
18/09/2025
نیٹو ؟ پاکستان اور سعودی دفاعی معاہدہ
گزشتہ کئی سالوں سے اپنے دوستوں کو ایشیا بلاک میں نیٹو طرز کے معائدے کی بات کرتا آ رہا
ہوں ۔ دوست ایشیا میں ایشیائی اکانومی بلاک کی بات تو کرتے مگر نیٹو طرز کے کسی معائدے کی نفی کرتے رہے ۔ کہ ایسا ممکن ہی نہیں ۔
اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے علاقے غزہ میں جو دہشتگردی کی انتہا کر دی ہے اور غزہ اور غزہ کے عوام پر مسلسل زمینی اور فضائی
حملوں سے نہتے عوام پر حملے کر نے کے ساتھ
غزہ کے رہائشیوں کو نیست و نابود کرنے کی دھمکییاں دینے کے ساتھ ساتھ غزہ پر مکمل قبضہ کرنے کے ساتھ ساتھ گریٹر اسرائیل کی باتیں کر رہا ہے ۔ اسرائیل کے ایسے تمام اقدامات کی امریکہ اور کئی یورپی ممالک بھی اسرائیل کی پشت پناہی کر رہے ہیں ۔
اسرائیل نے قطر جیسے اسلامی ملک جو غیر جانبدار اور دیگر ایک دوسرے سے الجھتے ممالک کو باہمی مزاکرات کی میزبانی کی سہولت فراہم کرنے میں پیش پیش رہا ہے پر فضائی حملہ کر کے اسلامی ممالک کو فکرمند اور اپنے مستقبل اور اپنے عوام اور سر زمین کو
محفوظ بنانے کے لیے فکر مند کر دیا ہے ۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نیٹو طرز کا جو معاہدہ ہوا ہے ۔ اس معاہدے کے بعد ترکی اور ایران پر نظریں لگ گئی ہیں کہ کیا ۔یہ دونوں اور دیگر اسلام ممالک بھی مستقبل قریب میں اس معاہدے میں شامل ہو جائیں گے ۔
یہاں ایک بات بتانا ضروری ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں پاکستان میں ہونے
والی اسلامی سر براہی کانفرنس ہوئی تھی ۔
اس اسلامی سربراہ کانفرنس کے بعد ذوالفقار علی بھٹو سمیت دیگر اسلامی مملک جن میں سعودی عرب ، لیبیا ، مصر ، عراق ، تیونس ، مراکش ، یمن ، بحرین ، عمان ، کویت ، لبنا ن اور دیگر عرب ممالک کے سر براہان کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ۔ عرب سپرنگ کے نام سے امریکہ اور یورپی ممالک نے عوام کے جذبات کو ابھارتے ہوئے قتل و غارتگری میں حکومت مخالف لوگوں کو حکومتیں گرانے میں بھرپور ساتھ دیا ۔ یہی سبھی ممالک اور اسکی عوام خوب آگاہ ہیں کہ عرب سپرنگ کے نام سے لائے جانے والے انقلاب سے نہ تو انکے ممالک کو اور نہ ہی عوام کو کوئی فاہدہ ملا ہے ۔ تاریخ اس کی گواہ ہے ۔ اور تاریخ پر نظر رکھنے والے خوب جانتے ہیں ۔
امریکہ اور یورپی ممالک پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے نیٹو طرز کے معاہدے کو پسند تو نہیں کریں گے تاہم سبھی اسلامی ممالک کو سابقہ تاریخ کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے اختلافات ختم کر کے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے میں شریک ہو جانا چاہیے ۔
میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ اب نہ صرف اسلامی ممالک بلکہ پورے ایشیائی ممالک میں مستقبل قریب میں نیٹو طرز کا معاہدہ ہونا چاہیے اور یہ ضرور ہو گا ۔
چین میں ہونے والی ایشیائی کانفرنس میں ورلڈ بنک کے مقابلے میں ایشیائی بنک بنانے کا اعلان کر دیا ہے ۔جو یورپی یونین کی کے طرز کے ایشیائی بلاک کی بنیاد ہو گا ۔
اور اس کی امید کی جاتی ہے
آگر کوئی تیسری عالمی جنگ ہونی ہے تو پھر یہ یقینی بات ہے کی تیسری عالم جنگ سے قبل ایشیاء بلاک بن چکا ہو گا ۔