
11/07/2025
کینیڈا ایک مہنگا ملک ہے، لیکن اس کی شہری خدمات اعلیٰ ترین معیار کی ہیں۔ کرسمس کے دوران کراچی سے ایک فیملی چھٹیاں منانے کینیڈا گئی ہوئی تھی،جس نے ٹورنٹو میں تین دن قیام کے بعد، مونٹریال جانے کے لیے ایک کار کرائے پر لی۔
ہائی وے 401 دنیا کی سب سے چوڑی 18 لین والی شاہراہ ہے، اور اس کے ساتھ موجود فری وے بھی نہایت شاندار ہے۔ کار میں بیٹھے بچے بار بار پچھلی سیٹ سے پیچھے دیکھ کر ہاتھ ہلا رہے تھے، اور پیچھے سے آنے والی کار میں ایک کینیڈین خاتون بھی مسکرا کر ہاتھ کے اشارے سے جواب دے رہی تھیں۔
اچانک، ان کینیڈین خاتون نے دیکھا کہ اگلی گاڑی میں بیٹھے بوڑھے شخص کا سر کھڑکی سے باہر نکلا ہوا ہے اور وہ خون تھوک رہا ہے۔ یہ منظر دیکھتے ہی اس خاتون نے فوری طور پر 911 پر کال کردی۔
چند منٹوں میں ایک ہیلی کاپٹر ایمبولینس نمودار ہوا، اور متاثرہ پاکستانی خاندان کی گاڑی روکنے کا اشارہ دیا گیا۔۔
اور کچھ ہی دیر میں تربیت یافتہ طبی عملہ بوڑھے شخص کو اسٹریچر پر ڈال کر ہیلی کاپٹر کی طرف لے گیا، جو کہ ایک مکمل ICU سے کم نہ تھا۔ آکسیجن کی سپلائی شروع ہو گئی، دل کی دھڑکن اور دیگر پیرامیٹرز کی مسلسل نگرانی کی جا رہی تھی، اور ایک ماہر MD ٹورنٹو سے ویڈیو کال پر موجود تھا جو مسلسل ہدایات دے رہا تھا۔
آدھے گھنٹے کے اندر اندر اس بزرگ کو محفوظ اور دوبارہ سفر کے لیے فِٹ قرار دے دیا گیا۔ اس دوران وہ کینیڈین خاتون بھی وہیں موجود تھیں، جن کی بروقت مدد اور حاضر دماغی سے بوڑھے شخص کو بروقت طبی امداد میسر ائی۔۔
لیکن…
میڈیکل ایمرجنسی سروسز کے چارجز کے طور پر، بوڑھے کے بیٹے کو 2,500 کینیڈین ڈالر کا بل تھما دیا گیا، جو شہر پہنچ کر جمع کروانا تھا۔ ایک متوسط پاکستانی خاندان کے لیے یہ ایک بھاری رقم تھی۔
صدمے کی حالت میں،بیٹے نے افسردگی سے اپنے والد سے کہا:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"ابّا جی… پان کھا کے باہر تھوکنے کی کیا ضرورت تھی؟