
18/06/2025
تاج ولی آفریدی پاکستان تحریکِ انصاف کے آئی ایس ایف وِنگ کے اولین اور نظریاتی سپاہیوں میں سے ہیں۔ وہ ایک لوئر مڈل کلاس خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، اور ان کے خاندان کا سیاست سے پہلے کبھی کوئی تعلق نہ تھا۔ اُن کے علاقے میں صرف چند بااثر خاندانوں کی اجارہ داری تھی، مگر جب تاج ولی نے سیاست میں قدم رکھا تو پہلی بار علاقے کی غریب، محنت کش اور متوسط طبقے کی عوام میں اُمید کی کرن جاگی۔
انہوں نے نظام کے اندر رہتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کو منوایا، اور نوجوانوں کو ایک نئی سمت دی، ایک نئی امید دی۔ جب علاقے کے پرانے سیاسی طبقے نے دیکھا کہ نوجوان اب ان کے ہاتھ سے نکل رہے ہیں، اور ان کے بیدار ہونے کی وجہ تاج ولی آفریدی ہیں، تو اُن پر رکاوٹیں ڈالنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا — سازشیں ہوئیں، الزامات لگے، اور راستے بند کرنے کی کوشش کی گئی۔
مگر تاج ولی نے ہار نہ مانی، اپنا جدوجہد جاری رکھی، اور اپنے علاقے کے نوجوانوں کو ان بااثر خاندانوں کی غلامی سے نکال کر عزت، اختیار اور شعور کا راستہ دکھایا۔
یہ مخالفتیں صرف یہاں تک نہیں رکیں — کچھ مخصوص میڈیا افراد کو استعمال کر کے ان کے خلاف کردار کشی کی مہم چلائی گئی تاکہ تاج ولی کو عوام کی نظر میں بدنام کیا جا سکے۔ حالانکہ وہ نہ کسی عہدے پر ہیں، نہ کسی منصب پر، پھر بھی ہر مسئلے پر اُن کا نام گھسیٹا جاتا ہے تاکہ عوام میں ان کی مقبولیت کو کم کیا جا سکے۔
لیکن تاج ولی جانتے ہیں کہ جب انسان کا مقصد خالص ہو، نیت صاف ہو، اور ارادہ پختہ ہو، تو سازشیں تھک جاتی ہیں، مگر حوصلے نہیں ٹوٹتے۔
تاج ولی کا ایک ہی نظریہ ہے: "اپنے نوجوانوں کو طاقت دینا، اُنہیں بااختیار بنانا۔"
وہ کہتے ہیں کہ "میں اپنے نوجوانوں کے لیے ہر حد تک جاؤں گا۔ جو مرضی کرلو، جتنی مرضی کردار کشی کرلو — میں ڈٹ کر کھڑا ہوں۔ اور جو کردار کی بات کرتے ہیں، وہ پہلے اپنا کردار آئینے میں دیکھیں۔"
یہ جدوجہد صرف شروعات ہے۔ جب تک سانس ہے، یہ جنگ جاری رہے گی — نظام کے خلاف، ظلم کے خلاف، اور نوجوانوں کے حق میں۔ ان شاء اللہ، کامیابی ہماری ہو گی۔