06/09/2022
ٹیٹو اور صحت ۔۔۔
1۔ نفسیاتی اثرات:
تحقیق سے ثابت ہے کہ جرائم اور خطرناک رجحانات (خودکشی، منشیات، پر خطر جنسی رجحانات، چوری چکاری ڈکیتی، گھر سکول اور کام سے فرار، اوور سپیڈنگ اور ون وہیلنگ وغیرہ) ٹیٹو کندہ کئے افراد میں نسبتا زیادہ ہوتے ہیں۔
2۔ مضر صحت اثرات:
ٹیٹو کندہ کرنے کی وجہ سے پیدا ہونے والی مضر صحت اثرات میں انفیکشن (سیلولائٹس، فیشائٹس، سیپٹی سیمیا) کالا یرقان، ایڈز، کینسرز، حساسیت اور خود مدافعتی (autoimmune) امراض جیسے کہ سارکائڈ نمایاں ہیں۔ گلٹیاں، گردہ ناکارہ ہونا، ورم جگر، خون کی نالیاں بند ہونا اور اس سے ہاتھ یا پیر کا مستقل کام چھوڑنا اس کے علاوہ ہیں۔ امریکہ میں 80 افراد کی اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔
امریکی اداکارہ اور بے واچ کی ہیروئن پامیلا اینڈرسن کو ٹیٹو سے ہیپاٹائٹس سی یعنی کالا یرقان ہوا تھا۔
3۔ ملازمت میں مشکلات:
ہیجان آمیز اور غیر ذمہ دار رجحانات کی بدولت ٹیٹو بنوانے والے افراد کو بعض حساس اداروں میں ملازمتوں سے انکار کیا جاتا ہے۔ امریکہ میں افواج میں بھرتی کے لئے حال میں با وجوہ کچھ نرمی برتی گئی ہے لیکن پھر بھی چہرہ، گردن اور بازوؤں پر ٹیٹو والے افراد کو نہیں لیا جاتا۔ یہی نظام پاکستان میں بھی ہے اور اکثر کم آمدنی والے افراد فوج یا پیرا ملٹری میں بھرتی کے لئے اپنے ٹیٹوز اپریشن سے نکلواتے ہیں۔ بزنس کمیونٹی کے لئے اگرچہ کوئی خاص قانون نہیں ہے لیکن ٹیٹو سے جڑے رجحانات کی وجہ سے حتی الوسع ایسے افراد کو ویلکم نہیں کیا جاتا۔
4۔ قوانین:
ٹیٹو کے حوالے سے کوئی خاص قوانین نہیں ہیں۔ امریکہ اور یورپی ممالک میں نازی علامت شواسٹیکا کندہ کرنا ممنوع ہے۔ 18 سال سے کم افراد کو ٹیٹو بنوانے کے لئے والدین کا تحریری اجازت نامہ لازمی ہے۔
ٹیٹوز لائسنس یافتہ افراد بناتے ہیں اور ان کو نظم و ضبط کا پابند رہنا پڑتا ہے۔ "ممنوعہ" علامات کندہ کرنا یا کروانا غیر قانونی ہے۔
💚💚💚💚💚💚💚💚