26/11/2024
⚠️ ہوشیاری ضروری ہے! ⚠️
تحریر (محمد آصف کرائم رپورٹر گجرات SDN-1150-24)
پاکستان کو ایک منظم سازش کے تحت انتشار اور بدامنی کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔ اس وقت جو حالات ہم دیکھ رہے ہیں، وہ کسی بڑی گہری چال کا حصہ معلوم ہوتے ہیں۔
کیا آپ جانتے ہیں؟
ملک میں بڑھتی ہوئی بے چینی اور سیاسی تصادم دراصل ایک طے شدہ منصوبہ ہو سکتا ہے۔
دنیا کے کئی ممالک، جیسے لیبیا، عراق، شام، اور تیونس، اسی طرح کے حالات سے گزرے اور نتیجتاً مکمل تباہی کا شکار ہو گئے۔
پاکستان کے وسائل، گوادر، ریکوڈک کے ذخائر، اور نوجوان آبادی کی طاقت بین الاقوامی طاقتوں کی نظروں میں ہیں، اور وہ ان پر قبضہ چاہتے ہیں۔
موجودہ حالات میں کیا ہو رہا ہے؟
جگہ جگہ سیاسی محاذ آرائی۔
اداروں کے خلاف مسلسل پروپیگنڈا۔
عوام کو ایک دوسرے کے خلاف بھڑکایا جا رہا ہے۔
عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انجام کیا ہوگا؟
اگر ہم نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو نتیجہ یہی ہوگا:
انتشار، خونریزی، اور بدامنی۔
خوراک اور ضروریات زندگی کی شدید قلت۔
ملک کے غریب اور متوسط طبقے کے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔
امیر اور سیاستدان ملک چھوڑ کر اپنی محفوظ پناہ گاہوں میں جا بیٹھیں گے۔
ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
1. فہم و فراست کا مظاہرہ کریں:
ہر خبر پر اندھا یقین کرنے کی بجائے تحقیق کریں اور جھوٹی خبروں کو آگے بڑھانے سے گریز کریں۔
2. اپنی قوت کو تقسیم نہ ہونے دیں:
ذاتی، خاندانی، یا سیاسی اختلافات کی بنیاد پر معاشرتی رشتے خراب نہ کریں۔
3. اداروں پر اعتماد رکھیں:
تنقید کریں لیکن حد کے اندر رہ کر، تاکہ اداروں کی کارکردگی متاثر نہ ہو۔
4. اتحاد اور یکجہتی کو فروغ دیں:
فرقہ واریت، قوم پرستی، اور ذاتی پسند و ناپسند کو ایک طرف رکھ کر ملکی سلامتی کے لیے کام کریں۔
5. اسلامی اصولوں کو اپنائیں:
اپنی زندگی اور اعمال کو قرآن و سنت کے مطابق ڈھالیں اور ان ہی کو معیار بنائیں۔
6. دعاؤں کا سہارا لیں:
اللہ سے دعا کریں کہ وہ ہمارے ملک کو محفوظ رکھے اور ہمیں صبر، عقل، اور بصیرت عطا کرے۔
یاد رکھیں:
یہ ملک ہماری پہچان ہے، اس کی سلامتی ہماری اولین ذمہ داری ہے۔
وقتی سیاست یا کسی لیڈر کی اندھی تقلید کے بجائے اپنے ایمان، اخلاق، اور ملکی سالمیت کو مقدم رکھیں۔
متحد ہو کر ایک ایسی قوم بنیں جو اپنے دشمنوں کے ناپاک ارادوں کو ناکام بنا دے۔
اللہ تعالیٰ ہمارے پاکستان کو محفوظ رکھے اور ہمیں حق و باطل میں فرق سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!