06/09/2024
جب ایک انسان بہت سارے نامحرم سے باتیں کرنے کا عادی ہو جاتا ہـــــے
اور نامحرم سے دوستی لگا لیتا ہـــــے
تو پھر شادی کے بعد اسے اپنا ہمسفر صرف چند دن ہی اچھا لگتا ہــــے۔۔۔۔۔
پھر اس انسان کو اپنے ہمسفر سے بوریت محسوس ہونـــــے لگتی ہـــــے
اور پھر انسان کو اپنی پرانی نامحرم سے دوستیاں یاد آتی ہیں
اور وہ پھر اپنے ہمسفر کو دھوکہ دے کر ان ہی پرانی دوستیوں میں مصروف ہوجاتا ہے۔۔۔
یہ بلکل حقیقت ہـــــے
کہ جو بھی شخص شادی سے پہلے بہت ساری دوستیاں لگا لیتا ہــــــے
تو پھر شادی کے بعد اسے صرف اپنے ہی شوہر یا اپنی ہی بیوی کے ساتھ ٹائم پاس کرنا ،
باتیں کرنا اچھا نہیں لگتا۔۔
زیادہ تر یہ بیماری مردوں میں لگی ہوئی ہوتی ہــــــے
لیکن اگر اس بیماری میں کوئی خاتون لگی ہوئی ہو تو اسے شادی کے بعد اپنا شوہر بلکل بھی اچھا نہیں لگتا ،
کیونکہ شادی کے بعد بیوی شوہر کے ماتحت رہتی ہے اور شوہر بیوی پر غلط بات پر غصہ بھی کرتا ہے اور شوہر بیوی کے وہ نخرے نہیں اٹھاتے جو نامحرم دوست مزے لینے کے لیئــــے اٹھا رہـــــے ہوتے ہیں
تو بیوی اپنے دل کا بوجھ ہلکا کرنے کے لیئــــــــے اپنے پرانے نامحرم دوست کو شوہر کی باتیں بتاتی ہیں
اور یہ نامحرم شخص اس خاتون سے بہت ہی زیادہ ہمدرد بن کر نرم اور اچھے مزاج کے ساتھ باتیں کرتا ہـــــے ۔۔۔۔
ایسی ایسی میٹھی میٹھی باتیں کرتا کہ کہ عورت اسے اپنے شوہر سے زیادہ اپنے لیئـــے ہمدرد سمجھ لیتی ہــــــے۔۔۔۔
حالانکہ یہ نامحرم مرد صرف مزے حاصل کرنے کے لیے اس شادی شدہ خاتون سے میٹھی میٹھی باتیں کر رہا ہوتا ہــــــے
اور اشارۃ یہ بھی کہہ دیتا ہـــــے
کہ میں تم سے پیار کرتا ہوں وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔حالانکہ یہ پیار نہیں ہوتا ۔۔۔
صرف گناہ کا مزا ہوتا ہـــــے
جسے شیطان پیار کی صورت میں عورت کو دکھا رہا ہوتا ہـــــے ۔۔۔۔
اور پھر اس گناہ کی نحوست سے بیوی کو اپنا شوہر بلکل بھی اچھا نہیں لگتا۔۔۔
شوہر کی ہر بات بیوی کو زہر لگنے لگتی ہے۔۔۔اور پھر بیوی بس یہیں چاہتی ہــــے
کہ شوہر گھر سے باہر زیادہ رہا کریں تاکہ میں اپنے ہمدرد آشنا سے باتیں کر سکوں
شاید میری اس تحریر پر خواتین یا مرد حضرات کو مجھ سے اختلاف ہو
لیکن میں یہ بات وضاحت کر دوں کہ میری یہ باتیں سب کے لیئــــے نہیں ہیں
بلکہ ان کے لیئــــے ہیں
جو ایسے کرتے ہیں
آج ہی سے توبہ کرلیں
شادی ہوئی ہے یا نہیں کسی بھی نامحرم سے بات نہیں کرنی ۔۔