Bin Qasim Store

Bin Qasim Store دیسی گھی اور چھوٹا بڑا خالص شہد 100% گارنٹی کے ساتھ حاصل کریںhttps://www.youtube.com/channel/UCC_9E52guAxQ1YV6hAFZkhA/featured

"60 ہزار لاشیں… کب جاگے گا ضمیر؟" 🔴سینیٹر برنی سینڈرز کی امریکہ کو للکارامریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے دنیا کو ایک تلخ حقی...
30/07/2025

"60 ہزار لاشیں… کب جاگے گا ضمیر؟" 🔴
سینیٹر برنی سینڈرز کی امریکہ کو للکار

امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے دنیا کو ایک تلخ حقیقت سے جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔
انہوں نے کہا:

❝امریکہ ایک ایسی حکومت کی مالی معاونت جاری نہیں رکھ سکتا، جو 60,000 فلسطینیوں کو قتل کر چکی ہے اور 143,000 سے زائد کو زخمی — جن میں اکثریت خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔❞

انہوں نے اسرائیلی حکومت کو انتہا پسند، ظالم اور نسل پرست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت مدد روک رہی ہے، غزہ کے باسیوں کو بھوکا مار رہی ہے، اور قحط ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

سینڈرز نے اعلان کیا کہ وہ اسلحہ کی فروخت روکنے کے لیے سینیٹ میں قراردادیں پیش کریں گے، تاکہ یہ قتلِ عام مزید نہ جاری رہے۔

💬 "ہم ٹیکس دہندگان کی رقم سے قتل نہیں خرید سکتے!"

دوسری جانب، کئی یہودی نژاد ڈیموکریٹک سینیٹرز بھی میدان میں آ گئے ہیں۔ انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ فوری اور سنجیدہ جنگ بندی مذاکرات کا آغاز کریں۔
ان رہنماؤں میں چَک شومر اور ایڈم شِف جیسے نمایاں نام شامل ہیں۔

اسی دوران، 40 سے زائد ڈیموکریٹک ارکانِ کانگریس نے امریکی حکام کو خط لکھا، جس میں خبردار کیا گیا کہ:

❝غزہ کی صورتحال ناقابلِ برداشت ہو چکی ہے۔ لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، خاص طور پر بچے۔❞

انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جس تنظیم کو "غزہ ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن" کہا جا رہا ہے، وہ ناکام ہو چکی ہے اور اس کے قریب علاقوں میں شہری اموات ناقابلِ قبول حد تک بڑھ گئی ہیں۔

💔 یہ صرف اعداد و شمار نہیں، انسانوں کی کہانی ہے!
60 ہزار فلسطینی شہید، لاکھوں زخمی، اور پوری نسل قحط کا شکار ہے…
📢 کب تک ہم خاموش رہیں گے؟ کب تک دنیا آنکھیں بند رکھے گی؟
🔥 اب وقت ہے آواز بننے کا!
🤲 اگر آپ بھی ظلم کے خلاف ہیں… اگر آپ کا دل ان معصوم بچوں کی بھوک پر تڑپتا ہے…
تو آج ہی:

✅ اس پوسٹ کو لائک کریں
✅ اس پوسٹ کو شیئر کریں
✅ اپنی آواز مظلوموں کے حق میں بلند کریں!

📣
📍 Irtaza Qasmi Official – سچ کی آواز

غزہ میں قحط کا بدترین منظرنامہ جاری ہے، اقوامِ متحدہ کی حمایت یافتہ تنظیم کا انتباہاقوامِ متحدہ کی حمایت یافتہ Integrate...
29/07/2025

غزہ میں قحط کا بدترین منظرنامہ جاری ہے،
اقوامِ متحدہ کی حمایت یافتہ تنظیم کا انتباہ

اقوامِ متحدہ کی حمایت یافتہ Integrated Food Security Phase Classification (IPC) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی اس وقت قحط کے "بدترین منظرنامے" سے گزر رہی ہے۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ:
"تنازع اور جبری نقل مکانی میں شدت آ چکی ہے، اور خوراک، ادویات، اور دیگر بنیادی ضروری اشیاء تک رسائی خطرناک حد تک کم ہو گئی ہے۔"
آئی پی سی نے مزید کہا:
"ثبوت بڑھتے جا رہے ہیں کہ وسیع پیمانے پر بھوک، غذائی قلت اور بیماریوں کی وجہ سے بھوک سے اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔"

ادارے نے واضح کیا کہ یہ الرٹ قحط کی باضابطہ درجہ بندی نہیں بلکہ تیزی سے بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کی طرف فوری توجہ دلانے کے لیے جاری کیا گیا ہے۔
"حالیہ معلومات کی روشنی میں ایک نئی IPC رپورٹ فوری طور پر مرتب کی جائے گی۔"

20 ہزار سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار

اپریل سے جولائی کے وسط تک 20,000 سے زائد بچوں کو شدید غذائی قلت کے علاج کے لیے داخل کیا گیا، جن میں سے 3,000 سے زائد انتہائی تشویشناک حالت میں تھے۔

الرٹ میں مزید کہا گیا:

تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق، غزہ کی زیادہ تر آبادی میں خوراک کی شدید کمی قحط کی سطح تک پہنچ چکی ہے، جبکہ غزہ سٹی میں غذائی قلت کی سطح بھی خطرناک حد تک جا چکی ہے۔"

آئی پی سی نے "فوری اقدامات" کا مطالبہ کیا ہے تاکہ جنگ بندی ہو اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر امداد غزہ میں بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچائی جا سکے۔

پورا غزہ شدید غذائی بحران کا شکار
مئی میں IPC نے رپورٹ کیا تھا کہ غزہ کی پوری آبادی "شدید غذائی عدم تحفظ" کا شکار ہے اور علاقہ قحط کے سب سے زیادہ خطرے والے زون میں شامل ہو چکا ہے۔

عالمی دباؤ، ٹرمپ کا بیان اور اسرائیل کی پوزیشن
اسرائیل پر عالمی برادری کی طرف سے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے کہ وہ غزہ کی ناکہ بندی ختم کرے، امداد اندر جانے دے، اور جنگ بند کرے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو اس بحران پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا:
"یہ واقعی بھوک ہے، میں نے خود دیکھا ہے، اور اسے چھپایا نہیں جا سکتا۔ ہم اس مسئلے میں مزید گہرائی سے شامل ہوں گے۔"
انہوں نے اعلان کیا کہ امریکہ غزہ میں "فوڈ سینٹرز" قائم کرے گا تاکہ خوراک کی قلت کا فوری حل نکالا جا سکے۔

نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی غزہ سے آنے والی تصاویر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
"یہ دل توڑ دینے والے مناظر ہیں۔ چھوٹے بچے واقعی بھوک سے مر رہے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا:
"اسرائیل کو چاہیے کہ وہ امداد کو اندر جانے دے، اور ہمیں حماس کے خلاف بھی کارروائی کرنی ہو گی، جو خود بھی امداد کو روک رہی ہے۔"
تین علاقوں میں "عسکری وقفے" کا اعلان
ہفتے کے آخر میں اسرائیل نے اعلان کیا کہ وہ غزہ کے تین علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر جنگی کارروائیوں میں "تاکتیکی وقفہ" کرے گا تاکہ امداد متاثرین تک پہنچائی جا سکے۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس اقدام سے "دانستہ بھوک پھیلانے کے جھوٹے دعووں" کی تردید ہو گی۔

اسرائیل نے غیر ملکی ممالک کو غزہ میں فضائی امداد گرانے کی اجازت بھی دی ہے، لیکن اقوامِ متحدہ اور امدادی ادارے اسے مہنگا، خطرناک اور ناکافی قرار دے چکے ہیں۔

60,000 سے زائد فلسطینی شہید
منگل کو غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا کہ اسرائیل کی جنگ کے آغاز سے اب تک 60,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں 113 افراد شہید ہوئے، جس سے مجموعی تعداد 60,034 ہو گئی ہے۔

جنگ بندی کی امیدیں کمزور پڑ چکی ہیں کیونکہ حالیہ مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔

یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد شروع ہوئی، جس میں تقریباً 1,200 اسرائیلی ہلاک اور 250 کے قریب یرغمال بنائے گئے

غزہ کی وزارتِ صحت اور اقوامِ متحدہ کے مطابق شہدا کی اکثریت عورتیں اور بچے ہیں۔ بہت سے افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کی لاشیں اب تک نہیں نکالی جا سکیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا اسرائیل پر "نسل کشی" کا الزام
پیر کے روز دو بڑی اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل پر "غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی" کا الزام عائد کیا، اور یہ الزام لگانے والی پہلی اسرائیلی تنظیمیں بن گئیں۔

Physicians for Human Rights – Israel (PHRI) نے بھی B'Tselem کے ساتھ مل کر اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگایا اور کہا کہ غزہ کے طبی نظام کو "منظم اور جان بوجھ کر تباہ کیا جا رہا ہے۔"

اسرائیلی حکومت کے ترجمان ڈیوڈ مینسر نے اس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا:

"ہمارے ملک میں اظہارِ رائے کی آزادی ہے، لیکن ہم اس الزام کو سختی سے رد کرتے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے امداد غزہ میں جانے دی ہے۔

✊ خاموشی ظلم کا ساتھ ہے!

غزہ میں بچے بھوک سے تڑپ رہے ہیں، ماں کی آغوش خالی ہو چکی ہے، اور دنیا خاموش ہے۔
اب وقت ہے آواز بلند کرنے کا!

اس پوسٹ کو شیئر کریں

غزہ کے مظلوموں کے لیے آواز بلند کریں

دنیا کو بتائیں کہ ہم زندہ ضمیر رکھتے ہیں

عالمی اداروں اور رہنماؤں سے فوری جنگ بندی اور امداد کا مطالبہ کریں

ہر پلیٹ فارم پر کی صدا گونجے!










🔴 غزہ میں بھوک اور قحط کی سنگین صورتحال  🔴غزہ کی پٹی اس وقت شدید بھوک اور قحط کے بحران کا سامنا کر رہی ہے۔ Integrated Fo...
29/07/2025

🔴 غزہ میں بھوک اور قحط کی سنگین صورتحال 🔴

غزہ کی پٹی اس وقت شدید بھوک اور قحط کے بحران کا سامنا کر رہی ہے۔ Integrated Food Security Phase Classification (IPC) — جو عالمی سطح پر بھوک کی نگرانی کرنے والا ادارہ ہے — نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں "قحط کا بدترین منظرنامہ" اب حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔

جب انسان کا جسم طویل عرصے تک خوراک سے محروم رہتا ہے تو اسے بھوک کا شکار کہا جاتا ہے، جو شدید جسمانی مسائل کا باعث بنتا ہے اور اکثر موت پر ختم ہوتا ہے۔

تخمینوں کے مطابق انسان بغیر خوراک کے تقریباً تین ہفتے تک زندہ رہ سکتا ہے، لیکن یہ دورانیہ ہر فرد کے جسمانی حالات پر منحصر ہوتا ہے۔

بھوک کے تین مراحل ہوتے ہیں:

1. پہلا مرحلہ: جب انسان صرف ایک وقت کا کھانا بھی نہ کھا سکے، تو جسم میں کمزوری کا آغاز ہو جاتا ہے۔
2. دوسرا مرحلہ: جب مسلسل بھوکا رہنے کی حالت پیدا ہو، تو جسم توانائی کے لیے اپنے ذخیرہ شدہ چکنائی کو استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے۔
3. تیسرا اور جان لیوا مرحلہ: جب جسم کی چکنائی مکمل ختم ہو جائے، تو وہ ہڈیوں اور پٹھوں کو توڑ کر توانائی حاصل کرتا ہے۔ یہی وہ مقام ہوتا ہے جہاں موت قریب آ جاتی ہے۔

💔 یہ صرف اعداد و شمار نہیں، بلکہ انسانیت کا ننگا سچ ہے!

غزہ کے معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں کو کھانے کے ایک نوالے کے لیے ترستے دیکھنا، پوری دنیا کے لیے ایک اخلاقی المیہ ہے۔

کیا ہم صرف تماشائی بنے رہیں گے؟
کیا انسانیت صرف زبانی ہمدردی کا نام ہے ؟

اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دنیا غزہ کے حالات سے باخبر ہو۔
آواز بلند کریں: سوشل میڈیا، عوامی پلیٹ فارمز اور ہر فورم پر مظلوموں کے حق میں بات کریں۔
مقامی اور عالمی فلاحی اداروں کو مدد فراہم کریں تاکہ خوراک اور ادویات غزہ تک پہنچ سکیں۔
اپنے دل، دعا اور ضمیر کو زندہ رکھیں، کیونکہ خاموشی بھی ایک جرم ہے۔


🔴 غزہ میں جنگ بندی کیلئے مذاکرات دوبارہ بحال قاہرہ/غزہ (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ مصر کی ثالثی سے...
28/07/2025

🔴 غزہ میں جنگ بندی کیلئے مذاکرات دوبارہ بحال

قاہرہ/غزہ (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ مصر کی ثالثی سے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل کی قیادت میں مصری وفد نے اسرائیل کا دورہ کیا ہے، جس کے بعد وہ دوحہ اور غزہ بھی جائے گا۔ اسرائیل کی کابینہ نے بھی ان مذاکرات کے لیے اجازت دے دی ہے۔ ان مذاکرات میں قیدیوں کے تبادلے، جنگ بندی اور غزہ میں امداد کے معاملات زیر بحث آئیں گے۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق کابینہ نے جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی سے متعلق معاہدے کے خد و خال طے کرنے کے لیے مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی سے دوبارہ مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مذاکرات میں ابتدائی طور پر 60 یرغمالیوں کے بدلے 900 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی تجویز دی گئی ہے۔

ادھر دوسری جانب فلسطینی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی حملوں کے سائے میں مذاکرات نہیں کرے گی۔ حماس کے ایک سینئر رہنما نے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے مسلسل حملے ہو رہے ہیں اور ایک جانب وہ مذاکرات کی بات کر رہا ہے۔

رہنما نے کہا کہ جنگ بندی سے قبل تمام فلسطینی علاقوں پر حملے بند کیے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنگ بندی کا معاہدہ صرف وقتی نہ ہو بلکہ پائیدار ہونا چاہیے۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ کے مطابق قاہرہ میں مصر کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں قیدیوں کی رہائی کے علاوہ غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی اور تعمیر نو کے لیے اقدامات بھی زیر بحث آئیں گے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے لیے کی جانے والی کوششوں میں پیش رفت ہو رہی ہے، تاہم حتمی معاہدے کے لیے ابھی بہت سا کام باقی ہے۔

واضح رہے کہ 2023ء اکتوبر سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں اب تک ہزاروں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں 70 فیصد سے زائد انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے، جبکہ انسانی بحران شدید ترین مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔

فلسطینی عوام کو خوراک، ادویات اور بنیادی سہولیات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے اور جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی واپسی تک جنگ بند نہیں کریں گے۔

دوسری طرف امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالے۔ امریکی کانگریس میں بھی اس حوالے سے مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے مذاکرات کے لیے بھیجے جانے والے وفد کی قیادت سی آئی اے کے ڈائریکٹر کریں گے، جو قطر اور مصر کے عہدیداروں سے ملاقات کریں گے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی رہائی اور جنگ بندی کا عمل کئی مراحل میں مکمل کیا جائے گا، جس کے تحت ابتدائی طور پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کی جائے گی، جس کے بعد دیگر مراحل مکمل ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں شامل تمام فریقین کی یہ کوشش ہو گی کہ جنگ بند ہو اور مستقبل میں پائیدار معاہدے کی راہ ہموار ہو۔

ایسی مزید اپٹیڈ کیلئے ہمیں فالو ضرور کریں
فلسطین کلیئے اپنے حصے کی آواز ضرور اٹھائیں
Irtaza Qasmi





News Of The Day "
28/07/2025

News Of The Day "


🔴 Breking News 🔴📰 اسرائیل کا غزہ میں روزانہ 10 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کا اعلان ❗اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے ...
27/07/2025

🔴 Breking News 🔴

📰 اسرائیل کا غزہ میں روزانہ 10 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کا اعلان ❗

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے کچھ علاقوں میں روزانہ 10 گھنٹے کے لیے لڑائی روکی جائے گی تاکہ لوگوں کو امداد دی جا سکے۔

یہ جنگ بندی صبح 10 بجے سے رات 8 بجے تک ہوگی، اور اس کا اطلاق الا مواسی، دیر البلح اور غزہ شہر کے کچھ حصوں میں ہوگا۔

فوج کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیا گیا ہے، مگر لوگوں کا کہنا ہے کہ صرف چند گھنٹوں کی جنگ بندی کافی نہیں، مکمل امن کی ضرورت ہے۔

فلسطینی عوام کے لیے دعا کریں، سوشل میڈیا پر آواز بلند کریں، اور انسانیت کا ساتھ دیں۔




Call For Ceasefire 💥"
26/07/2025

Call For Ceasefire 💥"




Trump Said _ Hamas Will Be Hunted Down!
26/07/2025

Trump Said _ Hamas Will Be Hunted Down!



😯😯😯😯 🔴🔴
25/07/2025

😯😯😯😯 🔴🔴


" غزہ کو یہودی علاقے میں شامل کرنے کا اعلان  🔴تل ابیب (نیوز ڈیسک)اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے ک...
25/07/2025

" غزہ کو یہودی علاقے میں شامل کرنے کا اعلان 🔴

تل ابیب (نیوز ڈیسک)
اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کا مکمل منصوبہ غزہ کو یہودی علاقہ قرار دے کر وہاں یہودیوں کو لا بسایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ "غزہ اب مکمل طور پر یہودی ریاست کا حصہ ہوگا"۔ امریکی اخبار "نیویارک ٹائمز" کے مطابق نیتن یاہو نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ غزہ پر قبضے کے بعد اب وقت آ چکا ہے کہ وہاں یہودی بسا دیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک مقدس جنگ ہے، جو ہم اللہ کے حکم پر لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ان لوگوں کو سبق سکھانا ہے جنہوں نے ہمارے خلاف بغاوت کی۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ہٹلر کی کتاب "مائن کیمف" (Mein Kampf) میں جو کچھ لکھا ہے، وہی غزہ کے مسلمانوں پر لاگو ہوتا ہے۔ ہم ان کا مکمل خاتمہ کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کو یہودی بستیوں میں بدلنے کے منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
امریکی وزیر دفاع اور وزیر خارجہ نے اس اعلان کو سراہتے ہوئے اسے "تاریخی فیصلہ" قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے اس فیصلے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مزید 21 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 8 بچے اور 6 خواتین شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں 84 فیصد آبادی کو غذائی قلت، ادویات کی کمی اور صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

غزہ کی 95 فیصد آبادی اب بے گھر ہو چکی ہے۔

💔 دنیا خاموش ہے، لیکن ہمیں نہیں ہونا چاہیے!
اسرائیل کے ناپاک عزائم بے نقاب ہو چکے ہیں — غزہ کو "یہودی علاقہ" قرار دے کر فلسطینیوں کا مکمل صفایا کیا جا رہا ہے۔

📣 اپنی آواز بلند کریں!
✊ سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ شیئر کریں
🕊️ فلسطینیوں کے حق میں بولیں
📌 ہمیں فالو کریں تاکہ سچ چھپ نہ سکے!

🔴

📢 غزہ: 231 صحافی شہید — سچائی کا قتلِ عام 😓اسرائیل کی غزہ پر جاری خونریز جارحیت نے اب تک 231 صحافیوں کی جان لے لی ہے — ی...
24/07/2025

📢 غزہ: 231 صحافی شہید — سچائی کا قتلِ عام 😓

اسرائیل کی غزہ پر جاری خونریز جارحیت نے اب تک 231 صحافیوں کی جان لے لی ہے — یہ جدید تاریخ میں میڈیا ورکرز کے لیے سب سے ہولناک جنگ بن چکی ہے۔

🔴 یہ صحافی ہتھیار نہیں، کیمرہ اور قلم اٹھائے میدان میں تھے۔
🔴 ان کا جرم صرف اتنا تھا کہ وہ ظلم کی حقیقت دنیا کو دکھا رہے تھے*۔
🔴 شہداء کی اکثریت فلسطینی صحافیوں پر مشتمل ہے، جنہیں جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔

عالمی صحافتی ادارے جیسے RSF اور CPJ نے اس قتلِ عام کو اظہارِ رائے کی آزادی اور انسانی حقوق پر حملہ قرار دیا ہے۔

کئی صحافی **اپنے گھروں میں بمباری سے شہید** ہوئے، کچھ **لائیو رپورٹنگ کے دوران ۔ ان میں خواتین، نوجوان، فوٹوگرافرز اور میڈیا ورکرز بھی شامل ہیں۔

یہ صرف جنگ نہیں — یہ سچ کو دفن کرنے کی سازش ہے۔

🔴 ان مظلوم صحافیوں کی آواز بنیں!
📌 ان کی شہادت کو خاموش مت ہونے دیں۔
📌 ان کی کہانیوں کو شیئر کریں۔
📌 صحافتی تنظیموں کو ٹیگ کریں۔
📌 ظالموں کو بے نقاب کریں۔
📌 جب سچ دبایا جائے، آواز بلند کریں!

💔 انہوں نے سچ لکھنے والوں کو مارا، تاکہ ظلم چھپایا جا سکے۔
🕊️ لیکن سچ مارا نہیں جا سکتا۔

\ #غزہ\_پر\_ظلم #صحافت\_نشانے\_پر

Gaza 💔
23/07/2025

Gaza 💔



Address

Arah Akbar Shah Tahseel Kot Adu
Gujrat

Telephone

+923493623445

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Bin Qasim Store posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Bin Qasim Store:

Share