
19/05/2025
چترال (بیورو رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام لویر چترال نے چترال میں شندور روڈ سمیت تمام سڑکوں کی حالت زارپر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے عید الاضحٰی بعد کفن پوش جلوس نکال کر شدید عوامی احتجاج کا راستہ اختیار کرنے کا اعلان کردیا اور حکومت کو مسائل نہ کرنے پر مزید کوئی موقع ہر گز نہیں دیا جائے گا۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی امیر مولانا عبدالرحمن، گزشتہ الیکشن میں صوبائی اسمبلی کے امیدوار مولانا فیض محمد، سینئر نائب امیر قاری جمال عبدالناصر، تحصیل امیر مولانا پیر سرور ندیم، تحصیل سیکرٹری مولانا انعام الرحمن اور ڈرایؤرز یونین کے صدر صابر احمد نے کہاکہ صوبائی اور مرکزی حکومت کی غفلت اور کرپشن کی وجہ سے چترال گوناگون مسائل میں گھرا ہوا ضلع ہے جوکہ ان کے لئے موت وحیات کا مسئلہ بن چکے ہیں لیکن میں سڑکوں کا مسئلہ سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہاکہ لواری ٹنل تا شندور، کالاش ویلی روڈ تورکھو بزند روڈ، گرم چشمہ روڈ، مستوج بروغل روڈ میں کام نہ ہونے کی وجہ سے عوام کا جینا دوبھر ہوگیا ہے جبکہ چترال شندور روڈ میں حکومت کی کارکردگی نہایت مایوس کن ہے جوکہ بدترین کرپشن کی نذر ہوکر رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر عیدالاضحی تک ان سڑکوں پر کام کا باقاعدہ آعاز نہ ہوا تو عشریت سے بروغل تک عوام کو لے کر مکمل طور پر روڈ بلاک اور کفن پوش احتجاج شروع کیا جائے گا جس کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ انہوں نے چترال کے عوام کودرپیش دوسرے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ صحت نے چترال کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے خاص کر فالج اٹیک کے چار گھنٹوں کے اندر لگائے جانے والے انجیکشن کی عدم دستیابی سے چترالی عوام کی موت بغیر علاج کے یقینی ہے۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں اس انجیکشن کی فراہمی، ڈاکٹروں کی کمی دور کرنے اور ایم آر آئی سمیت دوسری تشخیصی سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ جے یو آئی کے رہنماؤں نے چترال ہسپتال سے دو لیڈی ڈاکٹروں کو بونی تبدیل کرانے پر ایم پی اے ثریا بی بی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ جمعیت علمائے اسلام کے رہنماؤں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چترال میں جاری منصوبہ جات میں 90فیصد غیر مقامی افراد کو ملازمت دینے پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے اسے چترال کے نوجوانوں کے ساتھ ظلم عظیم قرار دیتے ہوئے کہاکہ نوجوانوں کی طرف سے احتجاج کرنے کی صورت میں ان کی سرپرستی کی جائے گی۔ انہوں نے لواری ٹنل پر کام سوفیصد مکمل ہونے سے پہلے این ایچ اے کی طرف سے گاڑیوں پر ٹیکس لگانے کے عمل کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ ڈرائیور یونین کے صدر صابر احمد، جنرل سیکرٹری فضل ناصر اور صابراینڈ کو کے جنرل منیجر جمشید احمد نے اس موقع پر ڈرائیور برادری کی طرف سے بھر پور حمایت کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
۔۔۔۔۔۔