Ghizer

Ghizer To promote tourism & to explore the unexplored valleies of Ghizer Gilgit Baltistan Pakistan.. natural beauty of Ghizer
(1)

یاسین تھوئی کا المیہ — یہ محض حادثہ نہیں، ایک مجرمانہ غفلت ہے!📝 تفصیلات:گزشتہ روز گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے گاؤں تھوئی ...
07/07/2025

یاسین تھوئی کا المیہ — یہ محض حادثہ نہیں، ایک مجرمانہ غفلت ہے!

📝 تفصیلات:
گزشتہ روز گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے گاؤں تھوئی (یاسین) میں گیس سلنڈر پھٹنے سے ایک ہی خاندان کے چار افراد بری طرح جھلس گئے۔ ان میں ایک خاتون کو شدید زخمی حالت میں قریبی سول ہسپتال طاوس منتقل کیا جا رہا تھا، مگر بدقسمتی سے ایمبولینس کا ٹائر برانداس کے مقام پر پھٹ گیا۔

یہ تکنیکی خرابی اُس خاتون کے لیے موت کا پیغام بن گئی — وہ راستے میں دم توڑ گئی۔

یہ سوال صرف طبی سہولت کی عدم دستیابی کا نہیں، بلکہ ایک مکمل نظامی ناکامی کا ہے۔ اگر ایمبولینس درست حالت میں ہوتی، اگر ہسپتالوں کے بنیادی وسائل مکمل ہوتے، تو شاید وہ ماں آج زندہ ہوتی۔

📣 سوالات جو جواب مانگتے ہیں:

ایمبولینس کی بروقت سروس کیوں دستیاب نہیں تھی؟

سول ہسپتال طاوس میں ایمرجنسی حالات کے لیے کیا تیاری ہے؟

منتخب نمائندے اور ضلعی انتظامیہ کب تک خاموش رہیں گے؟

یہ محض ایک جان کا نقصان نہیں — یہ پورے نظام کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے۔

📌 ہم کب جاگیں گے؟
📌 اگلا کون ہوگا؟


Gilgit Baltistan @


Image inspiration for today
07/07/2025

Image inspiration for today

انا للہ وانا الیہ راجعونپہاڑوں کا شہزادہ پہاڑوں کی نظر ہوگیاہائے یاور عباس ریاست کا ظلم ،جبر، شیڈول فور کی بندشیں سہتے س...
25/06/2025

انا للہ وانا الیہ راجعون
پہاڑوں کا شہزادہ پہاڑوں کی نظر ہوگیا
ہائے یاور عباس ریاست کا ظلم ،جبر، شیڈول فور کی بندشیں سہتے سہتے پہاڑوں میں کھو گئے
گلگت بلتستان آج ایک عظیم بیٹے سے محروم ہوگئی
ریاست کی انا ،حکومت کی نااہلی ، اگر وقت پر ریسکیو کیا جاتا تو شاید زندگی بچ جاتی مگر کل دوپہر چار بجے سے شام تک ریسکیو نہیں کیا گیا اور آج صبح ہیلی کاپٹر سے آپریشن تو شروع کیا گیا مگر دیر ہوچکی تھی اور یاور عباس بھائی اس دارفانی سے رخصت ہو چکے تھے

اشکومن واٹر چینل  ایک اور معصوم بچی کی  موت کا گہوارہ بن گئ 😢محکمہ برقیات اور اشکومن کے سیاسی نمائندے  معصوم جانوں کے قا...
23/06/2025

اشکومن واٹر چینل ایک اور معصوم بچی کی موت کا گہوارہ بن گئ 😢
محکمہ برقیات اور اشکومن کے سیاسی نمائندے معصوم جانوں کے قاتل ہیں ۔
محکمہ برقیات کے نااہل زمہ داران کو فلفور گرفتار کرکے قانونی کاروائی کی جائے
جنہوں نے اب تک اشکومن پاور ہاوس کے واٹر چینل میں گر کر جانبحق ہونے والے مظلوم لوگوں کے بچوں کے خون کا چند پیسے اور سرکاری نوکری کے بدلے سودا کیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اس قاتل واٹر چینل میں اب تک سات افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور باقی 1200 گھرانوں کی زندگی خطرے میں ہے۔
حکومت، انتظامیہ اور سیاسی نمائندے عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لئے موثر اقدامات کرنے کے بجائے ملی بھگت سے معصوم جانوں کا سودا کررہے ہیں۔
ماضی میں اسی واٹر چینل کے اوپر کروڈوں کے فنڈز تعمیر کے نام خردبرد کردئے گئے مگر اب تک نہ عوام کی جان محفوظ رہی اور نہ ہی مال۔
اسی واٹر چینل میں اشکومن کی عوام کو کروڈوں کا مالی نقصان کے ساتھ ساتھ جانی نقصان بھی روز کا معمول بن چکا ہے جس میں اب تک ٹوٹل سات افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں
4 بچے اور دو بچیاں اور ایک خاتون شامل ہیں۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ اشکومن پاور ہاوس واٹر چینل جو گاوں کے بیچ سے گزر رہا مکمل پایپنگ کرکے لوگوں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
اگر نہیں کرسکتے تو پاور ہاوس کو مکمل بند کردیا جائے۔ ہمیں اپنے لوگوں کی جان عزیز ہے بجلی نہیں

دکھ درد کے ماروں سے میرا ذکر نہ کرناگھر جاؤ تو یاروں سے میرا ذکر نہ کرناوہ ضبط نہ کر پائیں گے آنکھوں کے سمندرتم راہ گزار...
21/06/2025

دکھ درد کے ماروں سے میرا ذکر نہ کرنا
گھر جاؤ تو یاروں سے میرا ذکر نہ کرنا

وہ ضبط نہ کر پائیں گے آنکھوں کے سمندر
تم راہ گزاروں سے میرا ذکر نہ کرنا

پھولوں کے نشیمن میں رہا ہوں میں صدا سے
دیکھو کبھی خاروں سے میرا ذکر نہ کرنا

وہ میری کہانی کو غلط رنگ نہ دے دیں
افسانہ نگاروں سے میرا ذکر نہ کرنا

شاید وہ میرے حال پہ بے ساختہ رو پڑیں
اس بار بہاروں سے میرا ذکر نہ کرنا

لے جائیں گے گہرائی میں تم کو بھی بہا کر
دریا کے کناروں سے میرا ذکر نہ کرنا

وہ شخص ملے تو اسے ہر بات بتانا
تم صرف اشاروں سے میرا ذکر نہ کرنا

میں چھے سال کی تھی ۔۔۔ جب مجھے ایک بوڑھے دکاندار کی نظروں سے گھن آنے لگی ۔۔۔ کیونکہ اس کے اندر کا گند اُسکے ہاتھوں سے ٹپ...
06/06/2025

میں چھے سال کی تھی ۔۔۔ جب مجھے ایک بوڑھے دکاندار کی نظروں سے گھن آنے لگی ۔۔۔ کیونکہ اس کے اندر کا گند اُسکے ہاتھوں سے ٹپکتا تھا ۔۔۔
نو سال کی تھی ۔۔۔ جب ابا نے سمجھایا ، اکیلے باہر مت جانا ۔ باہر برے لوگ ہوتے ہیں ۔۔۔
گیارہ سال کی تھی ، جب خاندان سے مرد حضرات کے سامنے آنے سے جھجھک محسوس ہونے لگی ۔۔۔
پندرہ سال کی عمر میں باقاعدہ پردہ کرتی تھی ، سر سے پاؤں تک ، تو لوگ گھور گھور کر دیکھتے تھے ۔۔۔
بیس سال کی ہوئی تو اکثریت کی باتیں ذو معنی اور انداز بےباک ہوتا محسوس ہوا ۔۔۔
اکیس کی عمر میں مجھے ایک سہیلی نے کہا ، اُسے کسی لڑکے نے چھیڑا ہے ، تو میں نے کہا تم کپڑے ہی ایسے پہنتی ہو ۔ مجھے تو آج تک کسی نے نہیں چھیڑا ۔۔۔
تئیس سال کی عمر میں ، برقعے میں تھی ، میری گود میں ایک نوزائیدہ بچی تھی ۔۔۔ سڑک پہ بس کا انتظار کرتے ہوئے مجھ په ایک بوڑھے سیکیورٹی گارڈ نے فقرہ کس دیا۔ اور میں شل رہ گئی ۔۔۔

پردہ دار لڑکی ۔۔۔
تنہا نہیں تھی ۔۔۔ میرا بھائی اور بہن سڑک پہ ذرا فاصلے پہ تھے ۔۔۔
ہراساں کرنے والا جوان نہیں تھا ، بوڑھا تھا ۔۔۔
گلی میں چلتا عام آدمی نہیں ، حکومت کی طرف سے تعینات محافظ تھا ۔۔۔

مجھے اپنی سہیلی یاد آئی ۔۔۔ جسے میں نے زعم میں کہا تھا ، تم کپڑے ہی ایسے پہنتی ہو ، مجھے تو آج تک کسی نے نہیں چھیڑا ۔۔۔
خدا نے میرا کہا ، میرے منہ پہ مار دیا ۔
میرے گھر والے بہت یقین کرتے ہیں مجھ پہ ۔۔۔ میں بھائی کو بتاتی ، وہ منہ توڑ دیتا اُسکا ۔ میں خود چیخ پڑتی اُس پہ ۔۔۔
مجھ سے کچھ بولا ہی نہیں گیا ۔۔۔ سوائے بھیگی آواز میں یہ کہنے کے کہ میرا بھائی سامنے کھڑا ہے ، میں اسے بتاؤں گی ۔
اور وہ منہ کھجاتا ہوا دور ہو گیا ۔

اور ہم ایسے موضوعات پہ بات نہ کریں تو بہتر ہے ۔۔۔
ایسے معاملات میں خاموش رہیں تو مناسب ہے ۔۔۔

کوئی لڑکی بتائے گی ۔۔ کہ اُسے بچپن میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے تو اُسکا رشتا کیسے طے ہو گا ۔۔۔
یا کوئی عورت اظہار کرے ، اُس کا شوہر اُسے مارتا پیٹتا ہے ۔۔۔ تو اس کا گھر کیسے بسے گا ۔۔۔ گھر بسانے کے لیے اتنا اتنا تو برداشت کرنا ہی پڑتا ہے ۔۔۔
کسی کی بیٹی کے پاؤں ڈگمگا جائیں تو پورا گاؤں اُسکے سر کی چادر کیوں نہ کھینچے ۔۔۔ بیٹیوں سے غلطیاں نہیں ، گناہ ہوتے ہیں ۔۔۔
ناقابل معافی گناہ ۔۔۔
گناہوں کی سزا ہوتی ہے ۔۔۔ اور سزا پہ فوری عمل در آمد ہونا چاہئے ۔۔۔۔

کون لڑکی ہے ۔۔۔ جو یہاں صاف آواز میں تیقن سے کہہ سکے ، اُسے ہراسانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔۔۔
پردہ دار لڑکی ۔۔۔
بے پردہ لڑکی ۔۔
اچھے کردار کی لڑکی ۔۔
بُرے کردار کی لڑکی ۔۔۔
جوان لڑکی ۔۔۔
چھوٹی بچی ۔۔۔
یا پھر بوڑھی ۔۔۔

کوئی ایک ۔۔۔?
کوئی ایک جو کہہ سکے ، کسی نے حیا کر لی کہ وہ مسلمان گھر کی ہے ، نہ ستائی جائے ۔۔۔
کسی نے لحاظ کر لیا کہ مکمل مناسب کپڑوں میں ہے ، کسی نے خیال کر لیا کہ مر چکی ہے ۔۔۔ اب کفن اور قبر کی بے حرمتی نہ ہو ۔۔۔
ہمیں دبے لفظوں میں مائیں بتاتی تھیں ، دھیان ہی نہ دیا کرو ایسے لفنگوں پہ ۔ نظر ہی نہ اٹھایا کرو ۔۔۔ کسی لڑکی پہ کوئی الزام لگ جاتا تو منع کرتی تھیں کہ اُسکے ساتھ بیٹھا ہی نہ کرو ۔۔۔
ہم نے بیٹوں کو کب بتایا تھا کہ نظریں نیچی رکھنا ۔۔۔ ہم نے بیٹوں کو کب سکھایا تھا کہ بازار میں نکلے ہو تو تمہیں permit نہیں مل گیا کہ گندی نظروں سے دیکھو ، ہونٹوں پہ زبان پھیرو ، فقرہ کسو اور حریصانہ انداز میں ٹکرانے کی کوشش کرو ۔۔۔۔
اگر پردے میں نہیں ہے تو اُسکا مطلب یہ نہیں کہ تمہاری جائیداد ہے ، جو سفید کرو ، سیاہ کرو ۔

میں یہ سب کیوں لکھ رہی ہوں ۔۔۔ مجھے یہ سب نہیں لکھنا چاہئیے ۔۔۔ اتنی کھلی باتیں کرنا بیٹیوں کو زیب نہیں دیتا ۔۔۔

بیٹیاں چپ رہیں ۔۔۔
کوئی چھونے لگے ۔۔۔
جسم عریان ہو ۔۔۔
چیخ دب جائے یا ۔۔۔
دل پریشان ہو ۔۔۔
خود پہ ہی بھوگ لیں ۔۔۔
بیٹیاں چپ رہیں ۔۔۔

ہو بھلے کوئی دکھ ۔۔۔
یا زمانے کا ڈر ۔۔۔
بھیڑیا ہو محافظ ۔۔۔
یا چھلنی جگر ۔۔۔
نہ کسی کو بتائیں ۔۔۔
نہ خود سے کہیں ۔۔۔
لب سیے ہی رہیں ۔۔۔
بیٹیاں چپ رہیں ۔۔۔

بے حیا لڑکیاں ۔۔۔
با حیا لڑکیاں ۔۔۔
پکی عمر عورتیں ۔۔۔
کھیلتی بچیاں ۔۔۔
زندہ پھرتی حرا ۔۔۔
قبر میں بوڑھیاں ۔۔۔
اور ہاں ۔۔۔ بیٹیاں ۔۔۔
آپ کی اور میری ۔۔۔
زمانے کی ، بلکہ ازل سے ابد تک جو پیدا ہوئیں ۔۔۔
(اور ہوں گی ) وہ سب ننھے غنچے ، وہ سب کوئلیں ، پھول کلیاں ۔۔۔
چھپا لیں بدن ۔۔۔
پہن لیں اوڑھنی ۔۔۔
بلکہ ممکن ہو تو اپنی ماؤں کے پلو میں لپٹی رہیں ۔۔۔
اور بہتر ہے کہ کوکھ سے باہر اِک بھی قدم نہ رکھیں ۔۔۔
یہ بھی مشکل ہو تو ۔۔۔ پھر نصیحت سنیں ۔۔۔
بیٹیاں ۔۔۔
چپ رہیں ۔۔

منقول

24/05/2025

Is it 🤔

نوتوڑ رولز 1978 اور لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025

چند روز قبل گلگت بلتستان اسمبلی میں حکومت کی جانب سے زمینوں کے حوالے سے "گلگت بلتستان لینڈ ریفارمز بل" پیش کیا گیا۔ اپوزیشن کی طرف سے اس بل کی شدید مخالفت، جبکہ حکومت اور اتحادی جماعتوں کی جانب سے اس کی بھرپور حمایت کی گئی۔ یوں حکومت نے عددی اکثریت سے اس بل کو منظور کر لیا اور "گلگت بلتستان لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025" اب قانون بننے کے مرحلے میں ہے۔ اس ایکٹ کی منظوری کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے تبصرے، تجزیے، اعتراضات اور تحفظات سامنے آئے، اور یہ سلسلہ تا حال جاری ہے۔ چونکہ لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025 مروجہ قانون "ناردرن ایریاز نوتوڑ رولز 1978" کو منسوخ کر رہا ہے، لہٰذا نئے قانون کو سمجھنے سے قبل منسوخ ہونے والے قانون یعنی نوتوڑ رولز 1978 کو جاننا ضروری ہے۔

نوتوڑ رولز کا قانون آزادی سے قبل خالصہ حکومت کے دور سے گلگت اور بلتستان میں نافذ العمل رہا ہے۔ حکومت پاکستان نے 1978 میں "گلگت سب ڈویژن نوتوڑ رولز 1942" اور "بلتستان نوتوڑ رولز 1965" کو ختم کر کے "ناردرن ایریاز نوتوڑ رولز 1978" نافذ کیے۔ اس قانون میں انفرادی ملکیتی زمین کے علاوہ ایک ہی قسم کی زمین کا ذکر ملتا ہے، جسے نوتوڑ لینڈ (Nautore Land) کہا جاتا ہے۔ بندوبستی علاقوں میں نوتوڑ لینڈ سے مراد وہ تمام اراضیات ہیں جو سیٹلمنٹ ریکارڈ میں "کھاتہ خالصہ" کے تحت یعنی حکومتی ملکیت میں درج ہوں، جبکہ غیر بندوبستی علاقوں میں نوتوڑ زمین سے مراد وہ زمین ہے جو کسی کی انفرادی ملکیت یا قبضے میں نہ ہو، جسے کسی مجاز اتھارٹی نے الاٹ نہ کیا ہو، اور جو گاؤں کی حدود سے باہر واقع بنجر اراضی ہو۔

نوتوڑ لینڈ سے متعلق تمام اختیارات کلیکٹر/ڈپٹی کمشنر کو حاصل ہوتے ہیں۔ وہ چاہے تو الاٹ شدہ زمینوں اور انتقالات کو منسوخ کرے یا نئے الاٹمنٹ اور انتقالات کا اندراج کرے۔ یعنی بنجر اور عوامی اراضی سے متعلق تمام فیصلوں کا اختیار کلیکٹر کے پاس ہوتا ہے۔ نوتوڑ رولز 1978 میں عوامی ملکیتی اراضی، قابل تقسیم یا ناقابل تقسیم اراضی یا مشترکہ اراضی کا کوئی تصور موجود نہیں تھا؛ اراضی یا تو انفرادی ملکیت میں تھی یا خالصہ سرکار کی ملکیت میں۔

لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025 اور نوتوڑ رولز 1978 کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025 ایک جامع قانون نظر آتا ہے، جس میں گلگت بلتستان کے مروجہ رواج، مقامی حالات اور زمینوں کی ساخت کو مدنظر رکھتے ہوئے قانون سازی کی گئی ہے۔ معترضین کی جانب سے اس قانون پر یہ اعتراض اٹھایا جا رہا ہے کہ عوامی زمینوں، پہاڑوں، چراگاہوں اور نیشنل پارکس وغیرہ کو حکومت کی ملکیت قرار دیا گیا ہے، جبکہ قانون کے مطالعے سے یہ تاثر درست ثابت نہیں ہوتا۔

گلگت بلتستان لینڈ ریفارمز ایکٹ 2025 میں زمینوں کو دو اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یعنی مشترکہ اراضی (Common Land) اورحکومتی اراضی (Government Land)۔ مشترکہ اراضی کو مزید دو اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔ قابلِ تقسیم مشترکہ اراضی (Common Partible Land) اور ناقابلِ تقسیم مشترکہ اراضی (Common Impartible Land)۔ قابلِ تقسیم مشترکہ اراضی سے مراد وہ بنجر زمینیں، ٹھنگس، داس، عوامی مشترکہ اراضی ہے جو ریکارڈ مال میں خالصہ سرکار کے طور پر درج ہو؛ شاملات، نالہ جات، چراگاہیں جو رواجی قوانین کے مطابق گاؤں کی حدود میں شامل ہوں، اور وہ تمام اراضیات جو قابلِ استعمال ہوں لیکن کسی فرد کے نام پر درج نہ ہوں۔

ناقابلِ تقسیم مشترکہ اراضی سے مراد وہ اراضی ہے جس کی تقسیم ممکن نہ ہو، جیسے قدرتی جنگلات، دریا، جھیل، نالے، چشمے، گلیشیئرز، تالاب، پہاڑ، بلند و بالا موسمی چراگاہیں، سڑکیں، کھیل کے میدان، قبرستان، مذہبی رسومات کے لیے مختص جگہیں، اور دیگر وہ اراضیات جو مختلف قوانین کے تحت ناقابلِ تقسیم ہوں۔

یہ قانون پہلی مرتبہ تمام بنجر اراضی، چراگاہیں، پہاڑ، دریا وغیرہ کو مشترکہ عوامی اراضی قرار دیتا ہے اور عوام کو ان زمینوں اور وسائل کا مشترکہ مالک تسلیم کرتا ہے۔ جبکہ نوتوڑ رولز میں مشترکہ عوامی ملکیت کا کوئی تصور نہیں تھا اور بنجر زمینوں پر مکمل مالکانہ حقوق اور اختیارات حکومت کے پاس تھے۔

قانون کے مطابق دوسری قسم کی زمینیں "حکومتی اراضی" (Government Land) کہلاتی ہیں۔ اس سے مراد وہ زمینیں ہیں جو صوبائی یا وفاقی حکومت کو الاٹ کی گئی ہوں، حکومت کے قبضے میں ہوں، یا ریکارڈ مال میں حکومتی اداروں کے نام سے تصدیق شدہ ہوں۔ البتہ الاٹمنٹ بلا قبضہ اراضی سے متعلق یہ قانون خاموش ہے۔ اگر یہ قانون بغیر قبضے کے الاٹمنٹ کو تحفظ دیتا ہے تو بندوبستی علاقوں میں کی گئی تمام الاٹمنٹس مؤثر ہوں گی، اور مشترکہ عوامی زمین کا ایک حصہ سرکاری تحویل میں چلا جائے گا۔

اس قانون پر یہ اعتراض بھی اٹھایا گیا کہ ڈپٹی کمشنر/کلیکٹر کو تمام اختیارات دیے گئے ہیں اور حلقے کے ممبر کو اس کے ماتحت رکھا گیا ہے۔ تاہم قانون کے مطابق، سیکشن 4 کے تحت "ڈسٹرکٹ لینڈ اپورشنمنٹ بورڈ" (DLAB) تشکیل دیا گیا ہے، جس کا سربراہ ڈپٹی کمشنر ہوگا، اور متعلقہ حلقے کا رکن اسمبلی بھی دیگر ممبران کے ساتھ اس بورڈ کا حصہ ہوگا۔ یہ بورڈ قابلِ تقسیم اراضی کی تقسیم سے متعلق پلان اور سفارشات تیار کر کے "گلگت بلتستان لینڈ اپورشنمنٹ بورڈ" (GBLAB) کو پیش کرے گا، اور حتمی فیصلہ GBLAB کرے گا۔ GBLAB کا سربراہ گلگت بلتستان کا وزیر اعلیٰ ہوگا۔

اس قانون کے تحت ڈپٹی کمشنر/کلیکٹر کو اراضی الاٹ کرنے یا الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں۔ قانون کے مطابق انفرادی طور پر زمین کی الاٹمنٹ کا تصور ختم کر دیا گیا ہے، اور قابلِ تقسیم اراضی DLAB کی سفارش پر GBLAB حق داروں میں تقسیم کرے گا۔ یعنی تمام اختیارات اب GBLAB کو حاصل ہیں، جس کی سربراہی عوامی منتخب نمائندہ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کرے گا۔

بقلم: اسلام الدین ایڈووکیٹ

His Highness the Aga Khan V Congratulates Sirbaz on Historic AchievementIn a message dated 23 May 2025, the 50th Ismaili...
24/05/2025

His Highness the Aga Khan V Congratulates Sirbaz on Historic Achievement

In a message dated 23 May 2025, the 50th Ismaili Imam, His Highness the Aga Khan has praised Pakistani mountaineer Sirbaz Khan for his extraordinary achievement, highlighting the extensive planning, preparation, and courage required to succeed in his endeavor.

Calling his accomplishment “truly remarkable,” the Aga Khan commended Sirbaz for bringing “prestige and honour” to himself, his family, Pakistan, and the global Ismaili Jamat.

“Sirbaz’s achievement is truly remarkable; the planning and preparation that must have gone into this endeavour, as well as the physical and mental courage required to succeed, are extraordinary and worthy of the greatest admiration", read the message shared on official Ismaili social media pages.

Sirbaz Khan is a resident of Aliabad (Hunza) and has the singular honor of climbing all of the world's 8,000 meters high peaks without the help of supplemental Oxygen.

The Ismaili

نیوٹن کے وہ قوانین جو وہ لکھنا بھول گیا1: جب کبھی بھی رانگ نمبر ڈائل ہو جائے تو کبھی بھی       مصروف نہیں ملتا، آزمائش ش...
21/05/2025

نیوٹن کے وہ قوانین جو وہ لکھنا بھول گیا

1: جب کبھی بھی رانگ نمبر ڈائل ہو جائے تو کبھی بھی مصروف نہیں ملتا، آزمائش شرط ہے۔

2: اگر آپ نے ایک سے زیادہ چیزیں ہاتھ میں اٹھار کھی ہیں تو ہمیشہ قمیتی اور نازک چیز زمین پر پہلے گرے گی۔

3; کوئی مشین مرمت کرتے ہوئے جب آپ کے ہاتھ تیل یا گریس سے بھر جائیں تو آپ کی ناک پر فورا کھجلی ہونا شروع ہو جاتی ہے۔

4: دودھ ابالتے وقت آپ چاہے جتنی دیر مرضی کھڑے رہیں دودھ نہیں اہلے گا جیسے ہی ایک منٹ کے لیے ادھر ادھر ہوئے نہیں دودھ ابل کر باہر آجائے گا اور چولہے کا ستیا ناس ہو جائے گا۔

5: اگر کسی جگہ ایک سے زیادہ قطاریں ہوں ایسی صورت میں آپ ایک قطار چھوڑ کر دوسری میں جا کر کھڑے ہوں تو پہلے والی قطار تیزی سے چلنا شروع ہو جاتی ہے۔

21/05/2025

Think positive☺️

●A female class teacher was
having a problem with a boy in
her class in Primary 3.
The boy said, "Madam, I should
be in Primary 4.
I am smarter than my sister and
she's in Primary 4".
The Madam had heard enough
and took the boy to the principal.
The principal decided to test the
boy with some questions from
Primary 4.
Principal: What is 3+3?
Boy: 6.
Principal: 6+6.
Boy: 12.
The boy got all the questions
right.
The principal told the Madam to
send the boy to Primary 4
immediately.
The Madam decided to ask her
own questions and the principal
agreed.
Madam: What does a cow have 4
of that I have only 2?
Boy: Legs.
Madam: What is in your trousers
that I don't have?
Boy: Pockets.
Madam: What starts wit a C and
ends with T, is hairy, oval,
delicious and contains thin,
whitish liquid?
Boy: Coconut.
Madam: What goes in hard and
then comes out soft and sticky?
*The principal's eyes opened
really wide, but before he could
stop the answer, the boy was
taking chargtaking charge*
Boy: Bubble gum.
Madam: You stick your pole
inside me. You tie me down to
get me up, I get wet before you
do.
Boy: Tent.
*The principal was looking
restless*
Madam: A finger goes in me. You
fiddle with me when you are
bored. The best man always has
me first?.
Boy: Wedding ring.
Madam: I come in many sizes.
When I'm not well, I Drip. When
you blow me, you feel good?
Boy: Nose.
Madam: I have a stiff shaft. My tip
penetrates, I come with a quiver.
Boy: Arrow.
Principal: O MY GOD.
Madam: What starts with 'F' and
ends wit a 'K' and if you don't
get it, you've to use your hand?
Boy: Fork.
Madam: What is it that all men
have, it's longer in some men
than others, the Pope doesn't
use his and a man gives it to his
wife after marriage?
Boy: Surname.
Principal: Chinekeme!!.
Madam: What part of the man
has no bone but has muscles
with a lot of veins like pumpkin
and is responsible for making
love?
Boy: Heart.

Of course, I know most of you
had different answers.
However, the boy was smarter

ایک 50 سال کی اماں نے اپنے بوڑھے شوھر کو آواز دی کہ"اے جی سنئیے گایہ الماری کا شیشہ نھی کھل رھا"بوڑھا باپ آگے بڑھااور کھ...
19/05/2025

ایک 50 سال کی اماں نے اپنے بوڑھے شوھر کو آواز دی کہ
"اے جی سنئیے گا
یہ الماری کا شیشہ نھی کھل رھا"

بوڑھا باپ آگے بڑھا
اور کھولنے کی کوشش کی
لیکن زیادہ کامیاب نہ ھو سکا ،

جوان بیٹا آگے بڑھا
ذرا سا زور لگایا
آسانی سے کھل گیا

اور غصے سے بولا:

"لو جی ، یہ بھی کویی مشکل کام تھا"

باپ مسکرایا اور بولا

"بیٹا یاد ھے؟
جب تو بچہ تھا اور گھر کا دروازہ کھولنے کی کوشش کرتا تھا
تو میں جان بوجھ کر آھستہ آھستہ
تیرے دروازے کھولنے میں اس طرح مدد کرتا تھا
کہ تو سمجھے کہ دروازہ تو نے خود کھولا ھے
تاکہ تیرے اندر اعتماد آئے ،
تیرا دل نہ ٹوٹنے پاۓ
اور تیری ھمت بڑھے"

باپ کی بات سننا تھی کہ جوان بیٹا متوجہ ھو گیا اور اسکی آنکھ سے آنسو جاری ھونا شروع ھو گئے

اسی طرح ایک دفعہ بوڑھے باپ نے بیٹے سے پوچھا

"یہ جو تو نے نئی گاڑی خریدی ھے اس کا نام کیا ھے ؟

بیٹا بولا
"ھنڈا "

چند گھنٹوں بعد بوڑھے باپ گاڑی کا نام بھول گیا
تو اس نے دوبارہ سوال کیا.

بیٹا حیران ھو کر بولا
"ابو ھنڈا هے "

رات کو سونے سے پہلے باپ نے پھر سوال کیا کہ کیا نام بتایا تھا ؟

اب تو جوان بیٹا کنٹرول نہ کر سکا
اور غصے میں بولا

"آپ کو کتنی مرتبہ بتاؤں ھنڈا ھنڈا ھنڈا ! "

باپ خاموش ھو گیا الماری سے 30 سالہ پرانی نوٹ بک نکالی اور بیٹے سے کہا

"ذرا اس کا یہ والا صفحہ تو پڑھنا "

بیٹے نے بادل ناخواستہ صفحہ پڑھنا شروع کیا جس میں لکھا تھا

"آج میری خوشی کا بہت بڑا دن ھے
کیونکہ میرے بیٹے نے پہلی دفعہ لفظ چڑیا بولا
اور مجھ سے 25 مرتبہ کہا
بابا وہ کون ھے
اور میں نے خوشی اور مسرت کے ساتھ 25 مرتبہ جواب دیا
بیٹا بولو
چڑیا چڑیا چڑیا "

جوان بیٹا حیرنگی سے ایک ایک لفظ پڑھتا جاتا
اور آنکھوں سے آنسوؤں کی برسات جاری هوگئے

💐کروڑوں سلام ھوں اس ماں پر کہ
جو دسترخوان پر
جب بھی غذا کم پڑنے لگتی
سب سے پہلا بندہ جو کہتا کہ:
"مجھے تو آج بھوک ھی نھیں تھی"
وہ ھے ماں

💐حاملگی کے دوران
جب جب بچہ ماں کے پیٹ میں زور سے کہنی یا لات مارتا ،
تو خوشی سے سب کو بتاتی ،

لیکن اولاد کے پاس
آج رات کو سونے سے پہلے
اسکے پاؤں دبانے کیلئے وقت نہی

💐اے کاش کہ ایسا ممکن ھوتا کہ

"زندگی آخر سے شروع ھوتی
کہ مرتے وقت ماں کی آغوش ملتی
اور جان نکلتے ھوے
اسکی میٹھی میٹھی لوری"

💐ماں باپ جو بچوں کو خلوص عشق کے ساتھ انگلی پکڑ کر چلنا سکھاتے ھیں

لیکن کتنی عجیب بات ھے کہ
بچے انکی ویل چئر پکڑتے ھوئے شرماتے ہیں.

💐واقعی کسی نے کیا خوب کہا ھے کہ

"ایک ماں باپ دس بچوں کو سنبھال سکتے هیں،
لیکن دس بچے ایک ماں باپ کو نھیں سنبھال سکتے."

اگر ممکن ھو تو کاپی کر کے آگے سینڈ کریں
ممکن ھے آپکی وجہ سے کسی کے دل میں ماں باپ کی عظمت میں اضافہ ھوسکے !!**
Copied
😥😥😥😥
EveryOne Respect parents

Address

Gilgit

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ghizer posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share