13/08/2023
میری وکالت کے کیرئیرکا سب سے اہم اور ھائی پروفائل کیس۔ 🧑⚖️🧑⚖️
استاد محترم راجہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان کے زیر سایہ ایبٹ آباد دہشت گردی کی عدالت میں ایک ہائی فروفائل دوہرے قتل کیس میں مدعی (مستغیث) کی طرف سے کامیابی سے پیروی کی ۔ لگ بھگ ستر سے زائد پراسیکیوشن کے گواہان پر مشتمل کیس کا فیصلہ سنیچر کو سیشن کورٹ ہری پور نے سنا دیا۔۔
Circumstantial evidence پر مشتمل کیس کا فیصلہ تین سال کی مدت میں سنایا گیا
چھ ملزمان اشتہاری قرار دیے گئے جبکہ چار ملزمان کو عمر قید کی سزا اور ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
میں اپنے استاد محترم راجہ رضوان عباسی صاحب کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے ایک ہائی فروفائل کیس میں پیروی کیلیے چنا۔
کیس کا ٹرائل دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں مکمل ہوا جس میں ملزمان کو سپریم کورٹ آف پاکستان سے بھی ضمانت نہ مل سکی۔
تعزیرات پاکستان کی دفعہ 120B اور 109 میں انتہائی بہترین شہادتیں پراسیکیوشن نے پیش کی جس کے بعد کیس ٹرانسفر ہونے کے باعث سیشن جج ہری پور نے فیصلہ سنا دیا
کیس کی اہم بات یہ تھی کہ
کیس میں ستر سے زائد گواہان پیش ہوئے جن میں Abandoned کرنے کے بعد 34. گواہان کے بیانات قلمبند ہوئے جن پر ڈیفنس سائیڈ نے جرح کی۔
مذکورہ کیس میں ملزمان کو سپریم کورٹ سے بھی ضمانت نہ ملی جبکہ کیس میں ایک ممبر صوبائی اسمبلی بھی ملزمان میں شامل ہے۔
کیس میں صرف انویسٹی گیشن آفیسر کا انچیف بیان 45 صفحات سے ذیادہ پر مشتمل تھا جو کہ جرح کے بعد تقریبا 80 صحفات پر مشتمل تھا۔
کیس کی انویسٹی گیشن تھانہ سی ٹی ڈی ایبٹ آبادنے کی اور ٹرائل دہشتگردی کی عدالت میں ہوا۔
کیس میں ملزمان کی طرف سے کئی نامور وکلا تبدیل ہوئےاور کئی پریزائڈنگ آفیسر بھی روٹین میں ٹرانسفر ہوئے جس کے باعث چار مختلف بار فائنل بحث ہوئی۔
دوہرے قتل میں ملزمان اجرتی قاتل تھے جو کہ دیگر ملزمان نےملی بھگت criminal conspiracy کی بدولت قتل میں ملوث رہے۔