Brooshaal Media Network

Brooshaal Media Network We will update you about what is happening in Gilgit Baltistan میرا انداز جنگ ہے اس طرح کا
قلم ہے ہاتھ میں خنجر نہیں ہے

ہنزہ کلینکس ہنزہ نگر  کے عوام کے علاج معالجے کی سہولیات کو محسوس کرتے ہوئے  خصوصاً  خواتین کے  مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئ...
07/11/2025

ہنزہ کلینکس ہنزہ نگر کے عوام کے علاج معالجے کی سہولیات کو محسوس کرتے ہوئے خصوصاً خواتین کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے سنڈے کلینک ( اتوار) شروع کر دیا ہے اب گلگت سفر کرنے کی ضرورت نہیں عوام کو ان کی دہلیز پر ماہر ڈاکٹر میسر ہونگے جس میں گلگت بلتستان کے مشہور ڈاکٹر ماہر امراضِ نسواں زچہ و بچہ چیف کنسلٹنٹ گائنی کالوجسٹ ڈاکٹر شرین سطان اب ہر اتوار صبح 11 بجے سے دن 2 بجے تک مریضوں کا معائنہ کریں گی جس میں الٹراساؤنڈ کی سہولت بھی شامل ہے ۔
پتہ ۔ ہنزہ کلینکس نزد الکریم بیکری ڈائمنڈ پلازہ علی آباد ہنزہ.
اپائنٹمنٹ کے لیے ان نمبروں پر رابطہ کر سکتے ہیں 03449850400
03554566598


غذر: بی این ایف کے سینئر رہنما عطا اللہ اثر کا الیکشن میں حصہ لینے کا اعلانغذر (پریس ریلیز):  (BNF) کے سینئر رہنما عطا ا...
06/11/2025

غذر: بی این ایف کے سینئر رہنما عطا اللہ اثر کا الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان
غذر (پریس ریلیز): (BNF) کے سینئر رہنما عطا اللہ اثر نے باضابطہ طور پر غذر حلقہ نمبر 2 سے آئندہ عام انتخابات 2025/26 گلگت بلتستان اسمبلی میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی این ایف ہمیشہ سے عوامی حقوق، سیاسی خودمختاری اور ترقیاتی انصاف کے لیے جدوجہد کرتی رہی ہے، اور اسی مشن کو آگے بڑھانے کے لیے وہ میدانِ سیاست میں قدم رکھ رہے ہیں۔
عطا اللہ اثر نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کی ترجیحات میں علاقے کے نوجوانوں کی تعلیم و روزگار کے مواقع بڑھانا، بنیادی ڈھانچے کی بہتری، شفاف ترقیاتی منصوبے، اور عوامی نمائندگی کو حقیقی معنوں میں مضبوط بنانا شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی این ایف کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑنے کا مقصد علاقے کے عوامی مفادات کا دفاع کرنا اور سیاسی جدوجہد کو مثبت سمت دینا ہے۔ عوام کا اعتماد اور تعاون ہی اصل قوت ہے، جس کے بل بوتے پر علاقے میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے عطااللہ اثر غذر کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے ایک مؤثر آواز ابھرے گی۔


کل بروز بدھ 5 نومبر کو شام 7 بجے سے 10 بجے تک ٹوئیٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اسیروں کی رہائی کے لیے سوشل میڈی...
04/11/2025

کل بروز بدھ 5 نومبر کو شام 7 بجے سے 10 بجے تک ٹوئیٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اسیروں کی رہائی کے لیے سوشل میڈیا کمپین چلائی جائے گی ۔
گلگت بلتستان کے باشعور نوجوانوں سے گزارش ہے کہ وہ اس کمپین میں ہمارا ساتھ دیں
۔

گلگت (پ ر) گلگت پریس کلب اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کے صدور اور انکی کابینہ پر مشتمل وفد نے منگل کے روز چیف سیکرٹری گلگت ...
04/11/2025

گلگت (پ ر) گلگت پریس کلب اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کے صدور اور انکی کابینہ پر مشتمل وفد نے منگل کے روز چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزا سے گلگت میں ملاقات کی۔ ملاقات میں وفد نے چیف سیکریٹری کو گلگت بلتستان میں صحافیوں کو درپیش مسائل، میڈیا انڈسٹری کی زبوں حالی، اور متعلقہ اداروں کی عدم دلچسپی سے پیدا ہونے والی مشکلات سے تفصیل سے آگاہ کیا۔وفد نے چیف سیکرٹری کو بتایا کہ گلگت بلتستان کے صحافی وسائل کی کمی، مالی مشکلات، اور پیشہ ورانہ تربیت کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ وفد کی جانب سے مزید کہا گیا کہ گلگت بلتستان میں میڈیا اداروں کو حکومتی سطح پر درکار تعاون میسر نہیں ہے جس کے باعث صحافتی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔چیف سیکرٹری نے مسائل غور سے سننے کے بعد یقین دلایا کہ گلگت بلتستان کے صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں سے متعلق تعطل کے شکار امور کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹایا جائے گا تاکہ گلگت بلتستان میں میڈیا انڈسٹری کو درپیش چیلنجز پر قابو پایا جا سکے۔چیف سیکرٹری نے مزید کہا کہ صحافت معاشرے کی رہنمائی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے اس لیے صحافیوں کو بہتر سہولیات اور ایک محفوظ ماحول فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے گلگت بلتستان میں صحافیوں کی پیشہ ورانہ امور میں بہتری سے متعلق قانون سازی اور ڈیجیٹل میڈیا پالیسی کی منظوری میں تاخیر ، صحافیوں کے لیے مختص انڈومٹ فنڈ سے جلد صحافیوں کو مستفید کرنے میں تاخیر ،اخبارات کو جاری اشتہارات میں لنگویج چارجز کاٹنے، ہفت روزہ اخبارات کو ریگولر اشتہارات کی بندش سمیت دیگر مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں میڈیا انڈسٹری اور اس سے وابستہ کارکنوں کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے ملاقات میں گلگت پریس کلب کے صدر طاہر رانا نے کہا کہ گلگت بلتستان میں میڈیا انڈسٹری اور اس سے وابستہ کارکنوں کو درپیش چیلنجز حل کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات ناگزیر ہیں کیونکہ ابتک گلگت بلتستان میں صحافیوں کی استعداد کار میں اضافے اور ان کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے حوالے سے کوئی کام نہیں ہوا ہے اس موقع پر گلگت یونین آف جرنلسٹس کی صدر کرن قاسم نے بھی صحافیوں کو درپیش مشکلات سے چیف سیکریٹری کو آگاہ کیا


Brooshaal Media Network

بزرگ کا سوال (الیکشن ڈائری 2020 )(قسط 1)تحریر: شیرنادر شاہیگلگت بلتستان اسمبلی کے الیکشن 2020 میں امیدوار کی حیثیت سے می...
04/11/2025

بزرگ کا سوال (الیکشن ڈائری 2020 )
(قسط 1)

تحریر: شیرنادر شاہی

گلگت بلتستان اسمبلی کے الیکشن 2020 میں امیدوار کی حیثیت سے میں نے بھی حصہ لیا تھا اور اس دوران الیکشن کمپین کے سلسلے میں سلگان کے تقریبا ایک ایک گھر جانے کا اتفاق ہوا جبکہ تھوئی، سندی، غوجلتی، طاؤس سمیت یاسین کے دیگر علاقوں میں ڈور ٹو ڈور کمپین کے لئے نہیں جا سکا البتہ کچھ چیدہ چیدہ گھروں اور نوجوانوں کے ساتھ اس حوالے سے تفصیلی بات ہوتی رہی۔ اس دوران ہر گھر میں کم و بیش دس سے پندرہ منٹ الیکشن کے حوالے سے گفتگو ضرور ہوتی تھی ۔
اس پورے کمپئین کے دوران پورے یاسین میں کسی بھی ایک باشعور نوجوان یا فرد نے میرے الیکشن منشور کے بارے میں نہیں پوچھا سوائے ایک بزرگ کے۔
وہ بزرگ اس وقت اس دنیا میں نہیں ہے (اللہ اس کی مغفرت کریں اور اپنی جوار رحمت میں جگہ دیں)،جب میں اپنے الیکشن کمپئین کے سلسلے میں اپنے گاؤں کا دورہ کررہا تھا اس دوران میرے ہمسائے اور برادری میں ایک بزرگ جو محکمہ ڈاکخانہ سے ریٹائرڈ تھا اس کے پاس جب میں کمپئین کے سلسلے میں پہنچا تو اس نے سب سے پہلا سوال یہ کیا کہ بیٹا آپ نوجوان ہو، پڑھے لکھے ہو اچھا کیا ہے الیکشن میں حصہ لے کر لیکن آپ مجھے یہ بتائے کہ آپ کے الیکشن کا منشور کیا ہے؟ اگر آپ جیت جاتے ہو توآپ یاسین کے لئے کیا کروگے؟ بزرگ کے اس سوال کو سن کر مجھے انتہائی خوشی ہوئی اور میں نے دل ہی دل میں کہا کہ کوئی نہ کوئی سیاسی شعور رکھنے والا شخص اس حلقے میں موجود ہے جو کم از کم امیدوار کے الیکشن منشور کے بارے میں تو پوچھ رہا ہے۔ اس کے علاؤہ باقی عوام الیکشن منشور، سیاسی وابستگی اور سیاسی بصیرت کو دیکھے بغیر آنکھیں بند کرکے ووٹ اس لئے دیتے آئے ہیں کہ امیدوار کا تعلق ان کے برادری سے ہےیا امیدوار بڑے بڑے گاڑیوں میں ووٹ مانگنے ان کے گھر تشریف لاتے ہیں، یا یہ کہ امیدوار اسمبلی پہنچنے کے بعد سفارش اور رشوت لےکر ان کے بیٹے کو کسی سرکاری محکمے میں نوکری (خواہ وہ چوکیداری ہی کیوں نہ ہو) دے گا یا یہ کہ امیدوار کے باپ دادا علاقے کے بڑے لوگ تھے ان کے علاؤہ کسی غریب کے لئے یہ سیٹ نہیں بنی یا یہ کہ امیدوار نے آتے جاتے ہوئے بڑے گاڑی سے ہاتھ لہرا کر "سلام" کیا تھا۔ مزے کی بات یہ کہ سلام اس امیدوار سے زیادہ شاید ہم نے کیا ہو لیکن سیاست میں سلام بھی وہ بھاری ہے جو کاٹن اور واسکٹ پہن کر ٹی ذیڈ کی فرنٹ سیٹ سے کیا گیا ہو باقی اس سلام کی کیا قدر جو پیدل یا بائک یا وٹس گاڑی میں بیٹھ کر کیا گیا ہو۔
اس الیکشن کے بعد اب کم و بیش پانچ سال ہوچکے ہیں، حالات بدل چکے ہیں، سیاسی صورتحال تبدیل ہوچکے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے علاقے کے نوجوانوں ، بزرگوں اور عوام کے ذہنی حالات تبدیل نہیں ہوئے۔ اب بھی کوئی فرد یا ووٹر اپنے اندر کی چھوٹی دنیا سے باہر نکلنے کے لئے تیار نہیں ہے، اب بھی کوئی اپنے علاقے کی بنیادی سیاسی اجتماعی حقوق کے بارے میں سوچ کر فیصلہ دینے کے لئے تیار نہیں، اب بھی کوئی فرد سابق منتخب نمائندوں کے گریبان میں ہاتھ ڈال کر یہ پوچھنے کے لئے تیار نہیں ہے کہ گزشتہ اپنے دور حکومت میں آپ نے ہمارے اجتماعی سیاسی، معاشی حقوق کے تحفظ اور علاقے کی تعمیر و ترقی کے لئے کیا کچھ کیا؟ ایسے میں نتائج پھر واضح ہیں کہ وہی لوگ عوام پر مسلط ہونگے جو معدنیات، پہاڑ، اراضیات ، اور دیگر عوامی حقوق کی تحفظ کے بجائے اپنا انگوٹھا ثبط کرکے ان کو سرمایہ دار اور اشرافیہ کے ہاتھوں فروخت کرنے میں پیش پیش رہیں۔

(جاری ہے)

#ایڈمن
Sher Nadir Shahi

04/11/2025

جان علی جانان،❤️❣️

ننگا بادشاہ اور بے خوف بچہتحریر:  شیرنادر شاہی بادشاہ ننگا تھا لیکن اس کے ارد گرد بیٹھے حواری، وزراءاور مشیران بادشاہ کے...
17/10/2025

ننگا بادشاہ اور بے خوف بچہ

تحریر: شیرنادر شاہی
بادشاہ ننگا تھا لیکن اس کے ارد گرد بیٹھے حواری، وزراءاور مشیران بادشاہ کے رعب و دبدے اور غیض و غضب کی وجہ سے اس بات کا اظہار نہیں کرتے تھے کیونکہ ان کو معلوم تھا کہ اگر بادشاہ کو یہ بتایا جائے کہ وہ ننگا ہے تو وہ اس کے غصے سے نہیں بچیں گے اس لئے انہوں اپنی آنکھیں بند رکھے۔
بالآخر ایک دن ایسا آیا کہ ایک بچے نے سر دربار بادشاہ کو دیکھا اور کھلم کھلا کہا کہ عالی جاہ! آپ بالکل ننگے ہیں، آپ کے جسم پر کپڑے نہیں ہے۔ بچے کی یہ جرات گفتار وقت کے بادشاہ اور اس کے وزراء و رعایا کے سامنے بدتمیزی اور بغاوت کے زمرے میں تو آیا اور اس کی سزا بھی بچے کو ملی لیکن اس سے ان ہی وزراء اور رعایا کو اندر سے یہ احساس بھی ہوا کہ بچہ تو بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے کیونکہ بادشاہ حقیقت میں ننگا ہے۔

مزید پڑھئے:







Sher Nadir Shahi

تحریر: شیرنادر شاہی بادشاہ ننگا تھا لیکن اس کے ارد گرد بیٹھے حواری، وزراءاور مشیران بادشاہ کے رعب و دبدے اور غیض و غضب کی وجہ سے اس بات ک...

ننگا بادشاہ اور بے خوف بچہ تحریر: شیرنادر شاہیبادشاہ ننگا تھا لیکن اس کے ارد گرد بیٹھے حواری، وزراءاور مشیران بادشاہ کے ...
17/10/2025

ننگا بادشاہ اور بے خوف بچہ

تحریر: شیرنادر شاہی

بادشاہ ننگا تھا لیکن اس کے ارد گرد بیٹھے حواری، وزراءاور مشیران بادشاہ کے رعب و دبدے اور غیض و غضب کی وجہ سے اس بات کا اظہار نہیں کرتے تھے کیونکہ ان کو معلوم تھا کہ اگر بادشاہ کو یہ بتایا جائے کہ وہ ننگا ہے تو وہ اس کے غصے سے نہیں بچیں گے اس لئے انہوں اپنی آنکھیں بند رکھے۔
بالآخر ایک دن ایسا آیا کہ ایک بچے نے سر دربار بادشاہ کو دیکھا اور کھلم کھلا کہا کہ عالی جاہ! آپ بالکل ننگے ہیں، آپ کے جسم پر کپڑے نہیں ہے۔ بچے کی یہ جرات گفتار وقت کے بادشاہ اور اس کے وزراء و رعایا کے سامنے بدتمیزی اور بغاوت کے زمرے میں تو آیا اور اس کی سزا بھی بچے کو ملی لیکن اس سے ان ہی وزراء اور رعایا کو اندر سے یہ احساس بھی ہوا کہ بچہ تو بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے کیونکہ بادشاہ حقیقت میں ننگا ہے۔
گلگت بلتستان کے حکمران اشرافیہ اور ان کے مقامی سہولت کاروں کی مثال بھی بالکل اس بادشاہ کی طرح ہے جو عوام کے سامنے ننگے ہوچکے ہیں ، ان کو یہ معلوم بھی ہے کہ وہ عوام کے سامنے ننگے ہیں، یہ نظام ننگا ہے،اس نظام کو پروان چڑھانے والے ننگے ہیں لیکن ان کے اس ننگاپن کے بارے میں بات کرنے والے صرف چند سرپھیرے ہیں جو کھل کر یہ کہتے ہیں کہ یہ عوام کے اوپر مسلط کردہ ٹولہ، ان کے سہولت کار اور ان کو پروان چڑھانے والا نظام مکمل طور پر ننگا ہے اور وہ اس کا برملا اظہار بھی کرتے ہیں لیکن ان کو بدلے میں غدار اور ایجنٹ جیسے القابات سے نوازا جاتا ہے، ان کے اظہار رائے پر قدغن لگایا جاتا ہے اور شیڈول فور اور انسداد دہشتگردی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے ذریعے ان کا گلا گھونٹا جاتا ہے لیکن اس طرح جبرکے سائے میں سچائی اور آواز حق کو دبانے سے اس نظام، اشرافیہ، سہولتکار ٹولے کا ننگاپن عوام کے سامنے چھپایا نہیں جاسکے گا بلکہ ایسے بچےضرور پیدا ہونگے جو کھل کر بادشاہوں کو کہیں گے کہ وہ ننگے ہیں ، ان کا جابرانہ و ظالمانہ نظام ننگاہو
چکا ہے، وہ برملا اظہار کرینگے کہ ہسپتالوں میں پیراسٹامول دستیاب نہیں ہیں اور آپ اپنے تنخواہوں میں پانچ سے چھ سو فیصد اضافہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں، وہ اس بات کا ضرور اظہار کرینگے کہ ہزاروں بچے فیسیں ادا نہ کرسکنے کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں اور آپ اپنے بچوں کے لئے بیرون ممالک جزیرے اور ڈی ایچ اے میں بنگلے بنا رہے ہیں، وہ یہ بھی ضرور پوچھیں گے کہ ان کے غریب اجداد کی خون کی کمائی سے آپ پورپ جیسے مہنگے ترین ممالک کے بڑے ریستورانوں میں اپنی بچیوں کے ہاتھوں کو مہندی لگا رہے ہیں، وہ آپ کے گریبان میں ہاتھ ڈال کر ضرور سوال کرینگے کہ ان کی زندگی خط غربت سے نیچے بسر ہورہی ہے اور آپ 32سو سی سی کی بلٹ پروف گاڑیوں میں کس خوشی میں سفر کررہے ہیں؟ وہ اس کا بھی بدلہ ضرور لیں گے کہ اس کرہ ارض کو تمہاری غیر سنجیدگی اور ماحول دشمنی نے اس نہج تک پہنچایا کہ اب زمین موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ان غریبوں کے لئے سیلاب کی شکل میں زہر اگل رہی ہے۔
نظام کے اس ننگا پن اور اس نظام پر حاوی ننگے حکمران اور ان کی سہولت کاری کرنے والے ننگے سہولتکاروں کی ننگا پن نئی نسلوں کے سامنے عیاں ہوچکی ہے اور اس ننگاپن کا ذکر نوجوان نجی محفلوں میں سر عام کررہے ہیں، نوجوانوں کو یہ معلوم ہوچکا ہے کہ ان کے زمینوں پر قبضوں میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، ان کے قدرتی وسائل جیسے معدنیات عالمی سطح کے بدمعاشوں کے ہاتھوں بک چکے ہیں ،ان کی مستقبل کا سودا ہوچکا ہے، نوجوان یہ سمجھ چکے ہیں کہ اس نظام سے ان کے لئے کوئی خیر کی توقع نہیں ہے، اس نظام میں ان کو کوئی باعزت روزگار کا موقع نہیں مل سکتا بلکہ جب تک یہ نظام موجود ہیں یہاں سے عرب ممالک کے لئے لیبر کے علاؤہ کچھ پیدا نہیں ہونے والا، اس نظام میں یہاں کے غریبوں کو علاج کے مواقع ، تعلیم کے مواقع، ان کے وسائل پر ان کے اختیار کے مواقعے کبھی میسر نہیں آنے بلکہ اس نظام کے اندر تو ان کا خون مزید چوسا جائے گا۔ نوجوان اس نظام سے تنگ آچکے ہیں اب تو نوجوان کیا ان سہولتکاروں کو بھی اس بات کا اندازہ ہوچکا ہے کہ یہ نظام اور اس پر مسلط کردہ گروہ بھی ننگا ہے لیکن اظہار کی کمی ہے اس کے برملا اظہار کے لئے ایک بچے کی ضرورت ہے۔

Sher Nadir Shahi
Sher Nadir shahi supporters




عالمی سیاسی رخ بدلی ,گلوبل گریٹ گیم اور گلگت بلتستان تحریر: عبد المجید خان رواں سال کے اوائل میں چینی اور امریکی معاشی س...
16/10/2025

عالمی سیاسی رخ بدلی ,گلوبل گریٹ گیم اور گلگت
بلتستان

تحریر: عبد المجید خان

رواں سال کے اوائل میں چینی اور امریکی معاشی سرد جنگ نے ایک رخ بدلا جس کے باعث عالمی سیاست کا بھی رخ عجب انداز سے تبدیل ہوا۔ چین کی جانب سے چین میں پائی جانے والی نایاب معدنیات(rare minerals) کی برآمد پر پابندی کی وجہ سے امریکی اور اسرائیلی ٹیکنالوجی اور اسلحہ کی سنعتیںوں(Tech companies and arm industries) کی معیشت میں یکدم تنزلی ہوئی جس کے باعث دونوں ممالک شدید تشویش کا شکار ہوئے۔ چونکہ گلگت بلتستان میں یہی نایاب معدنیات پائی جاتی ہیں اسی لیے ان کے ایکسٹریکشن کو عمل میں لانا امریکہ اور اسرائیل جیسی قوتوں کی معیشت کے لیے لازمی ٹھرتا تھا۔۔کلگت بلتستان اسمبلی(جو کہ از خود وفاقی شکنجے میں ہے) میں ایک بل پاس ہوا جس کو لینڈ ریفارمز ایکٹ (دراصل اس ایکٹ کا نام لینڈ ریفارمز ایکٹ نہیں بلکہ منرلز ایکٹریکشن فار نو پروفٹ ایکٹ ہونا چاہئے) کا نام دیا گیا اور آپریشن سندور کے نام سے پاکستان اور انڈیا کے مابین ایک فضائی بلکہ میڈیائی تناؤ قائم کیا گیا اور اس کے فوراً بعد ہی ایران اور اسرائیل کے درمیان بھی ایک ایسی ہی فضا دیکھنے کو ملی۔ دونوں صورتوں میں امریکی مداخلت پر جنگ بندی ہوئی۔اس سارے منظر سے تین چیزیں اخز کی جاسکتی ہیں۔ ایک تو یہ کہ امریکہ دنیا کو اپنی قوت دکھانا چاہتا تھا اور دنیا کو مونو پولر گرداننے کی سعی کر رہا تھا بلکہ کامیابی کے ساتھ اس عمل کو سر انجام بھی دے چکا۔دوسرا یہ کہ اس جنگ بندی کے بعد امریکہ خود کو عالمی نگاہ میں امن کا سفیر منوانا چاہتا تھا اور اپنا آئینہ صاف کرنا چاہتا تھا۔ بلکہ راقم کا خیال ہے کہ اس میں بھی امریکہ ایک حد تک کامیاب ہو چکا چونکہ امریکہ نے غزہ میں ہونے والے طویل انسانی حقوق کی پامالی کو بھی اب عارضی طور پر بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ تیسرا یہ کہ پاکستان اور انڈیا کی نام نہاد جنگ کا مذاق اڑانے پر گلگت بلتستان کے سیاسی اور قومی رہنماؤں کو پابندِ سلاسل کرکے لینڈ ریفارمز ایکٹ کو ناکام بنانے والی تحریک کو دبانا چاہتا تھا۔
اسی کے فوراً بعد امریکہ نے( جو کہ کل تک پاکستان کی بگڑتی معاشی صورتحال پر پاکستان کے گلے میں پھنسی ہوئی ہڈی بنا ہوا تھا)علی اعلان I love Pakistan کا نارہ بلند کیا اور ساتھ ہی ساتھ کشمیر تنازعہ کے حل کی بھی کاوش کا اظہار کیا۔حال ہی میں امریکہ کی جانب سےافغانستان سے بگرام ایئربیس کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا اور ساتھ ہی ساتھ ایک اور محاذی تناؤ افغانستان اور پاکستان کے بیچ دیکھنے کو ملا۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ دنیا کی نگاہ خطعۂ بے آئین گلگت بلتستان سے ہٹا کر اس جانب موڑنے کی کوشش کر رہا ہے اور پاکستان کو امن و امان ثابت کرنا چاہتا ہے۔۔رہتا تھا گلگت بلتستان میں ابھرتی ہوئی بغاوت کا سوال۔ اس سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے وہی گھسی پٹی برطانوی پالیسی جس کو پوری دنیا ڈیوائڈ آیند رول پالیسی کے نام سے جانتی ہے، اپنائی اور امیرِ اہل سنت والجماعت گلگت بلتستان و کوہستان جناب قاضی نثار پر قاتلانہ حملہ کروایا اور زمہ داری اہل تشیع جماعت پر داغنے کی ناکام کوشش کی، جس کا جواب گلگت بلتستان کی باشعور عوام نے امن و امان کے ساتھ دیا اور اس اوچھی سازش کو ناکام بنایا۔
رواں سال دنیا میں اچانک جو سیاسی فضا نے رخ بدلا ہے اس کا سارا کا سارا بیک گراؤنڈ یہ بتاتا ہے کہ گلگت بلتستان کی نایاب معدنیات کی ایکزٹریکشن کے لیے یہ کیا جارہا ہے۔۔چونکہ گلگت بلتستان دنیا کا ایک اہم متنازع خطہ ہے اس لیے یہاں کے وسائل کی تجارت عام عالمی تجارت سے بہت مختلف اور مشکل بلکہ ناممکن ہےاسی لیے عظیم عالمی قوتیں یہ تمام گلوبل پولیٹیکل پراپیگنیڈاز اپنا رہے ہیں تاکہ ان کا معاشی مستقبل سنور سکے۔۔
میں اس تحریر کی وساطت سے گلگت بلتستان کی عوام کو باور کرانا چاہتا ہوں کہ آج انہوں نے مزہبی کشیدگی جیسے گھناؤنے چال کو استعمال کیا ہے جس کو آپ سب نے مل کر امن اور استحکام سے ناکام بنایا، کل کو یہ کوئی اور اوچھا ہتھکنڈہ استعمال کر سکتے ہیں اسی لیے عالمی سیاسی صورتحال کو سمجھتے ہوئے اپنی پر امن جہدوجہد کو آگے جاری رکھیں اور یہ ثابت کریں کہ آپ ایک قوم ہیں۔

غذر : کنٹریکٹرز انتخاباتاعتماد پینل نے اپنا منشور جاری کر دیا۔١۔ ٹھیکداروں کے حقوق کا تحفظ ٢۔ دیانتداری اور شفاف نظام ٣۔...
16/10/2025

غذر : کنٹریکٹرز انتخابات
اعتماد پینل نے اپنا منشور جاری کر دیا۔
١۔ ٹھیکداروں کے حقوق کا تحفظ ٢۔ دیانتداری اور شفاف نظام
٣۔ محکموں میں پل کا کردار۔ ٤ اتحاد اور تنظیمی مظبوطی
٥۔ دفتر کا قیام۔ ٦۔ فلاحی فنڈ کا قیام ٧۔رجسٹریشن کا عمل

واضح رہے کہ غذر کنٹریکٹرز کے انتخابات 26 اکتوبر کو ہیڈ کوارٹر گاہکوچ میں ہوں گے ابھی تک تین پینل آمنے سامنے ہیں۔
Jafar Ali Machak

مولانا قاضی نثار احمد صاحب پر ہونے والے حملے میں ملوث دہشت گردوں میں سے ایک زخمی حملہ آور انعام حسین ولد اختر حسین کی لا...
08/10/2025

مولانا قاضی نثار احمد صاحب پر ہونے والے حملے میں ملوث دہشت گردوں میں سے ایک زخمی حملہ آور انعام حسین ولد اختر حسین کی لاش ان کے ساتھی دہشت گرد سلطان آباد کے قریب سڑک کنارے چھوڑ گئے ۔
لاش کو پولیس نے تحویل میں لے کر ضابطے کی کارروائی کے بعد ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے ۔
واضح رہے کہ واردات میں استعمال ہونے والی 2D کار کے مالک اقرار حسین، جو اس وقت پولیس حراست میں ہے، نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا تھا کہ اس نے یہ گاڑی واردات سے ایک روز قبل انعام حسین کے حوالے کی تھی۔

واقعے کی تحقیقات میں مزید پیش رفت کے لیے تفتیش جاری ہے۔

جاری کردہ:
ترجمان ضلعی پولیس گلگت

عوامی ورکرزپارٹی گلگت بلتستان کے وفد کا کامریڈ بابا جان کی قیادت میں سیف الرحمان شہید ہسپتال کا دورہ، امیر اہل سنت والجم...
08/10/2025

عوامی ورکرزپارٹی گلگت بلتستان کے وفد کا کامریڈ بابا جان کی قیادت میں سیف الرحمان شہید ہسپتال کا دورہ، امیر اہل سنت والجماعت گلگت بلتستان مولانا قاضی نثار احمد اور اس کے محافظوں کی عیادت کی۔
اور گلگت بلتستان کے عوام کو امن کا پیغام دینے پر قاضی کا شکریہ ادا کیا۔

گلگت(پ ر) عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے صدر کامریڈ با با جان کی قیادت میں پارٹی وفد نے سیف الرحمان شہید ہسپتال کا دورہ کیا جہاں انہوں نے امیر اہل سنت والجماعت گلگت بلتستان و کوہستان چترال مولانا قاضی نثار کی عیادت کی اور حال دریافت کیا۔ وفد میں پارٹی کے جنرل سکرٹری شیرنادر شاہی, سکرٹری تعلیم و تربیت اخون بائے، سکرٹری آرٹس الطاف لغل، یوتھ رہنما جاوید رفیع ، ارسلان مجید و دیگر شامل تھے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے عوامی ورکرزپارٹی گلگت بلتستان کے صدر کامریڈ بابا جان نے کہا کہ ہم اپنی پارٹی کی طرف سے اور گلگت بلتستان کے عوام کی طرف سے قاضی صاحب کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے گولیاں کھانے کے باوجود امن کا پیغام دیا اور گلگت بلتستان کو بڑے سانحے سے بچایا اور اس کے علاوہ ہر مشکل وقت میں گلگت بلتستان کے حقوق کے لئے عوامی ایکشن کمیٹی کےساتھ کھڑے رہیں۔ انہوں نے مزید کہا گلگت جیسے چھوٹے شہر میں ایسے واقعات رونما ہونا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ کامریڈ بابا جان نے مزید کہا کہ پولیس ہیڈ کوارٹر کے سامنے ایسا واقعہ رونما ہونا اور اسی دن کیمروں کا خراب ہونا سیکورٹی اداروں کی نااہلی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ قاضی نثار ، جسٹس عنایت الرحمان پر حملہ آوروں اور جاوید نمبردار کے قتل میں ملوث مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور اب وقت کا تقاضا ہے کہ ریاست ایسے واقعات میں ملوث افراد کی پشت پناہی کرنا بند کریں اور گلگت بلتستان کے امن کو بچائے۔
اس دوران امیر اہلسنت والجماعت مولانا قاضی نثار نے عوامی ورکرزپارٹی کی وفد کا عیادت کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ گلگت بلتستان کے عوامی حقوق کے لئے ہمیشہ سرگرم رہتے ہیں اور مذہبی ہم آہنگی کے لئے آپ کی پارٹی اور عوامی ایکشن کمیٹی کا کردار قابل تعریف ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پورے گلگت بلتستان ، غذد، نگر، یاسین، اور دیگر علاقوں میں عوام نے اس واقعے کے خلا بھرپور احتجاج کیا ہے میں ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
آخر میں عوامی ورکرز پارٹی کے صدر اور وفد نے حالیہ واقعے میں زخمی ہونے والے محافظوں کی بھی فردا فردا عیادت کی اور ان کی جلد صحتیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

Awami Workers' Party (Official)
Awami Workers Party Ghizer
Awami Workers Party Hunza
Awami Workers Party Gilgit Baltistan

Address

Gilgit Baltistan
Gilgit
15200

Telephone

+923554343308

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Brooshaal Media Network posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Brooshaal Media Network:

Share