Garam Chashma Chitral News

Garam Chashma Chitral News Garam Chashma Chitral News
Espa Matlab Garam Chashma ya Chitrali kia d news pesasu tarek. Shukria

چترال لوئر گرم چشمہ اویرک سے تعلق رکھنے والے شاہ اسلام شاہ آج اسماعیلی فرقے کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کی آخری رس...
09/02/2025

چترال لوئر گرم چشمہ اویرک سے تعلق رکھنے والے شاہ اسلام شاہ آج اسماعیلی فرقے کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات کے موقع پر میت کو کندہ دیتے ہوئے ۔تمام اویرک والوں کو بہت بہت مبارک ہو ♥️♥️♥️

ہزہائینس پرنس کریم آغاخان کی رحلت 8 فروری کو قومی سوگ کا اعلانحکومت پاکستان نے ہزہائینس پرنس کریم آغاخان کی وفات پر 8 فر...
06/02/2025

ہزہائینس پرنس کریم آغاخان کی رحلت 8 فروری کو قومی سوگ کا اعلان

حکومت پاکستان نے ہزہائینس پرنس کریم آغاخان کی وفات پر 8 فروری کو یومِ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ کیبینٹ ڈویژن کے نوٹیفکیشن کے مطابق اس روز پاکستان بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

پرنس کریم آغاخان ایک عظیم روحانی رہنما، اور انسانیت دوست اور دنیا بھر میں فلاحی و ترقیاتی کاموں میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ پاکستان میں بھی ان کے منصوبے تعلیم، صحت اور سماجی ترقی کے لیے سنگِ میل ثابت ہوئے۔

ان کی رحلت پوری دنیا، خصوصاً اسماعیلی کمیونٹی کے لیے ایک بڑا سانحہ ہے۔

ایم این اے این اے اون چترال جناب عبدول لطیف صاحب آج اویرک گاؤں گرم چشمہ کا دورا کیا اور شہباز خان کے دولت خانے میں گاؤں ...
22/10/2024

ایم این اے این اے اون چترال جناب عبدول لطیف صاحب آج اویرک گاؤں گرم چشمہ کا دورا کیا اور شہباز خان کے دولت خانے میں گاؤں کے مشاراں اور نوجوانوں کے ساتھ نشست کیا اویرک گاؤں کے مختلف مسائل سنا اور فوری طور پر حال کرنے کی یقین دھانی کرائی ہم بحیثیت گرم چشمہ والے اپنے مہمان ایم این اے صاحب کے بے حد مشکور ہیں اور امید کرتے ہیں انشاء اللہ وہ اویرک گاؤں میں جتنے بھی مسائل ہیں بحیثیت قومی اسمبلی ممبر اور صوبے میں ان کی حکومت بھی ہے وہ فوری طور پر یہ مسائل حال کریں گے۔ اس دورے میں ایم این اے صاحب کے ساتھ آمین الرحمن چیرمین وی سی سنگور اور ظہور علی کونسلر زیارت وی سی موجود تھے۔

گرم چشمہ چترال نیوز

07/08/2024

موضوع (میٹرک رزلٹ، والدین اور بچے)

تحریر! شہاب ثنا

کل بروز جمعرات 8 اگست کو میٹرک کا رزلٹ ہے۔ تمام والدین سے گزارش ہے کہ نمبرز اور گریڈ کی چکروں میں اپنی اولاد کو ذہنی دباو کا شکار نہ کیجئے گا آپ کے مارے گئے طعنے سے اپ کا بچہ اندر سے ہمیشہ کے لئے مر جائے گا۔ نمبرز تھوڑے ہے یا زیادہ اسے مبارکباد دیجئیے، حوصلہ افزائی کیجئے، مستقبل کے بارے میں اچھا مشورہ دیجئے، اس سے پوچھیے کہ وہ کیا کرنا چاہتا ہے، مستقبل کے لئے اسے اس کی مرضی کی فیلڈ میں جانے دیجئے، اسے یقین دلائیے کہ ہم ہمیشہ تمہارے ساتھ کھڑے ہیں۔ اور کھڑے رہیں گے ان شاءاللہ کل کو یہی بچہ اپ کا سر فخر سے بلند کرے گا۔
آپ کے بچوں کی تعلیمی زندگی میں آپ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس وقت آپ کا ردعمل بچوں کی مستقبل کی کامیابیوں میں ایک فیصلہ کن کردار ادا کر سکتا ہے۔ بچوں کو ڈانٹنے یا تنقید کرنے سے ان کی خوداعتمادی مزید کمزور ہو سکتی ہے۔ ناکامی کا سامنا کرنا آسان نہیں ہوتا، اور والدین کی حمایت ان کے لیے بہت اہم ہے۔
ان سے نرمی سے بات کریں اور پوچھیں کہ انہیں کس قسم کی مدد کی ضرورت ہے۔ ان کے جذبات کو سمجھنے کی کوشش کریں اور انہیں یقین دلائیں کہ ناکامی کوئی بڑی بات نہیں ہے۔بچوں کو یقین دلائیں کہ ایک ناکامی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ زندگی میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ انہیں دوبارہ پڑھائی میں توجہ دینے کا موقع دیں اور ان کی مدد کریں کہ وہ اپنی کمزوریوں کو پہچان کر انہیں دور کریں۔
بچوں کو دوسرے بچوں سے موازنہ کرنے یا انہیں حقارت سے دیکھنے سے ان کی خوداعتمادی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔.
پیارے بچو! ناکامی کا تجربہ کامیابی کے تجربے سے زیادہ سبق آموز ہوتا ہے بشرطیکہ اسے کامیابی کا زینہ بنا لیا جائے ۔بحیثیت استاد آپ سے یہی کہنا چاہتی ہوں، زمانے سے بڑا کوئی استاد نہیں،زندگی سے بڑھ کر مفید کتاب کوئی نہیں اور دنیا سے بہتر تجربہ گاہ کوئی نہیں ،زندگی کا پہلا اور اخری سبق یہ ہے اگر زندہ ہیں تو زندگی کی علامت بنیں۔معمولی امتحان میں ناکامی کی وجہ سے انمول زندگی کو ختم نہ کریں ۔ناکامی، ہمارے علم، تجربے اور سمجھ میں وسعت پیداکرتی ہے، اور اسی علم، تجربے اور سمجھ کو مستقبل کی ناکامی کو کامیابی میں تبدیل کرنے کے لئے استعمال کیاجاسکتا ہے۔ جب تھامس ایڈیسن الیکٹرک بلب بنانے میں تقریباً 10ہزار بار ناکام ہوا تو ہرناکامی کے ساتھ اس نے ایک سبق سیکھا کہ اس طریقے سے بلب نہیں بنایا جاسکتا اور ناکامی سے سیکھتے ہوئے انہیں کامیابی ملیں۔ہمیں اپنی ناکامیوں کو تجربات کے طورپر استعمال کرکے مستقبل میں ان ناکامیوں سے بچنا چاہئے، کیونکہ ناکامیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنے والا ہی زندگی میں کامیابی حاصل کرتا ہے۔
ارادے جن کے پختہ ہوں نظر جن کی خدا پر ہو
تلاطم خیز موجوں سے وہ گھبرایا نہیں کرتے۔۔
خوش رہو اختلاف کی اجازت ہے۔۔
شہاب ثنا۔۔۔

چترال کے قابل فخر فرزند ایس پی ظفر احمد خان سی سی پی او پشاور تعینات،Many many congratulations Sir 🎊🎊🎊
31/05/2024

چترال کے قابل فخر فرزند ایس پی ظفر احمد خان سی سی پی او پشاور تعینات،
Many many congratulations Sir 🎊🎊🎊

روداد رفیق علی قتل کیس :  چترال اپنی امن اور پُرسکون ماحول کی وجہ سے پوری دنیا میں اہمیت کاحامل تھا ۔خاص کر اپر چترال ان...
30/05/2024

روداد رفیق علی قتل کیس :
چترال اپنی امن اور پُرسکون ماحول کی وجہ سے پوری دنیا میں اہمیت کاحامل تھا ۔خاص کر اپر چترال انتہائی پُرامن اور پُرسکون علاقہ تھا ۔دوسرے جگہوں کے باسی بھی چترال کی پرامن ماحول کے لیے دل میں ارمان رکھتے تھے۔کچھ مہینے پہلے طالب علم رفیق علی سکنہ ریشن راغیں کی موت نے پورے علاقے میں خوف اور دشمنی کو اُجاگر کردیا۔رفیق علی انتہائی طابع دار اور قابل طالب علم تھا جو سکاس یونیورسٹی پشاور میں انجنیرنگ کی ڈگری حاصل کررہا تھا۔
رفیق علی کچھ مہینے پہلے اپنے گھر سے رات کے کھانے کے بعد زندہ سلامت باہر نکلا تھا اور صبح سویرے رفیق علی کی لاش کڑوم شغور بمقام ریشن سےبرآمد ہوئی تھی۔
ابتدائی تفتیش کے بعد قاتل نے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور ابھی جیل میں موجود ہے۔
یہاں سوال یہ بنتا ہے کہ کیا کوئی ایک بندہ باآسانی سے ایک مظبوط نوجوان کو باآسانی موت کے گھاٹ اتار سکتا ہے؟
کیا کوئی ایک بندہ رات کی تاریکی میں کسی ویران جگہ میں جا کر با آسانی کسی کو قتل کرسکتا ہے؟
ظاہر سی بات ہے کہ رفیق علی کے قاتل نے اکیلے خود قتل نہیں کیا بلکہ کوئی اور گروہ بھی قاتل کے ساتھ شامل ہیں اور قاتل کے شانہ بہ شانہ اس کی مدد کی اس قتل میں برابر کے شریک ہیں ۔
سوال یہ ہے کہ رفیق علی کا تعلق ماژے قوم سے تھا جبکہ قاقل کا بٹیکے قوم سے یہ دو الگ قوم ہیں اور نا ان کی کوئی زمیں کی دشمنی ہے اور نا کسی قومی اعتبار سے کوئی جھگڑا تھا۔
میرے خیال سے یہاں کوئی اور تیسرا فریق موجود ہے جس نے قاتل کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کیا اور خود کو پیچھے دھکیل دیا اور اس طرح سے ایک تیر سے دو شکار کیے ۔
ہم ایک جمہوری ملک میں رہ رہے ہیں لیکن افسوس یہاں جنگل کا قانون چل رہا ہے ۔
کیوں پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے؟
کیوں سیاسی دباؤ ڈالی جارہی ہے ؟
کیوں اس تیسرے فریق کو سامنے نہیں لایا جارہا ہے؟
یہ دشمنی خاندانی دشمنی کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔
یہ ایک اہم وقت ہے کہ چترال کی پُرامن شناخت کو بحال کرنے کے لئے، تمام متعلقہ حکام کو مل کر کام کرنا ہوگا اور انصاف کو یقینی بنانا ہوگا تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام ہو سکے

Princess Zahra is expected to arrive in Chitral today on an official visit.Garam Chashma Chitral  News  Aga Khan Develop...
25/05/2024

Princess Zahra is expected to arrive in Chitral today on an official visit.
Garam Chashma Chitral News
Aga Khan Development Network
Highlight
@

نوجوان لٹکوہ 14 اپریل کے دن چترال پرپس کلب میں بھی جاہیں گئے اور جناب DC صاحب کے دفتر میں بھی جاکر اپنا احتجاج ریکارڈ کر...
08/04/2024

نوجوان لٹکوہ 14 اپریل کے دن چترال پرپس کلب میں بھی جاہیں گئے اور جناب DC صاحب کے دفتر میں بھی جاکر اپنا احتجاج ریکارڈ کریں گے۔

چترال(پکارڈیجیٹل ) پریس ریلیز کے مطابق نوجوان لٹکوہ 14 جنوری2023ء سے ڈی سی چترال لوئر اور موجودہ لیڈر شپ کے جواب کا منتظر ہے مگر گرم چشمہ پولو گراونڈ کے حوالے سے ابھی تک کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق لٹکوہ کے نوجوانوں کا یہ مطالبہ ہے کہ ہم بتایا جائے کہ کتنے دن کے بعد یہ گراؤنڈ نوجوانوں کے لیے خالی ہوگا ۔

رپورٹ کے مطابق اگر 12 اپریل 2024ء تک یہ مسلہ حال نہیں ہوا تو 13 اپریل 2024ء کو لٹکوہ کے نوجوان پورے لٹکوہ میں شیٹر ڈاؤن ،پایہ جام ہرتال کریں گۓ۔

اور 14 اپریل کے دن چترال پرپس کلب میں بھی جاہیں گئے اور جناب DC صاحب کے دفتر میں بھی جاکر اپنا احتجاج ریکارڈ کریں گے۔
Deputy Commissioner Lower Chitral
Garam Chashma Chitral News

گورنمنٹ ھائی سکول بہمی اویرک انگلش میڈیم میں داخلے جاری ہیں ۔پہلے آئیں پہلے پائیں کے بنیاد پر داخلے ملیں گے ۔
28/03/2024

گورنمنٹ ھائی سکول بہمی اویرک انگلش میڈیم میں داخلے جاری ہیں ۔
پہلے آئیں پہلے پائیں کے بنیاد پر داخلے ملیں گے ۔

سلیم خان چترال کا ایک ہونہار اور معتبر بیٹا۔تحریر:  الطاف الرحمن رومی میں جن لوگوں کو اپنے سروس کے دوران ملا ہوں، جنکے س...
23/03/2024

سلیم خان چترال کا ایک ہونہار اور معتبر بیٹا۔
تحریر: الطاف الرحمن رومی
میں جن لوگوں کو اپنے سروس کے دوران ملا ہوں، جنکے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا، ان میں ایک نام سابق صوبائی وزیر سلیم خان کا بھی ہے۔ وہ قائدانہ صلاحیتوں کا مالک ااور ایک سلجھا ہوا انسان ہے۔ ہماوقت چترال کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیئے کمربستہ رہتا ہے۔ سلیم خان ایک شرافت سے بھرپور مزاج رکھتا ہے۔ ہمیشہ لوگوں کے ساتھ انتہائ فراخدلی اور اخلاق سے پیش آتا ہے۔ جوکہ انکے اوصاف میں سے سب سے بہترین صفت ہے۔
میں ببانگ دہل یہ کہنے پر حق بہ جانب ہوں کہ اگر چترال میں آج بھی پی پی کا طوطا بولتا ہے تو وہ سلیم خان کی مرہون منت ہے۔ ورنہ پیپل پارٹی چترال کی سیاست سے تقریباً مخدوش ہوچکا تھا۔ سلیم خان کے قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے آج بھی چترال میں پی پی کا وجود قائم ہے۔ اور آنے والے وقتوں کے اندر اگر پی ٹی آئ سابقہ ادوار کی طرح کچھہ خاص ڈیلیور نہیں کرپایا تو بال دوباہ پی پی کے کورٹ میں آسکتا ہے۔
لیکن دوسری طرف پیپلز پارٹی کے عمایئدین سلیم خان کو وہ مقام نہیں دے رہے ہیں جسکا وہ مستحق ہے۔ حالیہ دنوں خیبر پختون خواہ سے سینٹ کے لیئے سلیم خان سے ذیادہ کوئ دوسرا موزوں امیدوار موجود نہیں تھے، پھر بھی وہ موقع انہوں نے کسی ایک نئے شامل شدہ رکن کو عنایت کردی ۔ جوکہ سلیم خان کے ساتھ سراسر نا انصافی اور انکے خدمات کو نظر انداز کرنے کی مترادف ہے۔

04/03/2024

چترال لویر اور اپر میں بجلی کا نظام اور سڑکیں فوری طور پر بحال کی جائیں ۔ سلیم خان ۔
گزشتہ چار دنوں سے چترال لویر اور اپر میں برف باری کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہیں۔ نہ بجلی ہے نہ سڑکیں بحال ہوئے ہیں اور نہ ہی ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کا نظام درست ہوا ہے، لواری ٹنل بند ہونے کی وجہ سے بازاروں میں سبزیاں، پھل فروٹ اور دیگر اشیاء خوردونوش ناپید ہوچکے ہیں دونوں اضلاع کے 36 وادیوں کے سڑکیں مکمل طور پر بند رہنے کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں پر محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ اس سنگین صورتحال میں ھمارے نو منتخب نمائندے ایم این اے عبدل لطیف، اور دونوں ایم پی ایز فتح الملک اور ثریا بی بی دوربین میں بھی کہیں نظر نہیں آ رہے ہیں۔ یہ نمائندے چترال کے مسائل پر آواز اٹھانے کے بجائے اسمبلیوں میں اپنے بانی چیرمین کو خوش کرنے کیلئے احتجاج کرنے میں مصروف ہیں۔
اس سنگین صورتحال میں دونوں اضلاع کے انتظامیہ خاموش تماشائی بن کر بیٹھا ہوا ہے۔ ان کے پاس سڑکیں کھولنے کیلئے نہ وسائل ہیں اور نہ ہی مشینری موجود ہیں۔
اسی طرح گولین پاور ہاؤس سے بجلی کی سپلائی کیلئے کوئی خاطر خوا کوشیش نہیں ہو رہی ہے۔ اور چترال کے دونوں اضلاع مکمل تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ حسب روایت پی ٹی آئ کے صوبائی حکومت چترال کے دونوں اضلاع کو مکمل طور پر نظر انداز کر چکا ہے۔
لہذا میرا مطالبہ ہے کہ این ایچ اے فوری طور پر لواری ٹنل کے دونوں اطراف سے برف ھٹا کر چترال کے زمینی راستہ دیر چترال روڈ کو 24 گھنٹوں کے اندر بحال کرے۔
چترال کے تمام ویلی روڈز بشمول چترال گرم چشمہ روڈ اور چترال بونی روڈ کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔
پیسکو کے حکام دن رات کام کرتے ہوئے بجلی کے نظام کو بحال کرے۔
پرائیویٹ چھوٹے پن بجلی گھروں کیلئے صوبائی حکومت اور این جی آوز فنڈ فراہم کرکے کمیونٹی کے بجلی گھروں کو بھی بحال کردیا جائے۔
پی ٹی سی ایل، ٹیلی نار و دیگر کمپنیاں اپنے کمیونیکیشن کے نظام کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔
صوبائی حکومت کا ادارہ پی ڈی ایم اے فوری طور پر چترال کے دونوں اضلاع کے سڑکوں کی بحالی و دیگر نقصانات کے ازالے کیلئے کم ازکم 50 کروڑ روپے جاری کرے۔ تاکہ نظام زندگی بحال ہوسکے۔
بصورت دیگر چترال کے لوگ سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔

Address

Garam Chashma Chitral
Chitral

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Garam Chashma Chitral News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share