The North Front Media

The North Front Media Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from The North Front Media, Media/News Company, Islamabad.

"North Front Media is not just a news platform—it is a movement aimed at revitalizing values, connecting hearts, and shaping a society where truth prevails over propaganda."

12/09/2025

اے سی روندو حسین بٹ صاحب مزاکرات کے لیے دھرنے میں پہنچ گیا ایڈوکیٹ مظاہرہ حسین اپنے مطالبات اے سی روندو کو پیش کر رہے ہیں

🚧 لشی تھنگ کے عوام کا روڈ کے ناقص کام کے خلاف احتجاجڈمبوداس میں عوام نے واضح پیغام دیا ہے کہ ناقص اور ادھورا کام کسی صور...
12/09/2025

🚧 لشی تھنگ کے عوام کا روڈ کے ناقص کام کے خلاف احتجاج
ڈمبوداس میں عوام نے واضح پیغام دیا ہے کہ ناقص اور ادھورا کام کسی صورت قبول نہیں۔
آلو سمیت فصلوں کے سیزن میں روڈ بند کر کے عوام کو مشکلات میں ڈالنا ظلم ہے۔

عوامی جدوجہد زندہ باد! 💪

عوام کے اوپر ظلم آخر کب تک؟؟
02/09/2025

عوام کے اوپر ظلم آخر کب تک؟؟

نیٹکو بس سروسز کی بدانتظامی پر شدید احتجاجبتاریخ یکم ستمبر،راولپنڈی سے سکردو جانے والے مسافروں سے DAEWOO YOUTONG کا کرای...
01/09/2025

نیٹکو بس سروسز کی بدانتظامی پر شدید احتجاج

بتاریخ یکم ستمبر،راولپنڈی سے سکردو جانے والے مسافروں سے DAEWOO YOUTONG کا کرایہ وصول کیا گیا، لیکن روانگی کے وقت "گاڑی میں خرابی" کا بہانہ بنا کر مسافروں کو دو گھنٹے اڈے پر ذلیل و خوار رکھا گیا۔ بعد ازاں زبردستی ایک خستہ حال اور خستہ بس میں بٹھا کر روانہ کردیا گیا۔

اس تکلیف دہ صورتحال میں خواتین اور معصوم بچے بھی شامل تھے جو بے بسی کے عالم میں ٹرانسپورٹ مافیا کی بدانتظامی اور زیادتی سہنے پر مجبور ہوئے۔ یہ رویہ نہ صرف مسافروں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے بلکہ عوام کے اعتماد اور عزت نفس کا بھی کھلا مذاق ہے۔

کب تک گلگت بلتستان کے عوام پیسے دے کر ذلت خریدتے رہیں گے؟ دنیا بھر میں کسٹمر کو عزت دی جاتی ہے، لیکن یہاں دھونس، دھمکی اور بدمعاشی کے سوا کچھ نہیں۔ کئی حادثات اور واقعات کے باوجود کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں، حتیٰ کہ اڈے پر شکایت درج کروانے کے لیے کوئی شکایتی سیل تک موجود نہیں۔
حکومت فوری نوٹس لے، نیٹکو انتظامیہ کو جواب دہ بنایا جائے اور مسافروں کی عزت اور جان کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

اہلیانِ گلگت بلتستان

سکردو سےتعلق رکھنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ نعت خواں / منقبت خواں خواجہ علی کاظم مرحوم  کو ان کی نعتیہ کلام میں شاند...
15/08/2025

سکردو سےتعلق رکھنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ نعت خواں / منقبت خواں خواجہ علی کاظم مرحوم کو
ان کی نعتیہ کلام میں شاندار خدمات کے اعتراف میں 14 اگست 2025 کو بعد از وفات صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا،
خواجہ علی کاظم محض 15 برس کی عمر میں اس سال کے اوائل میں سندھ میں ایک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہو گئے تھے کم عمری کے باوجود انہوں نے نعت اور منقبت کی دل نشین آواز میں پیشکش سے پورے پاکستان سمیت دنیا بھر میں شہرت حاصل کی،

15/08/2025

اربعینِ حسینی شہرِ اقتدار اسلام آباد
آیت اللہ خامنہ ای و فلسطین اور ایران سے یکجہتی!

28/07/2025
28/07/2025

Gilgit-Baltistan is one of the most climate-affected and underdeveloped regions of Pakistan — yet the only HEC-funded GB Undergraduate Scholarship has been abruptly cancelled.
This video unveils the truth behind this educational injustice, revealing how students from remote, flood-hit, and poverty-stricken areas are being denied their constitutional right to education.
While scholarships continue for students of other Provinces — why are GB students being ignored? This isn’t just discrimination — it’s systematic exclusion of a region already facing climate disasters and economic hardship.
If you believe in educational equity, climate justice, and equal rights for GB, this video is for you. Watch and raise your voice for the restoration of this vital scholarship

دوستو۔۔۔ ایک داستان، ڈاکٹر سعد اسلام کی زبانیہم کوسٹر میں 17 افراد سوار تھے۔ جب ہم نیچے اترے تو ہلکی ہلکی بارش شروع ہو چ...
25/07/2025

دوستو۔۔۔ ایک داستان، ڈاکٹر سعد اسلام کی زبانی

ہم کوسٹر میں 17 افراد سوار تھے۔ جب ہم نیچے اترے تو ہلکی ہلکی بارش شروع ہو چکی تھی۔ پھر اچانک تیز ہوائیں چلنے لگیں اور زمین ہلنے لگی۔ ہم نے دیکھا کہ ایک خوفناک سیلابی ریلا ہمارے بالکل قریب آ چکا ہے۔ اس ریلے کے ساتھ پتھر، مٹی اور لکڑیاں بہتی آ رہی تھیں۔

میں نے فوراً اپنے والد محترم کا ہاتھ تھام لیا اور پہاڑ پر چڑھنے لگا۔ میری والدہ کو میرے بھائی نے سنبھالا ہوا تھا جبکہ میری اہلیہ، ڈاکٹر مشعل فاطمہ، اور پانچ سالہ بیٹے ہادی کو ہماری گھریلو ملازمہ نے پکڑا ہوا تھا۔

اچانک ہم سب ایک دوسرے کی نظروں سے اوجھل ہو گئے۔ ہر طرف افراتفری کا عالم تھا۔ ذہن ماؤف ہو گیا، جیسے سب کچھ رک سا گیا ہو۔

یہ داستان، جو ہم اُس وقت چلاس کے ریجنل ہسپتال کے آپریشن تھیٹر سے متصل راہداری میں سن رہے تھے، ہمیں ڈاکٹر سعد اسلام سنا رہے تھے—لودھراں سے تعلق رکھنے والے، شاہدہ اسلام میڈیکل کالج کے مالک۔ وہ بول رہے تھے، اور وہاں موجود ہر شخص کی آنکھیں نم تھیں۔ جب وہ اپنی کہانی سناتے ہوئے بار بار آنکھیں پونچھتے، تو پورے ماحول پر ایک گہرا سکوت چھا جاتا۔ ہر دل پر ایک بوجھ سا محسوس ہو رہا تھا۔

ڈاکٹر سعد بتا رہے تھے:
"ہماری زندگی میں پہلی بار ایسا لمحہ آیا تھا۔ جب سب ایک دوسرے سے بچھڑ گئے، میں والد صاحب کا ہاتھ تھامے پانی میں کھڑا تھا، کہ اچانک وہ ہاتھ مجھ سے چھوٹ گیا۔ میں نے انہیں آواز دی، کہا کہ نیچے مت بیٹھیں، زمین کچی ہے۔"

"پلک جھپکتے میں دیکھا کہ میرے والد محترم میرے سامنے سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ وہ دل کے مریض بھی ہیں۔ میری آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا گیا۔ میں بےبسی کی تصویر بن کر بیٹھا رہ گیا۔"

"جب پانی کچھ کم ہوا تو میں پہاڑ سے نیچے اترا۔ میرے جوتے سیلاب میں بہہ چکے تھے۔ آگے بڑھا تو والدہ کی آواز آئی، 'بیٹا آگے مت جاؤ!' میں نے پوچھا، 'آپ سب خیریت سے ہیں ناں؟' انہوں نے کہا، 'جی، ہم سب خیریت سے ہیں۔'"

"میں نے دوڑ لگائی تاکہ والد محترم کو تلاش کر سکوں۔ ننگے پاؤں، زخمی پاؤں کے ساتھ میں تقریباً دو کلومیٹر تک پیدل گیا۔ آگے ریسکیو 1122 کی گاڑی والد صاحب کو ہسپتال منتقل کر رہی تھی۔ میں نے چیخ کر کہا، 'یہ میرے والد ہیں، گاڑی روکیں!' مگر شاید وہ میری آواز نہ سن سکے۔"

"ریسکیو اہلکار جس محنت اور جذبے سے انہیں بچانے کی کوشش کر رہے تھے، وہ ان کا کمال تھا۔ وہ کیچڑ اور پتھروں کے بیچ سے گاڑی نکالتے ہوئے برق رفتاری سے ہسپتال کی جانب رواں تھے۔"

"کافی آگے جا کر وہ رُکے، اور یوں میں ریجنل ہسپتال چلاس پہنچا۔ والد کو ابتدائی طبی امداد دی گئی، اور میری بھی مرہم پٹی کی گئی۔ پھر میں واپس تھک ویلی کی طرف روانہ ہوا تاکہ اپنی فیملی سے دوبارہ مل سکوں۔"

"وہاں پہنچا تو امی نے بھائی کی خبر دی—’فہد اسلام سیلابی ریلے میں بہہ گیا ہے‘۔ ابھی اس صدمے سے سنبھلا ہی نہ تھا کہ امی بولیں، 'تمہاری مسز، ڈاکٹر مشعل فاطمہ بھی سیلاب میں بہہ گئی ہیں۔'"

"اور پھر۔۔۔ جیسے میری روح ہی جسم سے جدا ہو گئی ہو۔۔۔ انہوں نے کہا، ’ہادی بھی۔۔۔‘ میرے پانچ سالہ بیٹے ہادی کو بچانے کے لیے پہلے مشعل فاطمہ نے چھلانگ لگائی، اور پھر انہیں بچانے کے لیے فہد بھی دریا کی بے رحم موجوں میں اتر گیا۔۔۔"

"بس۔۔۔ اُس وقت میرا ذہن ماؤف ہو چکا تھا۔ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو چکی تھی۔"

"پھر ضلعی انتظامیہ، پولیس، مقامی لوگ—سب نے جس انداز میں ہمیں حوصلہ دیا، وہ ناقابلِ فراموش ہے۔ ڈپٹی کمشنر دیامر کیپٹن (ر) عطاءالرحمان کاکڑ صاحب نے ہمیں اپنے گھر لے جاکر خود ہمارے ساتھ صبح سے رات گئے تک ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔"

---

ہر متاثرہ فرد کی کہانی مختلف تھی، مگر دکھ، اذیت، بےبسی اور غم سب کا مشترکہ احساس تھا۔ کسی نے اپنے پیاروں کو کھو دیا، کسی کا گھر، فصلیں اور زمینیں مٹ گئیں۔

یہ دنیا فانی ہے۔ نہ خوشیاں ہمیشہ رہتی ہیں، نہ غم۔ لیکن جب تک زندگی ہے، ایک دوسرے کے لیے آسانی کا ذریعہ بنیں۔ برا نہ سوچیں، برا نہ کریں۔

ذرا سوچیے۔۔۔!

جی بی انڈر گریجویٹ اسکالرشپ کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔جی بی کے طلباء کا اعلی حکام سے مطالبہ گلگت بلتستان میں نہ معیار...
24/07/2025

جی بی انڈر گریجویٹ اسکالرشپ کو فوری طور پر بحال
کیا جائے۔
جی بی کے طلباء کا اعلی حکام سے مطالبہ

گلگت بلتستان میں نہ معیاری یونیورسٹیاں ہیں، نہ فنی ادارے، نہ ہی تعلیمی سہولتوں کی وہ فراوانی جو دیگر علاقوں کو میسر ہے۔ ایسے میں ایک طالبعلم جو پہاڑوں سے نکل کر اسلام آباد، لاہور یا کراچی میں آ کر تعلیم حاصل کرتا ہے، وہ اس اسکالرشپ پر ہی انحصار کرتا ہے۔اسکالرشپ کی بندش دراصل اس کے خواب، جدوجہد اور مستقبل پر ایک کاری ضرب ہے۔یہ ایک ناقابل قبول فیصلہ ہے، جس پر خاموشی ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہو گی۔ہم وفاقی و صوبائی حکومت ، HEC، اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ:
بلوچستان و فاٹا کی طرح جی بی انڈرگریجویٹ اسکالرشپ کے اگلے فیز کو فوری بحال کیا جائے۔


Address

Islamabad

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when The North Front Media posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share