
17/10/2025
گلگت (پ ر) گلگت بلتستان نیوز پیپرز سوسائٹی (GBNS) کا ایک اہم اجلاس سینٹرل پریس کلب گلگت میں زیرِ صدارت صدر جی بی این ایس ارشد ولی منعقد ہوا، جس میں سوسائٹی کے رکن اخبارات کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔
اجلاس میں مقامی اخبارات کو درپیش سنگین چیلنجز، بالخصوص اشتہاراتی پالیسی 2018 کے تحت انگریزی زبان میں لنگویج چارجز کے ساتھ جاری ہونے والے اشتہارات کی بندش اور گلگت بلتستان سے شائع ہونے والے ہفتہ وار اخبارات کے اشتہارات کے مکمل تعطل پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔
شرکاء نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ گلگت بلتستان جیسے حساس خطے میں ریاست کے چوتھے ستون میڈیا کو ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کمزور کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہے، حالانکہ یہی مقامی اخبارات عوام کے مسائل ایوانِ اقتدار تک پہنچانے، حکومت اور ریاست کے مؤقف کو عام کرنے، اور بھارتی پروپیگنڈے کو مؤثر انداز میں بے نقاب کرنے کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان میں میڈیا ہاؤسز اور مقامی صحافیوں کو درپیش مسائل کے پائیدار حل کے لیے جی بی این ایس، پریس کلب، اور یونین آف جرنلسٹس پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو ایک چارٹر آف ڈیمانڈ تیار کر کے حکومتِ گلگت بلتستان اور محکمہ اطلاعات کو پیش کرے گی۔ مزید یہ طے پایا کہ اگر چارٹر آف ڈیمانڈ پر فوری عملدرآمد نہ کیا گیا تو گلگت بلتستان کے تمام میڈیا ادارے اور صحافتی تنظیمیں مشترکہ طور پر احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گی، جس کے تحت اہم سرکاری دفاتر کے باہر دھرنے دیے جائیں گے۔ سرکاری اداروں سمیت اسمبلی اجلاسوں کی خبروں کا مکمل بائیکاٹ کیا جائیگا ۔اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ اس احتجاجی مہم کی بین الاقوامی سطح پر تشہیر کے لیے بین الاقوامی صحافتی اداروں اور ملکی و غیر ملکی میڈیا نمائندوں سے بھی رابطے کرکے انہیں گلگت بلتستان میں میڈیا انڈسٹری کے ساتھ روا رکھے گئے اقدامات سے آگاہ کیا جائگا تاکہ گلگت بلتستان کے اندر میڈیا انڈسٹری کو درپیش مسائل اور اس کے خلاف جاری سازشوں کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جا سکے۔