
18/07/2025
جنوبی وزیرستان لوئر وانا/متحدہ سیاسی امن پاسون کی جانب سے جاری دھرنا کو کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کردیا گیا۔
متحدہ سیاسی امن پاسون دھرنا کا آج آٹھواں دن تھا۔ متحدہ سیاسی امن پاسون نے عوام کی طاقت سے مسلسل دھرنا کو آج بروز جمعہ انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد اختتام کو پہنچایا۔
متحدہ سیاسی امن پاسون نے عوامی امنگوں پر لبیک کرتے ہوئے تین بڑے مطالبات (1) امن کا قیام (2) انگور اڈہ بارڈر گیٹ کھولنا (3) معدنیات کے مالکانہ حقوق اور دیگر 13 جزئیات انتظامیہ کے سامنے پیش کیے، جس پر انتظامیہ کے ساتھ مسلسل میٹنگز ہوتی رہیں، جو بالآخر تمام مطالبات پر عمل درآمد شروع کرنے پر نہ صرف اتفاق ہوا بلکہ باقاعدہ قوم کے سامنے اعلان بھی کیا گیا۔ مذاکراتی کمیٹی میں متحدہ سیاسی امن پاسون میں شامل تمام قائدین شریک رہے۔
اس بار مذاکرات سول انتظامیہ کی موجودگی میں عسکری حکام سے ہوئے ہیں۔ مطالبات کے ایک ایک جز پر تفصیلی بحث ہوئی ہے اور ہر پہلو کو مدنظر رکھ کر اتفاقِ رائے سے عسکری حکام اور سول انتظامیہ نے امن و امان کو جلد از جلد بحال کرکے پرامن ماحول فراہم کرنے، انگور اڈہ بارڈر کو چند دنوں کے اندر تجارت کے لیے کھولنے اور معدنیات پر مالکانہ حقوق عوام کو دینے کو ریاست اور ریاستی اداروں کی ذمہ داری قرار دیا۔
متحدہ سیاسی امن پاسون کے قائدین نے سول انتظامیہ اور عسکری حکام پر مذاکرات کے دوران واضح کیا کہ اگر عوام حکومت کے وعدوں سے مطمئن نہیں ہوئے تو بہت جلد نئی جدوجہد کے ساتھ دوبارہ اس جگہ پر دھرنا دیں گے جو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو گا۔
متحدہ سیاسی امن پاسون نے واضح کیا کہ ہم دھرنا ختم کرنے کا اعلان نہیں کرتے بلکہ دھرنا مذاکرات میں پیش رفت اور یقین دہانی کے لیے چند دنوں کے لیے معطل کرتے ہیں تاکہ حکومت کو اپنے وعدے پورا کرنے کے لیے فرصت ملے۔
امن کے لیے آج سے پولیس اور ایف سی مشترکہ پٹرولنگ شروع کریں گے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سول انتظامیہ اور سکیورٹی ادارے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کریں گے۔
انگور اڈہ بارڈر ضروری لوازمات کے بعد چند دنوں میں کھول دیا جائے گا۔ انگور اڈہ بارڈر کمیٹی کے مطالبات کی روشنی میں بارڈر سہولیات پر حتمی فیصلے کے بعد ہر قسم کی مراعات اور سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
معدنیات پر مالکانہ حقوق عوام کا ہے جس میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی جائے گی۔
متحدہ سیاسی امن پاسون کے 13 دیگر مطالبات ایک ایک کرکے فوراً ان پر عمل درآمد شروع کیا جائے گا تاکہ عوام کو کسی قسم کی شکایت نہ ہو۔