FâLâK MôôN

FâLâK MôôN ÄLLÄH ÎS WITH PÄTÎĒÑT�

30/07/2025
اس نے اپنی مرضی سے شادی کی، لیکن ایک عورت تھی، مردوں کے معاشرے سے بغاوت کے جرم میں پکڑی گئی۔ مقتل تک اپنے قدموں سے ائی۔ ...
20/07/2025

اس نے اپنی مرضی سے شادی کی، لیکن ایک عورت تھی، مردوں کے معاشرے سے بغاوت کے جرم میں پکڑی گئی۔ مقتل تک اپنے قدموں سے ائی۔ صاف ستھرے کپڑے ہوئے، اس نے چادر کے نیچے پکڑے ہوئے قرآن کو قاتلوں کے گروہ کے حوالے کیا، جس میں اس کا باپ، بھائی اور قریبی رشتے دار شامل تھے۔ اس نے کسی کے چہرے پر پیار بھری آخری نظر نہیں ڈالی، تاکہ ان کو خجالت کا احساس نہ ہو۔ وہ کسی کے گلے لگ کر روئی نہ کسی کو خدا حافظ کہا۔ سر اٹھا کر بندوقوں کے باڑ کے سامنے کھڑی ہوگئی۔ قاتل ان کے پیچھے اپنی بندوقیں لیے کھڑے ہوگئے۔ انہوں نے اسے کہا کہ تھوڑا آگے کھڑی ہو جائے۔ اس نے مڑے بغیر کہدیا کہ صرف گولی مارنے کا حق ہے۔ وہ آخری گولی لگنے تک اپنا باغی سر اٹھائے کھڑی تھی۔ نام اس کا شیتل تھا لیکن وہ مظبوط اعصاب کی بہادر باغی لڑکی تھی۔ اسے بغاوت کرنے کا حق تھا جو اس نے استعمال کیا، اگر اس کے ساتھ لڑنے اور اپنے پیار کو بچانے اور اس کی خاطر لڑنے کا حق ہوتا تو لڑ لڑ کر مرتی۔ لیکن قاتل اس کے بھائی باپ اور رشہ دار تھے، اس لیے اس نے سر اٹھا کر ان پر اچٹتی نظر ڈالنا بھی مناسب نہیں سمجھا، قرآن حوالے کرکے کہا، صرف گولی مارنے کا حق ہےڈیرہ بگٹی کے نواح میں ایک لڑکا اور لڑکی نے پسند کی شادی کی۔
چھپ کر رہنے لگے، کسی کو نقصان نہیں پہنچایا، بس ایک دوسرے کے ہونے کا خواب سچ کیا۔

لیکن خواب دیکھنے کی بھی سزا ہے یہاں۔
انہیں ڈھونڈ لیا گیا۔
جرگے نے "واپسی" کا جھانسہ دیا۔
وہ لوٹ آئے، شاید یہ سمجھ کر کہ بات بن جائے گی۔

مگر بات نہیں بنی۔
جرگہ نے فیصلہ کیا کہ انہیں جینے کا کوئی حق نہیں۔
پہلے لڑکے کو گولی مار کر ق*تل کیا گیا۔
پھر لڑکی کو بھی گولیوں سے بھون دیا گیا۔

بس، کہانی ختم۔
دو انسان، ایک "روایت" کی بھینٹ چڑھ گئیں۔

یاد آیا، کچھ عرصہ پہلے میں نے کمراٹ پر لکھا تھا، وہاں بھی پسند کی شادی کرنے والوں کو قت ل کیا جاتا تھا۔ لوگ جانتے ہیں کہ انہیں مار دیا جائے گا، پھر بھی ہر سال کوئی نہ کوئی محبت کرتا ہے، جان دیتا ہے، اور روایت کا پیٹ پھر بھر جاتا ہے۔

یہاں مذہب کی بات کرنا شاید بے معنی ہے، کیونکہ ان معاشروں میں لوکل رسم و رواج مذہب پر بھی غالب آ جاتے ہیں۔

حالانکہ حضرت عمرؓ نے تو ایسے والد سے جھگڑا کیا تھا جو اپنی اولاد کو پسند کی شادی سے روک رہا تھا۔

ہمارے ہاں کیا ہوتا ہے؟
والدین خود سے چُنے گئے "اچھے" رشتے کے لیے جہیز تک دیتے ہیں کہ جاو ہماری پسند کے بندے کے ساتھ تم سوو اور ساری زندگی گذارو،
اور اگر بیٹی کسی کو خود پسند کر لے؟
تو قت*ل کر دی جاتی ہے۔

سچ کہوں؟
یہ غیرت نہیں، صرف اختیار اور انا کی وحشیانہ بھوک ہے۔

17/07/2025

I got over 150 reactions on my posts last week! Thanks everyone for your support! 🎉

28/03/2023

Ali hedar ❤️💕😍❤️💕😍

😍😍😍
19/01/2023

😍😍😍

Address

Gujranwala

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when FâLâK MôôN posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share