Haripur Voice

Haripur Voice ہری پور ہزارہ کی عوام کی آواز
انصاف کا علمبردار، مظلوم کا ساتھی، ظلم کے خلاف

28/09/2025

ہری پور کی بہن بیٹی کے ساتھ پولیس والوں کے ظلم کی انتہا
ہری پور() خیبر پختونخواہ پولیس کی دبنگ سکیم،
مال بناؤ سکیم میں DSP سٹی و SHO سٹی کی سینچریاں،
مزید چھکوں کی روداد سنتے ہیں DSP سٹی منیر خان کی
ایس ایچ او سٹی اور ڈی ایس پی سٹی کے خلاف فوری اور سخت ترین کارروائی کی جائے
ان ذمہ داران کو نشان عبرت بنایا جائے

28/09/2025

ایشیا کپ فائنل
پاکستان بمقابلہ انڈیا
آپ کی رائے میں کون جیتے گا؟

28/09/2025

چلتی دکان ڈبل سائیڈ دروازہ فار سیل ڈیمانڈ 15 لاکھ مین چوک کے ٹی ایس افغانی بھائی کی ہے وه فروخت کر کے اپنے ملک جانا چاہ رہے ہیں
رابطہ نمبر 03200506951

28/09/2025

مزدور یا غلام؟ – حطار انڈسٹریز کے ورکرز کی فریاد

✍️

پاکستان کا مزدور آج بھی اپنی محنت کا پورا پھل نہیں پا رہا۔ حطار انڈسٹریز (CFL) کی مثال ہمارے سامنے ہے جہاں ورکرز کو تنخواہ بڑھانے کا جھانسہ دے کر دراصل ان کی کمائی کم کر دی گئی ہے۔ یہ کہانی صرف ایک فیکٹری کی نہیں، بلکہ پاکستان کے کروڑوں مزدوروں کی فریاد ہے۔

---

1️⃣ جبری معاہدہ اور چھپائی گئی شرائط

نئے نظام کے تحت ورکرز سے زبردستی ایک معاہدے پر دستخط کروائے گئے۔

کسی ورکر کو معاہدے کی مکمل کاپی نہیں دی گئی۔

صرف ایک صفحہ زبانی باتوں کے ساتھ سامنے رکھ کر سائن لیا گیا اور پھر وہ بھی واپس لے لیا گیا۔

اصل معاہدے کو چھپایا گیا تاکہ مزدور کو اپنے ہی حقوق کا علم نہ ہو۔

یہ عمل سراسر غیر قانونی ہے، کیونکہ پاکستان کے لیبر قوانین کے مطابق ہر ورکر کو اپنے معاہدے کی کاپی دینا لازمی ہے۔ زبردستی یا دباؤ میں لیا گیا معاہدہ قانونی حیثیت نہیں رکھتا۔

---

2️⃣ اوور ٹائم پر ڈاکہ

پہلے ورکرز کی بیسک سیلری 36,000 روپے تھی اور روزانہ 3 گھنٹے اوور ٹائم کی ادائیگی 900 روپے بنتی تھی۔ لیکن نئے نظام میں بیسک بڑھا کر 40,000 تو کر دی گئی، مگر:

ڈیوٹی 8 گھنٹے سے بڑھا کر 9 گھنٹے کر دی گئی۔

روزانہ 3 گھنٹے اوور ٹائم میں سے آدھی ادائیگی کاٹ لی گئی۔

اب مزدور کو صرف 1.5 گھنٹے اوور ٹائم کا پیسہ ملتا ہے یعنی تقریباً 444 روپے۔

یعنی روزانہ کی اوور ٹائم آمدنی تقریباً آدھی رہ گئی۔ ایک مہینے میں ورکر کی آمدنی 8,000 سے 10,000 روپے تک کم ہو گئی۔ یہ کسی بھی مزدور کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔

---

3️⃣ اتوار کے کام پر حق تلفی

پہلے مہینے میں دو اتوار ورکرز کو بلایا جاتا تھا اور انہیں 11 گھنٹے ڈبل ریٹ پر ادا کیے جاتے تھے، ساتھ بیسک سیلری بھی شامل ہوتی تھی۔ یہ مزدور کا جائز حق تھا۔
لیکن نئے معاہدے میں اس کا حساب شامل ہی نہیں کیا گیا اور اس سہولت کو ختم کر دیا گیا۔

---

4️⃣ بقایا جات ضبط کرنے کی شرط

سب سے خطرناک شرط یہ رکھی گئی ہے کہ اگر کسی ورکر کی کسی دوسرے ورکر سے جھگڑاہ ہو گیا تو:

نوکری ختم کر دی جائے گی۔

اور سالوں کی محنت کے بقایا جات بھی ضبط کر لیے جائیں گے، چاہے وہ 10 سال کا حساب کیوں نہ ہو۔

یہ شرط نہ صرف غیر انسانی ہے بلکہ پاکستان کے آئین اور لیبر قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ کوئی بھی مالک مزدور کی محنت کی کمائی ضبط نہیں کر سکتا۔

---

5️⃣ مزدور کی زبان بندی

ورکرز کو کہا گیا کہ وہ باہر کسی کو نہ بتائیں کہ وہ CFL حطار انڈسٹریز میں کام کرتے ہیں۔ صرف یہ کہیں کہ وہ فلاں کنٹریکٹر کے ساتھ منسلک ہیں۔
یہ پابندی مزدور کی آزادیِ اظہار پر قدغن ہے تاکہ فیکٹری کی ساکھ بچی رہے اور اصل حقائق باہر نہ آئیں۔

---

6️⃣ انسانی حقوق اور لیبر لاز کی خلاف ورزیاں

پاکستان کے موجودہ لیبر لاز اور آئین کی روشنی میں یہ سب اقدامات غیر قانونی ہیں:

Factories Act 1934: 8 گھنٹے سے زائد کام پر اوور ٹائم ڈبل ریٹ پر دینا لازمی ہے۔

Payment of Wages Act 1936: مزدور کی کمائی یا بقایا جات ضبط نہیں کیے جا سکتے۔

Industrial & Commercial Employment Ordinance 1968: ملازمت کا معاہدہ مزدور کو دینا ضروری ہے۔

آئینِ پاکستان، آرٹیکل 11: جبری مشقت ممنوع ہے۔

ILO Conventions: جبری مشقت، اوور ٹائم ہڑپ کرنا اور اظہار رائے پر پابندی انسانی حقوق کے خلاف ہیں۔

---

7️⃣ سوالات

کیا مزدور صرف سستا ہاتھ ہے یا انسان بھی ہے؟

کیا مزدور کا خون پسینہ مالکان کی جیبیں بھرنے کے لیے بہایا جاتا رہے گا؟

کیا اس ملک میں انصاف صرف طاقتور کے لیے ہے؟

---

8️⃣ ضرورتِ اقدام

اب وقت آ گیا ہے کہ:

حکومت، محکمہ محنت اور عدلیہ فوری نوٹس لیں۔

ورکرز کو ان کا جائز حق دلایا جائے۔

زبردستی مسلط کیے گئے معاہدے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

ورکرز کو معاہدوں کی کاپیاں دی جائیں اور اوور ٹائم قانون کے مطابق ادا کیا جائے۔

بقایا جات ضبط کرنے جیسی غلامانہ شرائط ہمیشہ کے لیے ختم کی جائیں۔

---

⚠️ حقیقت یہ ہے کہ مزدور پاکستان کا معمار ہے۔
اگر اس کا پسینہ رائیگاں جائے گا تو پاکستان کی صنعتیں بھی کھوکھلی ہو جائیں گی۔
مزدور کی عزت اور انصاف ہی اصل معیشت کی بنیاد ہے۔

28/09/2025

یمن کی سمندری حدود میں ایل پی جی لیکر جانے والے بحری جہاز پر 16 ستمبر کو ڈرون حملے کے بعد 24 پاکستانیوں محمد عبداللہ، محمد ایان، یاسر خان، ذیشان اعوان وغیرہ سمیت عملے کے 27 افراد کو بندر گاہ "راس عیسی" پر یرغمال بنالیا گیا تھا
تمام لوگ 10 دنوں سے محصور بنا رکھے ہیں۔
افسوس اس بات کا ہے کہ ہم سعودی حکومت کی حفاظت کا معاہدہ اور گارنٹی تو دے آئے ہیں لیکن ہماری حکومت اپنے شہریوں کے تحفظ یا بازيابی کی خاطر کوئی بھی سفارتی پیش رفت کرنے کے ذمہ دار نہیں ہیں
کیا حکومت کی ذمہ داری صرف لاشیں پہنچانے یا مر جانے کی اطلاع دینے تک ہی ہے
یرغمالیوں کے ورثاء اور بیوی بچے اس وقت شدید کرب میں مبتلا ہیں اور حکومت سے اپیل کی ہے کہ یمن کی حکومت سے سفارتی ذرائع استعمال کرتے ہوئے ہمارے پیاروں اور پاکستانی شہریوں کو بازياب کروایا جاۓ

21/09/2025

ہری پور کے تمام بھٹہ خشت مالکان نے بغیر کسی عذر کے اینٹوں کے ریٹ میں اضافہ کر دیا ہے، 14 روپے میں درجہ اول ملنے والی اینٹ 17 سے 18 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ 4 ہزار روپے فی ہزار اینٹ اضافہ سمجھ سے بالا تر ہے۔ کیا کوئی حکومتی ارادہ یا ضلعی انتظامیہ بھٹہ خشت مالکان کے من مانے ریٹ کا چیک اینڈ بیلنس رکھ سکتی ہے؟

19/09/2025

Address

Haripur

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Haripur Voice posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Haripur Voice:

Share

ہری پور ہزارہ خیبر پختونخواہ

آئیں مل کر اپنے شہر ہری پور کی ترقی کے لیے کام کریں،