03/08/2025
ایک طرف شہر میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کاروائیاں دوسری جانب دیہات میں بسنے والوں کو خطرناک طبی فضلے سے نکلنے والے دھواں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا
اسلام آباد سید ظاہر حسین کاظمی
اسلام آباد کے گاوں کرپا جہاں ہزاروں کی تعداد میں مقامی لوگ آباد ہیں کے وسط میں موجودہ سرکاری ہسپتال جہاں سے بڑی تعداد میں علاج ومعالجہ کی سہولیات سے شہری مستفید ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں وہاں پر ہی اسی ہسپتال میں اسلام آباد کے مضافات میں واقعہ فری مرکزی ڈسپنسریوں کے خطرناک طبی فضلے کوجہاں لاکراسکو ٹھکانےلگانے کےلیے پلانٹ لگایا گیاہے جس سے نکلنے والا زہریلہ دھواں اہل کرپا کے رہائشوں کے لیے ماحولیاتی آلودگی کا سبب بنتے ہوئے بیماریوں کا سبب بن رہا ہے اس حوالے اگر دیکھا جائے تو اہل علاقہ کرپا کے رہائشی نہ صرف بری طرح متاثر ہورہے ہیں بلکہ انکا کہنا ہے کہ طبی فضلے سے نکلنے والے دھویں سے بچے بزرگ مختلف گلے سانس جیسی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں اہل علاقہ کرپا
کی سیاسی وسماجی شخصیت راجہ جمیل ٫راجہ ظہیر کے علاوہ اہل علاقہ نے ڈسٹرک ہیلتھ آفیسر کے نام درخواست دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اس طبی فضلے کو آگ کے ذریعے ٹھکانے لگائے جانے والے پلانٹ کو یہاں سے کسی دوسری جگہ منتقل کیا جائے جو ہمارے گاوں میں فضائی ماحولیاتی آلودگی کا سبب بن رہا ہے دوسری جانب گاوں کرپا کے رہائشیوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ہمارے اس مسلے کو جلد حل نہ کیا گیا تو ہم ڈسٹرک ہیلتھ آفیسر اسلام آباد کے آفس کے باہر احتجاج کریں گے انکا کہنا تھا کہ ہم کھبی بھی اپنی اپنے بچوں بزرگوں کی قیمتی زندگی گاوں کے وسط میں جلائے جانے خطرناک طبی فضلے کے دھویں سے پیدا ہونے والی خطرناک بیماریوں کے رحم وکرم پر کھبی نہیں چھوڑ سکتے متاثرین علاقہ نے چیف کمشنر سمیت سے ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن کے علاوہ
انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی EpA سے بھی فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے
video report :- Syed Zahir Hussain Kazmi