16/08/2025
داین اور چٹورکھنڈ میں تباہ کن کلاؤڈ برسٹ جانی و مالی نقصانات، ہزاروں افراد محصورگزشتہ سہ پہر کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں نالہ داین اور چٹورکھنڈ میں آنے والے شدید سیلاب نے علاقے کو قیامت خیز تباہی سے دوچار کر دیا۔ مقامی آبادی کے مطابق، اچانک ہونے والی طغیانی نے داین گول ایریا اور اس کے اطراف میں زندگی کا پہیہ جام کر دیا، گھروں، عبادت گاہوں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔اس قدرتی آفت میں کم از کم دو قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں، جن میں ایک 13 سالہ بچی اور 70 سالہ بزرگ شامل ہیں۔ پانچ افراد زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گئے جبکہ اسمبر کے مقام پر دو افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے، جن کی تلاش جاری ہے۔سیلابی ریلے نے داین گول ایریا میں پچاس سے زائد گھرانے مکمل طور پر مٹی کا ڈھیر بنا دیے۔ ایک جماعت خانہ اور ایک مسجد بھی شہید ہو گئی۔ اسمبر میں پانچ گھرانے مکمل تباہ جبکہ ایک مسجد منہدم ہوئی۔ چٹورکھنڈ میں دو گھر زمین بوس اور متعدد جزوی طور پر متاثر ہوئے۔داین کو چٹورکھنڈ سے ملانے والا تاریخی پل دریا کے شوریدہ پانیوں میں بہہ گیا، جس کے باعث داین اور شولجہ کی ہزاروں کی آبادی محصور ہو کر رہ گئی۔ اسمبر پاور ہاؤس کا مرکزی چینل اور پائپ مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جبکہ برگل پاور ہاؤس کے چینل کو بھی نقصان پہنچا ہے، جس سے پورے علاقے میں بجلی کا سنگین بحران پیدا ہو گیا ہے۔سیلابی ملبہ شولجہ سے پکورہ تک سڑکوں پر بکھرا پڑا ہے، جس کے باعث امدادی کارروائیاں انتہائی مشکل ہو چکی ہیں۔ متاثرہ دیہات میں پینے کے پانی کی شدید قلت ہے جبکہ اشیائے خوردونوش کی فراہمی بھی خطرے میں ہے۔ڈپٹی کمشنر غذر اور متعلقہ محکموں کے سربراہان متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں، تاہم داین تک رسائی اب بھی ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔ سرکاری اور عوامی املاک کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر امداد اور منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔یہ آفت نہ صرف قدرت کی طاقت کا مظہر ہے بلکہ اس حقیقت کی بھی یاد دہانی ہے کہ پہاڑی علاقوں میں ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے مؤثر پیش بندی اور مضبوط انفراسٹرکچر کس قدر ضروری ہے۔