*ایک سچا، باکردار صحافی وہ ہوتا ہے جس کا قلم بیچنے والا نہیں بلکہ بولنے والا ہوتا ہے*
– سچ بولنے والا۔ 🖊️ وہ جب لکھتا ہے تو الفاظ اس کے کردار کی گواہی دیتے ہیں، اور جب بولتا ہے تو لہجہ اس کی تربیت کا ثبوت ہوتا ہے۔
ایسا صحافی نہ صرف حقائق کو ننگا کرتا ہے بلکہ سچ کو بے باکی سے سامنے لاتا ہے۔ وہ مظلوم کی آواز بنتا ہے، کمزور کا سہارا، اور معاشرے کی آنکھ۔ 👁️
وہ ماں، بہن، بیٹی کی عزت کو سر کا تاج سمجھتا ہے اور وطن کو ماں کی طرح مقدم جانتا ہے۔ وہ کسی لالچ، خوف یا دباؤ کے سامنے نہ جھکتا ہے، نہ بکتا ہے۔ وہ اپنی ذات، اپنی نسل، اپنی تربیت اور اپنے مشن سے وفادار ہوتا ہے۔ ❤️
ایسا صحافی، بلاشبہ، معاشرے کا وقار اور آئندہ نسلوں کے لیے مثال ہوتا ہے۔
💡 اس کے الفاظ صرف خبریں نہیں، شعور ہوتے ہیں۔
💐 ایسے صحافی کو سلام، جس کے کردار میں سچ، لہجے میں وقار، اور قلم میں انقلاب چھپا ہوتا ہے۔
💣 *جھوٹا صحافی – قلم کا قاتل، کردار کا مجرم*
اب آیئے اس آئینے کے دوسرے رُخ پر…
وہ لوگ جو خود کو صحافی کہلواتے ہیں، مگر نہ سچائی سے کوئی واسطہ رکھتے ہیں، نہ اخلاق سے۔
یہ وہ بدکردار چہرے ہیں جن کی تحریریں زہر، اور زبان نفرت اُگلتی ہے۔
💔 ان کی خبروں میں سنسنی ہوتی ہے، سچائی نہیں۔
یہ دوسروں کی عزت اچھال کر، جھوٹ بول کر، اور خود کو طاقتور ظاہر کر کے خود کو صحافت کا بادشاہ سمجھتے ہیں۔
😠 درحقیقت یہ صحافت کے نام پر دھبہ ہیں۔
ان کے پاس نہ علم ہوتا ہے، نہ تربیت، نہ مقصد — صرف "حرام کمانا" اور "دہشت پھیلانا" ان کا ایجنڈا ہوتا ہے۔
ایسے صحافی اپنی خبروں سے معاشرے کو تقسیم کرتے ہیں، اپنی زبان سے دلوں میں نفرت بوتے ہیں، اور اپنی شہرت کی بنیاد جھوٹ پر رکھتے ہیں۔
🪞 ان کے الفاظ چیختے ہیں: “ہم بکے ہوئے ہیں، ہم جھوٹے ہیں، ہم کردار فروش ہیں!”
ایسے صحافی یہ سمجھتے ہیں کہ لوگ ان سے ڈرتے ہیں، مگر سچ یہ ہے کہ عزت دار لوگ گند سے دور رہتے ہیں — اور گندے انسان سے بحث بھی نہیں کرتے۔
🤮 ان کا قلم زہر آلود، اور ضمیر سویا ہوتا ہے۔
انہیں آئینہ دکھانے کی ضرورت نہیں — یہ خود چلتا پھرتا شرم کا اشتہار ہوتے ہیں۔
📢 📌 *– کردار کا چراغ جلاو*
اگر آپ صحافی ہیں، تو خود سے پوچھیں:
آپ کی تحریر سچ بولتی ہے یا جھوٹ بیچتی ہے؟
آپ کی زبان عزت دیتی ہے یا گند اچھالتی ہے؟
آپ حق کے لیے کھڑے ہوتے ہیں یا صرف پیسے کے؟
آپ کا قلم انصاف کرتا ہے یا لوگوں کا جنازہ نکالتا ہے؟
🔔 یاد رکھو:
📚 “قلم اگر کردار کے تابع نہ ہو تو تلوار سے زیادہ خطرناک ہو جاتا ہے!”
🕯️ اچھے صحافی وہ چراغ ہوتے ہیں جو اندھیرے میں روشنی دکھاتے ہیں۔
اور برے صحافی وہ دھواں ہیں جو روشنی کو بھی گندلا کر دیتے ہیں۔
🙏 صحافت صرف پیشہ نہیں، ذمہ داری ہے۔
جو اسے سمجھے، وہ قوم کی آنکھ بنتا ہے۔
جو نہ سمجھے، وہ محض ایک شور مچاتی ہوئی آواز رہ جاتی ہے، جسے وقت خود دفن کر دیتا ہے۔
Be the first to know and let us send you an email when Old Nayab Record posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.