22/05/2025
کوئی نھیں ہے
جو آگ کو گلزار کرے کوئی نہیں ھے
حق بات سر دار کرے کوئی نہیں ھے
منسوب تو سورج سے کئی نام یہاں ہیں
جو تیرگی کو تار کرے کوئی نہیں ھے
سب گنگ زبانیں ہیں یہاں شاہ کے آگے
جو رائے کا اظہار کرے کوئی نہیں ھے
قاتل کو ہی شاباش دیئےجاتےہیں سب لوگ
جو اسکو نگوں سار کرے کوئی نہیں ھے
سب نیند کی گولی ہی کهلاتے ہیں مسیحا
جو نیند سے بیدار کرے کوئی نہیں ھے
مجرم تو مرے دیس کا ہر شخص ہے اسلمؔ
جو جرم کا اقرار کرے کوئی نہیں ھے