Leak Viral videos

Leak Viral videos Information

23/06/2025
19/05/2025

استغفراللہ

19/05/2025

بے شرموں کے ساتھ ایسا ہی ہونا چاہئے

05/04/2025

کوٹ چھٹہ (ڈپٹی بیورو چیف) پٹرولنگ پولیس چوٹی بالا کی بروقت کاروائی پل نمبر پر 13 پر غیر قانونی طور پر ٹریکٹر ٹرالی والوں سے پانچ سو روپے وصول کرنے والے نوسربازوں کو گرفتار کرکے مزید تحقیقات کےلئے تھانہ چوٹی زیریں کے حوالے کردیا گیا انچارج چیک پوسٹ پٹرولنگ شفیق احمد لنڈ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پٹرولنگ پولیس کو شکایت موصول ہوئی کہ ایک پرائیویٹ گاڑی نمبر APC 409 پر چار اشخاص خود کو محکمہ معدنیات کے ٹھیکدار ظاہر کرکے ٹریکٹر ٹرالی والوں سے پانچ سو روپے وصول کررہے ہیں پٹرولنگ پولیس چوٹی بالا نے فوری طور پل 13 پر پہنچ کر چار افراد کو حراست میں لیا جن کا نام 1.سردار ولد اللّٰہ وسایا قوم میرانی سکنہ عالی والا,2۔گلزار ولد اللّٰہ وسایا قوم میرانی سکنہ عالی والا،3۔صادق ولد ملک مزار قوم آرائیں سکنہ عالی والا،4 غلام اکبر ولد سواہنارا قوم میرانی سکنہ عالی والا جن کے پاس مختلف رسید بک بھی برآمد ہوئی انہیں مزید کاروائی اور تحقیات کےلئے تھانہ چوٹی زیریں پولیس کے حوالے کردیا گیا،

سور کیوں پیدا کیا گیاہر مسلمان کے لئے یہ پڑھنا بہت ضروری ہےیورپ سمیت تقریبا تمام امریکی ممالک میں گوشت کے لئے بنیادی انت...
25/03/2025

سور کیوں پیدا کیا گیا
ہر مسلمان کے لئے یہ پڑھنا بہت ضروری ہے

یورپ سمیت تقریبا تمام امریکی ممالک میں گوشت کے لئے بنیادی انتخاب سور ہے۔ اس جانور کو پالنے کے لئے ان ممالک میں بہت سے فارم ہیں۔ صرف فرانس میں ، پگ فارمز کا حصہ 42،000 سے زیادہ ہے۔
کسی بھی جانور کے مقابلے میں سور میں زیادہ مقدار میں FAT ہوتی ہے۔ لیکن یورپی و امریکی اس مہلک چربی سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس چربی کو ٹھکانے لگانا ان ممالک کے محکمہ خوراک کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اس چربی کو ختم کرنا محکمہ خوراک کا بہت بڑا سردرد تھا۔
اسے ختم کرنے کے لیئے باضابطہ طور پر اسے جلایا گیا، لگ بھگ 60 سال بعد انہوں نے پھر اس کے استعمال کے بارے میں سوچا تاکہ پیسے بھی کمائے جا سکیں۔ صابن بنانے میں اس کا تجربہ کامیاب رہا۔
شروع میں سور کی چربی سے بنی مصنوعات پر contents کی تفصیل میں pig fat واضح طور پر لیبل پر درج کیا جاتا تھا۔
چونکہ ان کی مصنوعات کے بڑے خرہدار مسلمان ممالک ہیں اور ان ممالک کی طرف سے ان مصنوعات پر پابندی عائد کر دی گئی، جس سے ان کو تجارتی خسارہ ہوا۔ 1857 میں اس وقت رائفل کی یورپ میں بنی گولیوں کو برصغیر میں سمندر کے راستے پہنچایا گیا۔ سمندر کی نمی کی وجہ سے اس میں موجود گن پاؤڈر خراب ہوگیا اور گولیاں ضایع ہو گئیں۔
اس کے بعد وہ سور کی چربی کی پرت گولیاں پر لگانے لگے۔ گولیوں کو استعمال کرنے سے پہلے دانتوں سے اس چربی کی پرت کو نوچنا پڑتا تھا۔ جب یہ بات پھیل گئی کہ ان گولیوں میں سور کی چربی کا استعمال ہوا ہے تو فوجیوں نے جن میں زیادہ تر مسلمان اور کچھ سبزی خور ہندو تھے نے لڑنے سے انکار کردیا ، جو آخر کار خانہ جنگی کا باعث بنا۔ یورپی باشندوں نے ان *حقائق کو پہچان لیا اور PIG FAT لکھنے کے بجائےانہوں نے FIM لکھنا شروع کر دیا
P
1970کے بعد سے یورپ میں رہنے والے تمام لوگ حقیقت کو جانتے ہیں کہ جب ان کمپنیوں سے مسلمان ممالک نے پوچھا کہ یہ کیا ان اشیا کی تیاری میں جانوروں کی چربی استعمال کی گئی ھے اور اگر ھے تو کون سی ہے...؟تو انہیں بتایا گیا کہ ان میں گائے اور بھیڑ کی چربی ہے۔ یہاں پھر ایک اور سوال اٹھایا گیا ، کہ اگر یہ گائے یا بھیڑ کی چربی ہے تو پھر بھی یہ مسلمانوں کے لئے حرام ہے، کیونکہ ان جانوروں کو اسلامی حلال طریقے سے ذبح نہیں کیا گیا تھا۔
اس طرح ان پر دوبارہ پابندی عائد کردی گئی۔ اب ان کثیر القومی کمپنیوں کو ایک بار پھر کا نقصان کاسامنا کرنا پڑا۔۔۔!
آخر کار انہوں نے کوڈڈ زبان استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ، تاکہ صرف ان کے اپنےمحکمہ فوڈ کی ایڈمنسٹریشن کو ہی پتہ چل سکے کہ وہ کیااستعمال کر رہے ہیں اور عام آدمی اندھیرے میں ہی رہے۔ اس طرح انہوں نے ای کوڈز کا آغاز کیا۔ یوں اجکل یہ E-INGREDIENTS کی شکل میں کثیر القومی کمپنیوں کی مصنوعات پر لیبل کے اوپر لکھی جاتی ہیں،

ان مصنوعات میں
دانتوں کی پیسٹ، ببل گم، چاکلیٹ، ہر قسم کی سوئٹس ، بسکٹ،کارن فلاکس،ٹافیاں
کینڈیڈ فوڈز ملٹی وٹامنز اور بہت سی ادویات شامل ہیں چونکہ یہ سارا سامان تمام مسلمان ممالک میں اندھا دھند استعمال کیا جارہا ہے۔
سور کے اجزاء کے استعمال سے ہمارے معاشرے میں بے شرمی، بے رحمی اور جنسی استحصال کے رحجان میں بے پناہ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ھے۔
لہذا تمام مسلمانوں اور سور کے گوشت سے اجتناب کرنے والوں سے درخواست ھے کہ وہ روزانہ استعمال ہونے والے ITEMS کی خریداری کرتے وقت ان کے content کی فہرست کو لازمی چیک کرلیا کریں اور ای کوڈز کی مندرجہ ذیل فہرست کے ساتھ ملائیں۔ اگر نیچے دیئے گئے اجزاء میں سے کوئی بھی پایا جاتا ہو تو پھر اس سے یقینی طور پر بچیں،کیونکہ اس میں سور کی چربی کسی نہ کسی حالت میں شامل ہے۔
E100 ، E110 ، E120 ، E140 ، E141 ، E153 ، E210 ، E213 ، E214 ، E216 ، E234 ، E252 ، E270 ، E280 ، E325 ، E326 ، E 327 ، E334 ، E335 ، E336 ، E337 ، E422 ، E41 ، E431 ، E432 ، E433 ، E434 ، E435 ، E436 ، E440 ، E470 ، E471 ، E472 ، E473 ، E474 ، E475 ، E476 ، E477 ، E478 ، E481 ، E482 ، E483 ، E491 ، E492 ، E493 ، E494 ، E549 ، E542 E572 ، E621 ، E631 ، E635 ، E905

ڈاکٹر ایم امجد خان
میڈیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ ، ریاستہائے متحدہ امریکہ

👈براہ کرم اس وقت تک شیئر کرتے رہیں جب تک کہ وہ بلائنس آف مسملز ورلڈ وائڈ پر نہ آجائیں

یاد رھے کہ شیئرنگ صدقة جاريه ھے

چین کے کچھ حصوں میں آپ کو ایک عجیب منظر دیکھنے کو ملتا ہے: پتھروں کو تربوز کے اوپر رکھا جاتا ہے یہ پتھر تربوز کو لٹکنے س...
19/03/2025

چین کے کچھ حصوں میں آپ کو ایک عجیب منظر دیکھنے کو ملتا ہے: پتھروں کو تربوز کے اوپر رکھا جاتا ہے یہ پتھر تربوز کو لٹکنے سے روکنے یا چوری سے بچانے کے لیے نہیں ہوتا، بلکہ اس کا تعلق اس کی مٹھاس کے ایک گہرے راز سے ہے۔

دن کے وقت، پتھر سورج کی حرارت کو جذب کرتا ہے، جو تربوز کو اس کی تیز گرمی سے بچاتا ہے۔ جیسے ہی رات ہوتی ہے، پتھر آہستہ آہستہ اس حرارت کو خارج کرتا ہے، جس سے درجہ حرارت میں فرق پیدا ہوتا ہے اور یہ عمل پھل کی پختگی کو بڑھا کر اس کی مٹھاس کو بڑھاتا ہے۔ یہ ایک سادہ زرعی ترکیب ہے، لیکن اس میں قدرت کے اثرات اور فصلوں پر ان کے اثرات کی گہری سمجھ بوجھ ہے
Fallow leak viral video

16/03/2025

بی ایل اے کے سربراہ کا ویڈیو بیان اور دھمکی ۔۔۔۔۔۔۔۔

16/03/2025

جعفر ایکسپریس میں زندہ بچ جانے والے نوجوان کا بیان ۔۔۔۔

16/03/2025

انسان کی شخصیت اسکی زبان کے نیچے ھوتی ھے ۔ قول امام علی علیہ السلام
انڈیا میں ایک ہندو ٹریفک پولیس افسر ایک مسلمان روزہ دار سے کیسے پیار و محبت سے پیش آیا ھے اور ہمارے ھاں مسلمان مسلمان کا گلا کاٹنے کے درپے ھے

26/07/2023

Address

Choti Zareen
Choti
23380

Telephone

+923306567801

Website

http://www.riazbuzdar786.Com/

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Leak Viral videos posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share