Gilgit 24 Hours

Gilgit 24 Hours News page

06/07/2025

✅ اپریل 2022 کے بعد بین الاقوامی کمپنیاں جو پاکستان سے جا چکی ہیں یا اپنا دائرہ محدود کر چکی ہیں:

💢 توانائی اور آئل کمپنیاں:
1. شیل (Shell)
2. ٹوٹل انرجیز (TotalEnergies
3. پیوما انرجی (Puma Energy)

🪐 ٹیلی کمیونیکیشن:
4. ٹیلی نار گروپ (Telenor Group)

🚨 دوا ساز کمپنیاں:
5. ایلی للی (Eli Lilly)
6. فریسینیئس کابی (Fresenius Kabi)
7. سانوفی (Sanofi)
8. بایر (Bayer)
9. فائزر (Pfizer)
10. ویاترس (Viatris)

🚇 ٹیکنالوجی، اسٹارٹ اپس اور صارفین سروسز:
11. اوبر (Uber / Careem)
12. ایئرلفٹ (Airlift)
13. سوول (Swvl)
14. واوا کارز (VavaCars)
15. ٹرک اِٹ اِن (Truck It In)
16. میڈزن مور (MedznMore)
17. جگنو (Jugnu)
18. دستگیر (Dastgyr)
19. بائیکیا (Bykea)
20. مائیکروسافٹ (Microsoft – صرف دفتر بند یا محدود)

🚘 دیگر صنعتی کمپنیاں (عارضی بندش یا طویل معطلی):
21. انڈس موٹرز (ٹويوٹا)
22. پاک سوزوکی (Suzuki)
23. بلوچستان ویلز لمیٹڈ (Baluchistan Wheels Limited)



سوات حادثہ:ایک ہی خاندان، سیلاب اور مدد کے منتظر 18 جانوں کی مختلف لمحات میں میں لی گئی دل دھلا دینے والی تصویر۔        ...
27/06/2025

سوات حادثہ:
ایک ہی خاندان، سیلاب اور مدد کے منتظر 18 جانوں کی مختلف لمحات میں میں لی گئی دل دھلا دینے والی تصویر۔





افغانستان کا چترال سے پہلا زمینی رابطہ قائمبدخشان کے ضلع زیباک میں پنجشیر سے مفروضہ ڈیورنڈ لائن تک 194 کلومیٹر طویل اور ...
18/06/2025

افغانستان کا چترال سے پہلا زمینی رابطہ قائم

بدخشان کے ضلع زیباک میں پنجشیر سے مفروضہ ڈیورنڈ لائن تک 194 کلومیٹر طویل اور 10 میٹر چوڑی ایک اسٹریٹجک سڑک کی تعمیر مکمل کر لی گئی ہے۔
اس اہم منصوبے کی تکمیل کے بعد افغانستان کو پہلی بار زمینی راستے سے پاکستان کے علاقہ چترال سے جوڑا گیا ہے ۔ جو غذر ایکسپریس وے کے زریعے گلگت بلتستان کو کنیکٹ کریگی ۔




بریکنگ نیوز:بااثر زرائع سے پتہ چلا ھے کہ گلگت بلتستان کی گندم کو بااثر افراد نے بلیک کرکے جھوٹی خبر پھیلائی ھے کہ گندم س...
25/03/2025

بریکنگ نیوز:
بااثر زرائع سے پتہ چلا ھے کہ گلگت بلتستان کی گندم کو بااثر افراد نے بلیک کرکے جھوٹی خبر پھیلائی ھے کہ گندم سڑھ گئی ھے۔
عوامی نمائیندوں سے رابطے ھورھے ھیں عوام کا حق پے ڈاکہ ڈالا گیا ھے انکواری کروائی جائے اور ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے

ایگریکلچریسٹ چیری کے پودے کیسے اور کونسی نسل اگانے کی تلقین کرتے ھیں۔ نیز کھاد، پانی اور موسم کے حوالے بھی انکی سٹریٹجی ...
09/02/2025

ایگریکلچریسٹ چیری کے پودے کیسے اور کونسی نسل اگانے کی تلقین کرتے ھیں۔ نیز کھاد، پانی اور موسم کے حوالے بھی انکی سٹریٹجی عام زمیندار سے الگ ھے۔
اپ بھی اپنے چھوٹے سے پلاٹ سے بھی فائدہ کیسے اٹھا سکتے ھیں۔ سنیے برکت خان ایگریکلچریسٹ سے زبانی۔



Nokia's regaining market strategy:Nokia McLaren Pro MaxSpecs: 18GB RAM, 200MP Cameras!
02/02/2025

Nokia's regaining market strategy:

Nokia McLaren Pro Max
Specs:
18GB RAM,
200MP Cameras!

ایک ایسا پودا جو صرف 48 گھنٹوں میں کینسر کے خلیات کو تباہ کر دیتا ہے! یہ کیموتھراپی سے 100 گنا زیادہ مؤثر ہے۔سب سے خاص ب...
17/01/2025

ایک ایسا پودا جو صرف 48 گھنٹوں میں کینسر کے خلیات کو تباہ کر دیتا ہے! یہ کیموتھراپی سے 100 گنا زیادہ مؤثر ہے۔

سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ صحت مند خلیات کو نقصان پہنچائے بغیر کام کرتا ہے۔ صرف 48 گھنٹوں میں، **ڈینڈیلین کی جڑیں** کینسر کے خلیات پر اثر انداز ہو کر انہیں مکمل طور پر ختم کر سکتی ہیں۔

یہ انقلابی تحقیق دنیا بھر کے کینسر کے مریضوں کے لیے امید کی کرن بن گئی ہے۔ تحقیق کے حیرت انگیز نتائج نے مزید تحقیقات کے لیے اضافی تعاون کو بھی فروغ دیا ہے۔ اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ڈینڈیلین کے پودے آسانی سے صاف کھیتوں میں، مصروف سڑکوں سے دور مل سکتے ہیں۔

ایک شخص، **جان ڈی کارلو**، جو 72 سال کے تھے، نے ڈینڈیلین کی شفا بخش خصوصیات کا تجربہ کیا۔ تین سال تک ناکام علاج کے بعد، انہوں نے ڈینڈیلین کی جڑ سے بنی چائے پینا شروع کی۔ اور صرف چار ماہ کے اندر، وہ مکمل طور پر صحت یاب ہو گئے۔

لہٰذا، اگر آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا کینسر سے لڑ رہا ہے، تو ڈینڈیلین کی جڑ کی طاقت کو آزمانے پر غور کریں۔ یہ روایتی علاج کا ایک قدرتی اور مؤثر متبادل ہے۔ اسے آزمائیں اور اس معجزاتی پودے کو اپنی صحت پر اثر دکھانے دیں۔

سوئٹزرلینڈ دنیا کا واحد ملک ہے جو اپنے تمام شہریوں کو (114٪ کے حساب سے!) زیر زمین محفوظ کمروں میں منتقل کر سکتا ہے، جب ب...
16/01/2025

سوئٹزرلینڈ دنیا کا واحد ملک ہے جو اپنے تمام شہریوں کو (114٪ کے حساب سے!) زیر زمین محفوظ کمروں میں منتقل کر سکتا ہے، جب بھی کوئی ہنگامی صورتحال پیش آئے۔ وہاں 300,000 سے زائد مضبوط اور محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں، جن میں تمام پناہ گاہیں مجموعی طور پر 8.6 ملین افراد کو پناہ دے سکتی ہیں، جبکہ اس وقت ملک کی آبادی 8.3 ملین افراد پر مشتمل ہے۔

یہ ایک حیرت انگیز حفاظتی نظام ہے جو سوئٹزرلینڈ نے اپنے شہریوں کے لیے بنایا ہے، اور دنیا بھر میں اس کی مثال بہت کم ملتی ہے۔..

30/10/2024

‎گلگت بلتستان کا شین قبیلہ: کثیر الجہتی سائنسی تحقیق*

‎*تعارف*

‎شین قبیلہ، جو گلگت بلتستان کا مقامی ہے، اپنی تاریخ، جغرافیہ اور روایات کے لحاظ سے ایک بھرپور ثقافتی ورثہ کا حامل ہے۔ حالیہ جینیاتی مطالعات نے ان کی قدیم وراثت پر روشنی ڈالی ہے، جس سے خطے کے آثار قدیمہ کے مقامات، خاص طور پر بنر گالا اسٹوپا کے ساتھ دلچسپ روابط کا انکشاف ہوا ہے۔

‎*اصل مقام اور ہجرت*

‎فرانزک جینیات اور آثار قدیمہ کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ شین قبیلے کی ابتدا مشرقی یورپ سے ہوئی، خاص طور پر پونٹک سٹیپ کے علاقے سے، تقریباً 3000 قبل مسیح [1]۔ وہ شاہراہ ریشم کے راستے میسوپوٹیمیا کی طرف ہجرت کر گئے، 2000 قبل مسیح کے قریب بکٹریا اور گندھارا میں آباد ہوئے۔ وہاں سے، وہ 1500 قبل مسیح کے لگ بھگ تبت اور کشمیر کی طرف ہجرت کر گئے [3]، اور آخر کار 1000 قبل مسیح کے لگ بھگ وادی کوہستان اور گلگت میں آباد ہوئے [4]۔

‎ہجرت کی ٹائم لائن اور راستہ*

‎- 3000 قبل مسیح: قدیم شین لوگوں نے مشرقی یورپ (پونٹک سٹیپ) سے شاہراہ ریشم کے راستے میسوپوٹیمیا کی طرف ہجرت کی [1]
‎- 2000 قبل مسیح: شین لوگ باختر اور گندھارا میں آباد ہوئے [2]
‎- 1500 قبل مسیح: شین لوگوں نے تبت اور کشمیر کی طرف ہجرت کی [3]
‎- 1000 قبل مسیح: شین لوگ وادی کوہستان اور گلگت میں آباد ہوئے [4]

‎*جینیاتی مطالعہ*

‎یورپی جرنل آف ہیومن جینیٹکس (2022) میں شائع ہونے والے مائٹوکونڈریل ڈی این اے کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ شین قبیلہ اس خطے کی قدیم آبادیوں کے ساتھ ہیپلو گروپس H7، U7 اور W کا اشتراک کرتا ہے۔
Y-chromosome haplogroups R1a، J2، اور G کو بھی قدیم مرد آبادی کے ساتھ اشتراک پایا گیا تھا
[6]
‎۔ آٹوسومل ڈی این اے تجزیہ نے شین قبیلے اور قدیم آبادی کے درمیان اہم جینیاتی اوورلیپ کا مظاہرہ کیا [7]۔
‎*بونیر گالا اسٹوپا کی کھدائی
‎ (ضلع بونیر جووادی سوات کا حصہ تھا)*

‎بُونیر گالا سٹوپا (دوسری صدی قبل مسیح) میں کھدائی و تحقیق نے قدیم بونیر گالا اور موجودہ شین قبیلے کی آبادیوں کے درمیان ثقافتی اور جینیاتی رابطوں کا انکشاف کیا [8]۔ کنکال کی باقیات کے آاسوٹوپک تجزیہ نے قدیم بونیر گالا اور موجودہ شین قبیلے کی آبادی کے درمیان غذائی مماثلت کا انکشاف کیا [9]۔

‎*آرکیوجینیٹک کنکشن*

‎یہ جینیاتی اور آثار قدیمہ کے نتائج تجویز کرتے ہیں:

‎- قدیم تسلسل: شین قبیلے نے قدیم بونیر گالا آبادی کے ساتھ جینیاتی تسلسل برقرار رکھا ہے۔
‎- مشترکہ نسب: شین قبیلہ اس علاقے کی قدیم آبادیوں کے ساتھ نسب کا اشتراک رکھتا ہے۔
‎- ثقافتی تبادلہ: جینیاتی اور ثقافتی تبادلہ قدیم بونیر گالا اور آس پاس کے علاقوں کے درمیان ہوا۔

‎*نتیجہ*

‎شین قبیلے کی جینیاتی میراث خطے کی آثار قدیمہ کی تاریخ کے ساتھ پیچیدہ طور پر جڑی ہوئی ہے۔ ویسٹرن یوریشیا سے ان کی ابتدا، شاہراہ ریشم کے ذریعے ہجرت، اور گلگت بلتستان میں آباد ہونا ایک پیچیدہ اور متحرک تاریخ کو ظاہر کرتا ہے۔ مزید تحقیق ان کے قدیم ماضی کے حوالےسے پردہ اٹھاتی رہے گی۔

محمدامین سعید

Gilgit Baltistan News - GB News

تین فطری قوانین جو کڑوے لیکن حق ہیں :-پہلا قانون فطرت:اگر کھیت میں" دانہ" نہ ڈالا جاۓ تو قدرت اسے "گھاس پھوس" سے بھر دیت...
24/10/2024

تین فطری قوانین جو کڑوے لیکن حق ہیں :-

پہلا قانون فطرت:

اگر کھیت میں" دانہ" نہ ڈالا جاۓ تو قدرت اسے "گھاس پھوس" سے بھر دیتی ہے....
اسی طرح اگر" دماغ" کو" اچھی فکروں" سے نہ بھرا جاۓ تو "کج فکری" اسے اپنا مسکن بنا لیتی ہے۔ یعنی اس میں صرف "الٹے سیدھے "خیالات آتے ہیں اور وہ "شیطان کا گھر" بن جاتا ہے۔
اس لئے مثبت سوچیں، اچھا سوچیں

دوسرا قانون فطرت:

جس کے پاس "جو کچھ" ہوتا ہے وہ" وہی کچھ" بانٹتا ہے۔ ۔ ۔
* خوش مزاج انسان "خوشیاں "بانٹتا ہے۔
* غمزدہ انسان "غم" بانٹتا ہے۔
* عالم "علم" بانٹتا ہے۔
* دیندار انسان "دین" بانٹتا ہے۔
* خوف زدہ انسان "خوف" بانٹتا ہے۔
اس لئے خود میں مثبت احساس پیدا کریں۔ اچھی چیزیں سیکھیں۔ مصروف رہیں۔ خوش رہیں۔

تیسرا قانون فطرت:

آپ کو زندگی میں جو کچھ بھی حاصل ہو اسے "ہضم" کرنا سیکھیں، اس لۓ کہ۔ ۔ ۔
* کھانا ہضم نہ ہونے پر" بیماریاں" پیدا ہوتی ہیں۔
* مال وثروت ہضم نہ ہونے کی صورت میں" ریاکاری" بڑھتی ہے۔
* بات ہضم نہ ہونے پر "چغلی" اور "غیبت" بڑھتی ہے۔
* تعریف ہضم نہ ہونے کی صورت میں "غرور" میں اضافہ ہوتا ہے۔
* غم ہضم نہ ہونے کی صورت میں "مایوسی" بڑھتی ہے۔
اس لئے ہضم کرنا سیکھیں۔

اپنی زندگی کو آسان بنائیں اور ایک" با مقصد" اور "با اخلاق" زندگی گزاریں، لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کریں

خوش رہیں۔۔۔خوشیاں بانٹیں۔۔۔۔
منقول

کہتے ہیں کہ جب 1983 میں یہ غلغلہ اٹھا کہ چاند پر قدم رکھنے والے پہلے انسان، نیل آرم آسٹرانگ نے قاہرہ میں اذان کی آواز سن...
18/10/2024

کہتے ہیں کہ جب 1983 میں یہ غلغلہ اٹھا کہ چاند پر قدم رکھنے والے پہلے انسان، نیل آرم آسٹرانگ نے قاہرہ میں اذان کی آواز سن کر اسلام قبول کر لیا ہے کہ یہی آواز انھوں نے چاند پر بھی سنی تھی، تو پوری امت مسلمہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ حتی کہ ان گروہوں میں بھی جو انسان کی چاند تک رسائی کو خلاف مذہب خیال کرتے تھے، جشن کی سی کیفیت تھی، جو سرشار کیے دیتی تھی۔
البتہ اسی طوفان بدتمیزی کے دوران ھندوستان کے مولانا وحید الدین خان نے تجزیے یا تبصرے کرنے یا فرط عقیدت میں شادیانے بجانے کی بجائے ایک ایسا راست اور سادہ طرز عمل اختیار کیا، جو آدمی کو ورطہ حیرت میں ڈال دے۔ جی ہاں، انھوں نے نیل آرم آسٹرانگ کو خط لکھ کر خود ہی پوچھ لیا کہ جناب، کیا یہ واقعہ رونما ہوا تھا؟
نیل آرم اسٹرانگ نے حق کی تلاش میں نکلے اس محقق کو جواب دینا ضروری جانا، جوابی خط روانہ کیا، اس پر دست خط ثبت کیے، ان خبروں کو خلاف واقعہ ٹھہرایا، اور مولانا کا شکریہ ادا کیا۔
یہ سادہ سا عمل، جو مولانا نے انجام دیا، اپنے اندر حیران کن معنویت اور گہرے اثرات رکھتا ہے کہ یہ کسی بھی خبر کو بغیر تصدیق کیے آگے نہ بڑھانے کے حکم کی عملی شکل ہے .

  پیٹرولیم مصنوعات کی کمی کے بعد کرایوں میں کمی کردی گئی۔
18/09/2024


پیٹرولیم مصنوعات کی کمی کے بعد کرایوں میں کمی کردی گئی۔

Address

Gilgit
15100

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Gilgit 24 Hours posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share