Punjab ki Awaz

Punjab ki Awaz Punjab ki Awaz Celebrating the rich culture, heritage, and current affairs of Punjab, Pakistan.

سال 1955 میں ورلڈ بنک نے دریائے سواں پر ایک ڈیم بنانے کی تجویز دی۔ اس ڈیم کی ابتدائی فزیبلٹی کے مطابق مجوزہ ڈیم تربیلا ڈ...
20/07/2025

سال 1955 میں ورلڈ بنک نے دریائے سواں پر ایک ڈیم بنانے کی تجویز دی۔
اس ڈیم کی ابتدائی فزیبلٹی کے مطابق مجوزہ ڈیم تربیلا ڈیم سے دس گنا بڑا ڈیم بن سکتا تھا۔
سال 1988 میں اس ڈیم کے خواب میں پھر کسی نے رنگ بھرنے کی کوشش کی اور تین ارب ڈالر اسکی تعمیری لاگت بتائی۔
اس ڈیم کو تربیلا سے ایک نہر نکال کر پانی سپلائی کرنا تھا کیونکہ تربیلا سلٹ سے بھر رہا ہے۔
اس ڈیم کی تعمیر سے پاکستان کے اگلے کئی سال کی پانی کی ضروریات پوری ہوسکتی تھیں۔
لیکن ہم نے سواں ڈیم کی جگہ ڈی ایچ اے بحریہ ٹاون اور بسوں کے لیے جنگلے بنائے۔ لہذا اب سیلاب ہمارا مقدر ہیں۔

📸 لاہور کا شاہ عالم بازار – رنگ محل چوک کے قریب کی ایک نایاب تصویراس تصویر میں موجود متعدد اینٹک گاڑیاں ایک سنہری دور کی...
19/07/2025

📸 لاہور کا شاہ عالم بازار – رنگ محل چوک کے قریب کی ایک نایاب تصویر
اس تصویر میں موجود متعدد اینٹک گاڑیاں ایک سنہری دور کی جھلک پیش کرتی ہیں۔
نظر آنے والی گاڑیوں میں جرمن بنی ووکس ویگن فوکسی، برطانوی مورس مائنر، جاپانی ٹویوٹا کرونا اور ایک کلاسک فورڈ تانگا شامل ہیں۔
تصویر کی ممکنہ تاریخ 1970 کی دہائی کے آس پاس کی ہو سکتی ہے، جب لاہور کی سڑکیں ان خوبصورت گاڑیوں سے آباد تھیں۔

گجرات کے گاؤں بانٹوا کا نوجوان عبدالستار گھریلو حالات خراب ہونے پر کراچی جا کر کپڑے کا کاروبار شروع کرتا ہے کپڑا خریدنے ...
17/07/2025

گجرات کے گاؤں بانٹوا کا نوجوان عبدالستار گھریلو حالات خراب ہونے پر کراچی جا کر کپڑے کا کاروبار شروع کرتا ہے کپڑا خریدنے مارکیٹ گیا وہاں کس نے کسی شخص کو چاقو مار دیا زخمی زمین پر گر کر تڑپنے لگا لوگ زخمی کے گرد گھیرا ڈال کر تماشہ دیکھتے رہے وہ شخص تڑپ تڑپ کر مر گیا..

نوجوان عبدالستار کے دل پر داغ پڑ گیا , سوچا معاشرے میں تین قسم کے لوگ ہیں دوسروں کو مارنے والے مرنے والوں کا تماشہ دیکھنے والے اور زخمیوں کی مدد کرنے والے .. نوجوان عبدالستار نے فیصلہ کیا وہ مدد کرنے والوں میں شامل ہو گا اور پھر کپڑے کا کاروبار چهوڑا ایک ایمبولینس خریدی اس پر اپنا نام لکها نیچے ٹیلی فون نمبر لکھا اور کراچی شہر میں زخمیوں اور بیماروں کی مدد شروع کر دی.
وہ اپنے ادارے کے ڈرائیور بهی تهے آفس بوائے بهی ٹیلی فون آپریٹر بهی سویپر بهی اور مالک بهی وہ ٹیلی فون سرہانے رکھ کر سوتے فون کی گھنٹی بجتی یہ ایڈریس لکهتے اور ایمبولینس لے کر چل پڑتے زخمیوں اور مریضوں کو ہسپتال پہنچاتے سلام کرتے اور واپس آ جاتے .. عبدالستار نے سینٹر کے سامنے لوہے کا غلہ رکھ دیا لوگ گزرتے وقت اپنی فالتو ریزگاری اس میں ڈال دیتے تھے یہ سینکڑوں سکے اور چند نوٹ اس ادارے کا کل اثاثہ تهے ..
یہ فجر کی نماز پڑھنے مسجد گئے وہاں مسجد کی دہلیز پر کوئی نوزائیدہ بچہ چهوڑ گیا مولوی صاحب نے بچے کو ناجائز قرار دے کر قتل کرنے کا اعلان کیا لوگ بچے کو مارنے کے لیے لے جا رہے تھے یہ پتهر اٹها کر ان کے سامنے کهڑے ہو گئے ان سے بچہ لیا بچے کی پرورش کی اج وہ بچہ بینک میں بڑا افسر ہے ..
یہ نعشیں اٹهانے بهی جاتے تھے پتا چلا گندے نالے میں نعش پڑی ہے یہ وہاں پہنچے دیکھا لواحقین بهی نالے میں اتر کر نعش نکالنے کے لیے تیار نہیں عبدالستار ایدھی نالے میں اتر گیا, نعش نکالی گهر لائے غسل دیا کفن پہنایا جنازہ پڑهایا اور اپنے ہاتھوں سے قبر کهود کر نعش دفن کر دی .. بازاروں میں نکلے تو بے بس بوڑھے دیکهے پاگلوں کو کاغذ چنتے دیکھا آوارہ بچوں کو فٹ پاتهوں پر کتوں کے ساتھ سوتے دیکها تو اولڈ پیپل ہوم بنا دیا پاگل خانے بنا لیے چلڈرن ہوم بنا دیا دستر خوان بنا دیئے عورتوں کو مشکل میں دیکھا تو میٹرنٹی ہوم بنا دیا .. لوگ ان کے جنون کو دیکھتے رہے ان کی مدد کرتے رہے یہ آگے بڑھتے رہے یہاں تک کہ ایدهی فاؤنڈیشن ملک میں ویلفیئر کا سب سے بڑا ادارہ بن گیا یہ ادارہ 2000 میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی آ گیا .. ایدھی صاحب نے دنیا کی سب سے بڑی پرائیویٹ ایمبولینس سروس بنا دی .. عبدالستار ایدھی ملک میں بلا خوف پهرتے تهے یہ وہاں بهی جاتے جہاں پولیس مقابلہ ہوتا تھا یا فسادات ہو رہے ہوتے تھے پولیس ڈاکو اور متحارب گروپ انہیں دیکھ کر فائرنگ بند کر دیا کرتے تھے ملک کا بچہ بچہ قائداعظم اور علامہ اقبال کے بعد عبدالستار ایدھی کو جانتا ہے ..
ایدھی صاحب نے 2003 تک گندے نالوں سے 8 ہزار نعشیں نکالی 16 ہزار نوزائیدہ بچے پالے.. انہوں نے ہزاروں بچیوں کی شادیاں کرائی یہ اس وقت تک ویلفیئر کے درجنوں ادارے چلا رہے تھے لوگ ان کے ہاتھ چومتے تهے عورتیں زیورات اتار کر ان کی جهولی میں ڈال دیتی تهیں نوجوان اپنی موٹر سائیکلیں سڑکوں پر انہیں دے کر خود وین میں بیٹھ جاتے تهے ..
عبدالستار ایدھی آج اس دنیا میں نہیں ھیں مگر ان کے بنائے ھوئے فلاحی ادارے دکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف ھیں..
اللہ پاک ایدھی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام
عطا فرماے.. آمین..!
منقول

بے بسی کی انتہا ہے . . مال اسباب گھر بار سب ڈوبتا دیکھنا . . . 😔اللہ پاک ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے آمین
17/07/2025

بے بسی کی انتہا ہے . . مال اسباب گھر بار سب ڈوبتا دیکھنا . . . 😔

اللہ پاک ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے آمین

کیا یہ پاکستان میں بھی نہیں ہو سکتا اگر ہم ایسا کرنا شروع کر دیں۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟دبئی میں اگر کسی کو روزگار مل جائے تو وہ مال...
17/07/2025

کیا یہ پاکستان میں بھی نہیں ہو سکتا اگر ہم ایسا کرنا شروع کر دیں۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟

دبئی میں اگر کسی کو روزگار مل جائے تو وہ مالی طور پر مضبوط ہو ہی جاتا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ، دبئی میں انسان کو انسانیت کا احترام اور ادب بھی سیکھنے کو ملتا ہے۔ مختلف قوموں اور مذاہب کے لوگ ایک ہی دفتر یا کمپنی میں کام کرتے ہیں۔ چاہے وہ ایک دوسرے کی زبان نہ بھی سمجھتے ہوں، پھر بھی ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہیں۔ مثلاً اگر کوئی پیچھے آ رہا ہو تو اس کے لیے دروازہ کھول دیتے ہیں۔ اگر غلطی سے کسی سے ٹکرا جائیں تو فوراً "سوری" کہہ دیتے ہیں۔ دن میں کئی بار لوگ "سوری" اور "تھینک یو" جیسے الفاظ بولتے ہیں۔
دبئی کی ایک خوبصورتی یہ بھی ہے کہ کوئی کسی کے کپڑوں، کھانے پینے یا شکل و صورت پر کمنٹ نہیں کرتا۔ ہر کوئی اپنے کام سے کام رکھتا ہے۔

1948ء، برطانوی ہندوستان کی شاہی ریاست بہاولپور کا دس روپے والا ایک ٹکٹ.بہاولپور  نے پاکستان سے الحاق کیا تھا-
16/07/2025

1948ء، برطانوی ہندوستان کی شاہی ریاست بہاولپور کا دس روپے والا ایک ٹکٹ.بہاولپور نے پاکستان سے الحاق کیا تھا-

📍 The Quaid-e-Azam Library, Lahore, Pakistan 📖📚 A treasure trove of languages & knowledge 🌍With a rich collection of 125...
15/07/2025

📍 The Quaid-e-Azam Library, Lahore, Pakistan 📖📚
A treasure trove of languages & knowledge 🌍
With a rich collection of 125,000–141,000 volumes in English, Urdu, Arabic, Persian, and more, it’s not just a library—it’s a multilingual knowledge hub.
It even has a special CSS exam room, a computer lab with free internet for researchers, and adds around 3,000 books each year.

15/07/2025

چینی کی قیمت 2 سو روپے سے کراس کرگئی، مریم نواز خاموش کیوں؟
حکومت اور مافیا الگ نہیں، چچا اور بھتیجی مل کر قوم کو لوٹ رہے ہیں؟؟؟؟

کیا حکومت کا اس طرف کوئی دھیان ہے۔۔۔۔۔؟؟؟؟

اسلام آباد: سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد سی ڈی اے نے "ہاتھوں میں بالز اٹھائے" متنازعہ مجسمے کو ہٹانے کا حکم دے دیا 🏗️...
14/07/2025

اسلام آباد: سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد سی ڈی اے نے "ہاتھوں میں بالز اٹھائے" متنازعہ مجسمے کو ہٹانے کا حکم دے دیا 🏗️❌

ازبکستان کے ایک دور دراز دیہات میں پاکستانی تبلیغی جماعت پہنچی تو ان کے رہنے کا انتظام مسجد میں تھا، نماز کا وقت ہوا، تب...
14/07/2025

ازبکستان کے ایک دور دراز دیہات میں پاکستانی تبلیغی جماعت پہنچی تو ان کے رہنے کا انتظام مسجد میں تھا،
نماز کا وقت ہوا، تبلیغی جماعت کے کچھ ارکان وضو کر کے واپس آئے تو مسجد میں داخل ہونے سے پہلے اپنے اپنے جوتے اٹھا کر اندر داخل ہوئے اور جوتوں کو مسجد کے ایک کونے میں رکھ دیا۔
ایک مقامی بوڑھا حیرانگی سے یہ منظر دیکھ رہا تھا،
نماز ختم ہوئی تو اس بوڑھے نے جماعت کے امیر سے پوچھا کہ : وضو کے بعد ان لوگوں نے اپنے جوتے اندر کیوں رکھے،
امیر جماعت نے جواب دیا : حفاظت کیلئے، تاکہ کوئی باہر سے اٹھا کر نہ لے جائے۔
بوڑھے نے پوچھا : کیا آپ کے ملک میں مسجد کے باہر سے جوتے چوری ہو جاتے ہیں؟
امیر جماعت نے کہا : جی ہاں، بدقسمتی سے،
تو بوڑھے نے کہا کہ : پھر آپ یہاں اتنی دور ہمارے ملک میں کیا تبلیغ کرنے آئے ہیں، تبلیغ کی سب سے زیادہ ضرورت تو آپ کی قوم کو ہے کیونکہ ہمارے ہاں تو مسجد کے اندر یا باہر سے کوئی چیز چوری نہیں ہوتی۔

تین سگے بھائی ہیروز آف منڈی بہاءالدین پولیس منڈی بہاءالدین کی سرزمین ہمیشہ سے بہادروں، فرض شناسوں اور باکردار شخصیات کو ...
13/07/2025

تین سگے بھائی ہیروز آف منڈی بہاءالدین پولیس
منڈی بہاءالدین کی سرزمین ہمیشہ سے بہادروں، فرض شناسوں اور باکردار شخصیات کو جنم دیتی آئی ہے، اور اسی سرزمین کے قابلِ فخر تین سگے بھائی آج محکمہ پولیس منڈی بہاءالدین کا روشن چہرہ بنے ہوئے ہیں۔ یہ صرف ایک خاندان کی کامیابی نہیں، بلکہ پورے ضلع کی شان و عظمت کی علامت ہے۔ جی ہاں! ہم بات کر رہے ہیں بوسال خاندان کے تین مثالی سپوتوں کی جنہوں نے اپنی محنت، خلوص اور دیانتداری سے نہ صرف محکمہ پولیس میں مقام حاصل کیا بلکہ عوام کے دلوں میں بھی گھر کر لیا۔
خرم ظفر بوسال، ایس ایچ او تھانہ پھالیہ، ایک باہمت، فرض شناس اور اصول پسند آفیسر ہیں، جنہوں نے اپنے تھانے کو میرٹ، انصاف اور عوامی خدمت کا عملی نمونہ بنا دیا۔ خرم صاحب نہ صرف قانون کے محافظ ہیں بلکہ ایک شفیق اور ملنسار شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں اور دوستوں کے دوست ہیں۔
دوسرے بھائی، عدیل ظفر بوسال، سب انسپکٹر، اپنی نرم گفتاری، خوش اخلاقی اور عاجزی سے ہر دلعزیز بن چکے ہیں۔ ان کی شخصیت میں ایک عجیب کشش ہے — جو میرٹ، قانون پسندی اور انسانی ہمدردی کا حسین امتزاج پیش کرتی ہے۔ جہاں عدیل بوسال ہوں، وہاں انصاف کا بول بالا ضرور ہوتا ہے۔
تیسرے بھائی، معظم اقبال بوسال، سب انسپکٹر ( او ایس آئی) ، نہایت باوقار، پروفیشنل اور کردار میں مضبوط آفیسر ہیں۔ ان کا ہر قدم انصاف کی راہ میں اٹھتا ہے، اور وہ ہمیشہ اصولوں پر ڈٹ کر کھڑے رہتے ہیں۔ معظم بوسال کی سادگی اور سنجیدگی اُن کے اندر چھپے ہوئے خلوص اور عوامی خدمت کے جذبے کی غماز ہے۔
یہ تینوں بھائی بلاشبہ منڈی بہاءالدین پولیس کے حقیقی ہیرو ہیں۔ ان کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر نیت نیک ہو، کردار مضبوط ہو اور منزل واضح ہو، تو کوئی رکاوٹ راستہ نہیں روک سکتی۔
اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ میرے دوست یہ تینوں بھائی ہمیشہ سلامت رہیں، ترقی کریں اور قانون و انصاف کا علم بلند کرتے رہیں۔ آمین 🤲

مال روڈ لاہور، سنہ 1861دلِ پرانا لاہور، ایک داستاں سنیگلیوں میں پھرتی تھیں ہوائیں، پرانی باتوں کیچناروں کے سائے، کہانیاں...
04/07/2025

مال روڈ لاہور، سنہ 1861
دلِ پرانا لاہور، ایک داستاں سنیگلیوں میں پھرتی تھیں ہوائیں، پرانی باتوں کی
چناروں کے سائے، کہانیاں برساتوں کی
مال روڈ پر چلتی تھیں گھوڑا گاڑیوں کی دھوپ
ہر پل میں بستی تھی تاریخ کی ایک سوغات

انارکلی کے چوک میں گونجتی تھی آواز
بادشاہوں کی باتیں، شاعروں کا ساز
مسجد وزیر خاں کی مناروں سے اذانیں
دل کو چھوتی تھیں، بھولی ہوئی کہانیںشاہی قلعہ کھڑا تھا، سر اٹھائے فخر سے
دریائے راوی بہتا تھا، محبت کے اشک سے
ہر پتھر، ہر دیوار، ایک راز کہتی تھی
پرانا لاہور، وہ خوابوں کی رہگزر تھیدھوپ چھاؤں میں بستا تھا رنگِ زندگی
ہر چہرے پر تھی ایک عجیب سی روشنی
اب بھی وہ عطر سانسوں میں رہتا ہے
مال روڈ کا پرانا لاہور، دل میں بستا ہےاے لاہورِ قدیم، تیری یاد آتی ہے
تیری گلیوں کی وہ رمق، دل کو بھاتی ہے
تجھ میں بسے ہیں خواب، جو کبھی نہ مرتے ہیں
پرانے لاہور کے رنگ، اب بھی دل بھرتے ہیںیہ شعر تیرے لیے، اے شہرِ دلنواز
تیرے حسن کی چھاؤں، تیرا پرانا ساز
مال روڈ، تیری راہوں میں تاریخ سجی
لاہورِ قدیم، تُو دل کی دھڑکن بنی

Address

Islamabad

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Punjab ki Awaz posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share