About Pakistan

About Pakistan :پاک سرزمین شاد
کشور حسین شاد باد
تو نشان عزم عالیشان
! ارض پاکستان
مرکز یقین شاد باد
:پاک سرزمین کا نظام
قوت اخوت عوام

08/05/2024
05/05/2024

ملک برباد کر دیا ہے
سب ok کی رپورٹ
کرنے والوں نے۔

‏تربوز چیک کرنے کے تین چار طریقے ہیںپہلا طریقہ:- تربوز گہرا سبز ہو اور ایک طرف سے پیلا ہو.دوسرا طریقہ:- تربوز کی ڈنڈی سے...
04/05/2024

‏تربوز چیک کرنے کے تین چار طریقے ہیں
پہلا طریقہ:-
تربوز گہرا سبز ہو اور ایک طرف سے پیلا ہو.
دوسرا طریقہ:-
تربوز کی ڈنڈی سے چیک کریں اگر ڈنڈی والی جگہ سبز ہو تو تربوز کچہ ہے اور ڈنڈی والی جگہ تھوڑی کالی اور پیلی ہو تو تربوز پکا ہے.
تیسرا طریقہ:-
تربوز کو اپنے ہاتھ کے انگوٹھے سے دبائیں اگر تربوز سخت ہو تو تربوز کچہ ہے اور آگر تھوڑا دب جانے تو پکا ہے.
چوتھا طریقہ:-
تربوز کا وزن کریں اگر سائز میں بڑا ہو اور وزن میں کم ہو تو تربوز سو فیصد کچہ ہے اگر تربوز چھوٹا ہو اور بھاری ہو تو پکا تربوز ہے.
پانچواں طریقہ،
تربوز کو اپنے دونوں ہاتھوں سے پکڑیں ایک اوپر اور ایک نیچے رکھیں اب اوپر ہاتھ سے تربوز کو بجائیں اور نیچے والے میں ہلکی جُنبش محسوس کریں تو تربوز پکا ہے.

ہاں جی بتاؤ اپنے بچپن کی صورتحال ؟
04/05/2024

ہاں جی بتاؤ اپنے بچپن کی صورتحال ؟

‏سوال ۔کیا خان عید باہر ہو گا ؟ سوال۔کیا خان ڈیل کی باتیں ٹھیک ہیں ؟سوال۔کیا خان کے لیے کمپنی میں کوئی نرمی ہے ؟ سوال۔کی...
30/04/2024

‏سوال ۔کیا خان عید باہر ہو گا ؟
سوال۔کیا خان ڈیل کی باتیں ٹھیک ہیں ؟
سوال۔کیا خان کے لیے کمپنی میں کوئی نرمی ہے ؟
سوال۔کیا کمپنی بہت گھبرا گی ہے ؟
سوال۔کیا فوج میں کوئی تقسیم ہے ؟
سوال۔کیا فوج پیچھے ہٹنے کو تیار ہے ؟
ان سب سوالوں کا جواب ہے باکل نہیں ،حالات ویسے ہی ہیں اور ایسے ہی چلیں گے
سوال۔کیا شاہ محمود کو چھوڑنے کی باتیں ہو رہی ہیں ؟
جواب۔امریکہ کی ہیلری کلنٹن نے سفارش کی ہے لیکن ابھی اس پر سوچا نہیں گیا ،جو کیس شاہ پر ہیں وہی خان پر ہیں یعنی سائفر مشکل ہے
سوال۔علی محمد ،مروت ،اسد قیصر ۔شہریار اور دوسرے مفاہمت اور بات چیت کی باتیں کیوں کر رہے ہیں ۔
جواب۔جن کو سیٹیں اور عہدے ملے ہیں زیادہ تر پارٹی کے لوگ خود سے چاہتے ہیں خان اس طرف سوچے ،ایک ماحول بنانے کی کوشش میں ہیں جو ناکام رہیں گے کیونکہ یہ سب دونوں طرف سے کھیل رہے ہیں ،مطلب کمپنی کی طرف سے بھی اور پارٹی کے لیے بھی ۔
سوال۔اگر خان باہر چلا جائے تو یہ سب موجودہ لیڈر شب کیا کرے گی ؟
جواب۔ایسا نہیں ہو گا خان باہر نہیں جائے گا ،یہ ساری دنیا کو بتا دیا گیا ہے ان سب کی کلاس ہو گی
سوال۔حسن نیازی اور ایماد سے کمپنی کیا چاہتی ہے
جواب۔کمپنی چاہتی ہے اگر خان کو مکمل فارغ کرتے ہیں تو وراثتی طور پر حسن لیڈ کرے پارٹی کو جب کہ کمپنی خود جانتی ہے وہ اتنا قابل نہیں ہے نہ وہ راضی ہو رہا ہے اسے عوام کا ڈر ہے ،ایماد کے لیے لوگ بول نہیں رہے اس کو گندے ماحول میں رکھا گیا ہے

سوال۔نواز کیوں چین ہانگ کانگ گیا ؟
جواب۔جس طرح پاکستان کے بارے میں امارات ،سعودیہ ،امریکہ ،ترکی ،انڈیا ،کی ایک خفیہ ملاقات جی بیس ممالک کے موقع پر ہوئی تھی اسی کا پارٹ ٹو اب ہوا ہے ،امریکہ کے پیغام پر ہی کمپنی نے بھجیا تھا ساتھ کچھ خاص کمپنی کے لوگ بھی مخلتف فلائٹ سے گے تھے کیوُنکہ نواز کو انگلش میں مسلہ ہے تو اپنا نواسہ لے کر گیا ہے ،اس بار ہانگ کانگ میں ہوئی ہے اور اس میں ہی یہ طے ہوا ہے ابھی چور حکومت ہی چلے گی اور عوام اور پی ٹی آئی ابھی ایسے ہی آنکھ مچلولی اور کیس عدالتیں جج اور خان کی سزا میں کوئی کمی نہیں ہو گی ،نواز کو امید تھی اس کی منظوری ہو گی لیکن اب نہیں ہو رہی نواز کے جاتے ہی ماحول بنایا گیا تھا کہ نواز لیڈ کرے پارٹی کو ،کمپنی میں موجود نواز پسند لوگوں نے اپنے بندوں کے زریعے بھی پیغامات چلوائے ہیں ،لیکن پوری سپورٹ یا ووٹ کمپنی سے نواز کو نہیں مل سکے
سوال۔خان کب تک جیل سے باہر اہے گا؟
جواب ۔جب خان خود چاہیے گا ،یہی جواب ہے اصل
ویسے ابھی اگلے دو ماہ تک کوئی سوچ نہیں رہا لیکن حالات منٹ منٹ بعد بدل رہے ہیں آگے جو اللہ کوُ منظور ۔یہ یقین رکھیں اے گا ضرور کیوُنکہ ابھی دنیا اسرائیل کو وہ مقاصد حاصل نہیں ہو رہے

سوال۔کیا پاکستان سمندری اور ساحلی علاقے انڈیا کے کنٹرول میں گے ہیں
جواب۔جی ہاں اگلی ٹوئٹ میں تفصیل ہو گی کیونکہ پاکستان کے جھنگی سامان کو روکنا پاکستان کے نیوی کے لوگ اور ساحلی علاقوں پر اس میٹنگ میں مسلہ اٹھایا گیا ہے اور امارات اور سعودیہ بغیر میڈیا عوام کو پتہ چلے اس مسلے کو حل کر رہے ہیں چین پوری طرح پاکستان کی سپورٹ کے ساتھ ہے
سوال۔کیا ٹرمپ کی انے سے پاکستان میں تبدیلی ہو گی ؟
جواب۔یاد رکھیں ٹرمپ کے ممبی اور دیلی میں اپنے بزنس ٹاور اور اربوں کا بزنس بہت پہلے سے کر رہا ہے ،انڈیا کو وہ پوری طرح ناراض نہیں کرے گا کچھ تبدیلی ہو سکتی ہے لیکن زیادہ امیدیں مت رکھیں ،کیونکہ چھ ماہ دور ہیں جہاں تو پل پل چیزیں بدل رہی ہیں یہ بھی کوئی گارنٹی نہیں امریکہ فوجی ملک میں فسادات شروع کروا کر ٹرمپ کو روک بھی سکتی ہے جیسے آجکل طلبہ اور پولیس پورے ملک میں آمنے سامنے ہے
سوال۔عمران کیسے باہر اہے گا
جواب ۔ہر روز احتجاج اور اکھُٹے مل کر پر زور احتجاج تاکہ کمپنی بھی دنیا کو دیکھا سکے ہم عوام کو کنٹرول نہیں کر سکے اس لیے اب ہم پیچھے ہٹ رہے ہیں ،تاکہ کمپنی بھی دنیا کو دیکھا سکے عوام نے ان کوُمجبور کر دیا ہے اس کے لیے مار دھاڑ ہو سکتی ہے جانیں جاسکتی ہیں جو جو دنیا نے کہا کمپنی نے کیا

سوال۔کمپنی ہار کیوں نہیں مان رہی
جواب۔ستر سالہ چوہدارہٹ کون چھوڑنا چاہتا ہے آخری حد تک کوشش ویسے بھی ساری دنیا کمپنی کے ساتھ ہے اور رہے گی
سوال ۔کب تک ایسا چلے گا ؟
جواب۔جب تک ساری پارٹیاں ایک ہو کر خلاف کھڑی نہیں ہوتی یا دس لاکھ بندہ نکل کر دھرنا نہیں دیتا ۔ساری پارٹیاں ایک طرف ہوں صرف ایک پارٹی لڑے اور عوام بھی ٹائم پر لاکھوں میں نہ نکلے تو تبدیلی لانے میں ٹائم لگتا ہے ،آپحکومت عہدوں کی جنگ نہیں لڑ رہے آپ نظریے کی جنگ لڑ رہے ہیں جن میں سالوں لڑنے کے بعد نتائج سامنے اتے ہیں
کچھ شدید مصروفیت کی وجہ سے ٹائم نہیں مل رہا ،ٹوئٹر کا مسلہ بھی ہے اور شاید سب کے جواب نہ دیں سکیں ان سوالوں سے بہت سے جواب آپ لوگوں کو مل جائیں گے
جاری ہے

28/04/2024

پاکستان کی اندرونی خبروں کو نظرانداز کر دیں اور صرف بیرونی خبروں پہ فوکس کریں جو ترتیب وار اس طرح ہیں۔
الیکشن کے فوری بعد امریکہ کا رویہ سخت اور منفی تھا وہ انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے قبل انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات پہ زور دے رہے تھے
حالات کو دیکھتے خود ن لیگ اور پی پی حکومت بنانے میں متذبذب تھے حافظ کا دباؤ بھی کام نہ کر رہا تھا۔
بیس تاریخ کو راتوں رات بننے والی حکومت غیرملکی دباؤ کا نتیجہ تھی اگرچہ اماراتی اور سعودی سامنے آئے لیکن پیچھے سے اصل کھیل برطانیہ، انڈیا اور امارات کا تھا۔
حکومت بنتے ہی امریکی رویہ میں تبدیلی آئی اور اس حکومت کے ساتھ کام کرنے پہ آمادگی ظاہر کی گئی( یہ تبدیلی کس ملک کے مشورہ پہ آئی ہوگی؟ سمجھنا مشکل نہیں)
اس کے فوری بعد کانگریس کی سٹینڈنگ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ڈونلڈ لُو نے پاکستان کے بارے میں امریکی پالیسی کو یوں بیان کیا کہ اس کا ہدف پاکستان کو چینی بلاک سے نکالنا اور اس کے تمام ذیلی منصوبے، سی پیک ، ایران گیس پائپ لائن وغیرہ کو ختم کرنا ہے۔
اگلے مرحلے پہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی انجنیئرز کے خلاف دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں انکو ہلاک کیا جاتا ہے یہ چین کو ایک واضح اشارہ تھا کہ یہاں سے نکل جاؤ یہاں تمہارا کوئی کام نہیں۔ چینی نکل جاتے ہیں اور ہماری طرف سے صرف بیان بازی ہوتی ہے۔
چین جواب میں کوئی بیان دینے کی بجائے سخت فیصلہ کرتا ہے کہ دوبارہ چین پاکستان میں تبھی کسی منصوبہ پہ کام کرے گا اگر چینی ماہرین کی حفاظت کے لئے چینی فوج تعینات ہوگی۔ یہ فوجی جنتا کا بہت بڑا بلنڈر تھا وہ یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ پہلے کی طرح چین کو وعدوں سے بہلا لینگے لیکن وہ وقت گزر چکا تھا۔ چین نے خود ہی عملاً پاکستان کو اپنے بلاک سے نکال دیا، چینی پرائیویٹ بینکس پہلے ہی پاکستان کو قرض دینے پہ پابندی لگا چکے تھے لیکن فوجی جنتا کو تب سمجھ آئی جب کچھ ہی دن بعد چین نے پاکستان کو ایک آبدوز بھی ادھار دینے سےانکار کردیا یہ چینی پالیسی میں بہت بڑی تبدیلی تھی ورنہ وہ ہر قسم کا اسلحہ بشمول جے ٹین بھی فوری ادھار دے دیا کرتے تھے۔
بہرحال امریکی رویہ میں ایک نئی تبدیلی آئی چینی کیمپ سے نکلنے کا کوئی انعام یا معاوضہ نہیں ملا بلکہ امریکی رویہ حیرت انگیز طور پہ سخت ہوگیا اور یہی نکتہ ہے جو فوجی جنتا کے ہوش اڑا رہا ہے گدھا دماغ جرنیل امریکہ کی پالیسی سمجھ ہی نہ سکے تھے۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کو صومالیہ، یمن اور شام کی طرح جنگ زدہ معیشت قرار دے دیا اور امریکی حکومت نے پاکستان کے میزائل پروگرام پہ پابندیاں لگاتے ہوئے تعاون کرنے والی فرموں کے اکاؤنٹس ضبط کئے اور ان پہ پابندیاں عائد کردیں تاکہ آئندہ کوئی فرم یہ جرأت نہ کرے۔
حال ہی میں کسی اور نے نہیں بلکہ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے ہی پاکستان میں وسیع پیمانے پہ کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پہ رپورٹ جاری کردی جس کا سارا بوجھ جرنیلوں پہ پڑنا ہے۔
اب صرف ان خبروں کی ڈاٹ کنکٹنگ کی جائے تو یہ خوفناک منظر سامنے آتا ہے کہ ہر امریکی مطالبے کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہوتا ہے اور جب آپ وہ اس امید پہ مان لیتے ہیں کہ بدلے میں کچھ ملے گا تو بجائے دینے کے آپ کو کمزور پا کر وہ مزید سخت ہوجاتے ہیں اور مزید سخت مطالبے کرتے ہیں۔
امریکی مطالبے پہ جنرل حافظ کا ہاں کردینا اور چینی انجنیئرز کے خلاف دہشت گردی کی اجازت دینا بہت بڑا بلنڈر تھا امریکہ نے بجائے انعام دینے کے جب یہ دیکھا کہ چین نے آپ کو اتحادیوں کی لسٹ سے نکال دیا ہے تو وہ مزید شیر ہو گیا اور مزید پابندیاں لگانے لگ گیا۔ اور یہ بالکل واضح ہے کہ امریکہ کا اصل ہدف آپ کی معیشت اور فوجی طاقت کو کمزور کرنا ہے۔
ابھی بہت کچھ آگے چل کر آئے گا یہ محض ابتدا ہے۔ بعض مبصرین کا خیال ہے کہ اب اگلا ہدف نیوکلیئر پروگرام ہوگا جس سے بندہ کو اتفاق نہیں پاکستان کی ڈی نیوکلئیرائزیشن لمبا پروسیس ہے جس کا رسک امریکی ابھی نہیں لے سکتے فی الحال انکے پاس ٹائم کی ونڈو بھی اکتوبر نومبر تک محدود ہے اور ٹرمپ کی پالیسی مختلف ہوگی۔
یاد رہے کہ ابھی تک آئی ایم ایف نے آپ کو پچھلے سال کے معاہدے والی آخری قسط بھی نہیں دی جو مارچ میں واجب الادا تھی یہ شائد مئی میں ملے اور اس کے بعد نیا معاہدہ ہوسکے جو ڈیفالٹ سے بچنے کے لئے ضروری ہے۔ غالب امکان یہی ہے کہ اگلے قدم کے طور پہ آئی ایم ایف فوجی پینشن کو سول بجٹ سے نکالنے کی شرط عائد کرے گی اس صورت میں آپ کو اپنی فوج کا سائز کافی کم کرنا پڑ جائے گا۔
موٹی عقل کے جرنیلوں کو اب یہ سمجھ آنا شروع ہے کہ امریکہ کی مانتے رہنے کا مطلب یہ ہے کہ جس شاخ پہ وہ خود بیٹھے ہیں یعنی فوج، اسے ہی کاٹنے لگیں گے۔ جس وجہ سے وہ گھبرا چکے ہیں۔ سوال ہے کہ اس دلدل سے نکلا کیسے جائے ؟
تو اس کا واحد طریقہ یہی ہے کہ چین کے ساتھ بیٹھ کر ایمانداری سے بات کی جائے اور ایک نیا سٹریٹجک معاہدہ کیا جائے اور پھر چین کی مدد سے اس دلدل سے نکلا جائے۔ لیکن یہ کہنے کو آسان اور اس پہ عمل اتنا ہی مشکل ہے۔ پچھلے دو سالوں میں اسٹیبلشمنٹ نے چین اور امریکہ کے درمیان اتنی قلابازیاں کھائی ہیں اتنے چکر اور جھوٹے وعدے کئے ہیں کہ اپنی کریڈیبلٹی ہی کھو چکی ہے اس پہ اعتبار کرنے کو کوئی بھی تیار نہیں۔
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ دھاندلی اور جبر کے ذریعے جو حکومت انہوں نے بنائی ہے وہ چاہے بھی تو یہ کام نہیں کر سکتی کیونکہ اس صورت میں امریکہ ناراض ہوگا ان سب کا کالا دھن انہی ممالک میں پارک ہے امریکہ کی صرف اندر خانے دھمکی کہ وہ منی لانڈرنگ اور دیگر فنانشل جرائم پہ تحقیقات شروع کرا دے گا، ان سب کو لمبا لٹا دے گی کسی کی بھی یہ جرات نہ ہوگی۔
اس وقت یہ صرف عمران اور پی ٹی آئی ہی ہے جو یہ رسک لے سکتی ہے اور کسی بھی دباؤ کا جواب absolutely not میں دے سکتی ہے اور عمران کی کریڈیبلٹی بھی ہے کہ وہ جو وعدہ کرتا ہے ہر حال میں اس پہ عمل بھی کرتا ہے۔
لیکن فوجی جنتا کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ اس دلدل سے نکلنے کے لئے عمران کی مدد لینا بھی چاہتے ہیں لیکن جواب میں پی ٹی آئی کو اس کا حق بھی نہیں دینا چاہتے۔ وہ بار بار عمران کو ایسے معاہدے کی آفر کرتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ تو دلدل سے نکل آئیں لیکن پی ٹی آئی اپنے جائز حق سے محروم رہے۔
وقت بھی بہت کم رہ گیا ہے صرف مئی کا ہی مہینہ ہے جون میں تو بجٹ پیش کرنا پڑے گا اور اسی دوران جو کرنا ہے کرنا پڑے گا۔ اس سوال کے جواب پہ خود جنرل حافظ کا بھی مستقبل ڈول رہا ہے امریکی شرائط پہ اندھادھند ہاں کرنے کا نتیجہ فوج کی بڑے پیمانے پہ ڈاؤن سائزنگ میں بھی نکل سکتا ہے جس کے نتیجے میں فوج کے اندر جو فرسٹریشن اور بداعتمادی پھیلے گی اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے وہ پہلے ہی عوامی نفرت کا شکار تھے اب واپس عوام میں نوکری ڈھونڈنے جائیں گے تو کیا ہوگا؟
بالفرض جنرل حافظ درمیانہ راستہ اپناتا ہے کچھ کٹوتی فوجی بجٹ میں کرتا ہے اور باقی بوجھ ٹیکسز کی صورت میں عوام پہ ڈال دیتا ہے تو اس صورت میں فوج کے اندر بھی بے چینی اور عوام جو پہلے ہی مہنگائی سے تنگ ہے اتنی تباہ کن مہنگائی کا بوجھ کس طرح اٹھائے گی ؟ جبکہ امریکہ کی لانگ ٹرم پالیسی یعنی معیشت اور فوج کو کمزور کرتے جانا بدستور قائم رہے گی اور اگلا حملہ ہو جائے گا۔
دیکھنا ہے کہ چند انا پرست، خود پسند پاگل کیا فیصلہ کرتے ہیں؟

عمیر فاروق

12/04/2024

اب پولیس اتنی ڈری ہوئی ہے آج ایک ٹرک ڈرائیور کو پولیس والوں نے روکا اور پوچھا کہ ٹرک کے اندر کیاہے؟
ڈرائیورنے کہا"کرنل" کےچاول تو پولیس نے سلیوٹ کرتے ہوئےکہا کہ کرنل صاحب کو میرا سلام دینا
😂

14/03/2024

‏میر خدا بخش مری سابق نگراں وزیر قدرتی وسائل و معدنیات ابھی حال ہی میں چارج چھوڑا ہے یہ سات منٹ کا کلپ ہے سنیں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑے ہو کر قسم کھا کر کیا کہہ رہے ہیں

کراچی: کراچی ٹیسٹ میں سینچری اسکور کرنے والے آل راؤنڈر سلمان علی ۤآغا کا کہنا ہے کہ اپنے ملک کے لئے کھیلنا اعزاز سے کم ن...
27/12/2022

کراچی: کراچی ٹیسٹ میں سینچری اسکور کرنے والے آل راؤنڈر سلمان علی ۤآغا کا کہنا ہے کہ اپنے ملک کے لئے کھیلنا اعزاز سے کم نہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی ٹیسٹ کے دوسرے روز کھیل کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان علی آغا نے کہا کہ جس وقت سینچری بنائی اس وقت صورت حال تھوڑی مختلف تھی، اب پچ تبدیل ہوتی جارہی ہے۔
سلمان علی ۤآغا نے کہا کہ کل رات سے طبیعت خراب تھی جس کے باعث آج بولنگ اور فیلڈنگ نہیں
# #
https://pawa.ml/2022/12/27/salman-ali-agha-%d9%81%db%8c%d9%84%da%88%d9%86%da%af-%d9%be%d8%b1-%da%a9%db%8c%d9%88%da%ba-%d9%86%db%81%db%8c%da%ba-%d8%a2%db%8c%d8%a7%d8%9f-%d8%a2%d8%ba%d8%a7-%d8%b3%d9%84%d9%85%d8%a7%d9%86-%d9%86/

Address

Islamabad

Telephone

+447782358336

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when About Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share