Bhokan News network

Bhokan News network Bhokan News network

26/05/2025

Here is a list of all 195 countries in the world, recognized by most international standards:

Africa (54 countries)

1. Algeria

2. Angola

3. Benin

4. Botswana

5. Burkina Faso

6. Burundi

7. Cabo Verde

8. Cameroon

9. Central African Republic

10. Chad

11. Comoros

12. Democratic Republic of the Congo

13. Republic of the Congo

14. Côte d'Ivoire

15. Djibouti

16. Egypt

17. Equatorial Guinea

18. Eritrea

19. Eswatini

20. Ethiopia

21. Gabon

22. Gambia

23. Ghana

24. Guinea

25. Guinea-Bissau

26. Kenya

27. Lesotho

28. Liberia

29. Libya

30. Madagascar

31. Malawi

32. Mali

33. Mauritania

34. Mauritius

35. Morocco

36. Mozambique

37. Namibia

38. Niger

39. Nigeria

40. Rwanda

41. São Tomé and Príncipe

42. Senegal

43. Seychelles

44. Sierra Leone

45. Somalia

46. South Africa

47. South Sudan

48. Sudan

49. Tanzania

50. Togo

51. Tunisia

52. Uganda

53. Zambia

54. Zimbabwe

Asia (49 countries)

1. Afghanistan

2. Armenia

3. Azerbaijan

4. Bahrain

5. Bangladesh

6. Bhutan

7. Brunei

8. Cambodia

9. China

10. Cyprus

11. Georgia

12. India

13. Indonesia

14. Iran

15. Iraq

16. Israel

17. Japan

18. Jordan

19. Kazakhstan

20. Kuwait

21. Kyrgyzstan

22. Laos

23. Lebanon

24. Malaysia

25. Maldives

26. Mongolia

27. Myanmar (Burma)

28. Nepal

29. North Korea

30. Oman

31. Pakistan

32. Palestine

33. Philippines

34. Qatar

35. Saudi Arabia

36. Singapore

37. South Korea

38. Sri Lanka

39. Syria

40. Taiwan

41. Tajikistan

42. Thailand

43. Timor-Leste

44. Turkey

45. Turkmenistan

46. United Arab Emirates

47. Uzbekistan

48. Vietnam

49. Yemen

Europe (44 countries)

1. Albania

2. Andorra

3. Austria

4. Belarus

5. Belgium

6. Bosnia and Herzegovina

7. Bulgaria

8. Croatia

9. Cyprus

10. Czech Republic (Czechia)

11. Denmark

12. Estonia

13. Finland

14. France

15. Germany

16. Greece

17. Hungary

18. Iceland

19. Ireland

20. Italy

21. Kosovo

22. Latvia

23. Liechtenstein

24. Lithuania

25. Luxembourg

26. Malta

27. Moldova

28. Monaco

29. Montenegro

30. Netherlands

31. North Macedonia

32. Norway

33. Poland

34. Portugal

35. Romania

36. Russia

37. San Marino

38. Serbia

39. Slovakia

40. Slovenia

41. Spain

42. Sweden

43. Switzerland

44. Ukraine

45. United Kingdom

46. Vatican City (Holy See)

North America (23 countries)

1. Antigua and Barbuda

2. Bahamas

3. Barbados

4. Belize

5. Canada

6. Costa Rica

7. Cuba

8. Dominica

9. Dominican Republic

10. El Salvador

11. Grenada

12. Guatemala

13. Haiti

14. Honduras

15. Jamaica

16. Mexico

17. Nicaragua

18. Panama

19. Saint Kitts and Nevis

20. Saint Lucia

21. Saint Vincent and the Grenadines

22. Trinidad and Tobago

23. United States

Oceania (16 countries)

1. Australia

2. Fiji

3. Kiribati

4. Marshall Islands

5. Micronesia

6. Nauru

7. New Zealand

8. Palau

9. Papua New Guinea

10. Samoa

11. Solomon Islands

12. Tonga

13. Tuvalu

14. Vanuatu

South America (12 countries)

1. Argentina

2. Bolivia

3. Brazil

4. Chile

5. Colombia

6. Ecuador

7. Guyana

8. Paraguay

9. Peru

10. Suriname

11. Uruguay

12. Vezelenzia

غور طلب!!!پنجابی زبان کے کس لہجے کو مرکزی زبان قرار دیں ؟ماجھی لہجہ پنجابی زبان کا مرکزی اور معیاری لہجہ ہے ۔جوخصوصاًمشر...
28/02/2025

غور طلب!!!

پنجابی زبان کے کس لہجے کو مرکزی زبان قرار دیں ؟

ماجھی لہجہ پنجابی زبان کا مرکزی اور معیاری لہجہ ہے ۔جوخصوصاًمشرقی پنجاب اور عموماً مغربی پنجاب کے سرحدی علاقوں میں بولی جاتی ہے اور یہی زبان پنجابی زبان کے اصل معیار پر پورا اترتی ہے ۔باقی تمام لہجے اسی زبان کے ضمنی اور ذیلی لہجے ہیں۔
1۔ مالوی پنجابی لہجہ
2۔ دوآبی پنجابی لہجہ
3۔ ڈوگری پنجابی لہجہ
4۔ پہاڑی پنجابی لہجہ
5۔ پوٹھو ہاری پنجابی لہجہ
6۔ ہندکو پنجابی لہجہ
7۔ شاہپوری پنجابی لہجہ
اور جھنگوچی لہجہ
بات یہیں پر ختم نہیں ہوتی بلکہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجوں کے علاوہ مزید 31 ذیلی لہجے پوادھی ، بانوالی، بھٹیانی ,باگڑی ,لبانکی،کانگڑی ،چمبیالی ،پونچھی ،گوجری ،آوانکاری ،گھیبی ،چھاچھی ،سوائیں ،پشوری یاپشاوری ،جاندلی یاروہی ،دھنی ،چکوالی ،بھیروچی ،تھلوچی یاتھلی ،ڈیرہ والی ،بار دی بولی ،وزیرآبادی ،رچنوی ،جٹکی ،چناوری ،کاچی یاکاچھڑی ،ملتانی ، جافری یاکھیترانی ،ریاستی یا بہاولپوری اور راٹھی بھی رائج ہیں ۔
ماجھی لہجہ انڈیا کے امرتسر’ گرداسپور’ پٹھانکوٹ ’ ترن تارن صاحب اور پاکستانی پنجاب کے 16 اضلاع؛ لاہور، قصور، اوکاڑہ، پاکپتن ، ساہیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، فیصل آباد، چنیوٹ ،حافظ آباد ، منڈی بہاؤ الدین ، گجرات ، سیالکوٹ ، نارو وال ، گجرانوالہ ، شیخوپورہ ، ننکانہ صاحب ہے۔(پاکستانی پنجاب کے 16 اضلاع میں سے کچھ پر میرے تحفظات ہیں)
ہم پنجابی ہیں اور ہمیں اپنے پنجابی ہونے اوراپنی مادری زبان پر فخر ہے لیکن کچھ احباب زبان کے معاملے میں انتہائی تعصب کا شکار ہیں۔ خصوصاً چنیوٹ کے پنجابی زبان کےدعوے دار کچھ افراد (جو خود کو شاعر اور ادیب سمجھتے ہیں)سے میرا سوال ہے کہ آپ پنجابی زبان کے کس لہجے کو رائج کروانا چاہتے ہیں پہلے یہ تو طے کر لیں ۔ دوم یہ کہ جس زبان میں آپ شاعری کرتے (دوھڑے) لکھتے ہیں وہ تو ماجھی لہجے کی ضمنی زبانوں میں سے سب آخر پر ہے اور سب سے چھوٹے علاقے کو متاثر کرتی ہے ۔جھنگوچی لہجہ بھی اپنی مثال آپ ہے اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ہر تین کلومیٹر پر بدل جاتا ہے ۔ جبکہ یہ بات قطعا ً غلط ہے ۔ جھنگوچی لہجے کی خوبی سمجھیں یا خامی یہ ہر تین کلومیٹر پر نہیں بدلتا بلکہ ہر دوسرے یا تیسرے گھر میں پہنچتے پہنچتےبدل جاتا ہے ۔
پنجابی زبان کو رائج کرنے کی تحریک کے پراثر نہ ہونے کی وجوہات کو سمجھنے کے لیے صرف اپنے شہر چنیوٹ کی مثال پیش خدمت ہےاس سے آپ بخوبی سمجھ جائیں گے کہ آپ کی آواز طاقت ور کیوں نہیں ہے۔
کسی بھی تحریک کے لیے اتحاد اور نظم وضبط کے ساتھ ساتھ ایک زبان کا ہونا بھی ضروری ہے تاکہ آپ ایک دوسرے کی بات کو باہم سمجھ اور سمجھا سکیں ۔سب سے پہلے آپ ماجھی زبان ( جو مرکزی حیثیت رکھتی ہے اور سب لہجوں کی ماں ہے ) کو تسلیم کریں اور ماجھی زبان کو سیکھیں اور اس میں لکھیں ۔یاد رہے جھنگوچی لکھ کراگر اردو شاعر ہونے کا دعویٰ غلط ہے تو جھنگوچی زبان میں دوھڑے لکھ کرپنجابی شاعر ہونے کا دعویٰ اور پنجابی زبان کی نمائندگی کا دعویٰ بھی غلط ہے ۔
چنیوٹ کے پنجابی زبان میں لکھنے والے احباب میں سے اگر کسی کو اس پیمانے پر پرکھا جائے تو آپ کے ہم عصر شعرا میں صرف مزمل حسین ناطق کسی حد تک اس زبان کو برتتے نظر آتے ہیں ۔
صرف سازش رچانے،چیخنے چلانے ، شور مچانے یا جعلی وفود بنانےسے کسی کا قد نہیں بڑھتابلکہ تسلیم کروانے کے لیے پہلے خود کو مٹانا پڑتا ہے ۔ زندگی تج دینا پڑتی ہے پھر بھی ضروری نہیں کہ آپ کو مطلوبہ نتائج مل جائیں ۔
دست بستہ عرض ہے کہ پہلے زبان سیکھیں ، پھر اس میں لکھیں اور لکھتے جائیں ۔ اگر آپ کی تخلیق میں جان ہو گی تو اپنے آپ کو منوانے کے لیے جلسے جلوس اور سازشوں کی ضرورت نہیں پڑے گی اور اگر اپنے آپ کو منوانے کے لیے دھڑے بندی کرنا پڑے یا سازش رچانی پڑے تو یقین رکھیں آپ غلط لوگوں کے ہتھے چڑھ گئے ہیں۔ایسے لوگ جن کے پاس نہ تو زبان ہے اور نہ ہی کلام۔ دو تین دوھڑے مستعار لے کر ہر جگہ اور ہر مشاعرے میں سنانے سے کیا ادیب اور شہر کے پڑھے لکھے اور اہلِ علم طبقہ کو یہ کہنے سے کہ ، ’’ اسیں شاعر ہوندے آں‘ آپ کو شاعر تسلیم کر لیا جائے گا؟شاعر ادیب کے لیے ادب آداب ، رکھ رکھائو ، گفتگو میں سلجھائو کے ساتھ ساتھ خوددار ہونا ضروری ہے۔جب آپ خود کو یا اپنی تخلیقات کو نہیں منوا سکتے تو آپ کیسے اپنی زبان کو رائج کرنے کے لیے چلائی گئی تحریک کو کامیاب کروا سکتے ہیں ۔
چنیوٹ میں کام کرنےوالی پنجابی تنظیمیں سارا سال ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں مصروف رہتی ہیں ۔ تعصب کی انتہا ہے کہ یہ تنظیمیں جب بھی مشاعروں کا اہتمام کرتی ہیں تو اردو لکھنے والوں کو تو یکسر نظرانداز کرتی ہی ہیں ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھنے کی بھی روادار نہیں ۔کیا اردو لکھنے والے پنجابی نہیں لکھتے ؟ جبکہ اردو مشاعروں کا اہتمام کرنے والی تمام تنظیمات پنجابی شعرا کو نہ صرف تقریبات میں بلاتی ہیں بلکہ(معذرت کے ساتھ) انہیں غیر ضروری پروٹوکول بھی دیتی ہیں۔
سوم یہ کہ پنجابی زبان کو رائج کرنے کی تحریک چلانے والے اس بات کو بھول جاتے ہیں کہ انہیں یکسوئی کے ساتھ اپنے ہدف پر کام کرنا چاہیے ۔ بدقسمتی سے وہ پنجابی زبان کے حق میں نعرے بازی کرنے کی بجائے اردو زبان اور اردو لکھنے والوں کے خلاف زہر اگلتے نظر آتے ہیں جس کی وجہ سے اپنی آدھی طاقت تو یہیں گنوا بیٹھتے ہیں ۔
21 فروری کو ماں بولی دیہاڑا پر ایک احتجاجی پوسٹ نظر سے گزری جس میں چنیوٹ اور گردونواح کی تقریباً چودہ پندرہ تنظیموں کے نام لکھے تھے ۔ جبکہ ان کی ریلی میں محض نو افراد موجود تھے ۔جبکہ یہ لوگ مشاعروں میں حصہ 90 فیصد مانگتے ہیں۔ محض چنیوٹ میں کام کرنے والی پنجابی تنظیمیں ہی اگر اخلاص کے ساتھ اکٹھی ہوں تو ان کے ممبران اور عہدیداران کی تعداد لگ بھگ 300 کے قریب ہے ۔ احتجاجی بینر اٹھانے والوں کے لیے شرمندگی کا مقام ہے کہ کم ازکم ان تنظیمات کے ممبران نہیں تو عہدے داران کو تو اپنے ساتھ کھڑا کر لیتے۔
آخر میں عرض ہے کہ پنجابی زبان کے دو رسم الخط ہیں۔ شاہ مکھی پنجابی رسم الخط اور گور مکھی پنجابی رسم الخط ۔
शाहमुखी पंजाबी लिपि और गौर मुखी पंजाबी लिपि
بالفرض آپ کی تحریک کامیاب ہو جاتی ہے تو آپ دفتری زبان کے لیے کون سا رسم الخط پسند کریں گے۔
آپ سے دست بستہ عرض ہے کہ دھڑے بندی اور سازشوں کو خیرباد کہیں ،زبان سیکھیں یقین کیجیے آپ کو کسی کندھے کی ضرورت نہیں رہے گی۔محض لنگی کرتا پہن کر اور پگڑی باندھ کر حقہ پینے سے کوئی آپ کو شاعر یا ادیب تسلیم نہیں کرے گا۔

زندگی تیز، بہت تیز چلی ہو جیسے،2000 کے بعد پیدا ہونے والی نسل بدقسمتی سے اس لذت، سکون اور محبت سے محروم رہی جو نوے کی دہ...
14/10/2024

زندگی تیز، بہت تیز چلی ہو جیسے،

2000 کے بعد پیدا ہونے والی نسل بدقسمتی سے اس لذت، سکون اور محبت سے محروم رہی جو نوے کی دہائی کی جنریشن کو ملی۔
ہم نے زندگی کے اصل رنگ اپنی آخری ہچکیاں لیتے ہوۓ دیکھے اور انہیں الوداع کیا۔
★ ہم نے مٹی کے چولہوں پر کڑتی ہوئی چائے کا بہترین ذائقہ لیا اور مٹی کے برتنوں میں بنتے سالنوں کی مہک سے خود کو لطف اندوز کیا۔
★ ہم نے سکول ڈیسک یا بنچ پر بیٹھ کر ساتھ والے بنچ پر اپنا بستہ رکھ کر کہا کہ یہ جگہ میرے دوست کی ہے یہاں وہ بیٹھے گا.
★ ہم نے نانی اور دادی سے وہ کہانیاں بھی سنی، جن کے حصار میں جوانی تک مبتلا رہے۔
★ ہم نے دو دو روپے جمع کر کے گیندیں خریدی۔ شام دیر تک کرکٹ کھیلا اور گھر لیٹ آنے پر مار بھی کھائی۔
آج محسوس ہوتا ہے کہ کرکٹ میچ کے دوران کوئی ایک بڑا آکر ضرور کہتا تھا کہ مجھے صرف دو گیندیں کھیلنی ہیں، اس کے بعد چلا جاؤں گا۔ اس وقت ہمیں بہت چڑ آتی تھی مگر آج سمجھ آتی ہے کہ وہ دو گیندیں کھیلنے والا کیوں ضد کیا کرتا تھا۔
★ ہم نے مہمانوں کی آمد پر گھر میں جشن کا سا ماحول دیکھا، اور ان کے الوداع ہونے پر ان کی طرف سے محبت کے طور پر ملے دس روپوں کو قارون کے خزانے کے برابر سمجھا۔
★ پھر مہمانوں کی پلیٹ میں بچے ہوئے بسکٹوں پر ہاتھ صاف کیا، جس کا بعض اوقات ازالہ بھی کرنا پڑا😄
★ کلاس روم سے استاد/استانی کے ساتھ کاپیاں اٹھا کر سٹاف روم تک لے جانا اپنے لیے ای اعزاز سمجھا۔
★ کلاس ٹیسٹ کے دوران ایک خالی پیج کے لیے کلاس میں بھیک تک مانگی۔😝
★ کبھی کبھار کسی کی کاپی ہاتھ لگی تو تین چار دن کے ٹیسٹوں کے لیے پیج نکال کر جیب میں ڈال دیے۔
★ ہم نے پڑوس کے گھروں میں سالن دیتے اور لیتے دیکھا۔
★ ہم نے پڑوسیوں کے آئے ہوئے مہمانوں کو اپنے گھر لے آنے کو اپنا اعزاز سمجھا۔
★ ہم صبح اسکول جانے سے پہلے مستنصر حسین تارڑ کا پروگرام دیکھا، جس میں کارٹون ختم ہوتے ہی اسکول کی طرف دوڑ لگائی۔
★ ہم نے ففٹی ففٹی، آغوش، جانگلوس، سورج کے ساتھ ساتھ، اندھیرا اجالا، باادب با ملاحظہ ہوشیار، عینک والا جن، دھواں، گیسٹ ہاوُس وغیرہ جیسے نایاب ڈرامے دیکھے۔۔۔
★ ہم نے پنک پینتھر، وڈی وڈ پیکر، سیسم اسٹریٹ، مینیمل، نائٹ رائیڈر، ائیر وولف، چپس جیسے پروگرام دیکھے۔۔۔
★ جمعے والے دن بیگ میں آدھی کتابوں کو رکھتے وقت کی خوشی محسوس کی۔
★ ہم نے آخری پیریڈ کے دوران چھٹی کے لیے بجتی ہوئی گھنٹی کے لیے وہ بے تابی کا مزہ لیا۔
★ نوے فیصد لوگوں نے ہو ہی نہیں سکتا کہ کسی کلاس روم سے چاک چوری نہ کیا ہو۔
★ یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ گھر جاتے راستے میں آنے والے کسی پھلدار پودے پر پتھر مار کر پھل نہ کھائے ہوں۔ یہ الگ بات تھی کہ اکثر اوقات پھلوں کے ساتھ مالکان کی طرف سے بہت کچھ سننے کو ملا، مگر ہم نے پرواہ نہیں کی اور درگزر فرمایا اور دوسرے دن پھر وہی روایت جاری رکھی۔😝
★ ہمارے سکول دور میں امیر وہی سمجھا جاتا تھا جس کے پاس جومیٹری بکس ہوتا تھا۔
★ پانی کے لیے ایک بوتل جو اکثر کاندھوں پر لٹکائی جاتی تھی اور جو ٹفن میں گھر سے کھانا لے آتا تھا۔ ہاں یہ الگ بات تھی کے ہمارے ہوتے ہوئے وہ کھانا اسے کبھی کبھار ہی نصیب ہوتا تھا😝

گلاب لمحوں کے مخمل پر کھیلتے بچپن،
پلٹ کے آ، میں تجھ سے شرارتیں مانگوں،

★ ٹیچر کی غیر حاضری کے لیے مانگی ہوئی دعا بہت کم ہی قبول ہوتی تھی، اکثر راہ سے واپس آجاتی تھی، ۔
★ فارغ پریڈ میں ہم اکثر اپنے اجداد کی بڑائی بیان کرتے ہوئے خود سے بنائے گئے قصے سنایا کرتے تھے۔
★ کبھی ہاتھوں کے ناخنوں کی وجہ سے اسمبلی میں مار نہیں کھائی، جیسے ہی چیکینگ شروع ہوتی دانتوں سے فوراً ناخنوں کا صفایا کر دیتے تھے۔😝
★ جوتوں کی پالش چیک ہوتی تو ایک جوتا دوسری ٹانگ کی پنڈلی کے پیچھے رگڑ کر صاف کر لیا کرتے تھے۔۔
★ ہماری امیدیں بھی بہت ٹوٹی ہیں۔۔ اکثر رات کو ہوتی بارش میں سکون سے سوتے تھے ک9 کل صبح بارش ہونے کی وجہ سے سکول نہیں جائیں گے مگر صبح اٹھتے ہی نکلی ہوئی دھوپ دیکھتے تھے اور ایسے دیکھتے جیسے کوئی معجزہ ہو گیا ہو۔😭😭 اس ٹوٹتی امید کا دکھ کسی ماتم کے دکھ سے کم نہیں ہوتا تھا۔
★ ہم راستے میں بیٹھتے تو بیگ جھولی میں رکھتے تھے، نیچے نہیں۔ ہم ڈرتے تھے کہ اس میں اسلامیات کی کتاب ہوتی ہے۔
★ ہم بازار میں کہیں اگر جاتے اور وہاں کسی ٹیچر پر نظر پڑھ جاتی تو واپس بھاگتے ہوئے یہ بھی بھول جاتے تھے کہ بازار آئے کس لیے تھے۔
★ ہم نے گرمیوں کی دوپہر میں نیند نہ آنے کے باوجود بھی مجبوراً سونے کی اکٹینگ کی جو کسی بڑی اذیت سے کم نہ ہوتی تھی
★ہم نے احترام دیکھا، خلوص، محبت، بھائی چارہ اور ہمدردی دیکھی۔
★ ہم نے لوگوں کے لوگوں کے ساتھ دعوے اور رشتوں کی اصل مٹھاس دیکھی۔
★ ہم نے کچے گھروں پر گرتی ہوئی بارش کے پہلے قطروں سے مٹی کی اٹھتی ہوئی خوشبو کو محسوس کیا۔
★ ہم نے انسان کو انسان کے روپ میں دیکھا۔
★ ہم نے عشاء کے بعد فوراً سونے پر نیند کا مزہ چکھا اور فجر کے بعد پھوٹتی روشنی کا نور دیکھا۔

★★★ سچ پوچھو، تو ہم نے عام سے پتھر کو بھی کوہِ نور دیکھا۔۔

اس تحریر میں جو کمی رہ گئی ہو آپ اسے کمنٹس سیکشن میں اپنے الفاظ میں بیان کر سکتے ہیں۔۔۔

سقراط کیوں مارا گیا؟سقراط، جو تاریخ کا سب سے بڑا فلسفی سمجھا جاتا ہے، دراصل ایتھنز کا سب سے نفرت زدہ شخص تھا۔اس پر نوجوا...
14/10/2024

سقراط کیوں مارا گیا؟
سقراط، جو تاریخ کا سب سے بڑا فلسفی سمجھا جاتا ہے، دراصل ایتھنز کا سب سے نفرت زدہ شخص تھا۔
اس پر نوجوانوں کی بدعنوانی اور ان کے اخلاقی فساد کا الزام تھا۔
مقبول عدالت، ایلیئیا، نے اسے موت کی سزا سنائی: اور سقراط، تاریخ کے سب سے ذہین دماغوں میں سے ایک، زہر پینے کی وجہ سے ہلاک ہوا۔
لیکن اس کی وجہ کیا تھی؟
سقراط دراصل کچھ خطرناک نہیں کر رہا تھا۔
وہ بس سوالات پوچھتا تھا، کسی سے بھی بات کرتا تھا: امیروں سے، عام شہریوں سے، نوجوانوں سے۔
لیکن اس کے سوالات، اپنی بے باکی اور سادگی میں، اس کے مکالمہ کرنے والوں کی یقین دہانیوں کو تباہ کر دیتے تھے، انہیں اپنی ہی بے بنیاد یقینوں کا سامنا کرنے پر مجبور کر دیتے تھے، ان کی دلائل کی تضاد کو ظاہر کر دیتے تھے۔
اس نے ہمیں شک کرنا سکھایا۔
سقراط ایک ایسا کردار تھا جو ان شکوک کے ساتھ زیادہ آرام دہ نہیں تھا جو اس نے لوگوں میں پیدا کیے۔
اس نے بدعنوان سیاستدانوں اور جھوٹی سچائیوں کی تبلیغ کرنے والے جھوٹے اساتذہ کو بے نقاب کرنے کی جرات کی۔
اسی وجہ سے اسے موت کی سزا سنائی گئی۔ وہ نظامِ وقت کے لیے ایک خطرہ تھا، ایک ایسی خطرہ جسے ختم کرنا ضروری تھا۔
محاکمہ کے دوران، سقراط نے توبہ کرنے یا رحم کی بھیک مانگنے سے انکار کر دیا۔
اس نے کسی مقرر کی مدد بھی لینے سے انکار کر دیا۔
ذہانت خطرناک ہے، یہ وہ سبق ہے جو سقراط کے خلاف مقدمے سے ہمیں ملتا ہے۔
عوام حقیقت کے بجائے فریب چاہتے ہیں؛ وہ خوشی سے جینے کے لیے پچکارے جانا چاہتے ہیں۔
ذہین لوگ شرمندگی کا باعث ہوتے ہیں۔
انہیں منع کیا جاتا ہے، انہیں بے دخل کیا جاتا ہے، انہیں نفرت کی جاتی ہے، کیونکہ وہ عوام کے خوابوں کو disturbed کرتے ہیں، اتھارٹی سے سوال کرتے ہیں، اداروں کی دھوکہ دہیوں کو بے نقاب کرتے ہیں۔
منقول

پال پورضلع اوکاڑہ کا تاریخی اور خوبصورت شہررگ ویدک آف انڈیا'' کے مطابق اس شہر کا پہلا نام سری پور یا سری نگر تھا جسے بعد...
09/10/2024

پال پور
ضلع اوکاڑہ کا تاریخی اور خوبصورت شہر
رگ ویدک آف انڈیا'' کے مطابق اس شہر کا پہلا نام سری پور یا سری نگر تھا جسے بعد ازاں سیالکوٹ کے راجہ سلواہان کے بھائی دیپا چند نے اپنے بیٹے راجہ دیپا کے نام پر دیپاپور رکھ دیا جو وقت کے ساتھ ساتھ دیپالپور میں تبدیل ہو گیا رگ ویدک آف انڈیا کے مطابق دیپالپور شہر برصغیر پاک وہند کا قدیم ترین مگر زندہ شہر ہے جو کئی بار مسمار بھی ہوا مگر ہر بار اس کے کھنڈرات پر پھر سے آبادکاری ہوئی اور دیپالپور آج بھی زمین کے سینے پر اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہے۔ماضی کا دیپالپور اس قلعہ دیپالپور کے اندر تک ہی محدود تھا جس کا رقبہ قریباً سو ایکڑ پر محیط تھا
آج سے دو ہزار سال قبل جب آریہ برصغیر میں داخل ہوئے تو ان کا مسکن سپت سندھو یعنی سات دریاؤں کی سر زمین تھا جس میں راوی، ستلج، چناب، جہلم، سندھ، بیاس اور کابل بہتے تھے اور اس دور کی مشہور تہذیبوں میں اجودھن (پاکپتن)، قبولہ اور دیپالپور شامل تھیں۔
13 اور 14 صدی عیسوی میں دیپالپور نے منگولوں کے خلاف دہلی سلطنت کے دفاع میں اہم کردار ادا کیا اور اس وقت خیبر سے دہلی تک کے راستے میں صرف دیپالپور میں ہی واحد قلعہ موجود تھا۔مشہور مورخ ابناش چندرداس کی کتاب ۔تاریخ دیپالپور از میاں اللہ دتہ نسیم کے مطابق قلعہ دیپالپور پہلی بار کب تعمیر ہوا اس کی تاریخ میں کوئی واضح تاریخ نہیں ملتی تاہم 14 صدی عیسوی میں فیروز شاہ تغلق نے آخری بار اس مضبوط قلعے کی مرمت اور تعمیر نو کی۔
قلعہ دیپالپور کی نایاب سرخ اینٹوں سے بنی پچیس فٹ چوڑی دیواریں اگرچہ منہدم ہو چکی ہیں مگر ان ٹوٹی پھوٹی دیواروں کے پار آج بھی بہت سی داستانیں موجود ہیں۔"قلعے کے دروازوں پر حفاظتی چوکیاں بنائی گئی تھیں جو آج بھی موجود ہیں۔12 صدی عیسوی میں جب غیاث الدین تغلق دیپالپور کا حاکم تھا اس وقت اٹھنے والے تاتاری سیلاب کو بھی قلعہ دیپالپور میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تاہم اس جنگ میں قلعے کو کافی نقصان پہنچا جسے 1244ء میں غیاث الدین تغلق نے پھر سے مرمت کیا۔ 1526ء میں جب ظہیرالدین بابر نے برصغیر پر حملہ کیا تو اسے بھی سب سے زیادہ مزاحمت کا سامنا قلعہ دیپالپور میں ہی کرنا پڑا جس کا اعتراف اس نے اپنی کتاب تُزکِ بابری میں کیا ہے۔قلعہ دیپالپور کے چار دروازے ہیں مشرقی دروازے کو دہلی دروازہ، مغربی گیٹ کو ملتانی دروازہ، شمالی گیٹ کو لاہوری دروازہ جبکہ جنوبی گیٹ کو بیکانیری دروازے کے نام سے منسوب کی گیا تھا ان میں مشرقی اور مغربی دروازے تو اس وقت بھی موجود ہیں تاہم شمالی اور جنوبی دروازے منہدم ہو چکے ہیں۔قلعہ دیپالپور کے اندر ایک کشادہ سرنگ بھی بنوائی گئی تھی جس میں نہ صرف روشنی اور ہوا کا مناسب انتظام تھا بلکہ یہ اتنی چوڑی تھی کہ دو گھوڑے بیک وقت اس میں دوڑ سکتے تھے اس کے علاوہ اس میں ایک بہت بڑی شاہی مسجد بھی بنوائی گئی جو کہ آج بھی موجود ہے۔
قلعہ دیپالپور میں لالو جسرائے نامی کالونی میں ایک مندر کے آثار آج بھی موجود ہیں جس کے بارے میں روایت ہے کہ یہاں ایک لالو نامی بچہ اپنی ماں کی بددعا کے نتیجے میں زندہ زمین میں گڑھ گیا تھا جس جگہ وہ غرق ہوا وہاں پر مندر بنا دیا گیا۔ وہ مندر تو اب ختم ہو چکا ہے تاہم لالو کے غرق ہونے کی جگہ پر آج بھی ایک پتھر کی چھوٹی سی سلیٹ نشانی کے طور پر پڑی ہوئی ہے۔اسی مندر سے ملحقہ تباہ حال کمرے کے پاس فیروز تغلق کی بنائی گئی سرنگ کا ایک دہانہ یہاں پر تھا جو کہ اب بند ہو چکا ہے جبکہ دوسرے دہانے کے بارے میں کسی کو کوئی علم نہیں۔قلعہ میں ایک دو منزلہ سرائے بھی موجود ہے جس کے ہر کمرے کے ساتھ ہندی زبان میں عبارات رقم ہیں جو شاید 'نیم پلیٹ' بھی ہو سکتی ہیں۔ سرائے کے کچھ کمرے کھلے ہیں جہاں مقامی لوگ آباد ہو چکے ہیں کٸ کمروں پہ تالے لگے ہوۓ ہیں قلعہ دیپالپور میں ہندوؤں کے کئی مندر بھی تھے جن میں پوجا پاٹ کے لیے ہندوستان سے لوگ آتے بھی رہے مگر 1992ء میں بھارت میں جب بابری مسجد کو شہید کیا گیا تو مقامی لوگوں نے ان مندروں کو منہدم کر کے ان پر قبضہ کر لیا اور اپنی رہائش گاہیں بنا لیں۔
دور جدید میں تیزی سے بڑھتی ہوٸی اس شہر کی آبادی اب 14 لاکھ کے قریب ہے
اس کی 55 یونین کونسلز ہیں یہ خطہ اپنی تاریخی حیثیت کے ساتھ ساتھ زرخیزی میں بھی بے مثال ہے

-BBN

آپ نے یہ شعر اکثر سُنا یا پڑھا ہو گا خصوصاً اس کا مصرعۂ ثانی تو لازماً پڑھ رکھا ہوگا۔ ہوئے نام وَر بے  نشاں  کیسے کیسےزم...
29/09/2024

آپ نے یہ شعر اکثر سُنا یا پڑھا ہو گا خصوصاً اس کا مصرعۂ ثانی تو لازماً پڑھ رکھا ہوگا۔

ہوئے نام وَر بے نشاں کیسے کیسے
زمیں کھا گئی آسماں کیسے کیسے

امیرؔ مینائی کی یہ لازوال مکمل غزل ملاحظہ فرمائیں...

ہوئے نام وَر بے نشاں کیسے کیسے
زمیں کھا گئی آسماں کیسے کیسے

تری بانکی چتون نے چُن چُن کے مارے
نکیلے سجیلے جواں کیسے کیسے

نہ گُل ہیں نہ غُنچے نو بُوٹے نہ پتے
ہوئے باغ نذرِ خزاں کیسے کیسے

یہاں درد سے ہاتھ سینے پہ رکھا
وہاں ان کو گزرے گُماں کیسے کیسے

ہزاروں برس کی ہے بُڑھیا یہ دنیا
مگر تاکتی ہے جواں کیسے کیسے

ترے جاں نثاروں کے تیور وہی ہیں
گلے پر ہیں خنجر رواں کیسے کیسے

جوانی کا صدقہ ذرا آنکھ اٹھاؤ
تڑپتے ہیں دیکھو جواں کیسے کیسے

خزاں لُوٹ ہی لے گئی باغ سارا
تڑپتے رہے باغباں کیسے کیسے

امیرؔ اب سخن کی بڑی قدر ہو گی
پھلے پھولیں گے نکتہ داں کیسے کیسے

امیرؔ مینائی

سورج بھی حیران و پریشان ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!سورج کے بعد ہماری "زمین" کا قریب ترین "ستارہ" پروکسیما سینٹوری ہے،،،،،،،، سورج...
26/09/2024

سورج بھی حیران و پریشان ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!

سورج کے بعد ہماری "زمین" کا قریب ترین "ستارہ" پروکسیما سینٹوری ہے،،،،،،،، سورج زمین سے صرف 149 ملین کلومیٹر دوری پر واقع ہے،،،، یہ فاصلہ ایک یا دو نوری سال کے سامنے کچھ بھی نہیں ہے، کیوں کہ ایک نوری سال تقریباً 95 کھرب
کلومیٹر کے برابر ہوتا ہے، اور یہ فاصلہ فوٹانز جیسے پارٹیکلز ایک سال میں طے کرتے ہیں جو کائنات کے تیز رفتار پارٹیکلز مانے جاتے ہیں۔سورج کے بعد ہمارے قریبی ستارے پروکسیما سینٹوری کے سولر سسٹم کا "سیارہ" جس کو ہم اسٹرونومی کی زبان میں "پروکسما سینٹوری بی" کہتے ہیں، ہمارے نظام شمسی اور زمین کا قریب ترین سیارہ ہے،جو ہم سے چار سو کھرب کلومیٹر دور ہے۔ یہ فاصلہ زمین اور چاند کے درمیانی فاصلے سے تقریباً دس کروڑ گنا زیادہ ہے،،،، جب کہ سورج اور زمین کے درمیانی فاصلہ سے تقریباً دو 2 لاکھ چھیاسٹھ ہزار گنا زیادہ ہے۔

اس وقت ناسا کا ایک "اسپیس کرافٹ" ہے، جو یہ فاصلہ طے کرسکتا ہے اس اسپیس کرافٹ کی رفتار بہت زیادہ ہے، لیکن یہ فاصلہ طے کرتے کرتے اگر یہی اسپیس کرافٹ ٹکڑے ٹکڑے نہیں ہوا،تو زمین پر ستر 70 صدیاں گزر جائیں گی تب جاکر زمین کے "رہنے" والے اس کی فراہم کردہ"معلومات" سے کچھ فائدہ اٹھا سکیں گے۔۔۔تاہم یہ اسپیس کرافٹ امریکہ نے ڈیپ اسپیس کے لیے بالکل بھی نہیں بنایا ہے، بل کہ اس کو صرف سورج کو قریب سے سٹڈی کرنے کے لیے ڈیزائن Design کیا گیا ہے اس خلائی جہاز کا نام "پارکر سولر پروب" ہے جو اس وقت مسلسل سورج کے اردگرد گھوم رہا ہے،،،،،،اور سورج کے بےحد قریب ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سورج بھی حیران و پریشان ہے کہ یہ انسانوں نے کیا بلا بھیج رکھی ہے کہ میری پے پناہ حدت اور تپش بھی اس پر کوئی اثر نہیں کررہی،،،،، ناسا انجینیئرز نے ایک خاص انداز میں اسکو ڈیزائن کیا ہے،،،،،، اس پارکر سولر پروب کی بیرونی پرت کو انتہائی درجہ حرارت کو سہنے کے لیے "مولبڈینیم" کے الائے سے بنایا گیا ہے،،،،،،،،،، جس کا نقطہ پگھلاؤ 4260 فارن ہائیٹ ہے۔ اس کے علاوہ پروب کا وہ کپ جس کا رخ سورج کی جانب ہے،،،، اس کو ٹنگسٹن دھات سے بنایا گیا ہے،،،،،،،،،،،،،، جس کا نقطہ پگھلاؤ 6192 فارن ہائیٹ ہے،،،،، بیرونی ٹمپریچر اس قدر زیادہ ہونے کے باوجود اندر کا ٹمپریچر تیس 30 سینٹی گریڈ ہی رہتا ہے تاکہ اندرونی آلات بہتر انداز میں کام کرتے رہیں۔

اسکے علاؤہ پارکر سولر پروب کی رفتار اس قدر زیادہ ہے کہ سورج کو پتا بھی نہیں لگنے دیتا،کہ کوئی چیز اسکے اردگرد چار پانچ سالوں سے گھوم رہی ہے، کیونکہ اس وقت اس کی رفتار 586000 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے،، جب کہ 2025ء میں جب یہ سورج سے قریب تر ہوکر گزرے گا،، اس وقت اس کی رفتار 690000 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی۔ 690000 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار حاصل کرنا کوئی مذاق نہیں،،،،، کیونکہ ناسا اور اسپیس ایکس Space X کے ساتھ جو اسپیس کرافٹس ہیں وہ بھی یہ رفتار نہیں پکڑسکتے، یعنی یہ اب تک کا سب سے تیز رفتار خلائی جہاز ہے، جو کبھی سورج سے ایک کروڑ اور تیس لاکھ قریب ہوکر بھی گزرا ہے،،، اور وہاں سے منٹوں میں نکلا بھی ہے۔۔۔۔۔ 2025ء میں یہ سورج سے ٹکرا جاۓ گا اور ہمیشہ ہمیشہ کے لیے فنا ہو جائے گا۔

اگر کسی طرح ہم اسے سورج "SUN" کے مدار سے الگ کرکے سیدھا پروکسیما سینٹوری کی طرف روانہ کردیں، تو اس کو وہاں پہنچنے میں 7000 سال کا عرصہ لگے گا،،،،،،، یعنی اس وقت ہماری قبریں بھی نہیں ہونگی، جس میں کبھی ہم دفن ہوئے تھے،،،،،،لیکن کیا یہ 7000 سال تک مسلسل سفر کرپائے گا ؟ تو اس کا جواب ہے، کہ نہیں کیوں کہ ناسا انجینیئرز نے اس کو صرف سورج سٹڈی کرنے کے لیے "ڈیزائن" کیا ہے، باہر ڈیپ اسپیس کے لیے نہیں۔ ہم اس معاملے میں بالکل بے بس ہیں۔ ہم اگر اس کو باہر بھیج بھی دیں تو یہ کام ممکن نہیں کہ یہ وہاں تک پہنچ پائے کیونکہ اس کا سامنا بار بار مختلف خلائی پتھروں سے ہوگا۔ اس لئے کہ ڈیپ اسپیس می اندھیرا اور جگہ جگہ خلائی پتھر موجود ہیں،،، جو اپنی تیز رفتاری کے باعث مذکورہ سپیس کرافٹ میں، لگے سنسرز کے ذریعے detect ہونے سے پہلے ہی اس کے ساتھ ٹکرا کر سولر بروب کو پاش پاش کر دیں گے

25/09/2024

List of 274 Chinese Universities Available for Chinese Government Scholarship:
== Search all these universities and start emails from mid of October till December.

1. China University of Geosciences(Beijing)(competitive)
2. Anhui Agricultural University (medium)
3. Anhui Medical University (medium)
4. Anhui Normal University (medium)
5. Anhui University (medium)
6. Anshan Normal University (medium)
7. Beihang University (competitive)
8. Beihua University (medium)
9. Beijing Film Academy (medium)
10. Beijing Foreign Studies University (competitive)
11. Beijing Forestry University (medium)
12. Beijing Institute of Technology (competitive)
13. Beijing International Studies University (medium)
14. Beijing Jiaotong University (competitive)
15. Beijing Language and Culture University (competitive)
16. Beijing Normal University (competitive)
17. Beijing Sport University (medium)
18. Beijing Technology and Business University (medium)
19. Beijing University of Chemical Technology (medium)
20. Beijing University of Chinese Medicine (medium)
21. Beijing University of Posts and Telecommunications (competitive)
22. Beijing University of Technology (medium)
23. Bohai University (medium)
24. Capital Medical University (competitive)
25. Capital Normal University (medium)
26. Capital University of Economics and Business (competitive)
27. Capital University of Physical Education and Sports (medium)
28. Central Academy of Fine Arts (medium)
29. Central China Normal University (medium)
30. Central Conservatory of Music (medium)
31. Central South University (medium)
32. Central University of Finance and Economics (competitive)
33. Chang'an University (medium)
34. Changchun University of Chinese Medicine (medium)
35. Changchun University of Science and Technology (medium)
36. Changchun University (medium)
37. Changsha University of Science and Technology (medium)
38. Chengdu University of Traditional Chinese Medicine (medium)
39. China Academy of Art (medium)
40. China Agricultural University (medium)
41. China Foreign Affairs University (medium)
42. China Medical University (medium)
43. China Pharmaceutical University (medium)
44. China Three Gorges University (medium)
45. China University of Geosciences wuhan (competitive)
46. China University of Mining and Technology (competitive)
47. China University of Petroleum(Beijing) (competitive)
48. China University of Petroleum(East China) (medium)
49. China University of Political Science and Law (medium)
50. Chongqing Jiaotong University (medium)
51. Chongqing Medical University (medium)
52. Chongqing Normal University (medium)
53. Chongqing University (competitive)
54. Chongqing University of Posts and Telecommunications (medium)
55. Communication University of China (medium)
56. Dali University (medium)
57. Dalian Jiaotong University (medium)
58. Dalian Maritime University (medium)
59. Dalian Medical University (competitive)
60. Dalian Polytechnic University (medium)
61. Dalian University of Foreign Languages (medium)
62. Dalian University of Technology (medium)
63. Dongbei University of Finance and Economics (medium)
64. Donghua University (competitive)
65. East China Normal University (competitive)
66. East China University of Political Science and Law (medium)
67. East China University of Science and Technology (competitive)
68. Fudan University (competitive)
69. Fujian Agriculture and Forestry University (medium)
70. Fujian Medical University (competitive)
71. Fujian Normal University (medium)
72. Fujian University of Technology (medium)
73. Fuzhou University (medium)
74. Gannan Normal Universtiy (medium)
75. Graduate School of Chinese Academy of Agricultural Sciences (medium)
76. Guangdong University of Foreign Studies (competitive)
77. Guangxi Medical University (medium)
78. Guangxi Normal University (medium)
79. Guangxi University (competitive)
80. Guangzhou Medical University (medium)
81. Guangzhou University of Chinese Medicine (medium)
82. Guilin University of Electronic Technology (medium)
83. Guizhou Minzu University (medium)
84. GuiZhou Normal University (medium)
85. Guizhou University (medium)
86. Hainan Normal University (medium)
87. Hainan University (medium)
88. Hangzhou Normal University (medium)
89. Harbin Engineering University (medium)
90. Harbin Institute of Technology (competitive)
91. Harbin Medical University (medium)
92. Harbin Normal University (medium)
93. Harbin University of Science and Technology (medium)
94. Hebei Medical University (medium)
95. Hebei Normal University (medium)
96. Hebei University of Economics and Business (medium)
97. Hebei University of Technology (medium)
98. Hefei University (medium)
99. Hefei University of Technology (medium)
100. Heihe University (medium)
101. Heilongjiang University (competitive)
102. Heilongjiang University of Chinese Medicine (medium)
103. Henan University (medium)
104. Henan University of Chinese Medicine (medium)
105. Henan University of Technology (HAUT) (medium)
106. Hohai University (medium)
107. Huangshan University (medium)
108. Huaqiao University (medium)
109. Huazhong Agricultural University (medium)
110. Huazhong University of Science & Technology (medium)
111. Hubei University (medium)
112. Hunan Normal University (medium)
113. Hunan University (medium)
114. Inner Mongolia Agricultural University (medium)
115. Inner Mongolia Normal University (medium)
116. Inner Mongolia University (medium)
117. Inner Mongolia University of Technology (medium)
118. Jiamusi University (medium)
119. Jiangnan University (medium)
120. Jiangsu Normal University (medium)
121. Jiangsu University (competitive)
122. Jiangxi Normal University (medium)
123. Jiangxi University of Finance and Economics (medium)
124. Jilin Agricultural University (medium)
125. Jilin International Studies University (medium)
126. Jilin Normal University (medium)
127. Jilin University (competitive)
128. Jinan University (competitive)
129. Jingdezhen Ceramic Institute (medium)
130. Jinzhou Medical University (competitive)
131. Kunming Medical University (competitive)
132. Kunming University of Science and Technology (medium)
133. Lanzhou Jiaotong University (medium)
134. Lanzhou University (medium)
135. Lanzhou University of Technology (medium)
136. Liaoning Shihua University (medium)
137. Liaoning Technical University (medium)
138. Liaoning University of Technology (medium)
139. Liaoning University (competitive)
140. Liaoning University of Traditional Chinese Medicine (medium)
141. Ludong University (medium)
142. Minzu University of China (competitive)
143. Mudanjiang Normal University (medium)
144. Nanchang Hangkong University (medium)
145. Nanchang University (competitive)
146. Nanjing Agricultural Univerisity (medium)
147. Nanjing Medical University (medium)
148. Nanjing Normal University (medium)
149. Nanjing University (competitive)
150. Nanjing University of Aeronautics and Astronautics (medium)
151. Nanjing University of Chinese Medicine (medium)
152. Nanjing University of Information Science & Technology (medium)
153. Nanjing University of Science and Technology (medium)
154. Nanjing University of the Arts (medium)
155. Nankai University (competitive)
156. Nanning Normal University (medium)
157. Nantong University (medium)
158. Ningbo University (competitive)
159. Ningbo University of Technology (medium)
160. Ningxia Medical University (medium)
161. Ningxia University (medium)
162. North China Electric Power University (medium)
163. North China University of Technology (medium)
164. Northeast Agricultural University (medium)
165. Northeast Electric Power University (medium)
166. Northeast Forestry University (medium)
167. Northeast Normal University (medium)
168. Northeastern University (medium)
169. Northwest A&F University (medium)
170. Northwest Normal University (medium)
171. Northwest University (medium)
172. Northwestern Polytechnical University (medium)
173. Ocean University of China (competitive)
174. Peking University (competitive)
175. Qingdao University (competitive)
176. Qinghai University (medium)
177. Qiqihar University (medium)
178. Renmin University of China (medium)
179. Shaanxi Normal University (medium)
180. Shaanxi University of Chinese Medicine (medium)
181. Shandong Normal University (medium)
182. Shandong University (competitive)
183. Shandong University of Science and Technology (medium)
184. Shandong University of Technology (medium)
185. Shanghai Conservatory of Music (medium)
186. Shanghai International Studies University (medium)
187. Shanghai Jiao Tong University (medium)
188. Shanghai Maritime University (medium)
189. Shanghai Normal University (medium)
190. Shanghai Ocean University (medium)
191. Shanghai University (medium)
192. Shanghai University of Finance and Economics (medium)
193. Shanghai University of International Business and Economics (medium)
194. Shanghai University of Political Science and Law (medium)
195. Shanghai University of Sport (medium)
196. Shanghai University of Traditional Chinese Medicine (medium)
197. Shantou University (medium)
198. Shanxi University (medium)
199. Shanxi University of Chinese Medicine (medium)
200. Shenyang Aerospace University (medium)
201. Shenyang Jianzhu University (medium)
202. Shenyang Ligong University (medium)
203. Shenyang Normal University (medium)
204. Shenyang University of Technology (medium)
205. Shihezi University (medium)
206. Sichuan International Studies Univerisity (medium)
207. Sichuan University (competitive)
208. Soochow University (medium)
209. South China Normal University (medium)
210. South China University of Technology (medium)
211. Southeast University (medium)
212. Southern Medical University (medium)
213. Southwest Jiaotong University (medium)
214. Southwest University (medium)
215. Southwest University of Political Science and Law (medium)
216. Southwestern University of Finance and Economics (medium)
217. Sun Yat-sen University (competitive)
218. Taiyuan University of Technology (medium)
219. The Central Academy of Drama (medium)
220. Tianjin University (competitive)
221. Tianjin Foreign Studies University (medium)
222. Tianjin Medical University (medium)
223. Tianjin Normal University (medium)
224. Tianjin Polytechnic University (medium)
225. Tianjin University of Science and Technology (medium)
226. Tianjin University of Technology and Education (medium)
227. Tianjin University of Technology, China (medium)
228. Tianjin University of Traditional Chinese Medicine (medium)
229. Tongji University (medium)
230. Tsinghua University (competitive)
231. University of Chinese Academic of Sciences (medium)
232. University of Electronic Science and Technology of China (medium)
234. University of International Business and Economics (medium)
235. University of Jinan (medium)
236. University of Science and Technology Liaoning (medium)
237. University of Science and Technology Beijing (medium)
238. University of Science and Technology of China (medium)
239. University of Shanghai for Science and Technology (medium)
240. Wenzhou Medical University (medium)
241. Wenzhou University (medium)
242. Wuhan Sports University (medium)
243. Wuhan Textile University (medium)
244. Wuhan University (competitive)
245. Wuhan University of Technology (medium)
246. Wuyi University (medium)
247. Xi'an Jiaotong University (competitive)
248. Xi'an Shiyou University (medium)
249. Xiamen University (competitive)
250. Xiamen University of Technology (medium)
251. XiangTan University (medium)
252. Xidian University (medium)
253. Xinjiang Medical University (medium)
254. Xinjiang Normal University (medium)
255. Xinjiang University (medium)
256. Yanbian University (medium)
257. Yangtze University (medium)
258. Yangzhou University (medium)
259. Yanshan University (medium)
260. Yantai University (medium)
261. Yunnan Agricultural University (medium)
262. Yunnan Minzu University (medium)
263. Yunnan Normal University (medium)
264. Yunnan University (competitive)
265. Yunnan University of Finance and Economics (medium)
266. Zhejiang Gongshang University (medium)
267. Zhejiang Normal University (medium)
268. Zhejiang Ocean University (medium)
269. Zhejiang Sci-Tech University (medium)
270. Zhejiang University (competitive)
271. Zhejiang University of Science and Technology (medium)
272. Zhejiang University of Technology (medium)
273. Zhengzhou University (competitive)
274. Zhongnan University of Economics and Law (medium)

Address

BHOKAN P/O Hujra Shah Muqeem Okara
Hujra
56170

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Bhokan News network posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share