06/08/2025
ایڈوکیٹ مختیار احمد پر قاتلانہ حملہ: دو مرکزی ملزمان گرفتار، ولنگ ویز کی آڑ میں اغوا اور غیر قانونی سرگرمیوں کا انکشاف
کراچی (رپورٹ):
سینئر وکیل ایڈوکیٹ مختیار احمد پر ہونے والے قاتلانہ حملے میں نامزد دو اہم ملزمان افتخار حسین اور آشر کرسٹوفر کو پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کر لیا ہے۔ ملزمان کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ وہ نشے کے علاج کے معروف مرکز "ولنگ ویز" کی آڑ میں نہ صرف اغوا کی وارداتوں میں ملوث تھے بلکہ دیگر کئی غیر قانونی سرگرمیوں میں بھی حصہ لے رہے تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان ایک منظم نیٹ ورک کے تحت لوگوں کو زبردستی ان کے گھروں سے اغوا کر کے ریہیب سینٹر میں داخل کر دیتے تھے، جہاں انہیں زبردستی روک کر رکھا جاتا اور ان کے اہل خانہ سے بھاری رقوم وصول کی جاتیں۔ کئی متاثرین نے بتایا کہ ان کے پیاروں کو جبراً نشہ آور ظاہر کر کے ولنگ ویز میں داخل کیا گیا۔
ایڈوکیٹ مختیار احمد، جو کہ اس گروہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی میں سرگرم تھے، اُن پر چند روز قبل قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ شدید زخمی ہوئے۔ واقعے کی تفتیش کے دوران سی سی ٹی وی فوٹیجز، گواہان کے بیانات اور دیگر شواہد کی بنیاد پر پولیس نے افتخار حسین اور آشر کرسٹوفر کو مرکزی ملزم نامزد کرتے ہوئے کارروائی عمل میں لائی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ایک اور افسوسناک واقعے میں سینئر ایڈوکیٹ شَمسُ الاسلام کو بھی قاتلانہ حملے میں جان سے ہاتھ دھونا پڑا، جس کے بعد وکلاء برادری میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
بار کونسل، وکلاء تنظیموں اور شہری حلقوں نے ان مسلسل حملوں پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وکلاء کو مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے۔ وکلاء برادری کا کہنا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو عدالتی نظام میں عوام کا اعتماد متزلزل ہو سکتا ہے۔
وکلاء کی تنظیموں نے حکومت، عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ:
گرفتار ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے؛
تمام ریہیب سینٹرز کی سرگرمیوں کا ازسرنو جائزہ لیا جائے؛
وکلاء پر حملوں کی مکمل تحقیقات کر کے اصل محرکات عوام کے سامنے لائے جائیں؛
وکلاء کو عدالتوں، دفاتر اور گھروں میں فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے۔