State Update

State Update Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from State Update, News & Media Website, Islamabad Muzaffarabad, Islamabad.

01/06/2025
30/05/2025

زرنوش نسیم نے آغاز کیا — انجام کسی اور کا ہوا
✍تحریر : 👇راجہ اویس طارق

کبھی کبھی جرم صرف وہ نہیں ہوتا جو ہاتھ سے کیا جائے جرم وہ بھی ہوتا ہے جو انا سے جنم لے، ضد سے پل کر جوان ہو اور جھوٹ کی چھاؤں میں پنپ کر سچ کا گلا گھونٹ دے۔

زرنوش نسیم سے بھی کچھ ایسے ھی سرزرد ھوا جسکی وجہ سے قانون متاثر ھوا خاندان کو مشکلات کا لباس پہنایا گیا اور ایسا فتنہ اٹھا جس نے صرف ایک زندگی نہیں بلکہ ایک پورے خاندان کو آزمائشوں کی جھلستی آگ میں دھکیل دیا۔

اس نے جب قانون کو بلکل ھی ہلکے میں رکھا۔۔۔۔! تو شاید اسے اندازہ نہ تھا کہ ایسے عمل صرف دوسروں کو نہیں
کبھی کبھی اپنی ذات کو بھی لپیٹ میں لے لیتے ہیں۔

زرنوش نسیم کے والد، والدہ اور اہلیہ کی دل تڑپا دینے والے ویڈیو پیغامات یقیناً اب ہر موبائل میں موجود ہیں
جس میں اس کا باپ دہائی دے رہا ہے:
"بیٹا بس کر دے..۔۔! واپس گھر آ جا۔۔۔۔!
اور زرنوش... خاموش رہا، واپس نہ لوٹا۔۔۔۔۔!
جیسے محبت، ادب اور احترام سب مر چکے ہوں۔

اس کی بیوی جو کبھی سہاگن کہلاتی تھی
اس نے سوشل میڈیا پر دہائی دی"میرے بچوں کا باپ مجھے بے آسرا چھوڑ کر کہاں جا رہا ہے؟ گھر آ جاؤ زرنوش ھم بہت پریشان ہیں"

زرنوش کے کانوں تک یہ فریاد تو پہنچی لیکن اسے جس جذباتی رو میں کسی ظالم گرو اور تخریب کار ذہنیت نے دھکیل دیا تھا وہاں سے واپسی نہیں ھوا کرتی۔۔۔۔۔!
ایسی انتہاؤں سے زندہ انسان نہیں لاشیں برآمد ہوا کرتی ہیں اور یہاں بھی ایسے ھی ھوا۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

> "وَقَضَىٰ رَبُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا..."
(سورۃ الإسراء: 23)

یعنی تمہارے رب نے حکم دیا ہے کہ صرف اسی کی عبادت کرو اور والدین کے ساتھ حسنِ سلوک۔
زرنوش نے باپ کی دہائی کو نظر انداز کیا۔۔۔۔! ماں کے آنسوؤں کو رد کیا — اور باپ کی بے بسی کو اپنی انا کے نیچے دفن کر دیا۔ میں نے کل راجہ نسیم خان کو بلکتے دیکھا یقین جانیں اتنا مظبوط اور پھتر کی طرح سخت جان ، یاروں کا یار اور کندھن سی ساخت کا پلر نما شخص۔۔۔۔۔!"

آہ زرنوش" آپ نے توڑ دیا ریزہ ریزہ کر دیا

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"کافی ہے انسان کے گناہ گار ہونے کے لیے کہ وہ اپنے اہلِ خانہ کو ضائع کر دے۔"
(صیح مسلم)

زرنوش نے ایک انجانی اور بے تکی سی دنیاوی لڑائی کی خاطر جو کہ ایک الزام تک تھی اس کا مقابلہ کرنے کے بجائے روپوش ہو کر ہتھیار اٹھائے ، اسے کسی بغاوت سے جوڑنے کی کوشش کی اور حقیقت یہ ھے کہ جو آج اسے قابلِ فخر باغی قرار دے رھے ہیں یہی سوچ اس سارے فتنے کا آغاز ھے اور دوسری طرف حقیقت میں جو نتائج نکلے وہ صرف یہ ھوا کہ اس نے ان رشتوں کو قربان کیا جن کے نبھانے پر آخرت کا انعام رکھا گیا تھا۔

شرپسندوں کو سوشل میڈیا پر لکھنے اور تقاریر میں گفتگو کے لیے کچھ مزید الفاظ مل گئے ہیں۔۔۔۔۔!

زرنوش کو ابھارنے والے، طیش دلانے والے، الزام کا سامنے کرنے کے بجائے اسے ہتھیاروں کی طرف بھیجنے والے کبھی اسکے معصوم بچوں کا زرد چہرہ تو دیکھ لیں، کبھی راجہ نسیم خان کی آنکھوں میں ابھرتے سوال سنیں،کبھی ماں کے آنسوؤں کی لڑی میں چھپی بد دعاؤں کو گن لیں اور بیوہ کے دل و دماغ میں اپنے لیے نفرت کا اندازہ لگا لیں

جبران نسیم بھی ایک کردار ھے وہ تو بس اپنے بھائی کی محبت میں کھڑا رہا…! زمین میں دفن ہو گیا۔ سچ یہ ہے کہ وہ قانون کی حدود سے باہر گیا مگر نیت میں فساد نہیں تھا۔اس کا مزاج وہ نہیں تھا جو خون مانگے اور اس کی سوچ میں بارود نہیں تھا۔

وہ بس وہیں کھڑا تھا جہاں محبت کھڑا کر دیتی ہے.
جہاں رشتہ جذبات سے بڑا لگتا ہے…!
اور انجام؟
انجام وہی جو اکثر جذباتی لوگ بھگتتے ہیں —
بے بسی، گولی اور قبر۔

اور اب… ایک گھر اجڑ چکا ہے

کہاں وہ ماں جس کی دعائیں صبحِ صادق سے پہلے اولاد کے سروں پر پھری جاتی تھیں؟
اب وہ ہاتھ خالی ہیں — اور آنکھیں بھی۔

کہاں وہ باپ، جو بیٹوں پر فخر کرتا تھا؟
اب اس کی چھاتی میں فخر نہیں، صرف ہوا ہے — خالی، ٹھنڈی اور چیختی ہوئی آہیں۔

ایہ کوئی فلم نہیں… یہ زندگی تھی۔ اور اب ایک ماتم ہے

یہ دونوں بھائی قانون سے باہر تھے زرنوش کے ہاتھ میں انا تھی اور جبران کے سینے میں رشتہ۔
ایک نے انتقام کے لیے قدم اٹھایا
دوسرا بس “بھائی” کہہ کر خاموش کھڑا رہا۔

مگر گولی جذبات کو نہیں پہچانتی، وہ بس جسم چیرتی ہے اور وہی گولی جبران کی خاموشی کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر گی وہ اب کچھ نہیں مانگتا…!
نہ کفن اچھا، نہ قبر کی جگہ۔

بس اتنا چاہتا ہے کہ کوئی اس کی خاموشی کو پہچان لے،
کوئی اس کی جگہ پر کھڑے ہو کر دیکھے کہ کبھی کبھی محبت بھی مار دیتی ہےاور قانون میں اس کا ذکر نہیں ہوتا

راجہ نسیم خان کی ٹوٹتی اور بکھرتی روح میں ریزہ ریزہ زندگی، بے بس ماں کی آہ زاریوں، بیوہ کی تڑپ اور بچوں کے آنسو اور ہچکیوں سے دلی ہمدردی ھے

"کاش یہ جوان بچ جاتے تو خاندان جی لیتا"

Address

Islamabad Muzaffarabad
Islamabad
44100

Telephone

+923475550037

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when State Update posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to State Update:

Share