11/01/2025
ماسٹر پلان تبدیل اسلام آباد کے سیکٹر راولپنڈی کی حدود میں شامل ۔۔۔
حکومت نے اسلام آباد کا ماسٹر پلان تبدیل کر دیا تاکہ آر سی بی کے ساتھ سرحدی تنازعہ حل کیا جا سکے
• ایچ-14 ای ایم ای کالج اور سی ایم ٹی گولڑہ کا علاقہ اب آر سی بی کے انتظامی دائرہ کار میں شامل کر دیا گیا ہے۔
• ایچ-13، ایچ-14، ایچ-15، اور ایچ-17 سی ڈی اے کی زمین کے حصول سے مستثنیٰ قرار دیے گئے ہیں۔
از: کاشف عباسی
اسلام آباد: ایک اہم پیشرفت میں، وفاقی کابینہ نے اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں تبدیلی کی منظوری دی ہے تاکہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان سرحدی تنازعہ حل کیا جا سکے۔ کابینہ نے دارالحکومت کے کچھ حصے کو راولپنڈی کینٹونمنٹ بورڈ (RCB) کے انتظامی دائرے میں بھی شامل کیا ہے۔
دیگر فیصلوں کے علاوہ، ایک گرین ایریا کو رہائشی سیکٹرز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ایچ-13، ایچ-14، ایچ-15، اور ایچ-17 کے چار سیکٹرز میں، جنوبی حصہ اداروں کے لیے مخصوص تھا جبکہ شمالی حصہ گرین ایریا اور بفر زون کے لیے مختص تھا۔ لیکن کابینہ نے اپنے فیصلے کے ذریعے گرین ایریا، بفر زون، اور اداروں کی زمین کو رہائشی سیکٹرز میں تبدیل کر دیا۔
وفاقی کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ مذکورہ بالا غیر حاصل کردہ ایچ سیریز سیکٹرز اب سی ڈی اے کے زون I کا حصہ نہیں ہیں۔ یہ چار سیکٹرز اب زمین کے حصول سے مستثنیٰ ہیں اور ان کا انتظام خصوصی قواعد کے تحت ہوگا۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ اور سی ڈی اے نے چند دن قبل وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایک اجلاس میں سرحدی تنازعہ حل کرنے کی سمری کی منظوری دی۔
کابینہ کے فیصلے کے مطابق ایچ-14 کے ای ایم ای کالج اور سی ایم ٹی گولڑہ کے علاقے کو آر سی بی کے میونسپل دائرہ کار میں شامل کر دیا گیا ہے۔ سمری میں کہا گیا: “ای ایم ای کالج، سی ایم ٹی گولڑہ اور دیگر فوجی تنصیبات پر مشتمل سیکٹر ایچ-14 کو راولپنڈی کی میونسپل حدود میں شامل کر دیا گیا ہے۔”
وفاقی کابینہ نے سری نگر ہائی وے کے مختلف حصوں میں “رائٹ آف وے” کو بھی کم کر دیا ہے۔ سمری میں بتایا گیا کہ موجودہ قوانین کے تحت، ایچ-13 کے شمال میں سری نگر ہائی وے کے 1200 فٹ وسیع “رائٹ آف وے” کو 400 فٹ کم کر کے 800 فٹ کر دیا گیا ہے۔
اسی طرح، ایچ-12 اور ایچ-13 کے درمیان 13ویں ایونیو کے “رائٹ آف وے” کو 600 فٹ سے کم کر کے 300 فٹ کر دیا گیا ہے۔ ایچ-13 اور ایچ-14 کے درمیان 14ویں ایونیو کے “رائٹ آف وے” کے 600 فٹ حصے کو ختم کر دیا گیا ہے۔
مزید برآں، ایچ-14 اور ایچ-15 کے درمیان 15ویں ایونیو کے 600 فٹ “رائٹ آف وے” کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔
سی ڈی اے کے زون I سے چار سیکٹرز کا اخراج
دستاویز کے مطابق سی ڈی اے کے زوننگ قوانین کے تحت، غیر حاصل کردہ سیکٹرز میں زمین کو حاصل کر کے ترقی دی جاتی ہے۔ لیکن چونکہ سی ڈی اے ایچ سیریز کے سیکٹرز (ایچ-13 سے ایچ-15 اور ایچ-17) میں زمین حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، ان سیکٹرز کو زون I سے نکال دیا گیا ہے، اور ان کے لیے خصوصی قواعد بنائے جائیں گے۔
دستاویز میں کہا گیا: “ریلوے لائن کے مغربی حصے میں واقع علاقہ آر سی بی کے زیر انتظام ہوگا، جبکہ ریلوے لائن کے مشرقی حصے کو سی ڈی اے کے آئی سی ٹی بلڈنگ کنٹرول قواعد کے مطابق ریگولیٹ کیا جائے گا۔”
دستاویز میں مزید کہا گیا: “ایچ-13 میں تعمیر ہونے والی عمارتیں، جن میں شمال میں 300 فٹ غیر حاصل کردہ ‘رائٹ آف وے’ شامل ہے، کو آئی سی ٹی بلڈنگ کنٹرول قواعد کے تحت باقاعدہ بنایا جا سکتا ہے، بشرطیکہ مقررہ فیس ادا کی جائے۔”
کابینہ نے سری نگر ہائی وے کے ساتھ 2,700 فٹ کے شمالی حصے کو، جو پہلے گرین ایریا یا بفر زون کے لیے مخصوص تھا، رہائشی سیکٹر میں تبدیل کر دیا ہے۔