PTI social media warrior

  • Home
  • PTI social media warrior

PTI social media warrior Join us to stay informed and play an active role in shaping the future of PTI. Imran Khan
PTI Khyber Pakhtunkhwa

21/07/2025

اور مؤقف برائے سینیٹ انتخابات

آج میں پوری سنجیدگی اور دلی افسوس کے ساتھ یہ اعلان کر رہا ہوں کہ آج کے بعد میرا پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) سے کوئی لینا دینا نہیں رہا۔ جب تک عمران خان، جو اس تحریک کا نظریہ، اُمید اور آواز تھے، جیل میں قید ہیں، میں کسی ایسی جماعت یا اس کے نمائندوں کی حمایت نہیں کر سکتا جنہوں نے اپنے قائد کے ساتھ وفاداری نبھانے کی بجائے مفاد پرستی، خاموشی اور موقع پرستی کو چُنا۔

سینیٹ الیکشن کے حالیہ حالات نے سب کچھ بے نقاب کر دیا ہے۔ جو نمائندے عمران خان کے نام پر عوام سے ووٹ لے کر ایوانوں میں پہنچے، وہی آج انہی ایوانوں میں اس شخص کی غیر موجودگی میں فیصلے کر رہے ہیں، جس کے بغیر پی ٹی آئی کا کوئی وجود ہی نہیں تھا۔ یہ وہی لوگ ہیں جو چپ چاپ سینیٹ کی سیٹوں اور عہدوں کے لیے سودے بازی کر رہے ہیں، جبکہ عمران خان جیل میں اپنی جان، وقت اور نظریے کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔

ایسے وقت میں خاموشی بھی غداری کے مترادف ہے، اور میں اپنے ضمیر کو کبھی یہ گوارا نہیں کر سکتا کہ میں ایسے "نمائندوں" کی حمایت کرتا رہوں جو اقتدار کے کھیل میں شامل ہو گئے ہیں، مگر اپنے لیڈر کو تنہا چھوڑ چکے ہیں۔

میری سیاست عمران خان کے ساتھ تھی، ہے، اور رہے گی — لیکن اس وقت تک کوئی حمایت نہیں، جب تک وہ خود آزاد ہو کر اس تحریک کی قیادت نہیں کرتے۔
میں اس وقت تک ان غداروں، خاموش تماشائیوں اور سیاسی سوداگر نمائندوں سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کرتا ہوں۔

اللہ عمران خان کو جلد رہائی دے،
اور پاکستان کو ایسے کرداروں سے پاک کرے۔

عمران خان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔















"اے مسلم دنیا! کب جاگو گے؟"یہ عورت فلسطین کی ایک ماں ہے،پانچ دن سے بھوکی ہے، صرف پانی پر زندہ ہے،نہ دوا ہے، نہ پناہ، نہ ...
21/07/2025

"اے مسلم دنیا! کب جاگو گے؟"

یہ عورت فلسطین کی ایک ماں ہے،
پانچ دن سے بھوکی ہے، صرف پانی پر زندہ ہے،
نہ دوا ہے، نہ پناہ، نہ خوراک…
اور ہم صرف تصویریں دیکھ کر آگے بڑھ جاتے ہیں؟

اے مسلم حکمرانوں!
کیا تمہارے دل اتنے سخت ہو چکے ہیں؟
کیا تم نے قرآن کی آیات صرف تقریروں کے لیے رکھی ہیں؟
کیا تمہیں "وَاِنِ اسْتَنْصَرُوْكُمْ فِي الدِّیْنِ فَعَلَیْكُمُ النَّصْر" (اگر وہ تم سے دین کے معاملے میں مدد مانگیں تو تم پر مدد فرض ہے) یاد نہیں؟

کہاں ہے تمہاری افواج؟
کہاں ہے وہ اسلحہ جس پر تم فخر کرتے ہو؟
کہاں ہیں تمہارے جہاز، ٹینک، اور میزائل؟
کیا وہ صرف فوجی پریڈ کے لیے ہیں؟
کیا مظلوموں کی حفاظت ان کا مقصد نہیں؟

اے OIC!
تم صرف اجلاس کے لیے ہو؟
کیا تمہارے اجلاسوں سے کسی بھوکی ماں کو روٹی ملی؟
کیا تم نے کسی بچے کی جان بچائی؟

اے وہ مسلم ممالک جن کے شہروں میں روشنیوں کی چمک ہے،
کیا تمہیں غزہ کی اندھیری راتیں نظر نہیں آتیں؟
کیا تمہارے ایوان صرف خاموشی کے لیے ہیں؟
کیا تم اسرائیل سے تجارتی معاہدے کر کے اپنی قبروں کے کتبے تیار کر رہے ہو؟

اے مسلم امہ!
کیا تمہیں شرم نہیں آتی جب ایک بہن کہتی ہے:
"مجھے صرف کھانا چاہیے، کچھ دنوں سے کچھ نہیں کھایا..."
کیا تمہارے سحر و افطار میں بچا ہوا رزق، ان کے لیے دعا بھی نہیں بن سکا؟

دنیا کی خاموشی قابل فہم ہے،
لیکن تمہاری خاموشی — ناقابلِ معافی!

یاد رکھو!
جب اللہ کے دربار میں پیشی ہوگی،
تو یہ تصویر تمہارے سامنے ہوگی…
اور آواز آئے گی:
"جب میرے بندے بھوکے تھے، تم کہاں تھے؟"




14/07/2025

امن کا جھنڈا اٹھانا آسان نہیں ہوتا، خاص طور پر جب دل میں دکھ اور غصہ ہو۔ لیکن یہی وہ رویہ ہے جو معاشرے کو انتشار سے بچا کر بہتری کی طرف لے جاتا ہے۔ ان لوگوں کی نہ صرف قدر کرنی چاہیے بلکہ ان کی آواز کو سنا جانا چاہیے۔

ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ:

1. عوام کی آواز سنے – خاص طور پر جب وہ پرامن اور منظم طریقے سے اپنا موقف پیش کر رہے ہوں۔

2. وجوہات کا جائزہ لے – احتجاج کے پیچھے جو مسائل یا شکایات ہیں، انہیں سنجیدگی سے لے اور ان کا حل تلاش کرے۔

3. مکالمہ کا راستہ اختیار کرے – طاقت یا خاموشی کی بجائے، مکالمہ اور افہام و تفہیم کی پالیسی اپنائے۔

4. انصاف فراہم کرے – کیونکہ پائیدار امن تبھی ممکن ہے جب انصاف سب کو یکساں اور بروقت ملے۔

اگر ریاست پرامن لوگوں کی بات نہیں سنے گی، تو پھر بداعتمادی اور مایوسی جنم لیتی ہے — اور یہ کسی بھی ریاست کے لیے خطرناک ہوتا ہے۔

یہ وقت ہے سننے کا، جوڑنے کا، اور اصلاح کا۔



 💔 یہ کیسا انصاف ہے؟تحریر: ایک باخبر پاکستانیعمران خان — وہ نام جو صرف ایک سیاستدان نہیں، بلکہ ایک نظریہ، ایک امانت اور ...
28/05/2025



💔 یہ کیسا انصاف ہے؟

تحریر: ایک باخبر پاکستانی

عمران خان — وہ نام جو صرف ایک سیاستدان نہیں، بلکہ ایک نظریہ، ایک امانت اور تبدیلی کی علامت بن چکا ہے۔ جس شخص نے اپنے عیش و آرام، شہرت اور عالمی مقام کو چھوڑ کر صرف پاکستان کے لیے جینا اور مرنا چن لیا، آج وہی شخص جیل کی کال کوٹھری میں قید ہے۔

کیا یہ انصاف ہے؟

🔹 کیا ہم بھول گئے کہ:

وہ شخص جو ورلڈکپ جیت کر قوم کا سر فخر سے بلند کر گیا۔

جس نے شوکت خانم جیسا عالمی معیار کا کینسر ہسپتال بنا کر ہزاروں جانیں بچائیں — بغیر کسی سیاسی مفاد کے۔

وہ جو نمل یونیورسٹی کے ذریعے غریب طلباء کے لیے اعلیٰ تعلیم کا دروازہ کھول کر گیا۔

وہ لیڈر جس نے کرپشن کے خلاف علم بلند کیا، اور پوری دنیا میں پاکستان کا امیج بہتر کیا۔

🔹 اور بطور وزیرِاعظم:

عمران خان وہ پہلا لیڈر تھا جس نے وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کی بات کی۔

سادگی کی مثال قائم کی، غیرملکی دوروں پر کم ترین اخراجات کیے۔

غریبوں کے لیے پناہ گاہیں بنائیں، احساس پروگرام شروع کیا، اور مدینہ کی ریاست کا تصور دیا۔

COVID-19 جیسے بحران میں دنیا نے پاکستان کی حکمت عملی کو سراہا۔

خوددار خارجہ پالیسی اپنائی، امریکہ کو "Absolutely Not" کہا، اور کسی بیرونی دباؤ کو قبول نہیں کیا۔

💔 پھر بھی آج؟

وہی عمران خان غدار کہلایا؟

اسے دہشتگرد، چور، باغی کہا گیا؟

پانچ سو سے زائد مقدمات؟

آزاد عدلیہ اور قانون کا مذاق، جب ایک مقبول لیڈر کو انصاف تک سے محروم کر دیا جائے؟

🔥 سوال یہ ہے:

کیا ہم واقعی ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں سچ بولنے کی سزا جیل ہے؟
جہاں ملک کے لیے قربانی دینے والے کو رسوا کیا جاتا ہے؟

عمران خان کو دبایا جا سکتا ہے، قید کیا جا سکتا ہے، مگر دلوں سے نہیں نکالا جا سکتا۔ وہ ایک فرد نہیں، ایک جذبہ ہے — پاکستان کی حقیقی آزادی کا جذبہ۔

📢 ہم چپ نہیں بیٹھیں گے!

ہم آواز بنیں گے اس انصاف کی، جو آج دفن کیا جا رہا ہے۔ ہم یاد دلائیں گے کہ:

> قومیں لیڈروں سے بنتی ہیں، اور جو اپنے سچے لیڈر کو چھوڑ دے، وہ بکھر جاتی ہے۔

🕊️
🕊️
🕊️
🕊️

کمال کا جرنلسٹ حبیب اکرم ذرا پڑھو 2 لائنیں 🔥سوال ہوا حبیب اکرم سے کہ آپ مریم نواز کو پنجاب کی وزیراعلی کے طور پر کتنے نم...
18/04/2025

کمال کا جرنلسٹ حبیب اکرم ذرا پڑھو 2 لائنیں 🔥
سوال ہوا حبیب اکرم سے کہ آپ مریم نواز کو پنجاب کی وزیراعلی کے طور پر کتنے نمبر دیں گے، انہوں نے جواب دیا کہ معذرت ہے میں اس سوال کا جواب دینا اس قوم کی توہین سمجھتا ہوں، بولے کہ یہ معنی ہی نہیں رکھتا کہ وہ کیا کر رہی ہیں معنی یہ رکھتا ہے کہ وہ کیسے وزیر اعلی بنی ہیں، اس لئے جب عوام نے انکو منتخب ہی نہیں کیا تو میں ان کی کارکردگی پر کچھ بولنا بھی عوام کی توہین سمجھتا ہوں.......
حبیب اکرم کہنا یہ چاہ رہے تھے کہ اگر ایک اسپتال کی نالائق سی نرس کو زبردستی اسی کالج کی MS بنا دیا جائے تو میں یہ سوال کرتا کتنا برا لگوں گا کہ بطور MS اسپتال کیسے چلا رہی ہے بلکہ میں یہ ماتم کروں گا کہ جو نرس نہیں لگ سکتی تھی اسے MS کیسے بنا دیا گیا....

بہت کم صحافی ہیں جن کی سوچ اور علم بہت وسیع ہے، حبیب اکرم صاحب ان میں سے ایک ہیں ❤️





15/04/2025

‏آج مخصوص نشستیں اور عہدے مانگنے والیاں سب غائب ہیں۔ عمران خان کے نام پر ووٹ لینے والے اقتدار اور وزارتوں کے مزے لوٹ رہے ہیں۔ ایک بہن اپنے بھائی سے ملاقات کے لیے اڈیالہ کے باہر اکیلی خوار ہو رہی ہے۔

15/04/2025

ننگرہار کے شہر جلال آباد کے وسط میں ایک افغان کی کہانی جس نے پاکستان سے بے گھر ہونے والے پانچ خاندانوں کو پناہ دی۔ اصحاب الدین نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کا گھر چھوٹا ہے لیکن انسانی دوستی کی وجہ سے اس خاندان کو تنہا نہیں چھوڑا جا سکتا۔

عمران خان کو سیکورٹی رسک کا بہانہ بنا کر سیشن عدالت اسلام آباد میں پیش کرنے سے منع کر دیا گیا ہے۔  سوال یہ ہے کہ اگر ایٹ...
15/04/2025

عمران خان کو سیکورٹی رسک کا بہانہ بنا کر سیشن عدالت اسلام آباد میں پیش کرنے سے منع کر دیا گیا ہے۔

سوال یہ ہے کہ اگر ایٹمی طاقت کا حامل ملک جدید ترین اسلحہ اور تربیت یافتہ فورسز کے باوجود اپنے سابق وزیر اعظم کو عدالت میں پیش کرنے کےلیے بھی سیکورٹی نہیں دے سکتا تو پھر وردی اتار کر براہ راست سیاست شروع کر دیں اور یہ محافظوں کا چولہ اتار دیں۔

حقیقت یہ ہے کہ عمران خان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے پورا راولپنڈی اسلام آباد امڈ سکتا تھا اور اسی خدشے کی وجہ سے بند دماغ عمران خان کی تصویر تک سامنے آنے سے خوفزدہ ہو جاتے ہیں ۔ اسی گھبراہٹ میں بہانے بنائے جاتے ہیں

امریکی تاریخ کی سب سے بڑی مالی چالاکی کل کے دن دن دہاڑے ہوئیجیسے کوئی عام بازار ہوسب کچھ میڈیا اور لوگوں کے سامنےاور کرن...
13/04/2025

امریکی تاریخ کی سب سے بڑی مالی چالاکی کل کے دن دن دہاڑے ہوئی
جیسے کوئی عام بازار ہو
سب کچھ میڈیا اور لوگوں کے سامنے
اور کرنے والا کوئی اور نہیں
بلکہ خود ملک کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ

اب سوال یہ ہے کہ یہ سب کیسے ہوا
امریکہ جیسا ملک کیسے ایک منڈی بن گیا
جہاں سب کچھ بکنے لگا
سوائے امیروں کے

چلو ایک کپ چائے لے آؤ اور ذرا دھیان سے سنو
میں تمہیں بتاتا ہوں کہ یہ سب کھیل کیسے کھیلا گیا

چند دن پہلے ٹرمپ نے دنیا بھر پر بھاری تجارتی ٹیکس لگائے
بازار ہل گئے
امریکی اسٹاک مارکیٹ سے قریب دس کھرب ڈالر اڑ گئے
چین کے ساتھ تجارتی جنگ چلی
ٹیکس بڑھتے بڑھتے چینی مال پر 125 فیصد تک پہنچ گئے

لوگوں نے خوف سے اپنے حصص بیچنے شروع کیے
بازار کا حال ایسا ہوا جیسے کوئی پرانی مالیاتی تباہی لوٹ آئی ہو

اب یہاں آیا اصل کھیل کا دوسرا حصہ

جب سب کچھ نیچے گر چکا تھا
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ایپ پر لوگوں کو مشورہ دینا شروع کیا
کہ ابھی خرید لو
یہ موقع بار بار نہیں آتا

نو اپریل کی صبح
ساڑھے نو بجے
ٹرمپ نے لکھا: "یہ اچھا وقت ہے DJT خریدنے کے لیے"

اور DJT کون ہے؟
یہ ٹرمپ کی اپنی کمپنی ہے
یعنی وہ اپنی کمپنی کے شیئرز خریدنے کا اشارہ دے رہا تھا

اب سنو کمال کی بات
صرف چار گھنٹے بعد
ٹرمپ نے اچانک اعلان کیا کہ جن 90 ممالک پر ٹیکس لگایا تھا
وہ اب 90 دن کے لیے مؤخر کیے جا رہے ہیں

مارکیٹ اُڑی جیسے راکٹ
ہر چیز کی قیمت بڑھ گئی
اور ٹرمپ کی کمپنی کے شیئرز ایک دن میں 22 فیصد بڑھ گئے
ٹرمپ کی ذاتی دولت میں صرف ایک گھنٹے میں
چار سو پندرہ ملین ڈالر کا اضافہ ہوا

لیکن سب سے خوفناک بات یہ ہے
کہ یہ سب ایک منصوبہ تھا
اتفاق نہیں تھا

اس دن صبح
بازار میں ایک عجیب حرکت دیکھی گئی
کچھ لوگوں نے بڑی مقدار میں
ایسے سودے خریدے جو صرف تب فائدہ دیتے ہیں جب قیمت بڑھے
یعنی ان کو معلوم تھا کہ قیمتیں اُڑنے والی ہیں

اب سوال یہ ہے
ان کو کیسے پتہ تھا؟
کون لوگ تھے جنہوں نے پہلے ہی خرید لیا؟

وہی پرانے چہرے
ارب پتی تاجر
اور سیاستدان
جو ٹرمپ کے قریبی ہیں

اور نقصان کس کا ہوا؟
عام لوگوں کا
جنہوں نے ٹرمپ پر بھروسا کیا
اس امید میں کہ وہ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائے گا

اس سارے واقعے کو اسٹاک مارکیٹ میں "پمپ اینڈ ڈمپ" کہتے ہیں
یعنی پہلے قیمت گراؤ
سستا خریدو
پھر اچانک قیمتیں چڑھاؤ
اور خوب کمائی کرو
جبکہ باقی سب کو ڈوبا چھوڑ دو

اس دن چار کھرب ڈالر
عام لوگوں سے نکل کر
امیروں کی جیب میں چلے گئے

اور ثبوت؟
وزیر خزانہ نے خود کہا
یہ سب ایک حکمت عملی تھی
ہم صرف دباؤ ڈال رہے تھے تاکہ دوسرے ممالک سے بہتر معاہدے ہوں

سیاسی رپورٹس نے انکشاف کیا
کہ یہ فیصلہ کئی دن پہلے ہی ہو چکا تھا
بس اعلان کا وقت چنا گیا

اور خود ٹرمپ نے صبح ٹویٹ کی
اپنی کمپنی کا نام لے کر

لیکن سب سے بڑا دھماکہ
وہ ویڈیو تھی جو وائٹ ہاؤس کے اندر سے لیک ہوئی
جس میں ٹرمپ ہنستے ہوئے
دو لوگوں کی طرف اشارہ کر کے کہتا ہے
"یہ دو ارب ڈالر کما گیا
اور یہ نو سو ملین
برا تو نہیں نا؟"

ان میں سے ایک تھا چارلس شواب
ارب پتی سرمایہ کار
اور ٹرمپ کا قریبی

اس کے بعد کانگریس میں ہنگامہ
سینیٹرز نے ٹرمپ کو بدعنوان اور دھوکے باز کہا
اور مطالبہ کیا کہ اس پر کارروائی ہو

لیکن وائٹ ہاؤس نے کہا
صدر کو حق ہے کہ وہ مارکیٹ کو تسلی دے

اور اب
وال اسٹریٹ پر کمپنیاں
ٹرمپ کی ٹویٹس کو پڑھ کر
اپنی الگوردمز بنا رہی ہیں
یعنی صدر خود اب مارکیٹ کا اشارہ بن چکا ہے

اب سوچنے کی بات یہ ہے
کیا ایک ملک اتنی آسانی سے
کسی صدر کو اجازت دے سکتا ہے
کہ وہ بازار کو ہلا دے
اور خود ارب پتی بن جائے؟

یہ صرف اسکینڈل نہیں
یہ ایک ایسا زلزلہ ہے
جس نے عوام کی جمع پونجی چھین لی
اور دولت کا رخ امیروں کی طرف موڑ دیا
ایک انگلی کی حرکت سے
اور وائٹ ہاؤس کے ایک اشارے سے

ہمارا ایک دوست جو کوکا کولا کمپنی میں بہت اچھی پوسٹ پر ہے اور بہت قابل انسان ہے گپ شپ لگاتے ہوئے اس سے پوچھا بتاؤ نہ بائ...
12/04/2025

ہمارا ایک دوست جو کوکا کولا کمپنی میں بہت اچھی پوسٹ پر ہے اور بہت قابل انسان ہے گپ شپ لگاتے ہوئے اس سے پوچھا بتاؤ نہ بائیکاٹ کا کچھ مزہ ہے کہ نہیں کیونکہ بہت دیکھا ہے میں نے کہ شادی بیاہ ہو یا کوئی اور فنکشن ہو تو گورمے کولا اور نکسٹ کولا نظر آتا ہے
تو جواب میں اس نے کہا پاکستان کا پو چھتے ہو یا ساری دنیا کا ۔۔۔۔ میں نے کہا دونوں کا بتا دو
تو بولنے لگا کہ اللہ کے بندے اثر تو اتنا ہوا ہے کہ پوچھو مت اس لئے کہ سیزن میں صرف خیبر پختونخوا میں ہماری کم سے کم سیل بھی 2 ارب روپے ہوتی تھی اور جتنے ہمارے ڈیلرز تھے ان کے لئے مال پورا کرنا مشکل ہوتا تھا اور اب یہ حال ہے کہ ہم ڈیلرز کو خود فون کرتے ہیں کہ مال اٹھا لو لیکن وہ کہتے ہیں کہ ہمیں ہماری سیکیورٹی واپس کردو کیونکہ کوئی کوکا کولا کا پو چھتا ہی نہیں
اور اب تو اس حد تک بات پہنچ گئی ہے کہ کمپنی ہول سیلرز کو آفر دے رہی ہے کہ جو کاٹن 760 کا تھا وہ اب 550 کے دے رہے ہیں پھر بھی کوئی نہیں لے رہا
ا۔ انٹرنیشنل سطح پر میٹنگ ہوگی اور اس میں یہ بات ہوگی کہ جیسے بھی ہو یہ بائیکاٹ ختم ہونی چاہئیے اور پھر سے اسلامی ملکوں میں کام شروع ہونا چاہئیے کیونکہ صرف پاکستان میں سیزن میں 22 سے 25 ارب روپے سیل ہوتی تھی اور اس دفعہ صرف 2 ارب ہی ہوئی ہے
تو مطلب ساری باتوں کا یہ ہے بائیکاٹ جاری رکھیں ہر ہر ساتھی اسرائیل اور یورپی ممالک کی کوئی بھی پراڈکٹ استعمال نہ کریں اس لئے کہ ہماری سوچ یہ ہوتی ہے کہ میری ایک بوتل سے کیا فرق پڑے گا ۔۔۔ فرق پڑتا ہے اور بالکل فرق پڑتا ہے اگر زرا سی غیرت کرلیں
دوستوں ماشاءاللہ بہت زبردست بائیکاٹ شروع ہے ۔ سب ساتھ یہ عزم و ارادہ کر لیں کہ اسرائیل اور یورپی ممالک کی اور قادیانی پراڈکٹس بالکل استعمال نہ کریں کیونکہ یہی پیسہ ہمارے مسلمان عورتوں بچوں پر بموں اور گولیوں کی شکل میں برستی ہیں ۔
انشاء اللہ میرا بھی یہی ارادہ ہے کہ اس عید میں بھی اگے آنے والے وقت میں بھی اسرائیل کی کوئی پراڈکٹ استعمال نہیں کرونگا اور آپ سب بھی یہ پکا ارادہ کرلیں اور باقی لوگوں کو بھی شئیر کریں ہوسکتا ہے کہ ان کا ذہن و دماغ بھی یہ مان لے اور وہ بھی بائیکاٹ کا حصہ بن جائے ۔

11/04/2025

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا مؤقف اس حوالے سے بالکل واضح اور غیر متزلزل ہے کہ صوبے کے وسائل اور آئینی حقوق کسی صورت وفاق یا کسی وفاقی ادارے کے حوالے نہیں کیے جائیں گے۔ حالیہ مشاورتی اجلاس میں اس بات پر مکمل اتفاق ہوا کہ مجوزہ قانون پر کسی قسم کی جلد بازی نہیں کی جائے گی، اور آئندہ کا لائحہ عمل چیئرمین عمران خان سے مشاورت کے بعد طے کیا جائے گا۔

بل کی چند شقوں میں وفاقی حکومت کی جانب سے *مشورے* یا *رہنمائی* کی گنجائش ضرور رکھی گئی ہے، تاہم ان کا مقصد صرف پالیسی سطح پر ہم آہنگی پیدا کرنا ہے، نہ کہ صوبائی خودمختاری کو محدود کرنا یا وسائل کا کنٹرول وفاق کو منتقل کرنا۔ اگر کہیں ابہام موجود ہے تو وہ دور کیا جائے گا۔

اس حوالے سے پھیلائی جانے والی یہ باتیں کہ صوبائی وسائل وفاق یا کسی وفاقی ادارے کے زیرِ اختیار دیے جا رہے ہیں، حقائق کے منافی اور بے بنیاد ہیں۔

وزیراعلیٰ کا مؤقف بالکل دوٹوک ہے۔
صوبے کے وسائل صوبے کے عوام کی امانت ہیں — ان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا.

سلمان اکرم راجہ
سیکرٹری جنرل
پاکستان تحریک انصاف

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when PTI social media warrior posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share