
26/08/2025
tiktok.com/.pk
خیبر پختونخوا حکومت نے بلدیاتی حکومتوں کو توسیع نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کو پنجاب کے بلدیاتی انتخابات سے مشروط کر دیا ہے۔ دوسری جانب بلدیاتی نمائندوں کی تنظیم لوکل کونسل ایسوسی ایشن نے بھی مقررہ وقت میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کی صورت میں عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات دو مراحل میں کرائے گئے تھے، پہلے مرحلے کے انتخابات 19 دسمبر 2021ء کو ہوئے تھے لیکن بلدیاتی حکومتوں کی تشکیل 31 مارچ 2022ء کو ہوئی جبکہ صوبے کے بالائی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات دوسرے مرحلے میں جون 2022ء کو ہوئے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق میدانی علاقوں میں بلدیاتی حکومتیں 31 مارچ 2026ء اور پہاڑی علاقوں میں جون 2026ء میں تحلیل ہوجائیں گی۔ بلدیاتی نمائندوں کا موقف ہے کہ اِس تمام عرصے میں نہ تو بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات کا تعین ممکن ہو سکا اور نہ ہی اْنہیں کسی قسم کے ترقیاتی فنڈز جاری کیے گئے اِس لیے بلدیاتی حکومتوں کی مدت میں توسیع کی جائے۔ بلدیاتی نمائندوں کی جانب سے توسیع کے مطالبے کے برعکس صوبائی وزیرِ قانون آفتاب عالم کا کہنا ہے کہ بلدیاتی حکومتوں کی مدت میں توسیع کی کوئی تجویز زیرِ غور نہیں، اگر پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کو تیار ہے تو خیبرحکومت بھی الیکشن کرائے گی۔ خیبر پختونخوا حکومت کا اپنے صوبے کے بلدیاتی انتخابات کا کسی دوسرے صوبے کے بلدیاتی انتخابات سے نتھی کیے جانے کی کوئی منطق ہے اور نہ ہی منتخب بلدیاتی نمائندوں کو بے اختیار رکھنے کی وجہ، یہ غیر جمہوری طرز عمل ہے اور اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کی راہ میں رکاوٹ بننے کے مترادف ہے۔