15/05/2025
Donald J. Trump قطر کے شاہی خاندان کی جانب سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تحفے میں دیا گیا بوئنگ 747-8 طیارہ اپنی بے مثال شان و شوکت، جدید ترین سہولیات، اور سونے سے مزین تزئین و آرائش کے باعث عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اس لگژری طیارے کو "فضا میں محل" کا لقب دیا جا رہا ہے، اور اس کی مالیت تقریباً 400 ملین ڈالر بتائی جاتی ہے۔ طیارے کے اندرونی حصے میں 24 قیراط سونے کا دلکش استعمال کیا گیا ہے۔ سونے سے مزین نل، دروازوں کے ہینڈل، سیٹ بیلٹس کے بکل، لیمپ شیلڈز، کچن اور باتھ روم لوازمات اور دیگر دھاتی اجزاء نہایت نفاست سے آراستہ کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، اس میں مہمانوں کے لیے علیحدہ بیڈرومز، کانفرنس روم، اور عالیشان لاؤنجز شامل ہیں، جنہیں اعلیٰ درجے کے قیمتی لکڑیوں، شاہی قالینوں، اور بین الاقوامی فنکاروں کے فن پاروں سے مزین کیا گیا ہے۔ یہ تزئین و آرائش فرانس کے مشہور طیارہ ڈیزائنر البرٹو پنٹو کی نگرانی میں کی گئی۔یہ طیارہ بیرونی طور پر سونے سے بنا ہوا نہیں ہے۔ اس کی بڑی وجہ تکنیکی اور عملی تقاضے ہیں: سونا ایک نرم دھات ہے جو کہ بیرونی فضائی دباؤ، رفتار، درجہ حرارت، اور ماحولیاتی عناصر (جیسے بارش، دھوپ، برف) کے خلاف مزاحمت نہیں رکھتا۔ اس کے علاوہ، طیارے کے وزن میں بے انتہا اضافہ ہو جاتا اگر بیرونی ڈھانچہ سونے کا ہوتا، جو ایندھن کے استعمال، پرواز کی کارکردگی اور پرواز کی حفاظت پر منفی اثر ڈال سکتا تھا۔ لہٰذا، سونے کا استعمال صرف اندرونی تزئین و آرائش تک محدود رکھا گیا ہے۔ نوٹ سوشل میڈیا پر طیارے کی وائرل تصویر جو نیچے دی گئی تصاویر میں پہلے نمبر پر دکھائی گئی ہے دراصل اے آئی جنریٹڈ تصویر ہے. اصل تصویر دوسرے نمبر والے طیارے کی ہے باقی جہاز کی اندرونی تصاویر ہیں. اس تحفے کے بعد امریکہ میں سیاسی اور قانونی بحث نے جنم لیا ہے، کیونکہ امریکی آئین کے تحت کسی صدر یا سرکاری اہلکار کے لیے غیر ملکی حکومت سے بغیر کانگریس کی منظوری کے تحفہ قبول کرنا ممنوع ہے۔ ناقدین کا خیال ہے کہ یہ نہ صرف قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے بلکہ یہ غیر ملکی اثر و رسوخ کا دروازہ بھی کھول سکتا ہے۔ دوسری طرف، ٹرمپ کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ یہ طیارہ دراصل امریکی محکمہ دفاع کے حوالے کیا گیا ہے اور مستقبل میں ٹرمپ کے صدارتی کتب خانے کا حصہ بنے گا، اس لیے اس پر قانونی اعتراض نہیں بنتا۔اس طیارے کو آئندہ ممکنہ طور پر امریکی صدر کے سرکاری طیارے (Air Force One) کے طور پر استعمال کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے، جس کے لیے مزید تزئین و دفاعی تبدیلیوں پر اضافی رقم خرچ کی جا سکتی ہے۔ یہ "سونے کا تحفہ" اب صرف ایک طیارہ نہیں، بلکہ سیاسی، قانونی، اور سفارتی بحث کی علامت بن چکا ہے۔