
08/07/2025
چلاس بجلی کا مصنوعی بحران کے مرکزی کردار محکمے کے اندر موجود کالی بھیڑیاں ہیں جو آپس کی ضد بغض اور سازشوں میں مصروف عمل ہیں اور ان سازشوں سے چلاس کے شہری متاثر ہو رہے ہیں۔۔
اس وقت چلاس شہر کو 12 میگاواٹ بجلی درکار ہے جبکہ چلاس کے پاور ہاؤسز سے بجلی کی پیداواری صلاحیت بھی 12 میگاواٹ سے زیادہ ہے مگر اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر نبیر ، احسان اور رحمت جان کے آپس کے مفاداتی سازشوں سے شہری مصنوعی لوڈ شیڈنگ کا شکار ہیں۔۔
دیامر میڈیا سنٹر ٹیم نے بارہا اس بارے اعلی حکام کے نوٹس میں لایا مگر ان کے آہنی ہاتھوں محکمہ برقیات کے اعلیٰ حکام بھی بے بس نظر آتے ہیں۔
مذکورہ بالا افسران اپنی نجی محفلوں میں اپنے من پسند سٹیشن کے لئے سینیرز کو دی جانے والی رشوت کا بھی کھلا اظہار کرتے ہیں
دیامر کو مصنوعی لوڈ شیڈنگ سے نجات دلانے کا واحد حل ان افراد کے ساتھ ساتھ کلرکل سٹاف کا تبادلہ بھی ضروری ہے جس دن اک کا تبادلہ ہوگا وثوق کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ دیامر سے بجلی بحران اپنی موت آپ مر جاءے گا۔۔ 🤔💡🔌💥