30/08/2025
دیکھا جو تُم نے تو دل میں کھل گئیں کئی فصلیں
گزرے ہوئے لمحوں میں بھی اب تک رہ گئیں کئی فصلیں
اے روشنی تیرے سایوں میں گم ہو جانے کا ہنر
چاندنی راتوں میں بھی، آنکھوں میں جل گئیں کئی فصلیں
یادوں کی دریاپری میں ہم تمہیں ڈھونڈتے ہیں
دریا کے سینے میں بھی، گہری ہوئی کئی فصلیں
بے پرواہ، بے دھیان، ہم نے تُم سے باتیں کیں
پر ہر لفظ کی چپ میں، چھپ گئیں کئی فصلیں
تمہاری مسکراہٹوں کی گرمی سے دل جلا
اِس جلتی ہوئی راہ میں، بھٹک گئیں کئی فصلیں
ان لمحوں کی پرچھائیاں، یہ خواب، یہ حقیقتیں
ان خوابوں کے درمیان بھی، ٹوٹ گئیں کئی فصلیں
کیا تھا جو تمہارے لبوں سے، خوابوں میں کہا
وہ کہاں گئے، ہم نے غم میں سجا گئیں کئی فصلیں
تُو جو چاہے، سب کچھ مجھے ممکن دکھائے
مگر ہم جیسے خوابوں میں، درد کبھی نہیں چھپائے
دوریوں کا ملال تھا، نزدیکیاں کچھ بھی نہیں
پھر بھی تیری باتوں میں، سکون کبھی نہیں آئی
عشق کے قصے سنا کر، دلوں میں خلا چھوڑ گئے
ہم نے تجھ میں پناہ ڈھونڈی، اور وہ درد چھپائے
عجب تعلق تھا، خاموش تھا، پھر بھی زبانوں میں
یادیں تیری اور میری، ایک ہی نظر میں سمایا
کبھی ہنستے تھے ہم، کبھی روتے تھے تیری باتوں میں
تمہاری موجودگی کا، رشتہ تھا ہم میں، جدا نہیں آیا
زندگی کے ہر راستے پر، تیرے قدموں کے نشان تھے
بچوں کی طرح ہم، ان راہوں کو پہچانتے تھے
لیکن یہ جو تقدیر کی گلیاں تھیں، پھر بدل گئیں
اور ہم، ہر گلی میں تیز ہواوں میں تنہا ہوگئے