Qalamkaar قلمکار

Qalamkaar قلمکار NEWS-COLUMN

قدرت سبق ضرور سکھاتی ہے تحریر۔ زاہد رؤف کمبوہیہ مضمون روزنامہ جنگ کے سنڈے میگزین میں مورخہ 9 فروری 2025 کو شائع ہوا   - ...
04/06/2025

قدرت سبق ضرور سکھاتی ہے
تحریر۔ زاہد رؤف کمبوہ
یہ مضمون روزنامہ جنگ کے سنڈے میگزین میں مورخہ 9 فروری 2025 کو شائع ہوا


-
-
-
-


https://e.jang.com.pk/lahore/09-02-2025/sunday-magazine-page11
قدرت کا اپنا ایک نظام اور طریقۂ کارہے، جو لوگ اس کے طے شدہ اصول وضوابط سے ہٹ کر زندگی بسر کرتے ہیں، اُن کا انجام اچھا نہیں ہوتا۔ایک وقت ضرور آتا ہے کہ جب قدرت اپنے طے شدہ قوانین توڑنے پرسزا دیتی ہے اور اُس وقت انسان کا تکبّر، عیّاریاں، چالاکیاں قطعاً کام نہیں آتیں۔ بے شک، جو لوگ اپنی ذاتی و معاشرتی زندگی میں اپنے والدین کے ساتھ شفیق و مہربان نہیں، اُن کے ساتھ غیظ و غضب سے پیش آتے ہيں، وہ نہ صرف آخرت میں عذاب کے مستحق قرار پائیں گے، بلکہ دنیا کی لذّت اور خوشی سے بھی بہرہ مند نہیں ہوں گے۔

والدکی نافرمانی ہی سے متعلق ایک سچّا واقعہ آپ کی نذر کررہا ہوں۔ چند سال قبل کی بات ہے کہ مَیں اپنے ایک دوست کے کلینک پر اخبار کی ورق گردانی کررہا تھا کہ ایک شخص اپنی بیوی کے ساتھ کلینک میں داخل ہوا۔ اس کی بیوی بیمار تھی، کلینک میں خاصا رش تھا، اس کی باری آنے میں تھوڑی دیر تھی، لہٰذا وہ اپنی بیوی کو لیڈیز کمپارٹمنٹ میں بٹھا کر میری سامنے والی نشست پر آکر بیٹھ گیا۔

میں بھی کافی دیر سے بیٹھا بور ہورہا تھا، اس نے میری طرف شناسا نگاہوں سے دیکھتے ہوئے استفسار کیا کہ ’’کیا آپ یہیں کہیں قریب ہی رہتے ہیں۔‘‘ مَیں نے اثبات میں سر ہلایا، تو بولا کہ مَیں بھی قریب ہی رہتا ہوں، لیکن آج کل سعودی عرب میں بوجہ ملازمت مقیم ہوں، چھٹیوں پر آیا ہوں۔ مَیں نے کہا کہ ’’آج کل کے نوجوان اپنے ملک میں کام نہیں کرتے، جب کہ باہر جاکر مزدوری بھی کر لیتے ہیں۔‘‘

میری بات پر اس شخص نے کہا کہ ’’جی آپ بالکل درست فرمارہے ہیں، میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ تھا، ملک سے باہر جانے سے قبل میں ایک لاابالی نوجوان تھا، اُس وقت تک میری شادی نہیں ہوئی تھی، اور بے روزگار بھی تھا، بس والد صاحب کی کمائی پر زندگی گزار رہا تھا۔ ایک روز حسبِ معمول گھر میں بیٹھا ٹی وی دیکھ رہا تھا کہ والد صاحب نے بلایا، میں باہر آیا تو انھوں نے کدال اور پھاوڑا تھمایا اور گھر کے باہر لے جاکر گلی میں ایک جگہ کی نشان دہی کی کہ ’’اس جگہ ایک گڑھا کھود دو، واٹر سپلائی کی پائپ لائن سے کنیکشن لینا ہے۔‘‘

اُس وقت وہاں محلّے کے کچھ لوگ اور میرے چند دوست بھی موجود تھے۔ مَیں نے پھاوڑے سے چند وار لگائے، لیکن پھر مجھے شرمندگی محسوس ہوئی کہ میرے ہم سائے اور دوست کیا کہیں گے۔ مَیں نے جھلّاتے ہوئے والد صاحب کی طرف دیکھا اور بڑی بے رخی سے کہا کہ ’’مجھ سے یہ نہیں ہوگا، کسی مزدور کو بلوا کر گڑھا کُھدوالیں۔‘‘انھیں مجھ سے اس بات کی توقع نہیں تھی، میرے یک سر انکارپر خاموش ہوکر رہ گئے۔ مزدور کو کیا بلوانا تھا، انھوں نے خود ہی جیسے تیسے گڑھا کھودا اور واٹر سپلائی کی لائن لگوالی۔

کچھ ہی عرصے بعد میری شادی میری کزن سے ہوگئی اور چند ماہ بعد آزاد ویزے پر دبئی چلا گیا۔ جن دوستوں نے مجھے کام کا وعدہ کر کے بلایا تھا، انہوں نے دس پندرہ دن اپنے پاس رکھ کر منہ پھیر لیا اور نکال باہر کیا۔ مرتا، کیا نہ کرتا، کوئی تجربہ تھا نہیں، روٹی تو کھانی تھی۔ کسی نے گٹر صاف کرنے کا کام دلوادیا، تو اُسے غنیمت سمجھا اور گٹر صاف کرنے شروع کر دیئے۔
ایک سال سے زیادہ عرصہ گٹر صاف کر کے گزارہ کیا، پھر مجھے دوسرا کام مل گیا۔ لیکن وہ بھی واجبی سا تھا، اُدھر میری بیوی نے تقاضا شروع کردیا کہ یا تو مجھے اپنے پاس بلوالو یا طلاق دے دو۔ اُس وقت میرے حالات ایسے تھے کہ نہ تو واپس ملک جاسکتا تھا، نہ اسے اپنے پاس بلا سکتا تھا، ناچار چھے ماہ بعد طلاق دینی پڑی۔

پھر کچھ عرصے بعد دوسری شادی کرلی۔ اور آج یہ بات کہنے میں مجھے کوئی عار محسوس نہیں ہوتی کہ مجھ پر دیارِ غیر میں جو کچھ بھی بِیتا وہ والد سے نافرمانی کی سزا تھی، مَیں نے پاکستان آنے کے بعد سب سے پہلے والد کے قدموں میں گر کر صدقِ دل سے معافی مانگی، تو اب میرے حالات ٹھیک ہیں، چند دنوں بعد اپنی بیوی کو ساتھ لے کر واپس جا رہا ہوں۔‘‘

یقیناً یہ سبق ہے، اُن سب لوگوں کے لیے، جو والدین کی فرمانی کرتے ہیں، اُن کا کہا نہیں مانتے اور ان کے ساتھ خوش خلقی سے پیش نہیں آتے کہ پھر اِسی طرح اُن کے گھر تباہ و برباد ہوجاتے ہيں اور وہ مستقلاً مصیبتوں کے شکار رہتے ہیں۔

پس، جو لوگ اس دنیا میں پُرسکون اور خوش گوار زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں، انہیں چاہیے کہ ربِ کعبہ کے طے شدہ اصول و ضوابط کے انحراف سے باز آئیں۔ اپنے والدین کے ساتھ نیکی، محبّت اور شفقت کا سلوک کریں، تاکہ مسّرت اور خوشی سے بھرپور زندگی کی لذّت حاصل کرسکیں۔ (زاہد رؤف کمبوہ، غلّہ منڈی، گوجرہ ، ٹوبہ ٹیک سنگھ)

*✍️ عنوان: عبدالقدیر خان کا جرم وفاداری*  *🗞️ اشاعت: روزنامہ اساس*  *📅 تاریخ: 5 مئی 2025*  *✍️ تحریر: زاہد رؤف کمبوہ (غل...
15/05/2025

*✍️ عنوان: عبدالقدیر خان کا جرم وفاداری*
*🗞️ اشاعت: روزنامہ اساس*
*📅 تاریخ: 5 مئی 2025*
*✍️ تحریر: زاہد رؤف کمبوہ (غلہ منڈی، گوجرہ)*








06/05/2025

اندھی گولی ایک آدمی کی جان لے سکتی ہے مگر قلم کی خیانت قوم کی ہلاکت کا باعث بن سکتی ہے

*✍️ عنوان: عبدالقدیر خان کا جرم وفاداری*  *🗞️ اشاعت: روزنامہ جناح*  *تاریخ:  4 مئی 2025*  *✍️ تحریر: زاہد رؤف کمبوہ (غلہ...
03/05/2025

*✍️ عنوان: عبدالقدیر خان کا جرم وفاداری*
*🗞️ اشاعت: روزنامہ جناح*
*تاریخ: 4 مئی 2025*
*✍️ تحریر: زاہد رؤف کمبوہ (غلہ منڈی، گوجرہ)*





#کالم

عبدالقدیرخان کاجرم وفاداری.. تحریر۔ زاہدرؤف کمبوہ
ایٹمی صلاحیت مہیا کرنے والے قوم کے ہیرو عبدالقدیر خان کو قوم کبھی فراموش نہیں کر سکتی آج انڈیا سے ہم سر اٹھا کر اور بے باک طریقے سے جو بات کر رہے ہیں اور اس کے مقابلے میں دشمن ہم سے جنگ کرنے سے پہلے جس طرح سوچ بچار خوف اور تذبذب کا شکار ہے اس کی وجہ عبدالقدیر خان کی ماہرانہ سائنسی صلاحیت ملک کو ایٹمی قوت بنانا اور میزائل ٹیکنالوجی میں ہونے والی بے شمار خدمات ہیں جن کا نتیجہ اورصلہ اتنا عظیم ہے کہ یہ قوم ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے احسانوں کا بدلہ کبھی بھی نہیں چکا سکتی اور نااسے فراموش کر سکتی ہے افسوس تو اس بات کا ہے کہ عبدالقدیر خان کے آخری ایام غیر ملکی ایک بڑی طاقت کے ایما پر دکھ اور کرب میں گزرے
ان کا ایک شعر ہے جو انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں پڑھا تھا مجھے آج بھی دکھ اور شرمندگی میں مبتلا کر دیتا ہے انہوں نے کہا تھا کہ
گزر تو خیر گئی ہے تیری حیات قدیر
ستم ظریف مگر کوفیوں میں گزری ہے
اس شعر میں انہوں نے اپنے دکھ کرب اور امیدوں کی محرومی کا اظہار کیا ہے یاد رہے کہ عبدالقدیر خان کو ملک کو ایٹم بم دینے کے صلہ میں اعزازات سے نوازنے کی بجائے ایسی انہونی ہوئی کہ ایک بڑی طاقت کے ایما پر پر جنرل مشرف کے دباؤ کی وجہ سے عبدالقدیر خان نے ٹیلی ویژن پر آ کر مبینہ تحریر کردہ جرم پڑھ کر کے پوری قوم سے معافی مانگی تھی ان کی وفات کے بعد بھی حکمرانوں کی زیادتیوں میں کمی نہیں ہوئی قوم کی منشا کے مطابق فیصل مسجد کے احاطے میں قبر بنانے کی باتیں ہوئیں اور پھر انہیں عام سے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا
اور حد یہ بھی ہے کہ ان کے جنازہ کو بھی وہ اعزازی مقام حاصل نہ ہو سکا جو ایک قوم کے عظیم ہیرو کا ہونا چاہیے تھا بڑی طاقت کے ڈر سے بہت سے سیاسی لیڈر خواہش رکھنے کے باوجود جنازہ میں شریک نہیں ہوئے تھے سوائے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے۔اقتدار کے مزے لینے والے بڑے بڑے لوگ جو ایٹم بم پر فخر اور اپنا حق جتاتے نہیں تھکتے انہوں نے بھی نظریں پھیر لیں تھیں اور ان کے جنازہ میں شریک نہیں ہوئے تھے ان کے انتقال کے وقت عمران خان برسر اقتدار تھے وہ بھی شریک نہیں ہوئے تھے اور نہ ہی ان کی کابینہ کا کوئی وزیر۔ملک کی خاطر اپنی زندگی صرف کرنے والے کی بڑی طاقت کے ایما پر اتنی بے قدری آنے والی نسلوں کو بے حوصلہ کرنے کی گہری سازش تھی عبدالقدیر خان کی اس طرح کی بے قدری سے جو وقت کے حکمرانوں کی بے حسی کی وجہ سے ہوئی ہے ایٹمی دھماکوں کا نا م تو لیا جاتا ہے مگر اس کو بنانے میں ھالینڈ سے زندگی کے پر آسائش دن پاکستان میں آ کر داؤ پر لگا کر ایٹم بم بنانے والے سائنسدان کا نام لینے میں حکمرانوں کی زبانیں لڑکھڑا جاتی ہیں عبدالقدیر خان سے ہونے والی زیادتی آنے والے تاریخ کے اوراق میں پاکستانی قوم پر احسان فراموشی کا جو داغ دے گئی ہے وہ اب ان کی موت کے بعد کیسے دھل پائے گایہ میری ذاتی رائے ہے آپ اختلاف رائے کا حق رکھتے ہیں
قلمکار
زاہد رؤف کمبوہ غلہ منڈی گوجرہ (ٹوبہ ٹیک سنگھ)

سیف سٹی کیمرے اور ٹریفک چالان کی پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت تحریر۔ زاہد رؤوف کمبو ہ *          #کالم
18/04/2025

سیف سٹی کیمرے اور ٹریفک چالان کی پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت
تحریر۔ زاہد رؤوف کمبو ہ

* #کالم

سیف سٹی کیمرے اور چالان کی پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت  تحریر زاہد رؤف کمبوہ PAKISTAN 13-04-2025   *        #کالم
12/04/2025

سیف سٹی کیمرے اور چالان کی پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت
تحریر زاہد رؤف کمبوہ

PAKISTAN 13-04-2025

*
#کالم

دہشت گردی کا خاتمہ تحریر۔زاہد رؤف کمبو ہ *         #کالم
29/03/2025

دہشت گردی کا خاتمہ
تحریر۔زاہد رؤف کمبو ہ

* #کالم

عنوان۔۔حسد ہوس اور لالچ تحریر زاہد رؤف کمبوہ    25-12-2024
23/03/2025

عنوان۔۔حسد ہوس اور لالچ
تحریر زاہد رؤف کمبوہ



25-12-2024

دہشت گردی دہشت گردی کی روک تھام تحریر- زاہد رؤف کمبو         🌟👍💖🎉  دہشت_گردی_کی_روک_تھام
22/03/2025

دہشت گردی دہشت گردی کی روک تھام
تحریر- زاہد رؤف کمبو




🌟👍💖🎉
دہشت_گردی_کی_روک_تھام

  *         #
27/02/2025




* #

Address

Gojra
36120

Telephone

+923356552655

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Qalamkaar قلمکار posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share