Pak Viral Zone

Pak Viral Zone Stay updates with us 😁 like and follow ❤️ Making waves in the digital landscape.

23/08/2025

اکثر ہم شکایت کرتے ہیں کہ حکمران چور ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہیرا پھیری اور دھوکہ دہی ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکی ہے۔ چاہے پٹرول پمپ ہو یا کسی بھی چیز کی خریداری، اکثر کم مقدار یا ناقص چیز دی جاتی ہے۔ اگر ہم واقعی معاشرے کو بدلنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے خود کو بدلنا ہوگا۔ جب تک ہم اپنے گریبان میں نہیں جھانکیں گے اور اپنی عادتیں درست نہیں کریں گے، تب تک بڑے پیمانے پر تبدیلی ممکن نہیں۔ ✍️
۔
۔
۔
゚viralシ2024fyp ゚ ゚viralシ2024fyp ゚viralシfypシ゚viralシalシ

22/08/2025

(موبائل فون الرٹ)
گزشتہ روز کس کس کے موبائل میں خودبخود تبدیلیاں آئی ہیں۔ کافی لوگوں کے موبائل کی سیٹنگز تبدیل ہوئی ہیں۔

19/08/2025

سوات میں تاریخ کا بدترین سیلاب 🥲
ہر طرف قیامت کے مناظر چھائے ہوئے ہیں۔
۔
۔
۔

بابوسر کی بے بس شام !!بابوسر کی پرخلوص وادیوں کی آخری پکار میں گہرا غم اور زندگی کا ماتم تھا جب لودھراں سے انہی وادیوں ک...
22/07/2025

بابوسر کی بے بس شام !!

بابوسر کی پرخلوص وادیوں کی آخری پکار میں گہرا غم اور زندگی کا ماتم تھا جب لودھراں سے انہی وادیوں کے تعاقب میں آنے والا ہنستا بستا خاندان نے خوفناک سیلابی ریلوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور دیکھتے ہی دیکھتے سیٹیاں بجاتے پانیوں کے شور میں گم گئے، بہہ گئے اور کھو گئے ۔۔ نہ جانے کتنے خوبرو انسان انہی پہاڑوں کے دامن میں کھو چکے ہیں یاد نہیں لیکن یہ ظالم پہاڑ اپنے اندر اس قدر کشش رکھتے ہیں کہ لوگ پھر بھی کھینچے چلے آتے ہیں ، مشل اور سعد لودھراں میں ایک کالج اور ہسپتال کے مالک ہیں ، یہ لوگ خود ڈاکٹر تھے اور ہزاروں مریضوں کیلئے آخری امید ، آسرا اور مسیحا تھے لیکن زندگی کی شام کس قدر بھیانک ، خوفناک اور بے بس ہوتی ہے جس کا اندازہ انسان کو نہیں ہے ، بابوسر ٹاپ پر فطرت کے انگنت مناظر کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرنے کے بعد موسم کی خوشگوار ادا سے محظوظ ہوئے اور بابوسر ٹاپ کی اترائی اترتے ہوئے ہنسی خوشی شاہراہ بابوسر کی میدانوں میں داخل ہوئے ، اچانک موسم نے سنگین انگڑائی لی اور چھم چھم بارشوں کے بعد ہر نالے سے سیلابی ریلوں نے شاہراہ بابوسر کو اپنے حصار میں لے لیا اور موت نے ان کا استقبال کیا ، ڈاکٹر سعد کی بیگم مشعل، بھائی فہد اور انکا ننھا بیٹا سمیت خاندان کے تین افراد اور خوفناک ریلوں کے زد میں آگئے جبکہ سعد معجزانہ طور پر بچ گئے لیکن بدقسمت آنکھوں کا وہ منظر کیسے بھلا پائے گا جب بھائی ، بیوی ،نھنا شہزادہ اور خاندان کو ڈوبتے دیکھا؟؟؟؟؟۔۔۔۔ یہ منظر کسی قیامت سے کم نہیں ۔۔۔۔۔ بس کیا کیجیئے!! قدرت کا ہر فیصلہ اٹل ہے انسان بے بس ہے ۔۔۔ شام کا یہ ڈوبتا منظر بے بسی کی تصویر تھی اور خدا دشمن کو بھی بے بس نہ کرے, مجھے بے بسی کا ہر منظر موت سے کم نہیں لگتا ۔۔۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کو جوار رحمت میں جگہ عطا کرے اور پسماندگان کو صبر وجمیل کی دولت سے نواز دے ۔۔

20/07/2025

کتنی معصومیت سے وہ آگے بڑھی اور تمہاری جہالت کو خاموشی سے پیٹھ دکھا گئی۔

نہ چیخی، نہ شور مچایا… تمہاری رسم و رواج کی جھوٹی انا کا کتنا لحاظ رکھا۔
بس چپ چاپ گولیاں اپنے سینے میں سمیٹ کر رخصت ہو گئی۔

اب اسے دفنانے کی ضرورت نہیں، درندوں اور پرندوں کے سپرد کر دو…
لعنت ہے تمہاری انسانیت پر، تمہاری قبائلیت اور تمہاری اندھی جہالت پر! 😢😭

20/07/2025

اپنی موت کو سامنے دیکھ کر وہ نہ روئی، نہ چیخی، نہ چلائی اتنے ہجوم میں دلیری سے یہ کہتے ہوئے آگے بڑھی کہ " سم ائنا اجازت اے نمے پین ہچ اف" یعنی صرف گولی کی اجازت ہے اسکے علاوہ کچھ نہیں۔
مقتل سجانے والوں نے قرآن مجید لڑکی کے ہاتھوں سے تو لے لیا مگر اس قرآن مجید کو پڑھ کر تھوڑی دیر سمجھنے کیلئے ہجوم کو بٹھاتے تو شاید یہ نوبت نہ آتی۔
شیتل کی آخری الفاظ نے محبت کو امر کر دی
ہم حکومت بلوچستان سے ویڈیو میں موجود تمام قاتلان کو فلفور گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں
اور اس طرح کے درندگی کی س خت الفاظ میں مزمت کرتے ہیں
شیتل اور زرک آپ دونوں امر ہوئے محبت کے داستانوں میں ❤️

محبت کو سرخ سلام

پدر شاہی کے اس نظام پر تھو

نام نہاد غیرت پر تھو

نا وہ چیخی نا چلائیمحبت میں جان دے دیکتنی بہادر تھی وہخود مقتل میں چل کر ائی
20/07/2025

نا وہ چیخی نا چلائی
محبت میں جان دے دی
کتنی بہادر تھی وہ
خود مقتل میں چل کر ائی

20/07/2025

یہ بلوچستان ہے
اور یہ مرد بلوچ ہیں جو ایک جرگے کے بعد بڑی بڑی گاڑیوں میں سوار ہوکے بڑی بڑی پگڑیاں پہن کے بندوقیں اٹھائے اوازیں کستے ابادیوں سے دور بیابان میں ایک لڑکی ایک بیٹی شیتل کو لائے ہیں تاکہ اسے قتل کرکے شادی میں اپنی پسند کا اظہار فیصلہ کرنے والوں یا محبت کا اظہار کرنے والوں کو عبرت کا سبق دیا جائے۔ ڈرایا جائے اور نام نہاد غیرت کا اعلان کیا جائے

مگر۔ وہاں، اس قتل سے پہلے، شیتل نے بلوچی میں ہی ایک تاریخی جملہ کہا
"صرف سُم ئنا اجازت اے نمے"
(یعنی، صرف گولی مارنے کی اجازت ہے)

شیتل نے جرگے کی بات کو دھرایا کہ فقط گولی مارنے کی اجازت ہے اور وہ خود وقار کے ساتھ دوسری طرف چل دی تاکہ باقی لوگوں سے الگ ہوکے یہ گولی کھالے۔

اور یہ جملہ شیتل نے شاید اس لیے بھی کہا ہو کہ مہرستان میں
بیٹیوں کو گولی مارنے کے بعد مزید تذلیل کا بھی رواج ہو

یا پھر فقط اس لیے کہا ہو تاکہ وہ جان لیں کہ شیتل اخری دم تک زبان کا پالن کرتی رہی۔

اور یہ بھی کہ شادی میں پسندیدگی کے اظہار کو جہالت کبھی بھی گولی سے خاموش نا کر سکی ہے نا کر سکے گی😥

Finally Earning Passive Income after StudyingRich Dad Poor Dad book 😡                                                   ...
10/07/2025

Finally Earning Passive Income after Studying
Rich Dad Poor Dad book 😡

Address

4 Jinnah Avenue, F 8/4 F-8
Islamabad
44220

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pak Viral Zone posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share