
08/10/2025
🕊️ قاضی نثار احمد کو "ہیومن رائٹس ہائیسٹ ایوارڈ برائے امن و انسانیت 2025" کے لیے نامزد کر دیا گیا
گلگت (پریس ریلیز) —
ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان نے قائدِ اہلِ سنت والجماعت گلگت بلتستان، چترال و کوہستان،
محترم علامہ قاضی نثار احمد صاحب کو
"ہیومن رائٹس ہائیسٹ ایوارڈ برائے امن و انسانیت 2025"
کے لیے باضابطہ طور پر نامزد کر دیا ہے۔
یہ نامزدگی ہیومن رائٹس کونسل گلگت بلتستان کے نمائندوں نائب صدر ایڈووکیٹ امان علی شاہ، کوآرڈینیٹر مشاہد حسین بگورو، اور جاوید میامداد نے قاضی نثار احمد صاحب کو پیش کی۔
یہ ملاقات کشروٹ سیف الرحمان ہسپتال میں ہوئی، جہاں قاضی صاحب زیر علاج تھے۔
مورخہ 5 اکتوبر 2025 کو پیش آنے والے دہشت گردانہ حملے کے دوران قاضی نثار احمد صاحب نے زخمی ہونے کے باوجود اپنے پیروکاروں، نوجوانوں، علما اور عوام کو امن، صبر اور تحمل کا پیغام دیا۔
قاضی نثار احمد صاحب نے فرمایا:
> “میرے نام سے کسی مخالف فرقے یا فرد پر کوئی تشدد یا انتقامی کارروائی نہ کی جائے، میں محفوظ ہوں، اور کسی سے کوئی عداوت نہیں رکھتا۔”
یہ الفاظ اور عمل گلگت بلتستان کے امن، بھائی چارے اور انسانی وقار کی روشن مثال ہیں۔
قاضی صاحب کے اس جذبۂ امن، قربانی اور انسانی ہمدردی کو نہ صرف اہلِ سنت برادری بلکہ تمام مکاتبِ فکر، سیاسی اور سماجی حلقوں نے سراہا۔
ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان کے مطابق یہ نامزدگی اس بات کا اعتراف ہے کہ قاضی نثار احمد صاحب نے اپنی بصیرت اور قربانی کے ذریعے پورے خطے میں رواداری، اتحاد اور انسانی وقار کی مثال قائم کی ہے۔
ہیومن رائٹس کونسل نے اپنے بیان میں کہا:
> "قاضی نثار احمد کا کردار گلگت بلتستان کی تاریخ میں ایک روحانی و انسانی مشعلِ راہ کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔"