025

8 گرفتار سہولت کاروں سے تفتیش کے بعد دہشگردوں کی مکمل شناخت کرلی گئی ہے ان کی گرفتاری عمل میں جلد لائیں گے ۔
وزیر اعلیٰ

سب پھول اک گلدان کے ہیں ہم گلگت بلتستان کے ہیں 🙌
07/10/2025

سب پھول اک گلدان کے ہیں
ہم گلگت بلتستان کے ہیں 🙌

اسلام آباد ؛ ترجمان حکومت گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے انڈین میڈیا کا جھوٹا اور زہریلا پراپیگنڈہ کو مسترد کرتے ہوئے گود...
07/10/2025

اسلام آباد ؛ ترجمان حکومت گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے انڈین میڈیا کا جھوٹا اور زہریلا پراپیگنڈہ کو مسترد کرتے ہوئے گودی میڈیا کو مذاق قرار دیا ہے ، ترجمان نے واضح کیا کہ بھارتی میڈیا نے گزشتہ دنوں گلگت میں پیش آنے والے واقعات کو انتہائی غیر زمہ داری اور زہریلے پراپیگنڈے کے ذریعے اپنے میڈیا چینلز میں دکھایا جو کہ قابل مذمت ہے ۔ انڈین میڈیا کے زہریلے پراپیگنڈے سے صاف ظاہر ہے کہ وہ بلوچستان سے لیکر کشمیر اور گلگت بلتستان تک اپنی سازشوں کا جال پھیلانا چاہتا ہے لیکن گلگت بلتستان کی غیور عوام سبز ہلالی پرچم کی حرمت کیلئے کٹ مرنے کو تیار ہیں ، یہاں کے لالک جان شہید اور میجر وہاب شہید کی لہو رنگ قربانیوں کے کرگل کے پہاڑ اب بھی گواہ ہیں ، ترجمان نے کہا کہ بلوچستان سے لیکر کشمیر اور گلگت بلتستان تک بھارتی پراکسیز کو یہاں کی عوام ہمشہ ہمشہ کیلئے دفن کر دیں گے ، جج ملک عنایت الرحمن پر قاتلانہ حملہ ہوا لیکن اللہ کے کرم سے وہ محفوظ رہے جبکہ بھارتی میڈیا نے اس کی الٹ تصویر پیش کر کے اپنے جھوٹے بے بنیاد اور من گھڑت پراپیگنڈے کی گواہی دی ہے ۔ گلگت بلتستان کی عوام کے اپنے مسائل پر چھوٹے چھوٹے احتجاج اور مسلکی اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن بھارت کے مقابلے میں یہاں کی عوام ایک مٹھی کی طرح ہیں اور بھارتی عزائم کو ملکر خاک میں ملا دیں گے

گلگت میں امیر اہلسنت مولانا قاضی نثار احمد اور جسٹس ملک عنایت الرحمان پر قاتلانہ حملہ قابل مذمت ہے گلگت میں امن و امان ک...
07/10/2025

گلگت میں امیر اہلسنت مولانا قاضی نثار احمد اور جسٹس ملک عنایت الرحمان پر قاتلانہ حملہ قابل مذمت ہے
گلگت میں امن و امان کا قیام حکومت کی ذمہ داری،حکومت علماء کرام کو سیکورٹی فراہم کرے،مولانا قاضی نثار احمد پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کو گرفتار کر کے قانونی کاروائی کی جائے،
خالد مسعود سندھو صدر پاکستان مرکزی مسلم لیگ

07/10/2025

دشمن ملک بھارت گلگت بلتستان کے حالیہ حالات کو لے کر جھوٹا پروپیگینڈا کررہا ہے لیکن گلگت بلتستان کے عوام نے ہمیشہ سے انڈیا کو دشمن تسلیم کیا ہے اور یہی دشمنی آئندہ بھی رہے گی۔ گلگت بلتستان کے شہری پاکستان کو اپنا ملک سمجھتے ہیں اور پاکستان سے محبت کرتے ہیں۔ ہم انڈیا کے جھوٹے پروپگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے مودی کو بتانا چاہتے ہیں کہ تم کل بھی گلگت بلتستان کے دشمن تھے ، آج بھی گلگت بلتستان کا دشمن ہو۔

پاکستان ہمیشہ زندہ باد
پاک فوج زندہ باد

07/10/2025

پاکستان ہمیشہ زندہ باد
پاک فوج زندہ باد
انڈیا ہمیشہ مردہ باد

"امن کا داعی قاضی نثار ۔۔۔۔ انسانیت و بھائی چارے کی مثال عاطف بگورو ، لیاقت بگورو" ۔۔۔۔گلگت بلتستان مسلکی تنوع کا سماج ہ...
07/10/2025

"امن کا داعی قاضی نثار ۔۔۔۔ انسانیت و بھائی چارے کی مثال عاطف بگورو ، لیاقت بگورو" ۔۔۔۔

گلگت بلتستان مسلکی تنوع کا سماج ہے، بلند و بالا پہاڑوں اور روایات کی زمین ہے ، اقدار کی پاسداری سب کی مشترکہ ہے لیکن بدقسمتی سے مسلکی تقسیم کا دائرہ کافی گہرا ہے ، تمام مسالک کے پڑھے لکھے لوگ بھی نہ چاہتے ہوئے بھی مسلکی رنگ میں رنگ جاتے ہیں، روز اول سے اس سماج کی گہرائیوں میں جس چیز نے ہمیں نقصان پہنچایا ہے وہ " منافقت" ہے ، بطور قوم نہیں بلکہ بطور ہجوم ہم منافقانہ طرز عمل کے پاسدار ہیں ، ہم روز اول سے فرقہ وارانہ فسادات کی مذمت بھی کرتے ہیں اور پشت پناہی بھی ، اپنی منافقانہ روش چھپانے کی غرض سے ہم اپنی اندرونی کمزوریوں و کوتاہیوں کو کبھی حکومت تو کبھی کسی دوسرے پر ڈالنا واجب سمجھتے ہیں کیونکہ ہم میں سچ بولنے کی جرات نہیں اسلئے ہم منافق ہیں ،افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ 1970 سے لیکر آج تک فرقے کے نام پر 1400 سے زائد افراد قتل ہوچکے ہیں لیکن ہمیں ہنوز کسی چیز کی ہوش نہیں ، ستم ظریفی یہ کہ یہ 1400 گھرانوں کی نمو پانے والی نسلوں میں بڑھتی عمر کے ساتھ انتقام کا جذبہ بھی پختہ ہوتا جاتا ہے اور یہی جذبہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی راہ میں رکاوٹ ہے ، دکھ یہ بھی ہے کہ آج تک کسی بھی واقعہ کے اکثر قاتل پوری طرح قانون کی گرفت میں نہیں ، نازک بات یہ ہے کہ گلگت بلتستان میں دست و گریبان دونوں مسالک سے وابستہ اکثر ابادی اپنی اپنی باری پر سہولت کاری کا فریضہ بھی نبھاتی ہے اور مذمت بھی کرتی ہے ، ماضی کے واقعات میں بھی ایسا ہی ہوا ہے کہ قاتل کی پشت پناہی میں کسی بھی مسلک نے کسر نہیں چھوڑی ہے چاہئے وہ قراقرم ہائی وے پر دندناتے پھر رہے ہوں یا گلگت کے 5 کلومیٹر کے علاقے میں روپوش ہوں ، المیہ یہ ہے کہ ہم کب ان مصلحتوں سے نکل کر " انسان " بن جائیں گے اور مسالک کی عینکیں اتار کر " امت " بن کر حق ،سچ کا علم بلند کرتے ہوئے عملی کردار کے ذریعے امن کا پیامبر بن جائیں گے ؟؟
گزشتہ دنوں جس طرح گلگت بلتستان کو آگ و خون میں دھکیلنے کی ناکام کوشش کی گئی وہ بھی ماضی کی طرح کا ایک گھناونا کھیل تھا جس نے کبھی مندمل نہیں ہونا تھا لیکن اس بات پر دشمن بھی داد دینے پر مجبور ہوگا کہ اہلسنت و الجماعت کے امیر نے جس تدبر کے ساتھ زخمی حالت میں پرامن رہنے کی تلقین کی یقیناً امن کی عملی کردار ہے ، قاضی نثار کے پہاڑ جیسے حوصلے اور انکے امن پر مبنی پیغام نے گلگت بلتستان کو دشمنوں کی سازشوں سے بچایا جبکہ دوسری جانب انجمن امامیہ گلگت سے اغا راحت الحسین حسینی، شیخ مرزا علی اور بلتستان کے اکابر علمائے کرام شیخ حسن جعفری و دیگر نے قاضی نثار صاحب پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی نہ صرف مذمت کی بلکہ حملہ آوروں کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا جو کہ خوش آئند ہے ، اس پورے عمل میں گلگت بلتستان کی نوجوان نسل میں بھی شعور کی ابھرتی ہوئی لہر نے یہ ثابت کر دیا کہ ہمیں مستقبل سے ناامید نہیں ہونا چاہئے ، اس پورے عمل میں قاضی نثار صاحب کے بعد جو دو کرادر جنہوں نے بھائی چارے کی مثال قائم کی ان کو بھی اجاگر کرنا وقت کا تقاضا ہے ، بگروٹ کے عاطف حسین اور لیاقت علی نے قاضی نثار صاحب کو زخمی حالت میں ریسکیو کرنے کا کردار ادا کہ جو کہ مسلکی ہم آہنگی کی بہترین مثال ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ طرفین میں موجود چند شرپسندوں کی حوصلہ شکنی کیلئے اکثریتی عوام کو منافقانہ خ*ل سے باہر نکل جانا چاہئے اور انتقامی جذبے میں توازن لانا ہوگا اور دہشت گرد جہاں کہیں کے بھی ہو جس مسلک سے ہو نشان عبرت بنانے کیلئے یک زبان ہونا پڑے گا ، اشتعال انگیزی اور نفرت آمیز تقاریر سے اجتناب کرنا ہوگا ، تب گلگت بلتستان آگے بڑھے گا ، پھلے پھولے گا ورنہ ہماری داستاں تک بھی نہ ہوگی داستانوں میں ۔۔۔۔۔۔

تحریر ؛ فیض اللہ فراق

اندرون چلاس شہر میں تکیہ کے علاقے میں سڑک کی یہ حالت مقامی افراد کے لیے انتہائی تکلیف دہ ھے ۔چلاس شہر میں پانی ، بجلی ،س...
07/10/2025

اندرون چلاس شہر میں تکیہ کے علاقے میں سڑک کی یہ حالت مقامی افراد کے لیے انتہائی تکلیف دہ ھے ۔

چلاس شہر میں پانی ، بجلی ،سڑکوں کا نظام ھو یا صحت و تعلیم کا شعبہ سب تباہ حالی کا شکار ہیں ۔

چلاس دیامر کا ہیڈکوارٹر ھے اور یہاں کے عوام کی یہ حالت ہے تو دیامر کے دیگر علاقوں میں عوام کو درپیش مسائل اس سے بڑھ کر ہیں۔

چلاس کی یہ حالت منتخب رکن کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے

عبد الرحمٰن بخاری کی وال

07/10/2025

ہمارے پوسٹوں میں آکر غیر اخلاقی کمنٹ اور گالیاں دینے سے گریز کریں۔ شیعہ سنی مل کر پُرامن گلگت بلتستان کے لئے کردار ادا کریں اور مجرموں کیخلاف سب ایک ہو جائیں۔

چلاس ۔ سعودی گورنمنٹ کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے بھیجا گیا کھجور چلاس مارکیٹ میں فروخت کے لئے دستیاب ہے۔
07/10/2025

چلاس ۔ سعودی گورنمنٹ کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے بھیجا گیا کھجور چلاس مارکیٹ میں فروخت کے لئے دستیاب ہے۔

Address

Chilas
14100

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Diamer Point posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share