10/09/2025
صحافی کے گھر پر پولیس کا غیر قانونی چھاپہ، ڈی آئی جی ہزارہ سے انکوائری کا مطالبہ
ہری پور () صحافی کے گھر پر تھانہ سٹی ہری پور کے ایس ایچ او رضوان خان، دس پولیس اہلکاروں اور دو لیڈی کانسٹیبلز نے بروز اتوار اچانک چھاپہ مارا۔ چھاپہ مار کارروائی کے دوران نہ تو کوئی ایف آئی آر دکھائی گئی اور نہ ہی گرفتاری کا وارنٹ پیش کیا گیا، جس پر صحافی اور ان کے اہل خانہ نے شدید احتجاج کیا۔شاہد اختر اعوان کے مطابق پولیس اہلکار زبردستی ان کے گاؤں والے گھر میں داخل ہوئے۔ اس دوران ان کی اہلیہ اور والدہ نے مرد پولیس اہلکار کے گیڈ سے اندر آنے پر مزاحمت کی تو ایس ایچ او نے دھمکیاں دیں اور اہلِ گاؤں کے سامنے صحافی کے خلاف بے بنیاد الزامات لگا کر ان کی ساکھ متاثر کرنے کی کوشش کی ۔عینی شاہدین کے مطابق ایس ایچ او رضوان خان نے موقع پر کہا “مجھے اوپر سے حکم ہے کہ ہر حال میں شاہد اختر اعوان کو گرفتار کرکے لے جانا ہے اب اس کو ایس ایچ او کی طاقت کا اندازہ ہوگا، یہ میرے قدموں میں آئے گا ورکنگ جرنلسٹ پینل کے صدر شاہد اختر اعوان نے اس واقعے کو آزادی صحافت اور بنیادی انسانی حقوق پر حملہ قرار دیتے ہوئے ڈی آئی جی ہزارہ کو باضابطہ درخواست جمع کروا دی ہے۔ درخواست میں انہوں نے ایس ایچ او رضوان خان کو معطل کرنے، غیر جانبدارانہ انکوائری کرانے اور ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ ایک صحافی کو اس طرح نشانہ بنانا نہ صرف آئین کے آرٹیکل 19 (آزادی اظہار رائے) اور آرٹیکل 10-A (منصفانہ سماعت) کی خلاف ورزی ہے بلکہ صحافیوں کے تحفظ کے قوانین اور بین الاقوامی چارٹرز کی بھی خلاف ورزی ہےصحافی برادری نے بھی اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے اور شاہد اختر اعوان کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔