30/07/2025
افغان حکومت کا تین سالہ کارکردگی.... ملاحظہ فرمائیں
1 : افغانستان میں ہزاروں نشے کے عادی افراد تھے جن میں سے بیشتر کا علاج کر کے ان کے گھروں کو بھیج دیا گیا اور وہ معاشرے کے کار آمد افراد بن گئے ۔ ان میں سے سینکڑوں اہل فن افراد کو امارت اسلامی نے اپنی صفوں میں شامل کرلیا ۔
2 : کابل ۔ قندھار
500 کلومیٹر طویل مرکزی شاہراہ جس پر پوری افغان تجارت کی بنیاد کھڑی ہے ایک سال کے مختصر دورانئے میں افغان انجینئرز نے تعمیر کرکے تاریخ رقم کردی ۔
3 : سیمنٹ کے میدان میں جبل السراج اور غوری سیمنٹ کے بڑے کارخانوں سمیت مختلف تاجروں کے سینکڑوں نجی کارخانوں کی تعمیر ایک عظیم اقتصادی کامیابی ہے۔
4 : پورے ملک میں 65 لاکھ بیوائیں، یتیم اور معذور افراد ہیں، جنہیں امارت اسلامیہ سالانہ 12 ارب افغانی امداد مستقل بنیادوں پر فراہم کرتی ہے۔
5 : قشقرہ آئل ریفائنری کا کام صوبہ سرپل میں جاری ہے۔
اس علاقے سے یومیہ اتنی کثیر مقدار میں تیل نکالا جا رہا ہے کہ ذخیرہ گاہوں میں اسے اسٹاک کرنے کی گنجائش باقی نہیں بچی۔ اور مزید نئی ذخیرہ گاہیں بنانے پر کام شروع کردیا گیا ہے ۔
6 : تاریخ میں پہلی مرتبہ چین اور افغانستان سڑک کے ذریعے آپس میں جڑ گئے، یہ ٹرانزٹ روٹ مستقبل میں گیم چینجر ثابت ہوگا۔
7 : تاریخ میں پہلی بار حکومت نے محدود وسائل کے باوجود نوآمد مہاجرین کو سرکاری اور فوجی گاڑیوں میں ان کے مکمل سامان سمیت بلا معاوضہ ان کے گھروں تک پہنچایا اور فی خاندان معقول نقدی رقم اور راشن بھی دیا۔
8 : قوشتیپہ کینال کے 5 سالہ منصوبے سے 80 لاکھ ایکڑ اراضی سیراب ہو گی۔ اس منصوبے کی تکمیل سے افغانستان غلے کی مد میں خود کفیل بلکہ برآمد کے قابل ہوجائے گا۔
9 : اپنے خالص اندرونی وسائل سے تین سالہ بجٹ فراہم کرنا بہت بڑی کامیابی ہے ۔
10 : ٹاپی(ترکمانستان۔افغانستان۔پاکستان۔ انڈیا گیس پائپ لائن)، ٹاپ(ابتدائی تین ملکوں کے درمیان بجلی کی ترسیل کا منصوبہ)، نوری فائبر آپٹک (انٹرنیٹ کی ترسیل کا منصوبہ) ۔ ایران ۔ازبکستان۔ ترکمانستان کے ساتھ ریل گاڑی کا منصوبہ۔ یہ اور اس کے علاوہ دسیوں چھوٹے بڑے منصوبوں کا عملاً آغاز ہوچکا ہے۔
11 : قحط سالی سے بچاؤ کے لیے امارت اسلامیہ نے ملک کے مختلف اضلاع میں چار سو سے زائد چیک ڈیم بنانے کا آغاز کیا ہے۔ جن میں سے بیشتر آپریشنل ہوگئے ہیں اور باقی پر کام جاری ہے۔
12 : باقاعدہ بجٹ کے علاوہ وزارت خزانہ نے اندرونی محصولات سے 550 ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز فراہم کیے ہیں ۔ جن میں سے اکثر مکمل ہو چکے ہیں۔
13 : سابقہ جمھوری انتظامیہ بےانتہا بیرونی امداد کے باوجود 9 لاکھ سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ادا کرتی تھی۔ جب کہ امارت اسلامیہ اپنے سوفیصد داخلی بجٹ سے دس لاکھ چالیس ہزار ملازمین کو بروقت تنخواہیں دے رہی ہے۔
14 : امارت اسلامیہ کی آمد کے بعد 1500 فیکٹریوں نے مختلف مصنوعات کی پیداوار شروع کر دی ہے۔
15 : ملک کے ہر ضلع میں 30 بستروں پر مشتمل فری ہسپتال بنائے گئے ہیں۔
16 : بجلی کے شعبے میں بھی کافی سنگ میل عبور کئے گئے ہیں۔سابقہ جمھوری حکومت ازبکستان اور ترکمانستان کی بجلی کی مد میں اربوں روپوں کی نادھندہ اور مقروض تھی۔ امارت اسلامیہ نے پہلے ہی سال تمام بیرونی قرضے بےباق کردئے۔
دارالحکومت کابل کو 24 گھنٹے بجلی کی فراھمی یقینی بنانے کا منصوبہ تکمیل کے قریب ہے۔
کابل سے غزنی تک بجلی کی ترسیل کی مین لائن کا کام بھی 80 فیصد ہوچکا ہے ۔۔۔۔
یہ تو ترقیاتی منصوبوں کی مختصر کارگزاری تھی۔
دفاعی۔ خارجی اور داخلی پیشرفت اور کامیابیوں پر کسی اور موقع پر لکھیں گے۔۔۔۔۔ ان شاءاللہ تعالیٰ ۔۔۔۔
*خود مختار ملک ایسے ترقی کرتے ہیں*
بشکریہ افغان میڈیا