10/12/2025
**ایون—چترال کا حسن مگر بنیادی سہولیات سے محروم!
تحصیل کا درجہ دینا وقت کی اہم ضرورت**
ایون، جو چترال کا سب سے خوبصورت اور سیاحتی اہمیت رکھنے والا علاقہ ہے، آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ اس محرومی کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ایون تحصیل چترال کا آخری حصہ ہونے کی وجہ سے ضلع اور تحصیل کے تمام ترقیاتی فنڈز زیادہ تر ٹاؤن ایریاز تک محدود رہتے ہیں، اور ایون تک پہنچتے پہنچتے یہ فنڈز ختم ہو جاتے ہیں۔ نتیجتاً یہاں کے عوام سالہا سال سے سڑکوں، صاف پانی، تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی ضروریات کے لیے ترستے چلے آ رہے ہیں۔
ایون کے آس پاس موجود تینوں کالاش ویلیز (بریر، بمبوریت، رمبور) اپنی ثقافت اور سیاحت کے سبب بین الاقوامی اہمیت رکھتی ہیں۔ ان علاقوں کا انتظامی طور پر مؤثر نظم و نسق صرف اسی وقت ممکن ہے جب ایون کو علیحدہ تحصیل کا درجہ دیا جائے، تاکہ یہاں کے قوانین، وسائل اور فنڈز براہِ راست ایون اور کالاش ویلیز پر خرچ ہو سکیں۔
تاریخی پہلو — ریاستی دور میں ایون اور تورکہو برابر!
ریاستِ چترال کے زمانے میں ایون اور تورکہو کا اوشور (ٹیکس) برابر تھا، دونوں کو یکساں اہمیت حاصل تھی۔ آج تورکہو تحصیل بن چکا ہے، مگر ایون اب تک پس منظر میں ہے۔ سوال یہ ہے کہ جب دونوں علاقوں کی تاریخی حیثیت برابر تھی تو ایون کو آج تک تحصیل کا درجہ کیوں نہیں دیا گیا؟
ایون کو تحصیل بنانا کیوں ضروری ہے؟
ایون اور کالاش ویلیز کا انتظامی نظام مضبوط ہوگا
ترقیاتی فنڈز براہ راست ایون کو ملیں گے
سیاحت کے بڑے منصوبوں میں تیزی آئے گی
50 ہزار سے زائد آبادی کو بنیادی سہولیات میسر آئیں گی
پیٹرول پمپ، بینک، THQ ہسپتال اور دیگر خدمات میں بہتری آئے گی
پسماندگی کا خاتمہ اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے
حکمِ بالا سے پُرزور اپیل
ہم حکومتِ پاکستان، صوبائی حکومتِ خیبر پختونخوا اور ضلعی انتظامیہ سے پُرزور اپیل کرتے ہیں کہ
ایون کو فوری طور پر تحصیل کا درجہ دیا جائے۔
یہ نہ صرف یہاں کے عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے بلکہ وقت کی سب سے بڑی انتظامی ضرورت بھی ہے۔
آفتاب دستگیر