Larkana De Facto

Larkana De Facto Larkana De Facto will try to update people with Unfiltered truth stories of Pakistan regardless poss

پولیس کانسٹیبل مریڈ شر اور نوجوان سہیل علی شر کی سالگرہ کے موقع پر دوستوں اور عزیز و اقارب کی جانب سے انہیں نیک تمناؤں ک...
10/01/2025

پولیس کانسٹیبل مریڈ شر اور نوجوان سہیل علی شر کی سالگرہ کے موقع پر دوستوں اور عزیز و اقارب کی جانب سے انہیں نیک تمناؤں کے ساتھ مبارکباد کے پیغامات دیئے گئے۔

11/10/2024

*بول نیوز ایکسکلیوسو*
لاڑکانہ ڈویژن میں جاری کچہ آپریشن مطلوبہ نتائج لینے میں ناکام!!
لاڑکانہ ڈویژن جرم کی منظم انڈسٹری میں تبدیل۔
ڈی آئی جی آفس لاڑکانہ سے بول نیوز کو موصول کرائم رپورٹ میں حیران کن انکشافات، 421 افراد قتل، 4 سو سے زائد زخمی ہوئے، شہریوں سے 39 کروڑ روپئے کی لوٹ مار کی گئی رکوری صرف 5 کروڑ روپے ہوئی، ڈاکو راج، قتل و غارت، ڈکیتیاں اور اغوا برائے تاوان کی وارداتین معمول، سال 2023 کی نسبت 2024 میں زیادہ افراد قتل ہوئے

05/10/2024

چار ماہ قبل نجی میڈیکل سینٹر میں جانبحق ہونے والی 12 سالہ طالبہ علیشہ سرگھانی معاملے پر پروفیسر کے داس کی جانب سے جاری کردہ وضاحتی بیان۔

30/09/2024

Very important issue ! plz share for awareness.

ہمیشہ کہا جاتا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور عملے کی کمی ہے، جبکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لاڑکانہ میں 1580 بیڈز پر مشتمل چانڈکا کے چاروں سرکاری اسپتالوں کے لیے 12 سو سے زیادہ ڈاکٹرز موجود ہیں۔
تاہم، PPHI, اور DHO's کے زیر انتظام پرائیمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر سمیت میڈیکل یونیورسٹیز کے زیر انتظام ٹرشی کئیر تمام سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز لاڑکانہ ضلع سمیت پورے صوبہ سندھ میں صرف ساڈے پانچ گھنٹوں کے لیے چلائی جاتی ہیں جبکہ صوبہ پنجاب میں یہی او پی ڈیز 12 گھنٹے چلائی جاتی ہیں۔ !!
او پی ڈیز کے اوقات کار مختصر ہونے کی وجہ سے عام امراض میں مبتلا حاملا خواتین۔ بچوں اور دیگر مریضوں کو علاج کے لیے سندھ بھر میں نجی میڈیکل سینٹرز پر جانا پڑتا ہے۔
پانط کروڑ کی آبادی میں لاکھوں مریض روزانہ نجی اداروں پر جا کر کروڑوں خرچ کرتے ہیں، یہی سرکاری او پی ڈیز کو رات 8 بجے تک چلایا جائے تو (حکومت سندھ بغیر 1 روپیہ اضافی خرچ کیے۔ لاکھوں مریضوں کو روزانہ مفت علاج فراہم کر سکتی ہے) ڈاکٹرز، انفراسٹرکچر سب موجود ہے صرف بد انتظامی کو ختم کرنا ہے۔

Cmc Hospital Larkana Young Doctors Association Pakistan

26/09/2024

(پکوڑے) بیچنے کی ڈگری!۔
بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے نصیب!! نہ بجلی کا بل دینے کے پیسے نا ہی ملازمین کو تاحال تنخواہیں دی جا سکیں لیکن کانفرنس عالمی کرنے کی کوشش ! 🤦🤦

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں میں BABY FRIENDLY ماحول بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ حقیقت اسپتالوں کو پہلے "HUMAN FRIENDLY " بنانے کی ضرورت ہے۔

خاندانی منصوبہ بندی پر کانفرنس سے ایک دن پہلے بجلی کٹ گئی، جو کہ صوبائی وزیر ناصر شاہ کی درخواست پر عارضی بحال ہوئی اور کانفرنس والے دن ایم ڈی کیٹ کے طالبعلموں نے گیٹ پر ہنگامہ کھڑا کر دیا، شدید نعرے بازی کی، کانفرنس بھی ناکام رہی، کسی کو کچھ سمجھ ہی نہیں آیا کہ آخر اسکا مقصد کیا تھا؟ زیادہ تر افراد یا تو غیر متعلقہ تھے یا سرکاری ملازم تھے صوبائی وزیر صحت نے بھی موقعے پر موجود صحافیوں کے سوالات کے جوابات نہیں دیئے۔ اصل مسئلا سندھ کی میڈیکل یونیورسٹیوں سے پیپر آئوٹ ہونا اور غریب طالبعلموں کی حق تلفی ہے اس پر صوبائی وزیر سوال کا جواب دیئے بغیر چلی گئیں۔

کانفرنس میں بلوچستان پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے افسران کہا کہ پاکستان آبادی کے تناسب سے دنیا کا پانچوان ملک ہے، بچوں کی سالانہ شرح پیدائش 61 لاکھ ہے جبکہ زچگی کے دوران ماں اور بچے کی شرح اموات 10 لاکھ سالانہ ہے۔

یہ بھی کہا گیا کہ بچوں کی شرح اموات تیزی سے بڑھ رہی ہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر PPHI، ضلع ہیلتھ سمیت پرائیمری اور سیکنڈری ہیلتھ کئیر پر خرچ ہونے اربوں روپئے کہاں جاتے ہیں؟

پاکستان میں بچے اور مائیں بھوک اور افلاس سے مر رہے ہیں غذائیت کی کمی سے مر رہے ہیں، ایسے میں سندھ کی پانچوں سرکاری میڈیکل یونیورسٹیز کا رسرچ لیول صفر ہے، الٹا مستقبل کے ڈاکٹرز قابل بنانے کی بجائے میڈیکل میں بھی نقل کر کے پاس ہونے کا رجحان بڑھ رہا ہے، سفارش کلچر مظبوط ہو چکا ہے

ویسے بھی سندھ کی یونیورسٹیوں کی ڈگریز کو بیرون ملک مانا نہیں جا رہا، اور اگر تعلیم کا یہی حال رہا تو ایم بی بی ایس کی ڈگری پیپر پر (پکوڑے) بیچنا پڑیں گے ڈاکٹرز کو کیوں کہ انکی اہلیت کو کوئی ماننے کو تیار نہیں ہوگا۔

31/08/2024

لاڑکانہ کے سرکاری اسپتال

29/01/2024
08/12/2023

لاڑکانہ میں پولیس کی کاوشوں سے جرائم میں 41 فیصد تک کمی آ گئی، پولیس نے منشیات فروشی کے خلاف بھی کمر کس لی۔

25/11/2023

بے نظیر میڈیکل یونیورسٹی میں نہ پانی، نہ بجلی، نہ گیس، نہ ہاسٹلز میں کوئی سہولت 5 ماہ سے طالبعلم پریشان سراپا احتجاج، اوپر سے جیل بھیجنے کی دھمکی!!
تباہ و برباد ادارہ، نااہلوں کے لیے جنت، طالبعلموں کے لیے جہنم، بدعنوانی کرپشن اور بدانتظامی کی اعلی مثال، نگراں حکومت کو چاہئیے کم از کم اسکا نام تبدیل کر کے کوئی
کسی (باجاری ڈی ایس پی) کے نام پر رکھ دیں۔ خامخواہ دنیا کی عظیم لیڈر کے نام سے منسوب ہے، نہ کوئی میرٹ نا قانون بس جس کی لاٹھی اسکی بھینس۔ !!

Address

Blue Area
Islamabad
44000

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Larkana De Facto posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Larkana De Facto:

Share