03/05/2023
ایک بزدل آدمی عورت کو بڑی آسانی سے پھنسا لیتا ہے لیکن جب عورت کی دیوانگی دیکھتا ہے تو ڈر کے بھاگ جاتا ہے کیونکہ عورت جب دیوانگی کی انتہا پر ہوتی ہے بلکل چھوٹی بچی بن جاتی ہے اتنی چھوٹی کے مرد اسے تھوڑا سا دبک بھی دے تو وہ رونے مرنے لگ جاتی ہے یہ سب ایک بزدل آدمی سے کبھی برداشت نہیں ہوتا وہ بھاگ جانے میں ہی اپنی بھلائی سمجھتا ہے.
اسی لئے عورت ہمیشہ اپنے لیے ایک بہادر آدمی چاہتی ہے جو اس کے پاگل پن کو بھی برداشت کرے جو عورت کا پاگل پن نہیں برداشت کر سکتا عورت کی نظر میں وہ مرد تو کیا انسان کہلانے کے بھی لائق نہیں ہوتا.
اگر تو عورت کو دیوانگی سے پہلے ہی مرد کی سمجھ آجاۓ کہ بزدل ہے یا بہادر تب تو وہ پیچھے ہٹ جاتی ہے لیکن دیوانگی کے بعد عورت کو پیچھے ہٹانا نا ممکن ہوتا ہے بالفرض کسی طرح وہ پیچھے ہٹ بھی جاۓ تب بھی وہ پیچھے ہی رہتی ہے آگے کبھی نہیں بڑھتی کیوں کہ یکتا پرستی عورت کی فطرت میں شامل ہے یہ دل سے ایک ہی مرد کو اپنے مجاز کا خدا تسلیم کرتی ہے دوسرا بیشک اس سے لاکھ درجے بہتر کیوں نا وہ اس کی پرستش کسی صورت نہیں کرتی.
اس لئے مرد کی نسبت عورت کو زیادہ سوچ سمجھ کر دل لگانا چاہیے کیونکہ مرد کیلئے عورت ایک ضرورت ہے لیکن عورت کیلئے مرد مجبوری ہے کیونکہ عورت بار بار اپنا قبلہ نہیں بدل سکتی اپنے مجاز کا خدا نہیں بدل سکتی اور اگر کوئی اسکو ایسا کرنے پر مجبور کر دے تو پھر وہ مجازی خدا تو دور حقیقی خدا کو بھی ماننے سے انکار کر دیتی ہے اسی لئے اللّه مردوں کو عورتوں کے معاملے ڈرتے رہنے کا حکم دیتا ہے.
✍️♥️✨