20/11/2025
*“ہر کسی کے پاس سب کچھ نہیں ہوتا”***
انسان جب زندگی کے میدان میں قدم رکھتا ہے تو اسے سب سے پہلی حقیقت جسے ماننا پڑتا ہےوہ یہ ہے کہ **کائنات میں کامالک اور خالق اللہ تعالیٰ ہے،
بندہ ہمیشہ محتاج ہی ہے۔** جو کُچھ رب تعالیٰ اپنی رحمت سے عطاء فرمائے یہ اس کی مرضی اور اس کا اختیار ہے ۔یم ہرگز اس کی حکمتوں کونہیں جانتے
*قُرآنِ کریم* اس حقیقت کو نہایت محبت سے سمجھاتے ہوئے فرماتا ہے:
> **“وَعَسٰۤی اَنْ تَکْرَهُوْا شَیْـًٔـا وَّهُوَ خَیْرٌ لَّكُمْ”**
> (البقرۃ: 216)
> کبھی ایسا ہوتا ہے کہ تم کسی چیز کو ناپسند کرتے ہو، مگر وہی تمہارے حق میں بہتر ہوتی ہے۔
یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ **زندگی میں کمی کوئی سزا نہیں، بلکہ اللہ کی حکمت ہوتی ہے۔**
حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا:
> **“اگر تمہیں ہر چیز ملنے لگے تو اللہ پر بھروسہ کون کرے گا؟”**
اسی لیے سکونِ قلب کا سب سے پہلا مرحلہ یہ ہے کہ انسان یہ مان لے کہ:
**“میرے پاس سب کچھ نہیں… مگر جو کچھ ہے، وہ میرے رب نے میرے حق میں بہترین سمجھ کر دیا ہے۔”**
**🌸 زندگی کا سب سے بڑا راز:
ہر کسی کی آزمائش مختلف ہے**
ہم میں سے کوئی رزق کے مسئلے میں آزمایا جاتا ہے،
کوئی رشتوں کی وجہ سے…
کوئی اولاد کی آزمائش میں…
اور کوئی دل کے زخموں کے ساتھ زندگی گزارتا ہے۔
مگر حقیقت یہ ہے کہ:
**جس کے پاس کچھ کم ہوتا ہے، اس کے پاس اللہ کی رحمت زیادہ ہوتی ہے۔**
**🌼 نبی کریم ﷺ کا فرمانِ رحمت**
سرکار مدینہ ﷺ نے فرمایا:
> **“اللہ جب کسی سے محبت کرتا ہے تو اسے آزمائشوں میں ڈالتا ہے۔”**
> (ترمذی)
یہی وہ حدیث ہے جو انسان کے دل میں نور بھر دیتی ہے کہ:
**کمی دراصل اللہ کی نظرِ کرم ہوتی ہے، محرومی نہیں۔**
**🌺 اصل سکون کہاں ہے؟**
سکون اُن چیزوں میں نہیں جو ہمارے پاس نہ ہوں…
سکون اس میں ہے کہ **ہم اللہ کی تقسیم پر مطمئن ہو جائیں۔**
جو مان جاتا ہے…
جو ربّ کے فیصلے پر سر جھکا دیتا ہے…
وہی سب سے زیادہ مطمئن ہوتا ہے۔
**🍃 اختتامی پیغام**
اگر آج دل میں کوئی حسرت ہے،
کوئی خواہش ادھوری ہے،
کوئی دعا ابھی پوری نہیں ہوئی…
تو یقین رکھیں:
**اللہ نے آپ کے لیے بہترین وقت رکھا ہے۔**
آپ کے نصیب کا رزق،
آپ کی قسمت کے رشتے،
آپ کی دعاؤں کی قبولیت—
سب ایک مقرر وقت پر آپ تک ضرور پہنچیں گے۔
**ہر کسی کے پاس سب کچھ نہیں ہوتا… مگر جس کے پاس اللہ کی رضا ہو، اُس کے پاس سب کچھ ہوتا ہے۔**
✍️ ذُوالفِقَار مُصطَفٰی ہاشِمی قَادری