تصویر سے حقیقت تک

تصویر سے حقیقت تک Show both side's of picture

Permanently closed.
10/05/2020

سفر.
سفر بھی عجیب چیز ہے. جب شروع کرو تو منزل پہنچنے تک سفر بہت لمبا ہوتا ہے اور لگتا ہے کہ بہت ذیادہ وقت لگ گیا. لیکن واپسی پر اپنی جگہ پہنچنے میں وقت بھی بہت کم لگتا ہے اور بندہ جلدی بھی پہنچ جاتا ہے. یہ ایک عجیب وغریب فلسفہ ہے جو ہر کسی کی سمجھ میں نہیں آتا.

اب آتے ہے رمضان کی طرف, باقی سفر کی طرح رمضان بھی ایک سفر ہے. میرے ابو جی ہر رمضان میں ہمیں ایک قصّہ سناتے ہے, کہ رمضان ایک پہاڑ کی طرح ہے. ہمیں سمجھانے کے لیے ابو جی مذید آسان کرتے ہے کہ جب ہم پندرہ 15 روزے تک پہنچ جاتے ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ ہم پہاڑ کی اُنچی چوٹی تک پہنچ گئے ہیں. یہ بہت لمبا اور طویل سفر ہوتا ہے, کیونکہ اپر جانے والا سفر بہت مشکل ہوتا ہے, اور پہاڑ سے واپس اُترنے والا سفر بہت ہی اسان اور کم وقت میں مکمل ہوجاتا ہے. تو اسے طرح 15 روزے تک جانا بہت مشکل ہوتا ہے, اور باقی کا مہینہ ہم اکثر 14 دنوں میں پورا کرتے ہیں.
عرض یہ ہے کہ ذندگی میں آپ جو بھی کام کرنا چاہتے ہے اس کو شروع کرنا مشکل ہوتا ہے باقی وہ بہت جلدی اور خود ہی مکمل ہو جاتا ہے., اللہ تعالی بہت سارے واسیلے بھی فراہم کرتےہے. اور کام بھی آسان کردیتے ہے . آپ نے ذندگی میں جو بھی کچھ کرنا ہو, آج کرو, ابھی کرو, کسی بھی چیز کا انتظار نہ کریں, کسی بھی مشکل سے نہ ڈرے. جو آپ کا خواب ہے, اُسے پورا کرنے کے لیے آج ہی کام شروع کرو. ایک دن ضائع کروگے تو وہ جو آپ کی دل میں چاہت ہے اپکے خواب کو پورا کرنے کے لیے وہ کم ہوجیئگا. وہ آپ کے سینے کے اندر جو اگ ہے وہ ختم ہوجیئگا. پھر آپکا دل نہیں کریئگا, کہ اپ اپنے لیے کام کریں. پھر آپ کا جو خواب ہے وہ خواب ہی رہ جایئگا.

اپنے خواب کو خواب ہونے سے بچائیے. اپنے خواب کو حقیقت میں بدل دو. اپنے آنے والے نئے نسل کے لیے کچھ نیا کرو.
بقلمِ جواد.

03/04/2020
03/04/2020

Title
Law of nature and epidemic of corona.

29/03/2020
پورے ملک میں ٹرینیں بندہوگئی ہیں۔ حکومت کوچاہیے کہ ٹرینوں کے ڈبوں کوقرنطینہ سنٹرکے طورپراستعمال کریں۔ کم خرچ بالانشین
29/03/2020

پورے ملک میں ٹرینیں بندہوگئی ہیں۔ حکومت کوچاہیے کہ ٹرینوں کے ڈبوں کوقرنطینہ سنٹرکے طورپراستعمال کریں۔ کم خرچ بالانشین

 ۔۔تمام اہلیان براول کو مبارک براول سے تعلق رکھنے والے 3 مشتبہ افراد میں سے  45 سالہ شخص  کا رزلٹ نگیٹیو آیا..محکمہ صحت ...
27/03/2020

۔۔
تمام اہلیان براول کو مبارک براول سے تعلق رکھنے والے 3 مشتبہ افراد میں سے 45 سالہ شخص کا رزلٹ نگیٹیو آیا..
محکمہ صحت نے تصدیق کر دی
اور مریضوں کا رزلٹ بھی نیگیٹو نکلے گا انشاءاللہ ۔۔۔۔۔دعاوں کی اشد ضرورت ہے

27/03/2020

ٹیرس سے پیرس

کورونا کیا کر رہا ہے؟

ایک عرب سکالر مستشار عدلی حسین کا کہنا ہے کہ
کوروناوائرس پرلعنت مت بھیجو🖐
کیوں؟
اس نےانسان کو انسانیت اور خالق کی حقانیت کی طرف متوجہ کیاہے۔
وہ اپنے اس دعوی' کے حق میں دلائل دیتے ہوئے مزید کہتے ہیں۔
💗کیا پوری دنیا میں تمام عیش وطرب کے مراکز بند نہیں ہو گئے۔سینماگھر ،نائٹ کلب ،شراب خانے ،جواخانےاور ریڈ ایریا بند نہیں ہیں کیا؟

💗کیا خاندانوں کوایک طویل جدائی کے بعدان کے گھروں میں دوبارہ اکٹھا ہونے کا موقع نہیں دیا کیا؟

کیا اس نے غیر مرداور غیرعورت کوایک دوسرے کا بوسالینے سے نہیں روکا؟

💗کیا اس نے عالمی ادارہ صحت کواس بات کے اعتراف پرمجبور نہیں کیا کہ شراب پینا تباہی ہے،لہذااس سے اجتناب کیاجائے؟

💗کیا اس نے صحت کے تمام اداروں کویہ بات کہنے پرمجبور نہیں کیا کہ درندے ،شکاری پرندے ،خون ،مردار اورمریض جانور صحت کے لئے تباہ کن ہیں؟
کیا اس نے انسان کو نہیں سکھایا کہ چھینکنے کاطریقہ کیا ہے، صفائی کس طرح کی جاتی ہے جو ہمیں ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے آج سے1450 سال پہلے بتایا تھا ؟
💗کیا اس نےفوجی بجٹ کاایک تہائی حصہ صحت کی طرف منتقل نہیں کیا ہے؟

💗 کیا اس نے دونوں جنسوں کے اختلاط کومذموم قرار نہیں کر دیا؟

💗کیا اس نےدنیاکے فرعون حکمرانوں کوبتا نہیں دیاکہ لوگوں کوگھروں میں پابندکرنے،جبری بٹھانےاور ان کی آزادی چھین لینےکامطلب ہوتا کیاہے؟

💗کیا اس نے لوگوں کواللہ سےدعامانگنے گریہ وزاری کرنےاوراستغفارکرنے پرمجبور اورمنکرات اورگناہ چھوڑنے پرآمادہ نہیں کیا؟

💗کیا اس نےمتکبرین کے کبر و غرور کا سرپھوڑ نہیں دیااورانہیں عام ا نسانوں کی طرح لباس نہیں پہنایا؟

💗کیا اس نے دنیامیں کارخانوں کی زہریلی گیس اوردیگر آلودگیوں کوکم کرنے کی طرف متوجہ نہیں کیا؟ جن آلودگیوں نے باغات، جنگلات، دریا اور سمندروں کوگندہ کیا ہوا ہے۔

💞کیا اس نے ٹیکنالوجی کو رب ماننے والوں کودوبارہ حقیقی رب کی طرف متوجہ نہیں کیا؟

💗کیا اس نے حکمرانوں کوجیلوں اورقیدیوں کی حالت ٹھیک کرنے پرآمادہ نہیں کیا؟

💞💓💞اوراس کا سب سے بڑاکارنامہ کیا یہ نہیں ہے کہ اس نے انسانوں کواللہ کی وحدانیت کی طرف متوجہ کیا، شرک اورغیراللہ سے مددمانگنے سے منع نہیں کیا؟

آج عملی طورپریہ بات واضح ہوگئی کہ کس طرح بظاہر ایک وائرس لیکن حقیقت میں اللہ کا ادنا سپاہی انسانیت کےلئے شر کے بجائے خیر کاباعث بن گیا۔
تواے لوگو! کرونا وائرس پرلعنت مت بھیجو یہ تمہارے خیر کے لئے آیاہے کہ اب ا نسانیت اس طرح نہ ہوگی جس طرح پہلے تھی۔۔

آج دنیا جس کرب سے گزر رہی ہے ! نظر نہ آنے والا ایک وائرس پوری دنیا کے لئے تھرٹ بنا ہوا ہے ۔شخصی آزادی جسمانی آزادی ، میرا جسم میری مرضی، مائی باڈی مائی چائس اور بڑے بڑے فرعون نما انسانوں کی اصلیت کھول کر نہیں رکھ دی۔

1995 میں ہمارے ایک دوست کرنل حامد جو اب برگیڈیئر ہیں نے مزاق میں کہا تھا کہ اللہ سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ! میں نے حیران ہو کے پوچھا وہ کیوں ؟ انہوں نے کہا وہ رب ہے وہ خود ڈرا لے گا۔
ڈرنے کی بات انسانوں کے شیطانی کردار ہے ۔ آج وہ بات بلکل سچ ثابت ہو رہی ہے پوری دنیا ایک چھوٹے سے بظاہر نظر نہ آنے والے وائرس کا بری طرح شکار ہے۔ سب کچھ کھا جانے والے چائنیز کے گھر سے شروع ہونے والا یہ وائرس وہاں اتنا نقصان نہیں کر سکا جتنا کر سکتا تھا وجہ وہاں انسان نے انسان کو پابند کر دیا مگر اٹلی چھوٹا تھا مگر عوام مادر پدر آزاد تھی غلامی کو نہیں مانتی اللہ کو بھی نہیں مانتی سب کچھ ہونے کے باوجود اٹلی کے وزیراعظم کا یہ بیان کہ زمینی طاقت اور وسائل اس کورونا کی آفت پر قابو پانے سے قاصر ہیں اس کے لیے اسمان سے مدد کی ضرورت ہے۔ کیا یہ بات اس عرب سکالر مستشار عدلی حسین کے دعوی' کا ثبوت نہیں۔

اللہ سب کو محفظ رکھے اس وبا سے مگر جو اس وبا میں مارے جائیں گے یا مرے گئے ہیں اسلامی روح سے وہ شہید ہیں مگر احتیاط لازم ہے ، احتیاط نہ کرنا خودکشی اور خودکشی حرام ہے ۔
شکریہ

26/03/2020

2011 میں بننے والی معروف امریکی فلم کونٹیگجین کے اندد آج کی دنیا کا حال تقریباً 9 سال پہلے بتا دیا گیا تھا۔ مووی کے اندد واضح طور پر دیکھایا گیا ہے کہ ایک عورت امریکہ سے چین کے شہر ہانگ کانگ اپنے دوست کے طرف سفر کرتی ہے جہاں اسکا دوست اس کے لیے پارٹی کا انتظام کرتا ہے اور وہ رات کا ڈنر اس کے ساتھ کرتی ہے اگلے دن وہ واپس امریکہ کی طرف سفر کرتی ہے اپنے گھر پہنچنے کے تقریباً ایک دن بعد اس کو چکر آتے ہیں تیز بخار ہوتا ہے اور وہ زمین پر گر جاتی ہے جہاں اسے فوراً ہسپتال منتقل کیا جاتا ہے مگر وہ صحتیاب نہیں ہو پاتی اور مر جاتی ہے ڈاکٹرز کے مُطابق اس پر ایک عجیب قسم کا وائرس حملہ آور ہو چکا ہے جس کا علاج ابھی تک دنیا میں دریافت نہیں ہو پایا دوسری طرف اسی عورت کا چھوٹا بچہ جو تقریباً 9 سے 10 سال کا فلم میں دیکھایا گیا ہے وہ زیادہ تر وقت اپنی ماں کے گزارتا ہے ماں کے ساتھ رہنے کی وجہ سے یہ وائرس اس کے بچے کے اندد بھی منتقل ہو جاتا ہے جس سے اسکےبچے کو بھی تیز بخار کھانسی اور نزلہ و زکام ہو جاتا ہے کم و بیش 6 دن کے اندد اسکا یہ بچہ بھی اس وائرس کی وجہ سے مر جاتا ہے۔ ڈاکٹرز فورا اس کے باپ کو گرفتار کر کے قرنطینہ میں منتقل کرتے ہیں جہاں اس کے مختلف ٹیسٹ لیے جاتے ہیں اور جانچ پرتال کی جاتی ہے کہ کب کس وقت اس کی بیوی نے کہاں سفر کیا اس کا بچہ ماں کے ساتھ کتنے دن رہا۔ دوسری طرف یہ بات ڈبلیو ایچ او تک پہنچ جاتی ہے کہ چین میں ایک خطرناک وائرس پھیل چکا ہے جس نے پورے چین کو اپنی لیپٹ میں لے لیا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ وائرس پوری دنیا میں پہنچ جاتا ہے اور اندازہ لگایا جاتا ہے اگر اس وائرس کی ویکسین نہ تیار کی گی تو تقریباً 8 ملین لوگ اس وائرس کا شکار ہو جائے گئے۔

ڈبلیو ایچ او ہنگامی طور پر لوگوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے گھروں میں رہنے اور لوگوں سے دور رہنے کی ہدایت شروع کر دیتا ہے۔ جبکہ مووی میں واضع طور پر بتایا جاتا ہے کہ پوری دنیا کے معاشی حالات بگڑ چکے ہیں لوگ اس وائرس سے مر رہے ہیں پوری دنیا میں کرفیو سا لگ جاتا ہے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ جاتے ہیں تعلیمی ادارے یونیورسٹیاں سب بند ہو جاتے ہیں ہیں روڈیں خالی ہو کر ویران قبرستان کا منظر پیش کرتی ہیں ۔ جبکہ یہ بیماری جس کو کورونا وائرس کا نام دیا جاتا ہے دنیا میں تقریبا 90 دن سے 144 دن تک جاری رہتی ہے۔ اس دوران ڈبلیو ایچ او چین کے شہر میں ہانگ کانگ میں اپنے خاص 2 ڈاکٹرز بھیجتا ہے جو اس بیماری کے پھیلاؤ کی وجہ معلوم کرتے ہیں مگر دوران تفتیش اس بیماری کا کھوج لگاتے ہوئے ان 2 میں سے ایک ڈاکٹر بھی اس مہلک کورونا وائرس کا شکار ہو جاتی ہے اور 14 دن کے اندد اندد مر جاتی ہے جبکہ دنیا میں کفن کی کمی اور لوگوں کو اجتماعی طور پر قبروں میں دفنایا جاتا ہے۔ 144واں دن ڈبلیو ایچ او کورونا وائرس کے خلاف ایک ویکسین تیار کر لیتا ہے جو تقریباً 90دن کے اندد پوری یورپین دنیا کے اندد پہنچا دی جاتی ہے اسکے بعد وہ ایشیائی ممالک کی طرف بھیجی جاتی ہے۔ ویکسین انسان کے ناک کے اندد ڈالی جاتی ہے جو پھیپھڑوں میں جا کر کورونا وائرس کے جراثیم کو ختم کر دیتی ہے۔ مگر بیماری کس وجہ سے پھیلی اس کا کھوج اس وقت ڈاکٹرز اور سائنسدان لگا پاتے ہیں جب انھیں معلوم ہوتا ہے چین میں ایک چمگادڑ نے کیلا کھایا اور وہ ادھا کیلا چمگادڑ کے منہ سے نیچے گرتا ہے جسے pig کھا لیتا ہے وہ وائرس چمگادڑ سے اس Pig میں منتقل ہوتا ہے جسے وہ عورت جو امریکہ سے چین اپنے دوست کی طرف ملنے گئ ہوتی ہے وہ اور اسکا دوست اس کو کھا لیتے ہیں جس سے یہ وائرس اس کے دوست اور اس میں منتقل ہع جاتا ہے یوں یہ وائرس پوری دنیا میں پھیل جاتا ہے۔
مگر سوال یہ اٹھتے ہیں آج جو کورونا وائرس دنیا میں پھیلا ہوا ہے بالکل وہ چیز تقریباً 9 سال پہلے اس مووی کے اندد کیسے فلمائی گئی؟

مووی کے مصنف کو کیسے 9 سال پہلے معلوم ہو جاتا ہے کہ اس وائرس کا نام کورونا وائرس ہو گا اور کم و بیش یہ وائرس 8 ملین لوگوں کو متاثر کرے گا۔

کورونا وائرس کے خلاف جب دنیا کوئی ویکسین نہیں بنا سکتی تو اچانک امریکہ یہ ویکسین کیسے بنا لیتا ہے؟

حیرت انگیز طور پر مووی کے اندر ڈبلیو ایچ او کے دو افراد کورونا وائرس کا شکار ہوتے ہیں۔ جبکہ تقریبا 2 دن پہلے ڈبلیو ایچ او کے 2 ماہرین اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

کیا یہ پری پلان منصوبہ نہیں؟

کیا یہ وائرس چین کے اندد ایک خاص منصوبہ بندی سے نہیں چھوڑا گیا اگر اسکا جواب No ہے تو پھر کیسے 9 سال پہلے بننے والی امریکہ کی مووی دنیا میں سچ ثابت ہو رہی۔

کیسے ایک امریکی مصنف اپنی کتاب اینڈ آف ڈئیز کے اندد یہ انکشاف کرتی ہے کہ 2020 میں دنیا کے اندد ایک مہلک وبا پھیلے گئی جو اچانک پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے گئی اور اچانک سے یہ وبا دنیا دنیا سے ختم ہو جائے گئی اور تقریباً ایک دہائی بعد یہ بیماری دنیا پر پھر حملہ کرے گئ یہ سب پہلے سے امریکہ مصنفین کو معلوم ہونا کیا یہ محض اتفاق ہے یا امریکہ کا ایک سوچا سمجھا منصوبہ؟

24/03/2020

آپ کے 10 روپیہ سے کسی غریب کا بچہ بھوکہ سونے سے بچ سکتا ہے.

تمام انسانیت اس وقت مشکل کی ایک لہر میں پھنسی ہوئی ہے جو الله کی طرف سے ایک سخت ترین امتہان ہے.

دیہاڑی کرنے والے ہزاروں غریب خاندان اپنے بچوں کو ایک وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں تو آئیے اس مشکل وقت میں ہم اللہ کی طرف سے وسیلہ بن کر ان لوگوں کو مایوسی کی طرف نہ بڑھنے دے.
یقین کیجئے یہی وقت ہے ایک قوم بننے کا "

ہمارا مشن دیر میں کم از کم 300 خاندانوں کو خوراک مہیا کرنا ہے جو آپ لوگوں کی امداد کے علاوہ ممکن نہیں.

جیز کیش+ایزی پیسہ 03038477616
رابطہ نمبر 03111304202

23/03/2020
23/03/2020
Kamzori sy apny bacho ko bachayeeee.
17/02/2020

Kamzori sy apny bacho ko bachayeeee.

16/02/2020

ہمارے ملک کی سب سے بڑی بدقسمتی یہ ھے کہ ہمیں نہ سچے جمہوریت پسند ملے نہ سہی ڈکٹیٹر ھے۔ نہ سہی مانو میں لبرل۔ سب دو نمبر کی پیداور ھے۔
Free Thinker doesnt mean you do humilation of anyone and said it your personal view. At least do justice with liberal thoughts. For some people he is a progressive mind. Here is real he.

Address

Khas Dir
Dir

Telephone

+923489036446

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when تصویر سے حقیقت تک posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to تصویر سے حقیقت تک:

Share