19/09/2025
🛡️ Health Security Act 2020 🛡️
• خیبر پختونخوا ہیلتھ کیئر سروس پرووائیڈرز اینڈ فیسلٹیز (تشدد اور املاک کو نقصان سے بچاؤ) ایکٹ 2020 کو نافذ کیا گیا ہے تاکہ ڈاکٹرز، طبی عملہ، مریضوں اور اسپتالوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
• یہ ایکٹ صوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں، بشمول MTIs، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز، تحصیل ہیڈ کوارٹرز، RHCs، BHUs اور ذیلی مراکز صحت میں فوری طور پر نافذ ہوگا۔
• تمام اسپتالوں کو پابند کیا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کے تشدد، املاک کو نقصان یا علاج میں رکاوٹ کے واقعات فوری طور پر DGHS کو رپورٹ کریں۔
• رپورٹ میں درج ذیل تفصیلات لازمی ہوں گی:
✅ رپورٹ ہونے والے واقعات کی تعداد
✅ درج ہونے والی ایف آئی آرز کی تعداد
• ڈی جی ہیلتھ سروسز یہ ڈیٹا مرتب کر کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو بھجوائے گا تاکہ مانیٹرنگ اور مزید قانونی کارروائی ہو سکے۔
• تمام افسرانِ انچارج کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں اس ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائیں۔
⸻
یہ ایکٹ ڈاکٹرز اور طبی عملے کے تحفظ کے لیے ایک انقلابی قدم ہے۔ اس کی کامیاب عملداری کا سہرا ڈاکٹرز کمیونٹی کی مسلسل جدوجہد کو جاتا ہے۔ خصوصی شکریہ وزیرِ صحت خیبر پختونخوا ایڈووکیٹ احتشام علی کا جنہوں نے یہ قانون عملی طور پر نافذ کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ ساتھ ہی ایچ ایم سی انتظامیہ کو بھی خراجِ تحسین بالخصوص میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہسوار خان اور ہسپتال ڈائریکٹر ڈاکٹر شیرزمان خان کو بھی خراجِ تحسین کہ انہوں نے اپنی سطح پر اس قانون کو یقینی بنانے اور نافذ کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے۔
⸻
📌 یہ ایکٹ اس بات کی ضمانت ہے کہ آئندہ کوئی بھی فرد اسپتالوں میں تشدد، علاج میں مداخلت یا املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
Health Department, KP
Deputy Commissioner Dir Upper
District Health Officer Dir Upper