
28/07/2025
سکیورٹی خدشات کے پیش نظر زائریں کوئیٹہ کے راستے ایران عراق نہیں جا سکتے
سکیورٹی خدشات کے تحت پار چنار روڈ کھول نہیں سکتے
سکیورٹی خدشات کے تحت شاہراہ قراقرم پر سفر نہیں کر سکتے
یہ سکیورٹی خدشات صرف شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں کے لئے ہی کیوں ؟
کمر ٹوٹے دہشت گردوں کے سامنے آپ اتنے بے بس کیوں ؟
ایران سے سمگلنگ کا تیل . پارہ چنار سے نکلنے والے معدنیات اور سست بارڈر سے چائینہ مال لانے والے این ایل سی کے کنٹینر محفوظ ہے تو عام انسان غیر محفوظ کیوں ؟؟
بجلی پانی بنیادی سہولیات کا مطالبہ کرنےوالے جیلوں میں . عدالتوں میں اور شیڈول فورتھ میں ڈال کر دہشت گرد آذاد کیوں ؟
آپ ہاوسنگ سوسائٹیز کھولنے میں . کاروبار کرنے میں . حکومتیں تبدیل کرنے میں . معدنیات نکالنے . ہوٹلز کھولنے . منافع بخش اداروں پر قبضہ کرنے اور تمام محکموں پر قبضہ کرنے مصروف ہوں تو سکیورٹی کون سنبھالے گا ؟
محسن نقوی صاحب آپ تو کہتے تھے کہ بلوچستان ایک ایس ایچ او کا مار ہے تو بلوچستان کے راستے محفوظ کیوں نہیں ؟
اب بھی وقت ہے بلوچستان والوں کی سنیں
گلگت بلتستان والوں کی بھی سنیں
کوئیٹہ پارہ چنار اور شاہراہ قراقرم محفوظ بنانا ریاست کی زمہ داری ہے
ریاست سوالات کرنےوالوں اور مطالبات کرنے والوں کو اٹھانے یا جیلوں میں ڈالنے کی بجائے دہشت گردوں قاتلوں
لٹیروں کے خلاف کاروائی کریں
تمام ادارے اپنے حدود میں رہ کر کام کریں تو ایک پر امن خوبصورت ریاست ممکن ہے جہاں کسی فرد یا ادارے کا راج نہ ہو عام انسانوں کا راج ہو
شکریہ